Tag: میڈیا بریفنگ

  • افواج پاکستان کی میڈیا بریفنگ کے بعد بھارتی میڈیا میں صف ماتم

    افواج پاکستان کی میڈیا بریفنگ کے بعد بھارتی میڈیا میں صف ماتم

    حال ہی میں افواج پاکستان کی جانب سے ایک مفصل میڈیا بریفنگ منعقد کی گئی، جس کے بعد بھارتی میڈیا میں ایک واضح صف ماتم دکھائی دے رہی ہے۔

    اس بریفنگ میں پاکستان نے ٹھوس شواہد کے ساتھ کئی اہم حقائق دنیا کے سامنے رکھے، جس نے بھارتی میڈیا کے ان دعوؤں کی قلعی کھول دی جو وہ اب تک پیش کر رہا تھا۔

    پاکستان ایئر فورس نے جس طرح صرف دو دنوں میں زمینی حقائق کو واضح کیا، اس نے بھارتی بیانیے کو بری طرح مجروح کیا ہے، بھارتی کہانی، جو اب تک ادھوری اور مبہم تھی، پاکستانی شواہد کے سامنے دم توڑتی نظر آئی۔

    وہ الفاظ جو بھارتی پروپیگنڈا چھپا نہ سکا، وہ ہیں "ایئر میں دھماکہ”. یہ اصطلاح خود اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت اپنی ناکامیوں اور حقائق کو چھپانے کی کس قدر کوشش کر رہا ہے، سچ بولنے کے لیے جس جرات کی ضرورت ہوتی ہے، وہ بظاہر بھارت کے پاس مفقود ہے۔

    پاکستان نے اپنی بریفنگ میں واضح ثبوت پیش کیے، جبکہ بھارت اب بھی من گھڑت کہانیاں سنانے میں مصروف ہے۔ حقیقت کی گونج اتنی طاقتور ہے کہ وہ بھارتی جھوٹ کے ہر تار کو ہمیشہ بے نقاب کر دیتی ہے۔

    یہ صورتحال صرف میڈیا تک محدود نہیں ہے۔ نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی (این آئی اے ) کی جانب سے ابھی تک پہلگام واقعے کی سچائی جاننے کی کوئی سنجیدہ کوشش نظر نہیں آئی۔ سوال یہ ہے کہ آخر بھارت کس سے ڈر رہا ہے کہ حقائق کو سامنے لانے سے گریزاں ہے؟

    دنیا اب بھارتی بیانیے پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں، کیونکہ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ان کے دعوؤں کی اکثریت 99 فیصد جھوٹ پر مبنی ہے۔ بھارت کو اپنے جھوٹ چھپانے کے لیے سوشل میڈیا کی وسیع دنیا بھی ناکافی ثابت ہو رہی ہے۔

    ایک طرف پاکستان نے ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ دنیا کو آگاہ کیا، تو دوسری جانب بھارت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ یہ خاموشی خود ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ جب حقیقت بولتی ہے، تو بھارت کے بلند و بانگ نعرے بھی بے اثر اور خاموش ہو جاتے ہیں۔

    سچائی کو چھپانے کی ہر کوشش درحقیقت ایک نئی رسوائی کو جنم دیتی ہے۔ بھارت اپنے عوام سے کس بات کا سچ چھپا رہا ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو ہر ذی شعور شہری کے ذہن میں گردش کر رہا ہے۔

    مودی کے نعرے، جو کبھی جوش و خروش پیدا کرتے تھے، نہ تو ان کے طیاروں کو بچا سکے اور نہ ہی ان کی کھوئی ہوئی عزت کو بحال کر سکے۔ بھارتی پروپیگنڈے کی مضبوط دیواریں حقیقت کی ایک معمولی ٹکر سے بھی ریزہ ریزہ ہو کر بکھر گئی ہیں۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    یقیناً حقیقت ہمیشہ سامنے آتی ہے، چاہے بھارت اسے چھپانے کی کتنی ہی کوشش کرے۔ بھارت کے جھوٹ کا جو پردہ اس نے خود پر ڈالا تھا، وہ سچائی کی ایک چھوٹی سی روشنی سے بھی جل کر راکھ ہو گیا ہے۔

    وہ سچ جو پاکستان نے واضح اور غیر مبہم انداز میں دنیا کو دکھایا ہے، بھارت اب تک اس کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں جٹا سکا۔ تاریخ گواہ ہے کہ جو لوگ سچ کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں، وہ بالآخر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو کر رہتے ہیں۔ اس صورتحال میں بھارتی میڈیا میں جو صف ماتم برپا ہے، وہ دراصل ان کے باطل دعوؤں اور جھوٹ پر مبنی بیانیے کی شکست کا واضح اعلان ہے۔

  • کابینہ اجلاس: جان بچانے والی دواؤں سمیت 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ

    کابینہ اجلاس: جان بچانے والی دواؤں سمیت 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ جان بچانے والی دواؤں سمیت 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے مشترکہ میڈیا بریفنگ دی۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں دواؤں کی قیمتوں پر نظر ثانی کے معاملے پر بات ہوئی، کابینہ نے 89 دواؤں کی قیمتوں کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں بہت سی جان بچانے والی دوائیں شامل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ فیصلہ 2018 کی میڈیسن پرائسنگ پالیسی کے تحت کیا گیا۔ ضروری دواؤں کی قیمتوں میں 3 سال تک 10 فیصد سالانہ کمی کرنا ہوتی ہے۔ دواؤں کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ 2 ہفتے میں نظر ثانی کر کے نئی پالیسی لائی جائے گی۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وزیر اعظم کی زیر صدارت کابینہ میں 21 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، حکومت نے مستحق افراد کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کی ہدایات دی ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں 12 دسمبر 2019 کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں فرخ اقبال کو صدر اور سی ای او ویمن بینک تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے 11 ممبران کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے ایل او سی کے اطراف آبادی کے لیے بھی خصوصی پیکج کی منظوری دی ہے۔ پیکج کے تحت ایل او سی کے متاثرہ گھرانوں کے لیے 67 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔ ایل او سی پر بسنے والوں کے لیے راشن اسکیم متعارف کروائی جارہی ہے۔ ایل او سی پر ہر شادی شدہ خاتون کو 4 ہزار روپے ہر سہ ماہی دیے جائیں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ہاؤس بلڈنگ فنانس میں وفاقی شیئرز فروخت کرنے کا معاملہ ای سی سی بھجوا دیا گیا، طلحہ علی خان کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ دارالحکومت کو گندگی سے صاف کیا جائے۔ ریئر ایڈمرل ذکا الرحمان کو جنرل مینیجر کے پی ٹی تعینات کرنے اور بھارت سے پولیو فنگر مارکر درآمد کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ای سی ایل میں ناموں کے اندراج اور اخراج کی تجویز کی بھی منظوری دی گئی۔ مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست یکسر مسترد کردی گئی ہے، ای سی ایل سے 8 نام نکالنے کی منظوری دی گئی اور 8 کو مؤخر کیا گیا ہے۔ حکومت جو بھی کام کرے گی آئین و قانون کے مطابق کرے گی۔ کابینہ نے 4 نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری بھی دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کے اختیارات کم نہیں کررہی، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کو کابینہ نے مسترد کیا ہے۔

  • طالبان وفد سے ملاقات میں افغان امن عمل کی بحالی پر اتفاق ہوا: دفتر خارجہ

    طالبان وفد سے ملاقات میں افغان امن عمل کی بحالی پر اتفاق ہوا: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ طالبان وفد کی پاکستانی وفد کے ساتھ ملاقات میں افغان امن کے عمل کی بحالی پر اتفاق ہوا۔ دونوں جانب سے افغانستان میں امن کے لیے مذاکرات بحالی پر زور دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دی، اپنی بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر جاری ہے، درجنوں کشمیری شہید کیے جا چکے ہیں، 60 روز سے جاری کرفیو کے باعث اطلاعات باہر نہیں آتیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا کرفیو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش کا اظہار کر چکی ہے، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی سیز فائر کی خلاف ورزیوں پر دفتر خارجہ طلبی ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا دورہ مصروف رہا، وزیر اعظم نے امریکی صدر سمیت عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے بھی متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کیں، وزیر خارجہ نے او آئی سی کشمیر گروپ سمیت دیگر فورمز پر مؤقف پیش کیا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ طالبان وفد کی پاکستانی وفد کے ساتھ ملاقات ہوئی، دونوں جانب سے افغان امن کے عمل کی بحالی پر اتفاق ہوا۔ دونوں جانب سے افغانستان میں امن کے لیے مذاکرات بحالی پر زور دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ طالبان وفد کی آمد کے بہت حساس پہلو ہیں، پاکستان کی امن کے فروغ کی کوششیں قابل قدر ہیں۔ افغان طالبان سے ملاقات کے دیگر حساس پہلو وقت پر سامنے لائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی مسئلہ کشمیر پر پوزیشن واضح ہے، امت مسلمہ کا بیان او آئی سی کے اجلاس میں سامنے آچکا ہے۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی مدت ملازمت مکمل ہونے پر سبکدوش ہوئیں۔ ملیحہ لودھی کی جگہ سینئر سفارت کار منیر اکرم خدمات انجام دیں گے۔

  • نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیے جائیں گے: معاون خصوصی

    نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیے جائیں گے: معاون خصوصی

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کامیاب نوجوان پروگرام لانچ کیا جا رہا ہے، آسان شرائط پر نوجوانوں کو قرضے دیے جائیں گے، نوجوان پروگرام میں 25 فیصد قرضہ خواتین کے لیے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دی۔ بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے 10 نکاتی ایجنڈے میں سے 9 پر بات ہوئی، عام پاکستانیوں سے جڑے 2 اہم جزو ہیں۔ ایک تعلیم اور دوسرا کامیاب نوجوان ہے۔

    معاون خصوصی نے بتایا کہ آج وزیر تعلیم نے مفصل جامع پالیسی کابینہ کے سامنے پیش کی، تمام صوبائی حکومتیں اہم قومی مسائل پر بات کریں۔ کابینہ میں ڈھائی گھنٹے تک صرف تعلیمی پالیسی پر بات ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ 18 سے 35 سال کے نوجوان کو با اختیار بنانے کے لیے غور کیا گیا کہ حکومت نوجوانوں کو کہاں کہاں سپورٹ دے سکتی ہے۔ نوجوانوں کے لیے روزگار اور کاروبار کے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کامیاب نوجوان پروگرام لانچ کیا جا رہا ہے، آسان شرائط پر نوجوانوں کو قرضے دیے جائیں گے، نوجوان پروگرام میں 25 فیصد قرضہ خواتین کے لیے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی میں لٹریسی ریٹ اور ووکیشنل ٹریننگ کے اہداف طے کیے، نوجوانوں کو اثاثہ بنانے جا رہے ہیں۔ ایک لاکھ سے 5 لاکھ تک قرضے دیے جائیں گے اور 5 لاکھ سے 50 لاکھ تک کے بھی قرضے دیے جائیں گے، نوجوان نہ صرف اپنا بوجھ اٹھائیں گے بلکہ نوکریوں کے مواقع دیں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں نئے لوکل بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، شہید ذوالفقار بھٹو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی منظوری دی گئی، وزیر اعظم نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو عالمی یونیورسٹی سے زیادہ سے زیادہ الحاق کی ہدایت بھی دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن کی بے چینی پر بھی بات چیت کی گئی، آج ڈالر کی پھر اونچی اڑان سے لوگ پریشان ہیں۔ ڈالر کی اونچی اڑان پر کابینہ میں بھی بات ہوئی، مشکل صورتحال سے نکلنے کے لیے عوام کی طاقت پر یقین ہے۔ ہفتے کو مشیر خزانہ اکنامک میپ پر میڈیا بریفنگ دینے جا رہے ہیں۔ مشیر خزانہ ہفتے کو معیشت اور ڈالر پر ذہنوں میں موجود سوالوں کا جواب دیں گے۔

    معاون خصوصی نے بتایا کہ مشیر خزانہ نے ڈالر سے متعلق حقائق سے کابینہ کو آگاہ کیا، ای سی سی میں فیصلوں کی بھی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے، نیب ریاست کا ایک ایسا ادارہ ہے جو آئین کے تابع ہے۔ جہاں مشکل و مسائل ہوں گے حکومت نیب کی سہولت کار ہو سکتی ہے۔ نیب نے کارروائیوں اور چھاپوں میں اپنا کردار ادا کرنا ہے، چیئرمین نیب کے ترجمان کو مؤقف سامنے رکھنا چاہیئے۔ نیب کارروائیوں پر اپوزیشن کو خدشات ہیں تو عدالتیں ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ جہاں سمجھتے ہیں کہ نیب نے تجاوز کیا تو عدالت جائیں، اپوزیشن پہلے ہی عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹا رہی ہے۔ اپوزیشن نے اب دروازے زور زور سے بجانا شروع کر دیے۔ اپوزیشن نیب کو دھمکیوں کے بجائے سوالوں کے جواب دے۔ نیب سے چھپن چھپائی کھیلنا مسئلے کا حل نہیں۔ وزیر اعظم اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں۔

  • اسکیم کا مقصد ریونیو جمع کرنا نہیں معیشت کی بہتری ہے: مشیر خزانہ

    اسکیم کا مقصد ریونیو جمع کرنا نہیں معیشت کی بہتری ہے: مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ بے نامی پراپرٹی وائٹ نہیں کی جاتی تو قانون کے تحت ضبط کی جا سکے گی۔ ریونیو جمع کرنے کے لیے نہیں معیشت کی بہتری کے لیے اسکیم کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے میڈیا بریفنگ دی۔ بریفنگ میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے بتایا کہ آج کابینہ نے مختلف نکات کی منظوری دی ہے، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی بھی منظوری دی گئی۔ فیصلہ کیا گیا جو اثاثے ظاہر نہیں انہیں کس طرح سامنے لایا جائے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ریونیو جمع کرنے کے لیے نہیں معیشت کی بہتری کے لیے اسکیم کی منظوری دی گئی، اسکیم بہت ہی آسان ہے تاکہ لوگوں کو مشکلات پیش نہ آئیں۔ اسکیم کا فلسفہ یہ نہیں کہ لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جائے بلکہ بزنس کا ارادہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسکیم میں 30 جون تک لوگ شامل ہو سکتے ہیں اور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اسکیم میں ہر پاکستانی شہری حصہ لے سکتا ہے۔ وہ لوگ جو عوامی عہدہ رکھتے ہیں یا ماضی میں رہ چکے ہیں وہ اس کا حصہ نہیں بن سکتے، سرکاری عہدہ رکھنے والے اور ان کے اہلخانہ بھی فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

    حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ظاہر کیے گئے منقولہ اثاثے پاکستان لانا ہوں گے، ظاہر کیے گئے اثاثے بینک میں بھی جمع کروائے جا سکتے ہیں۔ جو لوگ اثاثے پاکستان نہیں لانا چاہتے انہیں مجموعی طور پر 6 فیصد دینا پڑے گا۔ بے نامی اکاؤنٹس اور جائیداد سے متعلق بھی اسکیم کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بے نامی قانون کو لاگو کرنے کے لیے یہ اقدامات فائدہ مند ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے مذاکرات گزشتہ 7، 8 ماہ سے چل رہے تھے۔ بیرون ملک پیسہ 4 فیصد ٹیکس دے کر وائٹ کیا جا سکتا ہے۔ اسکیم کا مقصد پیسہ جمع کرنا نہیں اسے معیشت میں ڈال کر فعال کرنا ہے۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات مثبت انداز میں ہوئے ہیں۔ پہلے مرحلے میں اسٹاف لیول کا معاہدہ ہوا ہے، آئی ایم ایف کے بورڈ سے منظوری ہونا باقی ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اخراجات کم کرنے ہیں اور ٹیکس وصولی میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ تمام کام ہمارے لیے بھی بہتر ہیں۔ بے نامی پراپرٹی وائٹ نہیں کی جاتی تو قانون کے تحت ضبط کی جا سکے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت کا بوجھ غریب عوام پر پڑنے نہیں دیا جائے گا۔ بجلی کی مد میں 216 ارب روپے کی سبسڈی بجٹ میں رکھیں گے۔ غریبوں کی مدد کے لیے 180 ارب روپے بجٹ میں رکھے جائیں گے۔

    حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کریں گے، جو لوگ ماضی میں خود آئی ایم ایف کے پاس جاتے تھے آج ہم پر تنقید کر رہے ہیں۔ نئے اقدامات، نئے فیصلے کا ثمر نئے جذبے کے ساتھ جلد سامنے آئے گا۔ پیسے والے لوگ اثاثے ظاہر نہیں کرتے تو انہیں سزائیں دی جائیں گی۔ بے نامی رکھنے والوں کے لیے آخری موقع ہے اس کے بعد سخت کارروائی ہوگی۔ بیرون ملک اب تک ڈیڑھ لاکھ بینک اکاؤنٹس کی معلومات ملی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت میں کچھ بنیادی نقص ہیں جنہیں درست کرنا ہے، شروع سے لے کر اب تک برآمدات پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ شروع سے اب تک ٹیکس وصولیوں پر کام نہیں کیا گیا۔ بڑے نقائص کو درست نہ کیا تو پھر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ سکتا ہے۔

    ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشی سرگرمیوں کا ڈیٹا ایک جگہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ڈیٹا یکجا کرنے سے آسانی اور فائدہ ہوگا۔

    وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ اسکیم کا مقصد ٹیکس وصولی میں اضافہ نہیں کاروبار کو دستاویزی بنانا ہے، اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو ہر صورت ٹیکس ریٹرنز دینا ہوں گے۔ اسکیم کا مقصد ٹیکس وصولی میں اضافہ نہیں کاروبار کو دستاویزی بنانا ہے۔

    بریفنگ میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عوام کے لیے لڑنے والی جنگ میں میڈیا ہمارا پارٹنر ہے۔ ہم ایسے مریض ہیں جو دوائی کے بجائے بد پرہیزی کرتا ہے۔ اٹارنی جنرل نے آگاہ کیا بیرون ملک کیسز میں اثاثے حاصل کرنے کے لیے اربوں روپے خرچ کیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اٹارنی جنرل کے ساتھ ٹیم بنائی ہے، کابینہ ارکان نے 22 کروڑ عوام کا مقدمہ لڑا۔ وزیر اعظم کی ہدایات ہیں پالیسیوں کا رخ عوام کی طرف موڑا جائے۔ پاکستان کے اربوں روپے عالمی تنازعات پر خرچ ہوئے، سنہ 2016 میں عالمی تنازعات 6 تھے اب 45 ہو چکے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ریکوڈک، کارکے اور سمجھوتہ ایکسپریس جیسے تنازعات ہیں۔ 100 ملین ڈالر 5 سالوں میں فیسوں کی مد میں ادا کیے جا چکے ہیں۔ انٹرنیشنل معاہدوں سے قبل میکنزم تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے پی آئی اے کے لائسنس کی تجدید کی منظوری دی، پی ٹی ڈی سی بورڈ کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں ریفارمز لائی جائیں گی۔ اجلاس میں انفارمیشن کمیشن کی تنخواہوں کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ بیرون ملک قید لوگوں کو لیگل ایڈ کے لیے سمری کی بھی منظوری دی گئی۔ ملائیشیا میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کی بھی کابینہ نے منظوری دی۔

  • وزارتوں سے خصوصی فنڈ ختم، آئندہ بجٹ عوامی امنگوں کا ترجمان ہوگا: مشیر اطلاعات

    وزارتوں سے خصوصی فنڈ ختم، آئندہ بجٹ عوامی امنگوں کا ترجمان ہوگا: مشیر اطلاعات

    اسلام آباد: مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ وزارتوں سے خصوصی فنڈ ختم کردیے گئے ہیں۔ وزرا چائے پانی کا خرچ خود ادا کریں گے، آئندہ بجٹ عوامی امنگوں کا ترجمان ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دی۔ بریفنگ میں انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ عوام کو لوڈ شیڈنگ سے بچانے کے لیے ترجیحات طے کی گئیں۔

    مشیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ میں 16 نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی غور کیا گیا، سحر و افطار میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ توانائی کے مسائل سے متعلق بھی کابینہ اجلاس میں گفتگو ہوئی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر غور کیا گیا اور کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن اور وزارت کے ماتحت کرنے پر بریفنگ دی گئی۔ مدارس کی رجسٹریشن وزارت تعلیم میں ون ونڈو کے تحت کی جائے گی۔ 30 ہزار مدارس کو ریگولرائز کرنے پر وزیر تعلیم نے بریفنگ دی۔ مدارس کے بچوں کا حق ہے وہ جدید علوم سے روشناس ہوں۔

    فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ مدارس وزارت تعلیم کے ماتحت نہیں بلکہ منسلک کیے گئے ہیں، مدارس کی رجسٹریشن صرف وزارت تعلیم کے تحت ہوگی۔ وزارت تعلیم مدارس کے کام میں رکاوٹ کے لیے نہیں سہولت کاری کرے گی۔

    فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ مدارس وزارت تعلیم کے ماتحت نہیں بلکہ منسلک کیے گئے ہیں، مدارس کی رجسٹریشن صرف وزارت تعلیم کے تحت ہوگی۔ وزارت تعلیم مدارس کے کام میں رکاوٹ کے لیے نہیں سہولت کاری کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی ایجنڈا ہے مدارس کی رجسٹریشن کریں، مدارس کے طلبہ کو ان کا تعلیم کا جائز حق دینا چاہتے ہیں۔ چاہتے ہیں مدارس طلبہ کو دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کریں، مدارس میں غیر ملکی طلبہ وزارت خارجہ کے ذریعے آئیں گے۔

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ مدارس کے طلبہ کی ووکیشنل ٹریننگ کی جائے گی۔ مدارس کے طلبہ کو قومی دھارے میں لانا مقصد ہے۔ یکساں نصاب کو قومی نصاب کے طور پر لاگو کرنا چاہتے ہیں۔ 30 ہزار مدارس ہمارا ہیومن ریسورس ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزارتوں میں چائے پانی بجٹ یعنی انٹرٹینمنٹ اینڈ گفٹس فنڈ ختم کردیا۔ چائے پانی اب وزرا کو اپنی جیب سے کرنا ہوگا۔ ایس ای سی پی کی سالانہ رپورٹ کی کابینہ میں منظوری دی گئی۔

    فردوس عاشق نے مزید بتایا کہ 3 ماہ کے اندر تمام ڈویژنز اور وزارتوں میں آسامیاں پر کی جائیں گی۔ آئندہ کسی کو ایڈیشنل چارج نہیں دیا جائے گا۔ پاکستان اور آذر بائیجان میں زرعی شعبے میں معاہدے کی منظوری دی گئی۔

  • وزیر اعظم عمران خان کل ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کریں گے: فواد چوہدری

    وزیر اعظم عمران خان کل ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کریں گے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ احسن اقبال، نواز شریف اقامے بنا کر کیوں بیٹھے تھے جواب مل جائے گا، جلد عوام کے سامنے ہوشربا انکشاف آئیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کل ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات دنیا بھر میں ہو رہے ہیں، دہشت گردی کے واقعات میں بیرونی ہاتھ بھی ہوتا ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب دہشت گردی سے نجات پالیں گے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان کے بعد دہشت گردی میں کمی آئی۔ ایمنسٹی اسکیم کو کل تک کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ کابینہ نے منی لانڈرنگ کے حالیہ کیسز پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم کی منظوری نہیں دی جاسکی، منی لانڈرنگ سے متعلق قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔ ماضی میں آصف زرداری اور شریف فیملی نے منی لانڈرنگ کی، شریف فیملی کی منی لانڈرنگ سے متعلق ثبوت سامنے آ رہے ہیں۔ اسحٰق ڈار کا کیس بھی سب کے سامنے ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سب نے دیکھا حمزہ شہباز منی لانڈرنگ پر کوئی جواب نہیں دے سکے، آصف زرداری نے منی لانڈرنگ کے لیے اپنا ہی بینک خرید لیا، آصف زرداری نے کہا کسی اور کو کیا جمع کروائیں گے اپنا ہی بینک خرید لیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ احسن اقبال، نواز شریف ان لوگوں کو اقامے رکھنے کی کیا ضرورت تھی، یہ لوگ اقامے بنا کر کیوں بیٹھے تھے جواب مل جائے گا، ماضی کی تحقیقات عوام نے دیکھی، ہمارے دور کی تحقیقات بھی دیکھ لیں گے۔ عوام کے سامنے ہوشربا انکشاف آئیں گے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اسٹیل مل سے متعلق 6 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے، تجویز ہے اسٹیل مل کو پبلک پرائیویٹ موڈ پر چلایا جائے گا۔ اسٹیل مل سے ہماری ڈیمانڈ 9 ملین ٹن تک ہے، پیداوار اس وقت 1 ملین ٹن ہے جسے 3 ملین ٹن تک لے جائیں گے۔ آڈیٹر جنرل آفس کو مضبوط بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیلی کمیونی کیشن سے متعلق لائسنس کی تجدید پر بحث ہوئی، لائسنس کی تجدید پی ٹی اے کی تجاویز سے متعلق کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کوٹہ سسٹم ختم کر دیا گیا ہے، گریڈ 1 سے 5 تک میرٹ پر بھرتیاں ہوں گی، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو این ٹی ایس کو دیکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کوٹہ سسٹم ختم، گریڈ 1 سے 5 تک قرعہ اندازی سے بھرتیاں ہوں گی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کل ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کریں گے۔ پہلے مرحلے میں ڈیڑھ لاکھ اور 5 سال میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر ہوگی، کابینہ نے سی ٹی ڈی کو منی لانڈرنگ معاملات دیکھنے کا اختیار منظور کیا، قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں سزائے موت کے قیدی نہیں ہوں گے۔ کرتار پور کوریڈور پر کلچرل اور میڈیا سینٹر بنایا جائے گا۔

  • قصر ناز میں 6 افراد کی ہلاکت: فیومی گیشن کا کیمیکل بریانی میں بھی پایا گیا

    قصر ناز میں 6 افراد کی ہلاکت: فیومی گیشن کا کیمیکل بریانی میں بھی پایا گیا

    کراچی: ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل کا کہنا ہے کہ قصر ناز میں 5 بچوں سمیت 6 افراد کی ہلاکت کی وجہ فیومی گیشن کے لیے استعمال کیا جانے والا کیمیکل ہے۔ کیمیکل بریانی میں بھی پایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ہوٹل قصر ناز میں 5 بچوں سمیت 6 افراد کی اموات پر ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے میڈیا بریفنگ دی۔ بریفنگ میں ڈی آئی جی نے بتایا کہ کوئٹہ سے مذکورہ خاندان 21 فروری کو کراچی کے لیے نکلا، خضدار میں کھانا کھایا۔ رات ساڑھے نو بجے کراچی پہنچے اور قصر ناز میں باہر سے کھانا لا کر کھایا۔

    ڈی آئی جی کے مطابق 2 بجے فیصل نے دیکھا کہ اہلیہ زمین پر پڑی تھیں تو فوری اسپتال منتقل کیا، صبح بہن نے بتایا کہ بچوں کی حالت ٹھیک نہیں تو انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ 3 بچے مردہ لائے گئے جبکہ 2 دوران علاج چل بسے۔ واقعے کے اگلے دن بہن بھی دوران علاج انتقال کرگئی۔

    انہوں نے بتایا کہ کمرہ نمبر 58 اے، نو بہار ریسٹورنٹ اور اسٹوڈنٹ بریانی کو سیل کیا گیا۔ ایچ ای جے، سی ایس یو، فوڈ اتھارٹی اور ایس جی ایس لیب نمونے بھیجے۔ قصر ناز سے المونیم فاسفائیڈ کے نمونے لیے گئے۔ المونیم فاسفائیڈ انتہائی زہریلا کیمیکل ہے۔ نو بہار سے 20، اسٹوڈنٹ بریانی سے 7 نمونے حاصل کر کے بھیجے۔

    شرجیل کھرل کے مطابق بچوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کر کے نمونے پنچاب لیب بھیجے۔ قصر ناز کے چیف انجینیئر سمیت 55 سے زائد افراد کو شامل تفتیش کیا۔ تفتیش میں واضح ہوا المونیم فاسفائیڈ سے فیومی گیشن نہیں کی جاتی۔ کیمیکل بطور فیومی گیٹر گھروں میں استعمال نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے بتایا کہ قصر ناز انتظامیہ نے فیومی گیشن پر کوئی نظام نہیں رکھا تھا، کمرے کے اندر کیمیکل سے متعلق ماہرین سے پوچھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کمرے میں کیمیکل استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔ کیمیکل بہت خطرناک ہے اعصابی نظام پر حملہ کرتا ہے۔ 6 سال سے یہ لوگ کیمیکل استعمال کرتے رہے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق یہ کیمیکل زیادہ تر سبزے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اسپرے جہاں ہو وہ کمرہ 24 گھنٹے استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔

    شرجیل کھرل نے کہا کہ تفتیش کا نچوڑ ہے کہ بچے جب سوئے تو دوا کا ری ایکشن ہوا۔ نو بہار بریانی کے ڈبوں سے بھی پاؤڈر ملا۔ پاؤڈر اور کیمیکل بریانی کے ذریعے پیٹ میں گیا، ’سارا واقعہ کوتاہی سے رونما ہوا‘۔

    انہوں نے کہا کہ واقعے میں قصر ناز کے عملے کے 9 افراد کی کوتاہی ہے، کسی اور کی ذمہ داری پائی گئی تو انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔ چیف انجینیئر ندیم اختر سمیت 9 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ تفتیش چل رہی ہے اور ملزمان 14 روزہ ریمانڈ پر ہیں۔

    اس سے قبل واقعے کی جاری کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ موت کا سبب بریانی نہیں بلکہ کمرے میں کیا جانے والا زہریلا کیمیکل اسپرے ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ قصر ناز میں فیومی گیشن سمیت تمام امور کی ذمہ داری پی ڈبلیو ڈی کی ہے۔ ساتھ ہی بچوں کی موت کا سبب زہریلا کیمیکل المونیم فاسفیٹ بغیر ٹینڈر خریدے جانے کا انکشاف بھی کیا گیا۔

    سانحے کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پی ڈبلیو ڈی کے انجینئرز اور عملے نے مروجہ طریقہ کار کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی تھیں۔ المونیم فاسفیٹ بغیر محکمہ جاتی منظوری کے خریدا گیا۔

    یاد رہے کہ شہر قائد میں 22 فروری کو ریسٹورنٹ کا مضر صحت کھانا کھانے سے ایک ہی خاندان کے 5 بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں پولیس اور فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے نو بہار ریسٹورنٹ اور قصر ناز گیسٹ ہاؤس سے بریانی، دودھ اور دیگر کھانے کی اشیا کے سیمپل اکٹھے کیے اور ہوٹل سیل کر کے 18 ملازمین کوحراست میں لیا تھا، جن سے تحقیقات کی جارہی ہے۔

    جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سال کا عبدالعلی، 4 سال کا عزیز فیصل، 6 سال کی عالیہ، 7 سال کا توحید اور 9 سال کی صلویٰ شامل تھے جبکہ ان کی 28 سال کی پھپھو بینا بھی دم توڑ گئیں تھی۔ متاثرہ خاندان کوئٹہ سے کراچی آیا تھا۔

  • پاک فوج میں احتساب کا عمل انتہائی سخت ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    پاک فوج میں احتساب کا عمل انتہائی سخت ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور نے کہا بھارت کی جانب سےسیز فائرکی خلاف ورزی کاگراف تیزی  سے اوپر جارہا ہے،پاک فوج میں  احتساب کا عمل انتہائی سخت ہے.  پاک فوج میں بھی قانون کےمطابق سزائیں دی جاتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا آج کی بریفنگ میں سرحدوں اورملک کی موجودگی صورتحال شیئر کروں گا اور پہلے لائن آف کنٹرول سے متعلق آگاہ کروں گا۔

    لائن آف کنٹرول


    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارت کی جانب سے سیزلائن کی خلاف ورزی میں اضافہ ہوا، پچھلے دو سالوں میں ایل اوسی پر سیزفائر کی خلاف ورزی میں اضافہ ہوا ہے، سیزفائرکی خلاف ورزیاں2017اور2018میں زیادہ ہوئیں، بھارت کی جانب سےسیزفائرکی خلاف ورزی کاگراف تیزی سےاوپرجارہاہے،2018 میں55 شہری شہید اور 300زخمی ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا تاریخ میں سیزفائرکی خلاف ورزی میں سب سے زیادہ شہادتیں رواں سال ہوئیں ، سول آبادی کونشانہ نہیں بناسکتےکیونکہ دوسری طرف کشمیری بھائی ہیں،  پاکستان کی جانب سےاہم اقدامات کیے گئے تاکہ مذاکرات بحال ہوں لیکن بھارت کی جانب سےمسلسل مذاکرات سےانکارکیاجارہاہے۔

    کرتار پور راہداری


    میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولی گئی، پاکستان کا کرتارپور راہداری کھولنا دوستی کی طرف قدم ہے، کرتار پور راہداری میں انٹری پوائنٹ سے فینس کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کرتارپورراہداری ون وے منصوبہ ہے، جس میں سکھ یاتریوں کی آمدہوگی، منصوبے کے تحت 4000 سکھ یاتری روزانہ پاکستان آسکیں گے۔

    دہشت گردی کےواقعات


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغان سرحد سےدہشت گردی کےواقعات میں بتدریج کمی ہوئی ہے، ماضی میں ہرسال میں 7سے 8دہشت گردی کے واقعات ہوجاتے تھے، دعا کرتے ہیں وہ دن آئے، جب پاکستان میں کوئی بھی دہشت گردی کاواقعہ نہ ہو۔

    میجرجنرل آصف غفور نے کہا سیکیورٹی فورسزکی جانب سے آپریشنز کی وجہ سے مکمل امن کی طرف چلے جائیں گے، کے پی میں سرحد پر فینسنگ سے بہت فائدہ ہورہا ہے۔

    بلوچستان کی صورتحال


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہم نے تعیناتیاں تبدیل کی ہیں، بلوچستان میں ری ایڈجسٹمنٹ سے فائدہ ہورہاہے، بلوچستان میں جاری اہم منصوبوں کیلئے ری ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہے۔

    میجرجنرل آصف غفور نے کہا بلوچستان میں بھی دہشت گردی کے واقعات میں بہت کمی آئی ہے، بلوچستان میں 2017 میں دہشت گردی کے واقعات 82 تھے،  بلوچستان میں2018میں دہشت گردی کے واقعات 46 ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پہاڑوں پربیٹھےلوگ واپسی کی طرف آرہے ہیں، پہاڑوں پر بیٹھے لوگ قومی دھارے میں شامل ہوں اور ترقی میں کرداراداکریں، پہاڑوں  پر بیٹھے لوگوں نے بیرون ممالک بیٹھے عناصر سے قطع تعلق کرنا شروع کردیا ہے۔

    کراچی کی صورتحال


    ،ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کراچی میں بھی دہشت گردی،اغوا برائے تاوان،بھتہ خوری کےواقعات میں کمی آئی ہے، کراچی میں رینجرز اور پولیس نے بہترین کردارادا کیا ہے، الحمداللہ کراچی میں امن کا کریڈٹ رینجرز اور دیگرسیکیورٹی اداروں کو جاتا ہے۔

    میجرجنرل آصف غفورکا کہنا تھاکہ کراچی ہمارا معاشی حب ہے، امن کے بعد بہترین کارکردگی کرے گا، کرائم ریٹ سے متعلق فہرست میں کراچی کا نمبر 67 ہے۔

    آپریشن ردالفساد


    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ  آپریشن ردالفسادکےتحت گزشتہ دوسال میں 44 آپریشن ہوئے، ردالفساد کے تحت42 آئی بی او کیے گئے، آپریشن ردالفساد کے تحت بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔

    انھوں نے کہا کوئی بھی جنگ صرف آپریشن کرنے سے ختم نہیں ہوتی، حکومت کے ساتھ ملک کر 3چیزوں پر کام کیا، دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں میں حصہ لیا، جس طرح ترقیاتی کام بلوچستان میں ہورہےہیں فاٹا میں ہوئےتوصورتحال تبدیل ہوگی۔

    اینٹی پولیومہم


    میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاک فوج اینٹی پولیومہم کےدوران سیکیورٹی دے کر مہم کاحصہ بنا، دعا کرتے ہیں وہ دن بھی آئے جب پاکستان اینٹی پولیو بن جائے۔

    پی ٹی ایم


    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے بتایا کہ پی ٹی ایم جب شروع ہوئی تو ان کے 3 مطالبے تھے،  چیک پوسٹوں کا خاتمہ،مائنز کا خاتمہ اور لاپتہ افراد کی بازیابی، کے پی میں  469 چیک پوسٹیں تھیں اب 331ہیں، پہاڑوں پر بیٹھے لوگ بیرون ملک افراد سے رابطے توڑ رہےہیں۔

    میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ  جہاں صورتحال بہترہورہی ہے، وہاں چیک پوسٹیں ختم کی جارہی ہیں، افغانستان کی طرف سے یقین دہانی ہو جائے تو چیک پوسٹیں مزید کم کریں گے، افغان سرحد پران کی انتظامیہ کاکنٹرول نہیں اسی لیے فینسنگ جاری ہے۔

    انھوں نے مزید کہا افغان سرحدسےدہشت گردوں کی آمدکےخطرات کی وجہ سےچیک پوسٹیں قائم ہیں ، پاک فوج کی43ٹیمز مختلف ڈسٹرکٹ میں مائنز سے متعلق کام کررہی ہیں، ٹیمز نے کئی علاقوں کو مائنز سے کلیئر بھی کردیا ہے،  مائنز کلیئر کرانا ہمارے لیے ضروری ہیں کیونکہ اس سےجانی نقصان زیادہ ہوتا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے بریفنگ میں بتایا کہ ہماری تحقیقات جاری ہیں کہ پی ٹی ایم کیسےچل رہی ہے، بہت جلدبتائیں گےپی ٹی ایم کیسےچل رہی ہے، بہت سےلوگوں نےکہاپی ٹی ایم پرپاک فوج نےہلکا ہاتھ رکھا ہے، ہم نےپی ٹی ایم سےبات چیت کی۔

    میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم نےغلط باتیں ضرورکیں لیکن ابھی تک پرتشددکارروائیاں نہیں کیں، پی ٹی ایم سےدرخواست ہےان کے مطالبات  پر کام ہورہاہے، احساس ہےپی ٹی ایم کےلوگ بھی دہشت گردی سےمتاثرہ ہیں۔

    انھوں نے کہا پی ٹی ایم اپنی لائن کراس نہ کریں جس سےان کاہی نقصان ہو، وہ لائن کراس نہ کریں، جس کے بعد طاقت کا استعمال کرکے کنٹرول کرنا پڑے، پی ٹی ایم جس طرف جارہی ہے، لگتا ہے ریاست کو اتھارٹی استعمال کرنا پڑے گی۔

    لاپتہ افراد


    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے لاپتہ افراد کے حوالے سے  کہا کہ لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن بنااوروہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرتا ہے، 2010 اور 2011  میں لاپتہ افراد کے تقریباً 7ہزار کیسزآئے، 7 ہزار کیسز میں سے 4ہزار سے زائد کیسز حل ہوچکے ہیں ، کمیشن میں 3ہزار کیسز کی سماعت جاری ہے۔

    میجرجنرل آصف غفور نے بتایا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑی جس میں بہت سےدہشت گردمارےبھی گئے، افغانستان میں دہشت گردگروپس موجود ہیں، کیا اس تناظرکونہیں دیکھاجاتاکہیں وہ ان گروپس کاحصہ بنےہوں، کوئی بھی پاکستانی کسی وجہ سےلاپتہ ہےوہ ہمیں بھی اتناہی عزیز ہے۔

    پاک فوج منظم ادارہ


    ڈی جی آئی ایس پی آر  نے کہا پاک فوج ایک منظم ادارہ ہے، آج کل کھلے عام پاک فوج پر تنقید کی جاتی ہے، پاک فوج میں 2سال میں 400افسران کو مختلف جرائم پر سزائیں ہوئیں، بہتری کی طرف جانے کیلئے جنگ کے نقصانات کو بھولنا پڑتا ہے۔

    میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ آج کی فوج گزرےہوئےکل کی فوج نہیں،  پاک فوج میں بھی قانون کے مطابق سزائیں دی جاتی ہیں، پاک فوج میں ایک فوجی افسر کو10 ہزار کی کرپشن کر گھر بھیج دیا گیا، وہ وقت دیکھاہےجب ہاتھوں میں ساتھی دم توڑرہےتھے۔

    نازک دورمیں پاکستان کیسےآیاکون ذمہ دارہے


    انھوں نے مزید کہا پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے، پاکستان ایک نازک دورسےگزر کر دوسرے اور پھر تیسرے نازک دور میں آیا، ان نازک دور میں پاکستان کیسے آیا کون ذمہ دار ہے ، بہت بحث ہوتی ہے، بھارت سمیت مختلف ممالک کے ساتھ ہمارے ایشوز ہیں، بھارت کیساتھ ہمارا سب سے پہلا ایشو مسئلہ کشمیرہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جمہوریت ہو یا ڈکٹیٹر شپ اور جمہوریت میں باریاں لینا ان ایشوز کو دیکھنا ہوگا، مسائل کیوں ہیں اس پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے، کبھی مسلک تو کبھی مذہب کے نام پر لڑوایا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ  آج ہم نازک دورمیں نہیں،آج اچھاوقت ہے، ترقیاتی کام بھی ہورہے اورترقی کی طرف بھی جارہے ہیں، فیصلہ ہم نے کرنا ہے کیا ترقی کی طرف جانا ہے یا نازک دور میں ہی رہناہے، پاک فوج نے وہ حالات بھی دیکھے ہیں جب ساتھی اپنے ہی ہاتھ میں دم توڑ رہا ہوتا تھا۔

    میجر جنرل آصف غفور  کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تمام اداروں نے کام کیا ہے، دہشت گردی کیخلاف بھرپور جنگ لڑی ہے، آگے ہمیں کیسے چلنا چاہیے،  اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا اور تفرقہ نہیں کرناچاہیے، ترقیاتی کاموں پر توجہ دینی چاہیے،آپس کے اختلافات کو پس پشت ڈالنا چاہیے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا 70 سال ہوگئے ہم ہمیشہ یہی بتاتے ہیں نازک دور سے گزر رہے ہیں، مشرقی سرحد پر مستقل خطرہ ہے، روایتی دشمن ہر وقت بے وقوفی کرتا ہے، داخلی طورپر معیشت، تعلیم، صحت اوردیگر بہت مسائل ہیں، اپنے مستقبل کا فیصلہ ہمیں خود کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترجمان کےناطےکہہ سکتاہوں آج کی فوج ماضی سےمختلف ہے،بہت کچھ سہاہے، ہم ایک ایک اینٹ دوبارہ رکھ کرملک کوترقی کی راہ پر لے جاسکتے ہیں، ایسے راستے پر ہیں، جہاں آگےترقی بھی ہوسکتی ہے یا مزید نازک دور میں جاسکتے ہیں۔

    بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا ردعمل


    بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا بھارتی آرمی چیف پہلے اپنے ملک سےمتعلق تو بتائیں کیا وہ سیکولرہیں، بھارت میں مسلمانوں کیساتھ کیاہورہاہے،بابری مسجد، گجرات میں کیاہوا، بھارت میں دیگرمذاہب کےساتھ کیاہورہاہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مسلمان ہیں اوراسلام کے نام پر پاکستان بنا ہے، بھارت پہلےخود سیکولر ہوجائے پھر ہمیں درس دے، بھارت کو ہمیں ہماری حیثیت میں ہی قبول کرنا ہوگا۔

    افغانستان


    میجرجنرل آصف غفور نے افغانستان کے حوالے سے کہا افغانستان میں دہشت گردی کیخلاف پاکستان جیسی جنگ نہیں لڑی گئی، پاکستان شروع سےہی کہتا رہا ہے، افغانستان کا فوجی نہیں سیاسی حل نکالا جائے گا، افغانستان میں امن جنگ سےنہیں بات چیت سے ممکن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کیلئےجتنی سہولت دےسکتےہیں فراہم کریں گے، افغانستان میں بہت تباہی ہوئی ہے وہاں ڈیویلپمنٹ بھی ہوناہے، امریکا افغانستان سے خطے کا دوست بن کرنکلے گا تو اس سے خطےکو بہت فائدہ ہوگا۔

    پی ٹی ایم کے حوالے سے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پی ٹی ایم کے مسائل سے فوج یا حکومت نے آنکھ نہیں پھیری، پی ٹی ایم لائن کراس کی جانب سےبڑھ رہی ہے، لائن کراس کی گئی توقانون کے مطابق عمل بھی ہوگا۔

    بھارت جنگ کرنے آئے گا تو دیکھ لیں گے


    میجرجنرل آصف غفور کا بھارت کے حوالے سوال پر کہنا تھا بھارت جنگ کرنے آئے گا تو دیکھ لیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آپریشن ضرب عضب اورردالفسادمیں میڈیانےاہم کرداراداکیا، میڈیافرسٹ لائن آف ڈیفنس ہے، ففتھ جنریشن وارمیں میڈیا فرسٹ لائن آف ڈیفنس ہے، خطرے سے متعلق آگاہی، مسائل کی نشاندہی میں میڈیا کا کردار ہے، کوئی بھی جملہ لینے سے پہلے اس کو مکمل سن لینا چاہیے۔میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےبیان کومکمل سن لیناچاہیے، سیکیورٹی سےمتعلق کوئی بھی حکومت سیکیورٹی ان پٹ لیتی ہے، ملک بھرمیں کئی آپریشن ہوئےحکومت کی ہدایت پرہوئے، دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے سے متعلق کام کیاہے۔

    افغانستان میں جنگ لڑی گئی توٹی ٹی پی بن گئی


    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا نیشنل ایکشن پلان پربہت سی جگہوں پرعمل ہوگیاہے، حکومت نےکہاہےنیپ پر جہاں کام نہیں ہواوہاں کام تیزبھی ہواہے، اس میں کوئی شک ہی نہیں کہ ہم کسی اورکی جنگ دوبارہ نہیں لڑیں گے، افغانستان میں جنگ لڑی گئی توٹی ٹی پی بن گئی اور ہمیں جنگ لڑنا پڑی، ہم نےٹی ٹی پی کاخاتمہ کیا تو افغانستان میں دوبارہ دہشت گردی سےسراٹھایا۔

    افغانستان کی جنگ پاکستان میں دوبارہ نہیں لڑیں گے


    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں 2.7ملین افغان مہاجرین موجودہیں، افغانستان کی جنگ پاکستان میں دوبارہ نہیں لڑیں گے، پاکستان ایک پراعتماد ایٹمی قوت ہے، پر اعتماد ایٹمی قوت کہا گیا تو اس کے بعد بات ہی ختم ہوجاتی ہے، امریکا کو خطے کا دوست ہونا چاہیے، 27 لاکھ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس بھیجنا ہوگا، پاکستان اپنے وقار پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

  • عمران خان آج50 لاکھ گھروں کی تعمیرسےمتعلق خوشخبری سنائیں گے، محمودالرشید

    عمران خان آج50 لاکھ گھروں کی تعمیرسےمتعلق خوشخبری سنائیں گے، محمودالرشید

    لاہور : پنجاب کے وزیر ہاؤسنگ میاں محمودالرشید کا کہنا ہے کہ عمران خان آج50 لاکھ گھروں کی تعمیر سے متعلق خوشخبری سنائیں گے، جنوری کے پہلے ہفتے میں وزیراعظم منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کریں گے، لاہور میں گھر کی قیمت 14 سے 16 لاکھ روپے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمودالرشید نے 50 لاکھ گھروں سے متعلق میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا اربن یونٹ نےگھروں کی تعمیراورپلان سےمتعلق محنت کی ہے، مران خان آج50 لاکھ گھروں کی تعمیرسےمتعلق خوشخبری سنائیں گے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے100 دنوں میں 14میٹنگزکیں، پنجاب میں 10 لاکھ کینال زمین کی نشاندہی کردی گئی ہے، اس وقت لاہور،فیصل آباد اور ملتان میں گھروں کی کمی کا سامنا ہے، ابتدائی طور پر لاہور، فیصل آباد، ملتان کو فوکس کریں گے، بعد میں پنجاب کےدیگرشہروں کوبھی فوکس کریں گے اور نرم شرائط پر قرضے دیں گے۔

    محمودالرشید نے کہا حکومتی زمین پرسبسڈائزریٹ پرپلاٹ دیں گے، جنوری کے پہلے ہفتے میں وزیراعظم منصوبے کا باقاعدہ افتتاح کریں گے، کوشش ہے3 اور 5مرلہ کے مکانات بنا کر دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ اوراوکاڑہ میں اپارٹمنٹس بلاک بھی بنائیں گے، پرائیویٹ ڈیویلپرز کو90 دن میں تمام این اوسی جاری کریں گے، آشیانہ کو چلانا ہے یا نہیں بورڈ آف ڈائریکٹر کی میٹنگ میں فیصلہ ہوگا، لاہور میں گھر کی قیمت 14 سے 16 لاکھ روپےہوگی۔

    خیال رہے تحریک انصاف کی حکومت نے اپنے پہلے 100 دن مکمل کرلئے ہیں ،اس دوران حکومت نے کون سے اہداف حاصل کرلیے اور کون سے باقی ہیں؟، وزیراعظم عمران خان حکومت سوروزہ پرفارمنس سے آج قوم کو آگاہ کریں گے، تقریب کی ٹیگ لائن’’رکھ دی ہے بنیاد نئے پاکستان کی‘‘ طے کی گئی ہے۔