Tag: میٹنگ

  • اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا: وزیر اعظم

    اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بلوچستان، جنوبی پنجاب اور قبائلی علاقہ جات کی ترقی ترجیح ہوگی، اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ اور وزیر منصوبہ بندی سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سال 20-2019 پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ آئندہ سال نالج اکانومی، زراعت اور توانائی پر توجہ دی جارہی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماضی میں پبلک سیکٹر پروگرام کے تحت مختلف منصوبے شروع کیے گئے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان، جنوبی پنجاب اور قبائلی علاقہ جات کی ترقی ترجیح ہوگی، اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کراچی کے لیے صوبائی اور مقامی حکومت سے مشاورت اور مربوط منصوبے پر کام کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے نالج اکانومی کو فروغ دیا جائے، نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں کی تکمیل اور فعالیت پر توجہ نہیں دی جاتی تھی، منصوبوں کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ وسائل خرچ کرنے کے باوجود بھی عوام کو فائدہ نہ پہنچ سکا۔

    وزیر اعظم نے وزیر منصوبہ بندی کو منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پبلک سیکٹر پروگرام کے تحت شروع منصوبوں کی تکمیل پر توجہ دیں۔

  • کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں آئینی، قانونی اور سیاسی معاملات پر مشاورت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہوگا، پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے، مایوس نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ قوم نے حکومتی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، قومی ترقی کے لیے اداروں کی مضبوطی اور تنظیم نو ناگزیر ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے مرکزی کردار ایک ایک کر کے بری طرح بے نقاب ہو چکے۔ احتساب کا عمل بلا امتیاز جاری ہے، لوٹ مار کرنے والے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کا ایک موقع پر کہنا تھا کہ 8 ماہ کی قلیل مدت میں عوامی فلاح و بہبود کے 36 منصوبے شروع کیے۔ عوام کو با اختیار بنانے کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کروا دیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پناہ گاہوں کے قیام کا منصوبہ کمزور اور نادار طبقوں کی فلاح کے لیے ہے۔ حکومت کو اپنی ذمہ داریوں کا مکمل احساس ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس

    وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلا سود قرض کے لیے ای کریڈٹ منصوبہ شروع کیا گیا، کسانوں کو اے ٹی ایم سہولت دینے پر بھی کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں فردوس عاشق، یوسف بیگ مرزا، افتخار درانی، ندیم افضل، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری اطلاعات، چیئرمین نادرا، صدر نیشنل بینک، صدر زرعی ترقیاتی بینک، بینک آف خیبر اور بینک آف پنجاب کے حکام، سوئی ناردرن، سوئی سدرن کمپنیز اور پی ایس او کے ایم ڈیز اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔

    اجلاس میں محکموں کے سربراہان نے وزیر اعظم کو عوامی فلاح کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ زرعی ترقیاتی بینک کے صدر نے بریفنگ میں بتایا کہ بلا سود قرض کے لیے ای کریڈٹ منصوبہ شروع کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسانوں کو 11 ارب قرض دیا جا چکا ہے۔ آزاد کشمیر، بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخواہ حکومتوں سے بات چیت جاری ہے۔ کسانوں کو اے ٹی ایم سہولت دینے پر بھی کام جاری ہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے منشور کو عملی جامہ پہنانے کی ہر ممکن کوشش کی، 8 ماہ کی قلیل مدت میں عوامی فلاح و بہبود کے 36 منصوبے شروع کیے۔ اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے اہم منصوبوں پر کام تیز کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ غربت کے خاتمے کے لیے پہلی دفعہ ’احساس‘ پروگرام شروع کیا۔ پروگرام سے صحت، تعلیم اور روزگار کی فراہمی میں مدد ملے گی، ریاست معاشرے کے کمزور طبقوں کی ضروریات پوری کرے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عوامی فلاح کے لیے حکومتی وسائل کا منظم استعمال یقینی بنایا جا سکے گا۔ ملکی سیاحت کو عالمی سطح پر اجاگر کر رہے ہیں۔ عوام کو با اختیار بنانے کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کروا دیا ہے۔

  • بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی سفارت کاری کو مؤثر بنانا ہوگا: وزیر خارجہ

    بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی سفارت کاری کو مؤثر بنانا ہوگا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی سفارت کاری کو مؤثر بنانا ہوگا۔ نئی ویزا پالیسی کے اجرا سے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود سمیت وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں خارجہ پالیسی کو چیلنجز اور طے شدہ اہداف پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی سفارت کاری کو مؤثر بنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کی شرح میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے، نئی ویزا پالیسی کے اجرا سے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح اور مسائل کے حل کی ہدایات دے دیں، کونسلر سیکشن کو ڈیجیٹائز کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل وزیر خارجہ نے وزیرِ داخلہ اعجاز شاہ سے بھی ملاقات کی تھی جس میں ای ویزا کے اجرا اور داخلی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں دونوں وزرا نے تارکین وطن کے لیے امیگریشن کے عمل کو آسان اور مؤثر بنانے پر اتفاق کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آن لائن ویزے کے اجرا سے پاکستان میں آنے اور سرمایہ کاری کے خواہش مندوں کو بے جا پریشانی سے نجات ملے گی۔

  • گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر عمر ایوب کی زیر صدارت پیٹرولیم ڈویژن میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ گیس بحران موجودہ حکومت کو تحفے میں ملا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ گیس کمپنیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے قیمت میں اضافہ ناگزیر تھا، سابق حکومت کو گیس کی قیمت بڑھانی چاہیئے تھی۔ اوگرا گیس کمپنیوں کے متوقع اخراجات پر گیس کی قیمت کا تعین کرتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2015 سے سفارش کے باوجود قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا، 2 سال تک قیمت نہ بڑھنے سے سوئی ناردرن 141.8 ارب اور سوئی سدرن 38.6 ارب واپس نہیں لے سکی۔

    خیال رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری گزشتہ روز ہی حکومت کو ارسال کی ہے۔

    اوگرا نے پیٹرول یکم مئی سے 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 4 روپے 89 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ سمری میں مٹی کا تیل فی لیٹر 7 روپے 46 پیسے مہنگا اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 6 روپے 40 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری

    وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے جس میں کابینہ میں حالیہ تبدیلی، معیشت اور سیاسی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس چیئرمین سیکریٹریٹ بنی گالہ میں جاری ہے۔ اجلاس میں وزیر اعظم کی جانب سے کابینہ میں حالیہ تبدیلیوں پر ارکان کو بریفنگ دی جارہی ہے۔

    اجلاس میں شیخ رشید، عمر ایوب، مراد سعید، عثمان ڈار، افتخار درانی، ندیم افضل چن، خسرو بختیار، حماد اظہر، مرزا شہزاد اکبر، فیصل جاوید، عمر چیمہ، فیصل واوڈا اور فردوس عاشق اعوان شریک ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کارکردگی بہتر بنانے سے متعلق ارکان کو ہدایات دے رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تنقید کے جواب میں جارحانہ رد عمل اپنایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پارٹی بیانیہ پر بات چیت ہوگی، معیشت اور سیاسی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا جبکہ حکومتی اقدامات کی عوام میں مؤثر آگاہی پر حکمت عملی بھی طے کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم معاشی استحکام سے متعلق اقدامات سے بھی آگاہ کریں گے۔

  • ساہیوال واقعہ: قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

    ساہیوال واقعہ: قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ساہیوال واقعے پر آئی جی پنجاب جاوید امجد سلیمی کو 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    کمیٹی کے آج کے ایجنڈے سے تمام نکات کو مؤخر کر دیا گیا، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ آج ساہیوال واقعے پر بات ہوگی کیونکہ یہ اہم ہے۔

    اجلاس میں آئی جی پنجاب نے قائمہ کمیٹی کو سانحہ ساہیوال پر بریفنگ دی۔ آئی جی پنجاب نے بتایا کہ یقین ہوگیا کہ خلیل کی فیملی بے گناہ ہے تو فوری طور پر اہلکاروں کو گرفتار کیا، سی ٹی ڈی کے تمام افسران کو او ایس ڈی کر دیا گیا ہے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ انکوائری کے نتیجے میں تمام حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے۔ سی ٹی ڈی انتہائی خطرناک گروہ کا پیچھا کر رہی تھی، جے آئی ٹی ذیشان سے متعلق تمام شواہد اکٹھا کرے گی۔

    آئی جی پنجاب نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے اس واقعے سے ہماری کمر ٹوٹی ہے، ہم نے سی ٹی ڈی کے ذریعے کئی اہم اہداف بھی حاصل کیے۔

    سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ذیشان دہشت گردوں کا ساتھی تھا، اخذ کرلیا گیا کہ گاڑی میں موجود تمام لوگ دہشت گرد ہوں گے، سی ٹی ڈی کا ٹارگٹ ذیشان تھا۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح واقعہ ہوا ہے ایسا نہیں ہونا چاہیئے تھا، تحقیقات جاری ہیں مزید چیزیں شیئر نہیں کرنی چاہئیں۔

    اجلاس کے دوران آئی جی پنجاب اور کمیٹی ارکان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، ارکان کمیٹی نے آئی جی پنجاب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ان کی بریفنگ پر عدم اطمینان ظاہر کیا۔

    کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ لگتا ہے سانحہ ساہیوال کے ذریعے ملک کے خلاف سازش کی جارہی ہے۔ قائمہ کمیٹی نے آئی جی پنجاب کو 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

  • گج ڈیم کی اصل لاگت 9 ارب روپے، نظر ثانی شدہ لاگت 47 ارب ہے: بریفنگ

    گج ڈیم کی اصل لاگت 9 ارب روپے، نظر ثانی شدہ لاگت 47 ارب ہے: بریفنگ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے گج ڈیم کا منصوبہ وفاقی حکومت کا ہے، اصل لاگت 9 ارب روپے تھی۔ پروجیکٹ کی نظر ثانی شدہ لاگت 16.9 ارب روپے تھی جبکہ دوبارہ نظر ثانی شدہ لاگت 47.7 ارب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت نئے گج ڈیم پر اجلاس منعقد ہوا۔ 28 ہزار ایکڑ اراضی کے لیے جامشورو میں نئے گج ڈیم کی تعمیر پر وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبہ وفاقی حکومت کا ہے، اصل لاگت 9 ارب روپے تھی۔ پروجیکٹ کی نظر ثانی شدہ لاگت 16.9 ارب روپے تھی۔ منصوبے پر دوبارہ نظر ثانی شدہ لاگت 47.7 ارب ہے۔

    بریفنگ کے مطابق سندھ حکومت کو ڈیڑھ ارب متاثرین کی آباد کاری کے لیے ادا کیے جانے تھے۔ وفاقی حکومت چاہتی ہے سندھ حکومت 22 ارب روپے کا اشتراک کرے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت فنڈ نہیں دے سکتی، دیگر صوبوں کی طرح وفاقی حکومت سندھ میں بھی یہ منصوبہ مکمل کرے۔ کراچی کے فور کے لیے 260 ایم جی ڈی پانی دیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسئلہ بھی وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے منصوبہ کے لیے محکمہ آبپاشی کو ہدایت جاری کر دی۔

    خیال رہے کہ گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے۔

    ایک سماعت پر سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکومت سے گج ڈیم کی تعمیر کا شیڈول مانگتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر توانائی عمر ایوب کو طلب کیا تھا۔

  • پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے فیسٹیول کے انعقاد کی منظوری

    پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے فیسٹیول کے انعقاد کی منظوری

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کے اجلاس میں پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے فیسٹیول کے انعقاد کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا دائرہ کار پنجاب بھر میں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ تاریخی شہر سیاحت کے فروغ کا باعث ہیں، اتھارٹی کا دائرہ کار دیگر شہروں تک بڑھایا جائے گا، والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ نے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہرن مینار کو بھی سیاحت کے لیے مزید پرکشش بنایا جائے۔

    انہوں نے پنجاب کی تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کے لیے فیسٹیول کے انعقاد کی منظوری بھی دی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ فیسٹیول کے انعقاد سے پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر ہوگا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ صحت کے شعبے میں خصوصی توجہ دے رہے ہیں، محکمہ صحت میں 9 ہزار نئی بھرتیاں کی ہیں، وزرا اور افسران کی ہر ضلع میں ڈیوٹیاں لگا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جامع روڈ میپ تیار کر لیا ہے، ترقی اور خوشحالی کے پروگرام پر عمل سے مثبت نتائج نکلیں گے۔

    عثمان بزدار نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف عوام کی خدمت ہے، فلاح عامہ کے پروگراموں کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے گا۔

  • وفاقی وزرا کا مسلسل بلوچستان آنا خوش آئند ہے: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    وفاقی وزرا کا مسلسل بلوچستان آنا خوش آئند ہے: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور سے ملاقات کے بعد کہا کہ 4 ماہ میں دیکھا ہے وفاقی وزرا کا مسلسل بلوچستان آنا خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور نے مشترکہ طور پر میڈیا سے گفتگو کی۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بلوچستان کے مختلف مسائل پر بات چیت ہوئی، جوائنٹ ورکنگ گروپس بھی بنائے جا رہے ہیں۔ سردی میں زیارت، پشین، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں گیس کا مسئلہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گیس ذخائر پر ماضی میں تیز طریقے سے کام نہیں ہوا، ہم نے تمام مسائل پر وفاقی وزیر سے بات چیت کی ہے۔ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے ایک ٹیم کی طرح کام کرنا ہوگا۔ 4 ماہ میں دیکھا ہے وفاقی وزرا کا مسلسل بلوچستان آنا خوش آئند ہے۔

    وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر بلوچستان کا دورہ کیا۔ سارے صوبوں کی قیادت کو ملا رہے ہیں۔ مسائل پر صوبوں کے پاس خود جا کر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صوبوں کے پاس جا کر مسائل دیکھے اور حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ میرا حالیہ دورہ بلوچستان اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ بلوچستان میں قیادت ہماری اتحادی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے مل کر ان کے صوبے کے مسائل بھی سنے۔ جمہوریت کا خاصا یہی ہے بات سنی جاتی ہے اور مسئلہ حل کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج بھی ملاقات میں صوبوں کے مسائل پر بات ہوئی ہے، کمیٹیاں بھی بنائی ہیں اور میٹنگ کا ایک وقت بھی مقرر کیا ہے۔ عوام دیکھیں گے تبدیلی آئے گی۔ وزارت پیٹرولیم میں کمپنیاں بورڈ آف ڈائریکٹرز میں برابر نمائندہ ہیں۔

    غلام سرور نے مزید کہا کہ بلوچستان کے معاملات میں بلوچستان حکومت کی نمائندگی ہونی چاہیئے، تمام صوبے اپنی ایکسپولریشن کمپنیز بنائیں۔ ہمیں مل کر کام کرنا ہے اور پاکستان کے لیے کام کرنا ہے