Tag: میڈیسن

  • ادویات کتنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں؟ جاننے کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    ادویات کتنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں؟ جاننے کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: حکومت نے اوپن مارکیٹ سے ادویات کی قیمتیں چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے مارکیٹ سروے کیا جائے گا۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق میڈیسن پرائس چیک سروے 10 اگست سے شروع ہونے اور رپورٹ 20 ستمبر تک آنے کا امکان ہے، اس سروے میں نان ای ایم ایل لسٹ کی ٹاپ 100 ادویات کی قیمتیں معلوم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سروے میں میڈیسن پرائسز کی ڈی ریگولیشن کا آزادانہ جائزہ لیا جائے گا، ڈی ریگولیشن کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ چیک ہوگا، اور موجودہ قیمتوں کا سابقہ سے تقابل کیا جائے گا، سروے کے دوران ادویات کی فروخت و دستیابی کی شرح جانچی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق مارکیٹ سروے کے لیے فنڈنگ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی فراہم کرے گی، جب کہ پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس چیک سروے نجی فرم کرے گی، سروے کے لیے 2 نجی فرمز نے ٹینڈر جمع کرائے ہیں، میڈیسن پرائس سروے کی ٹیکنیکل بڈ اوپن کر دی گئی ہے جب کہ فنانشل بڈ کی اوپننگ باقی ہے۔


    ویڈیو رپورٹ: پاکستان میں کچھ امراض سے اموات میں اضافہ ہو جائے گا، بین الاقوامی جریدے کا انکشاف


    میڈیسن پرائس سروے صوبائی دارالخلافوں، دو چھوٹے شہروں میں ہوگا، اور چھوٹے شہروں کا انتخاب نجی فرم کرے گی، اس دوران شہری اور دیہی علاقوں کی فارمیسز، اسپتالوں، ڈسٹری بیوٹرز سے ڈیٹا لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او میڈیسن پرائس سروے کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا، اور سروے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے وضح کردہ طریقہ کار کے تحت ہوگا، عالمی ادارہ صحت اور ڈریپ میڈیسن پرائس سروے رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس سروے کی ہدایت کی ہے، نگران حکومت نے فروری 2024 میں ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں تاہم بتایا جا رہا ہے کہ نگران حکومت نے غیر ضروری ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں۔

  • چند ہفتوں کا خام مال، دواؤں کے بحران کا خطرہ منڈلانے لگا

    چند ہفتوں کا خام مال، دواؤں کے بحران کا خطرہ منڈلانے لگا

    کراچی: وفاقی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں چند ہفتوں کا خام مال بچا ہے، اور دواؤں کے بحران کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ادویات کے بحران کا خدشہ سر اٹھا رہا ہے، اس سلسلے میں وفاقی وزارت صحت نے وزارت خزانہ کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ اگر ادویات کے خام مال کے لیے ایل سیز نہ کھولی گئیں تو ادویات کے بحران ہو جائے گا۔

    وزارت صحت کے مطابق ملک میں میڈیکل ڈیوائسز کے بھی سنگین بحران کا خطرہ ہے، اور معاشی بحران کے ساتھ جان بچانے والی دواؤں کا بحران بھی ملک کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

    وفاقی وزارت صحت حکام نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی سفارش پر خط میں لکھا کہ ادویہ ساز کمپنیوں کے پاس اب صرف چند ہفتوں کا خام مال بچا ہے۔

    دوسری طرف پاکستان فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی ادویات ساز کمپنیوں نے پاکستان کو ڈیفالٹ قرار دے دیا ہے، بھارتی اور چینی کمپنیاں اب پاکستانیوں کو ادھار پر خام مال نہیں دے رہیں۔

    پی پی ایم اے کا کہنا تھا کہ ایل سیز کھولنے کا مسئلہ نہ حل کیا گیا تو ملک میں ادویات اور میڈیکل ڈیوائسز کا سنگین بحران ہوگا، دوسری طرف اسٹیٹ بینک کے ذرائع نے کہا ہے کہ پیٹرولیم اور فارماسوٹیکل مصنوعات کی درآمد پر کوئی پابندی نہیں ہے، گورنر اسٹیٹ بینک کی واضح ہدایات ہیں کہ پٹرولیم اور فارماسیوٹیکلز کے لیے ایل سی بند نہ کی جائیں، اور نومبر کے مہینے میں اکتوبر سے زیادہ درآمدات ہوئی ہیں۔

    چیئرمین پی پی ایم اے سید فاروق بخاری نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کہا کہ گزشتہ ماہ سے ایل سیز روکی گئی ہیں، بینکوں کا کہنا ہے انھیں اسٹیٹ بینک کی جانب سے زبانی ہدایات ہیں کہ درآمدات کی ایل سیز روکی جائیں۔

    انھوں نے کہا کہ بینکوں کا دوسرا مؤقف یہ ہے کہ ڈالر کی قلت ہے، وہ زیادہ بلیک مارکیٹ میں چلا گیا ہے، دو دن قبل ہماری اسٹیٹ بینک سے بات ہوئی ہے، انھوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ بینکوں کو کہا گیا ہے کہ ادویات کی ایل سیز کسی بھی طور نہیں روکی جائیں گی۔

  • بیمار ہونے کے بعد سب سے پہلا کام کیا کرنا چاہیئے؟

    بیمار ہونے کے بعد سب سے پہلا کام کیا کرنا چاہیئے؟

    بدلتا ہوا موسم اور کام کی زیادتی اکثر اوقات ہمیں بیمار کرنے کا سبب بھی بن سکتی ہے، کیا آپ جانتے ہیں بیمار ہونے کی صورت میں سب سے پہلا کام کیا سرانجام دینا چاہیئے؟

    بعض افراد کا خیال ہے کہ بیماری کی علامت محسوس ہوتے ہی فوراً دوا لے لینی چاہیئے تاکہ بیماری شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہوجائے، لیکن کیا یہ واقعی درست ہے؟

    امریکی ماہرین اس کی جگہ ایک اور ترکیب بتاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بیماری محسوس ہونے کی صورت میں آپ کو دوا لینے کے بجائے بستر پر لیٹ کر آرام کرنا چاہیئے۔

    دا جرنل آف ایکس پیری مینٹل میڈیسن میں چھپنے والی تحقیق کے مطابق اس کا تجربہ 10، 10 افراد کے 2 گروہوں پر کیا گیا۔ ایک گروہ کے افراد کو نصف رات تک جاگنے کو کہا گیا جبکہ دوسرے گروہ کے افراد نے معمول کے مطابق اپنی نیند پوری کی۔

    بعض ازاں ماہرین نے ان کے قوت مدافعت کے خلیات (ٹی سیلز) کا تجزیہ کیا، ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جنہوں نے اپنے نیند پوری کی ان کے ٹی سیلز نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں ان میں بیماری سے لڑنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا۔

    اس کے برعکس وہ افراد جن کی نیند پوری نہیں ہوئی ان کے ٹی سیلز اتنے فعال نہیں تھے کہ بیماری کے جراثیم کا مقابلہ کرسکیں نتیجتاً ان کی بیماری میں شدت پیدا ہونے کا امکان بڑھ گیا۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ بیماری محسوس ہونے کی صورت میں دوا لینے سے قبل کچھ وقت آرام کرنا چاہیئے، اس کے بعد بھی اگر بیماری برقرار ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔

  • دوائیوں کی قیمت اور مسیحاؤں کی فیس میں ہوشربا اضافہ

    دوائیوں کی قیمت اور مسیحاؤں کی فیس میں ہوشربا اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے چوتھےمہینے میں دوائیوں کی قیمت اور ڈاکٹر کی فیسوں میں بھی ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوام کے لیے کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ساتھ ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا جس کے بعد عوام کے لیے علاج کروانا بھی مشکل ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کے چوتھے ماہ میں ادویات کی قیمت میں ساڑھے 15 فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اکتوبر میں میڈیکل ٹیسٹ اور ڈاکٹر کی فیسوں میں بھی 6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    عوام کا کہنا ہے کہ دوا جیسی چیز کی قیمت کنٹرول کرنے میں حکومت نا کام رہی ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ قیمتوں میں کمی کی جائے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں ادویات کی قیمتوں کو مانیٹر کرنے کے لیے کوئی ریگولیٹری اتھارٹی موجود نہیں ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔