انڈین پریمیئر لیگ میں نیا تنازع سامنے آگیا راجستھان رائلز کی ٹیم پر ایسوسی ایشن کے اعلیٰ افسر نے میچ فکسنگ کا سنگین الزام لگادیا۔
راجستھان رائلز کو جے پور میں 19 اپریل کو لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف میچ میں 2 رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس میچ میں 14 سالہ ویبھو سوریاونشی نے اپنا آئی پی ایل ڈیبیو کیا تھا اور مقابلے کی تاریخ کے سب سے کم عمر کھلاڑی بھی بنے، تاہم راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن کے کنوینر نے اس میچ ہر فکس ہونے کا الزام لگایا ہے۔
راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن کی ایڈہاک کمیٹی کے کنوینر جے دیپ بہاری نے آئی پی ایل فرنچائز آر آر کو میچ فکسنگ کرنے والی ٹیم قرار دیا ہے جس کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ پر آنے والی خبروں کے مطابق جے دیپ بہاری نے کہا کہ لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف راجستھان رائلز کا میچ فکس تھا بچوں کو بھی یہ بات معلوم ہے، ہوم گراؤنڈ پر چند رنز درکار ہوں تو کوئی کیسے کوئی میچ ہار سکتا ہے۔
جے دیپ بہاری نے کہا کہ ایڈ ہاک کمیٹی ریاستی حکومت نے بنائی ہے، اسے پانچویں بار توسیع دی گئی ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام مقابلے بغیر کسی مسئلے کے ہوں اور حقیت سامنے لائی جائے۔
خیال رہے کہ 181 رنز ہدف کے تعاقب میں راجھستان رائلز کی تیم کو آخری اوور میں 9 رنز درکار تھے مگر آر آر کے بیٹر یہ رنز نہیں بناسکے تھے۔
بھارتی فٹبال فیڈریشن نے کہا ہے کہ اس سال انڈین لیگ کلبز کے کئی بھارتی پلیئرز سے میچ فکسنگ کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔
آل انڈیا فٹبال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) کے صدر کلیان چوبے نے اپنے بیان میں کہا کہ اطلاعات ملی ہیں کہ ہمارے کئی کھلاڑیوں سے میچ فکسنگ کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ ہم باریک بینی سے صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے تحقیقات کررہے ہیں، اس سلسلے میں تمام ضروری اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
فیڈریشن نے ان کھلاڑیوں یا 13 کلبوں میں سے کسی کا نام نہیں بتایا جن سے میچز کے نتائج کو خراب کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔
چوبے نے کہا کہ فیڈریشن اس طرح کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے نظام کو مزید مضبوط کرے گا اور کھلاڑیوں اور آفیشلز کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کرے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہم پلیئرز میں شعور اجاگر کریں گے کہ اس طرح کی بدعنوانیوں کو کیسے پہچانا جائے اور ان کی رپورٹ کی جائے۔
ملائیشیا کے بیٹنگ سنڈیکیٹ کی جانب سے انڈین لیگ کے میچز فکس کرنے کے لیے بھارتی پلیئرز سے رابطہ کے اطلاعات سامنے آنے کے بعد اے آئی ایف ایف نے ایک دہائی قبل انسداد بدعنوانی یونٹ قائم کیا تھا۔
سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چند کھلاڑیوں نے اس حوالے سے اطلاع دی تھی اور ایک دو میچوں کے نتائج نے ہمارے شکوک و شبہات میں اضافہ کیا ہے۔
چین میں میچ فکسنگ کے الزام میں جنوبی کورین فٹبالر سن جون ہو کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ نے کرپشن اور میچ فکسنگ کے الزام میں جنوبی کورین فٹبالر سن جون ہو کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ چائینز لیگ میں حصہ لینے والے جنوبی کرین کے 31 سالہ فٹبالر سن جون ہو کو شنگھائی ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا وہ اس وقت چین پولیس کی تحویل میں ہیں ۔
دوسری جانب جنوبی کورین وزرات خارجہ نے اپنے کھلاڑی کی گرفتاری سے متعلق کچھ نہیں کہا تاہم ان کا کہنا ہے کہ ہماری پہلی ترجیح سن جون ہو کو قونصلر سپورٹ دلوانا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران چینی حکام کی جانب سے جنوبی کورین فٹبالر کے علاوہ فٹبال ایسوسی ایشن کے چار عہدیداروں کو بھی بے ضابطگیوں کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ چینی فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر کو بھی قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
اس حوالے سے ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ منصور اختر ایک ٹیم کے آفیشلز میں شامل ہے اور گلوبل ٹی 20 لیگ کے انتظامی امور بھی دیکھ رہا ہے۔مزید تحقیقات کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔
نئی دہلی : ایک اسٹنگ آپریشن کے دوران بھارت میں اسٹیڈیم کی دیکھ بحال اور پچ تیار کرنے والا ملازم میچ فکسنگ میں ملوث پایا گیا ہے جسے بھارتی بورڈ نے معطل کرکے تحقیقات کا حکم دے دیا جب کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا کرپشن یونٹ بھی متحرک ہوگیا ہے
اس بات کا انکشاف ایک صحافی نے اسٹنگ آپریشن میں کیا جب وہ سٹہ باز کے روپ میں گراؤنڈ اسٹاف سے ملے اور اسے خریدنے کی کوشش کی جس پر اسٹیڈیم کیوریٹر نہ صرف یہ کہ راضی ہوگیا بلکہ بکیز کے بھیس میں موجود صحافی کو من پسند وکٹ بنانے کی بھی پیشکش کردی
بھارتی نشریاتی ادارے کے ایک صحافی نے اپنی خفیہ رپورٹ کے لیے سٹہ باز کا روپ دھار کر پچ تیار کرنے والے ملازم کے پاس پہنچ گئے اور اسے پیسوں کام لالچ دے کر پچ کے راز بتانے کو کہا جس پر پچ کیوریٹر نے رضا مندی ظاہر کردی اور رقم کے عوض پچ معلومات بیچ دیں
اسٹنگ آپریشن کی خفیہ ویڈیو میں دیکھا جا سکات ہے کہ پچ تیار کرنے والے ملازم سلگاونکر نے آئی سی سی کے قوانین کے برخلاف بکیز کے بھیس میں موجود صحافی کو نہ صرف یہ کہ پچ کا معائنہ کروایا بلکہ من پسند وکٹ بنانے کی بھی یقین دہانی کرادی اور صحافی سے پیسے اینٹھ لیے
صحافی نے اسٹنگ آپریشن کے درمیان بنائی گئی خفیہ ویڈیو کو نشر کیا تو پورے بھارت میں کھلبلی مچ گئی اور بھارتی کرکٹ بورڈ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے کیوریٹر کو معطل کردیا ہے جب کہ آئی سی سی کا کرپشن یونٹ بھی متحرک ہوگیا ہے اور اس حوالے سے جلد بھارت کا دورہ کریں گے۔
خیال رہے نیوزی لینڈ کی ٹیم اس وقت بھارت میں سیریز کھیلنے کے لیے موجود ہے جہاں پونا اسٹیڈیم میں بھی میچ ہونا تھا جس سے قبل ہی صحافی نے اسٹنگ آپریشن کر کے میچ فکسنگ کا بھانڈہ پھوڑ دیا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لاہور: اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث 5 کھلاڑیوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جس کے لیے ایف آئی اے نے وزارت داخلہ کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے وزارتِ داخلہ کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث پانچ کھلاڑیوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کرنے کے لیے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے درخواست بھیج دی ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پانچوں کھلاڑیوں سے اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے تحقیقات کرنی ہیں اس لیے ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔
دوسری جانب پی سی بی نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کھلاڑیوں کا موبائل ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کرنے سے انکارکرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ جب تک پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی اسپاٹ فکسنگ کیس میں تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں اس وقت تک ایف آئی اے یا کسی اور ادارے کے ساتھ معلومات کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔
یاد رہے ایف آئی اے نے وزیرِداخلہ چوہدری نثارعلی خان کے حکم پراسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے جس کے لیے معطل کھلاڑیوں شرجیل خان، خالد لطیف سمیت محمد عرفان، شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کو 20 اور 21 مارچ کے لیے سمن جاری کئے گئے ہیں جب کہ ایف آئی نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے موبائل ڈیٹا تک رسائی بھی طلب کی تھی۔
کراچی : معروف کرکٹر شاہد خان آفریدی نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اظہر علی کو ون ڈے ٹیم سے باہر کر دینا اچھا فیصلہ نہیں ہے۔
معروف بلے باز شاہد آفریدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میچ فکسنگ سے متعلق میرا موقف پہلے سے ہی واضح ہے اور اس سے قبل بھی بتا چکا ہوں کہ اس معاملے پر تحقیقات جاری ہیں اس لیے اس پر کچھ کہنا مناسب نہیں ہوگا۔
سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ اسپاٹ فکسنگ ملک کی بدنامی کا باعث بنتا ہے اور اس سے کرکٹ کئ مداحوں میں مایوسی پھیلتی ہے اور ٹیم کا مورال بھی ڈاؤن ہو جاتا ہے اس لیے اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی لگنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے بعد ملک میں حالات تبدیل ہوئے ہیں اور اب غیر ملکی مہمان فٹبالر بھی پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں جو نہایت خوش آئند ہے اور معروف فٹبالر رونالڈینو کو نہ صرف یہ کہ خوش آمدید کہوں گا بلکہ ان کے ساتھ کرکٹ اور فٹبال بھی کھیلوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد آفریدی نے جواب دیا کہ جب ٹیم ہارتی ہے تو فٹنس کا شور ہوجاتا ہے جبکہ جیتنے پر کچھ نہیں ہوتا انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فٹنس کیمپ صرف ان فٹ کھلاڑیوں کے لیے لگانا چاہیے۔
دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے سابق کپتان اظہر علی کو ڈراپ کرنے پر شاہد آفریدی نے کہا کہ اظہر علی کا کپتانی سے دستبردار ہونے کا فیصلہ بہت اچھا تھا تاہم انہیں ون ڈے سے بہ طور بلے باز فارغ کرنا مناسب نہیں ہے انہیں کچھ اور موقع دینا چاہیئے تھا۔
دبئی : پاکستان سپر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے، پی سی بی نے اسلام آباد یوئانیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کرتے ہوئے ایونٹ سے باہر کردیا، کھلاڑیوں نے اعتراف جرم کرلیا اور دبئی سے کراچی واپس پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سپرلیگ میں اسپاٹ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے جس سے لیگ کو زبردست دھچکا لگا ہے تاہم پی سی بی کے باخبر رہنے کی وجہ سے پی ایس ایل میں کرپشن نہ ہوسکی، پاکستان کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے شرجیل خان اورخالد لطیف کو اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قرار دیتے ہوئے انہیں معطل کرکے وطن واپس روانہ کردیا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دونوں کھلاڑی وطن واپس پہنچ گئے، شرجیل خان اور خالد لطیف پرواز ای کے602 سے کراچی پہنچے۔
اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا الزام میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے دونوں کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندہ شاہد ہاشمی نے بتایا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے جس کے بعد پی سی بی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں کھلاڑیوں کو معطل کرکے وطن واپس بھیج دیا اور مزید تحقیقات شروع کردیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی آفیشلرز اور اینٹی کرپشن یونٹ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف تحقیقات کیں بلکہ دونوں کھلاڑیوں سمیت اس پوری سینڈیکیٹ کو پکڑا جس کا کھلاڑیوں سے رابطہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرکٹ ایسے واقعات سے پہلے ہی متاثر ہے اور اب یہ جو خبر سامنے آئی ہے یہ بہت بڑی خبر ہے جس سے پی ایس ایل متاثر ہوگی تاہم ساتھ ہی ساتھ پی سی بی کا اقدام بھی قابل تعریف ہے کہ انہوں نے فوری کارروائی ہوئی۔
شاہد ہاشمی نے مزید بتایا کہ دونوں کھلاڑیوں کو سزا ملے گی، ان کا کیریئر متاثر ہوسکتا ہے، تحقیقات میں اگر الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں بڑی پابندی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب لاہور سے نمائندہ اے آروائی نیوز شہزاد ملک نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان اورنجم سیٹھی کے رد عمل سامنے آرہے ہیں جہنوں نے شفافیت پر زور دیا ہے، دونوں کھلاڑیوں کے خلاف آئی سی سی اور اے سی یو کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔
پی سی بی کمنٹ نہیں کرسکتا۔ رپورٹر نے مزید بتایا کہ دونوں کھلاڑیوں کے سٹے بازوں سے روابط سامنے آئے ہیں۔ اینٹی کرپشن یونٹ نے پی سی بی حکام کو یہ بات رپورٹ کرائی جس کے بعد انہیں معطل کیا گیا۔
اب دونوں کھلاڑیوں کو کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف وزری پر پاکستان کرکٹ ٹیم سے بھی معطل کیا جائےگا، جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں دونوں کھلاڑی کسی بھی فارمیٹ کے انٹرنیشنل کھیل کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔
شہزاد ملک نے بتایا کہ پی سی بی نے کہا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک اس معاملے پر مزید کوئی بات نہیں کی جائے گی۔
یاد رہے کہ شرجیل خان اور خالد لطیف پی ایس ایل ایڈیشن ٹو میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کررہے ہیں۔ پی سی بی کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے تک دونوں کھلاڑی پی ایس ایل ٹو میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔
PSL has zero tolerance for practices that corrupt or damage the game. No one big or small is exempt. We shall protect this asset of Pak.
مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے میچ کے بعد ایک مشکوک شخص سےملاقات کی، شرجیل خان اور خالد لطیف کی مشکوک شخص سے ملاقات کے ویڈیو کلپس بطورثبوت موجود ہیں، دونوں کھلاڑیوں کی ملاقاتیں پبلک مقامات پر ہوئیں۔
نجم سیٹھی کے کرپشن کے خلاف نوکمپرومائز نے بھارتی لابی کو چپ کرادیا، تحقیقات میں شرجیل خان اورخالد لطیف نے ملاقات کا اعتراف کرلیا ہے۔
دونوں کھلاڑیوں کو عبوری طور پر معطل کر کے وطن واپس بھیجا گیا، ذرائع کے مطابق دونوں کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہوئے تو ان کا انٹرنیشنل کیریئر بھی داؤ پر لگ جائے گا۔
اطلاع ہمارے اینٹی کرپشن یونٹ نے دی، نجم سیٹھی
اس حوالے سے چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی کرپشن کےخلاف ہماری زیرو ٹالرنس پالیسی ہے، ہمارے یونٹ نے اطلاع دی تھی جس پر کارروائی کی گئی، اب بھی کوئی شک یا کوئی ثبوت ملا تو ایسا ایکشن پھر لیا جائے گا۔
خالد لطیف کی وجہ سے راشد لطیف کی ساکھ خراب ہوگی، باسط علی
سابق کرکٹر باسط علی نے اے آر وائی سے گفتگو میں کہا کہ پی سی بی نے دونوں کھلاڑیوں کو معطل کرکےاچھا اقدام کیا ہے۔ اگر آپ کرکٹ کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو یہ خوش آئند بات ہے کہ پی سی بی نے انڈین کرکٹ بورڈ کی طرح نہیں کیا بلکہ اپنے پلیئرزکے خلاف کارروائی کی ہے جو آئندہ آنے والے کرکٹرز کے لیے مثال اور مقام عبرت ہوگی۔
اینکر کے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی میڈیا اس بات کو منفی طور پر اچھالے گا لیکن پی سی بی کے لیے یہ اچھا ہوا کہ جرم پکڑا گیا۔
انہوں نے کہا کہ خالد لطیف کا نام سن کر حیرانی ہوئی، خالد لطیف راشد لطیف کے بہت قریب ہیں اس سے راشد لطیف کی ساکھ خراب ہوگی۔
باسط علی نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ کے معاملات سامنے آنے کے بعد لاہورکے ہارنے پربھی انگلیاں اٹھ سکتی ہیں، گزشتہ روز کھیلے جانے والے میچ کا نتیجہ بھی مشکوک ہوگیا ہے کیوں کہ عوام کہتی ہے میچ فکس کرکے ہارے ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی تو نہیں لگ سکتی تاہم کئی سال کی پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔
شرجیل کے گھر کے باہر لوگوں کا رش لگ گیا
خبر سنتے ہی حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد میں شرجیل خان کے گھر کے باہر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جن کا کہنا تھا کہ شرجیل اسپاٹ فکسنگ میں ملوث نہیں ہوسکتا۔
نمائندہ اے آر وائی کے مطابق آفتاب زئی کے مطابق شرجیل خان کے مداحوں نے کہا کہ تحقیقات ہونے تک اور جرم ثابت ہونے تک انہیں پی ایس ایل میں کھیلنا چاہیے، ان کے ساتھ فراڈ ہوا وہ ایسے کھلاڑی نہیں، ان کے خلاف پروپیگنڈا ہورہا ہے، وہ ایک اچھے بیٹسمین ہیں، یہ شرجیل کے خلاف سازش ہے۔
دریں اثنا دونوں معطل کھلاڑی دبئی سے کراچی ایئرپورٹ پہنچ گئےجو اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات مکمل ہونے تک کسی بھی میچ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے شاہد ہاشمی نے بتایا کہ شرجیل دوران پرواز روتے رہے۔
لندن : اسپاٹ فکسنگ سے شہرت پانے والے برطانوی صحافی مظہر محمود کو برطانیہ میں عدالت کی جانب سے 15 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی۔
عالمی میڈیا کے مطابق پاکستان کھلاڑیوں محمد آصف، محمد عامر اور سلمان بٹ کو اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پھنسانے والے برطانوی صحافی مظہر محمود کو عدالت نے 15 ماہ قید کی سزا سنا دی۔
میچ فکسنگ اسکینڈل سے شہرت پانے والے صحافی مظہر محمود کو برطانیہ میں عدالت نے منشیات کیس میں عدالت کو گمراہ کرنے اور جھوٹ بولنے کی پاداش میں 15 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
54 سالہ صحافی کو معروف گلوکارہ کو جعلی فلم ڈائریکٹر بن کر دھوکا دینے اور منشیات فرام کرنے کے حوالے سے الزامات کا سامنا تھا۔
دو ہفتے تک جاری رہنے والی سماعت کے بعد عدالت نے مظہر محمود اور اُس کے ڈرائیور کو عدالت سے ثبوت چھپانے اور دھوکا دہی کے الزام میں 15 ماہ کی سزا سنائی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ٹُلیسا کونٹو سٹاولوس کے خلاف کوکین سپلائی کرنے کا الزام تھا لیکن ان کے خلاف چلنے والا مقدمہ 2014 میں ختم کر دیا گیا تاہم مظہر محمود کے خلاف موجودہ مقدمے میں استغاثہ کا کہنا ہے کہ ٹلیسا والے مقدمے میں ان کی ‘ذاتی دلچسپی’ تھی۔
واضح رہے کہ مظہر محمود وہی صحافی ہے جس نے میچ فکسنگ اسکینڈل میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بالرز محمد عامر اور محمد آصف کو پھنسایا تھا جس کے بعد تینوں پاکستانی کھلاڑیوں کو قید و بند کی سزا کے ساتھ کرکٹ کھیلنے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تاہم سزا پوری کرنے کے بعد نوجوان بالر محمد عامر تو قومی ٹیم میں واپس آگئے لیکن محمد آصف اور سلمان بٹ کی تاحال واپسی ممکن نہیں ہوسکی ہے۔