لاڑکانہ : سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا ہے، امتحان کے پہلے ہی دن طلباء نے نقل کا ایسا بازار گرم کیا، جس کی مثال نہیں،
سندھ میں میٹرک بورڈ کےامتحانات کیا شروع ہوئے طلبا کی نقل کا نیا ریکارڈ بن گیا، سندھ میٹرک بورڈ کے امتحان انتظامیہ کی کارکردگی کا پول کھول گئے۔لاکھ کئے دعوے اور انتظامات مگر پرچے کھلے عام آؤٹ ہوتے رہے۔
نوابشاہ میں کھڑکیوں سے مدد آتی رہی، جیکب آباد میں نویں جماعت کا پرچہ آؤٹ ہوا پھر بھی کتابیں سامنے رکھ کر چھاپتے رہے، بدین میں بھی نقل کا موقع ہاتھ سے نہ گنوایا، گھوٹکی اور خیرپور کےساتھ سندھ بھر میں امتحانی مراکز میں کوئی پاس ہونے کیلئے کارتوس بنا لایا تو کوئی پوری کتاب ہی اٹھا لایا، ساتھ والے کی کاپی سے بھی کام چلتا رہا۔
تعلیمی بورڈ لاڑکانہ کے زیرِ اہتمام میٹرک کے سالانہ امتحانات شروع ہوگئے ہیں، جن میں لاڑکانہ ڈویژن کے پانچ اضلاع لاڑکانہ ،قمبر شہداد کوٹ،شکارپور ،جیکب آباد ،کندھ کوٹ کشمور سمیت ضلع دادو کی دو تحصیلوں میہڑ اور خیر پور ناتھن شاہ کے 85000 ہزار امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔
تعلیمی بورڈ کی جانب سے 131امتحانی مراکز قائم کرتے ہوئے33وجیلنس ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔
منگل کے روز نویں جماعت سندھی مضمون کا امتحان منعقد ہوا، مختلف امتحانی مراکزوں میں 40منٹ کی تاخیر سے امتحانی پیپر پہنچایا گیا جس سے امیدواروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، دوسری جانب طلبہ و طالبات کھلے عام امتحانی مراکز کے اندر نقل کرتے رہے، دفعہ 144نافذ ہونے کے باوجود امیدواروں کے رشتہ دار فوٹو اسٹیٹ مشینوں سے حل شدہ پیپر 100روپے کے عوض خرید کر بذریعہ چپڑاسی اور پولیس اہلکار امتحانی مراکزوں میں پہنچاتے رہے جبکہ بورڈ انتظامیہ اور وجیلنس ٹیمیں معمول کے مطابق غائب رہیں۔