Tag: میڈیکل بورڈ

  • اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کا چیف سیکریٹری پنجاب کوخط

    اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کا چیف سیکریٹری پنجاب کوخط

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے چیف سیکریٹری پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ مناسب درجہ حرارت والے کمرے میں نہ رکھنے سے نوازشریف کے گردے فیل ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے چیف سیکریٹری پنجاب کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے سیل سے اے سی ہٹانا میڈیکل بورڈکی سفارشات کے خلاف ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے آئی جی جیل کو17 جولائی کواے سی اتارنے کی ہدایت کی، توجہ حکومت میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں۔

    شہبازشریف نے خط میں کہا کہ میڈیکل بورڈ کی پہلی سفارش ہے کہ نوازشریف کو مناسب درجہ حرارت والے کمرے میں رکھا جائے، رپورٹ میں بتایا گیا مناسب درجہ حرارت والے کمرے میں نہ رکھنے سے ان کے گردے فیل ہوسکتے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ حیران ہوں نواز شریف کی صحت پرکلیدی نکتے کو کیسے نظر انداز کردیا گیا، میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے۔

    شہبازشریف کی جانب سے چیف سیکریٹری کو لکھے گئے خط کی کاپی چیف جسٹس پاکستان، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو بھی ارسال کردی گئی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل معاون خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ ماضی میں امیر اور غریب کے لیے علیحدہ قانون بنا کر رکھا تھا، قیدی قیدی ہوتا ہے اے یا بی کلاس کی تفریق کا خاتمہ کرنے ہماری حکومت آئی ہے، جیل میں کوئی امامت کے لیے اپنی سزا بھگتنے جاتا ہے۔

    جیلوں میں قید مجرموں کو خصوصی مراعات نہ دی جائیں: پنجاب حکومت کا خط

    واضح رہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے آئی جی جیل خانہ جات کو خط لکھ کر کہا گیا تھا کہ جیلوں میں قید مجرموں کو خصوصی مراعات نہ دی جائیں۔

  • میڈیکل بورڈ کا آصف زرداری کے دوبارہ طبی معائنے کا فیصلہ

    میڈیکل بورڈ کا آصف زرداری کے دوبارہ طبی معائنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد میڈیکل بورڈ نے آج پھر ان کا طبی معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے دوبارہ طبی معائنے کا فیصلہ کیا ہے، آصف زرداری کا دوسرا طبی معائنہ آج صبح کیا جائے گا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے کلینیکل ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے، بورڈ نے مختلف کلینکل ٹیسٹ تجویز کر دیے۔

    [bs-quote quote=”سابق صدر کی میڈیکل ہسٹری میں عارضۂ قلب، کمر درد، ذیابیطس کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرایع کے مطابق آصف زرداری کے دل، جگر اور گردوں کے ٹیسٹ آج ہوں گے، جن میں ایکوکارڈیوگرام، آرایف ٹی، ایل ایف ٹی ٹیسٹ شامل ہیں، یہ ٹیسٹ نیب راولپنڈی کے دفتر میں ہوں گے، ٹیسٹ کے لیے مشینیں پولی کلینک سے نیب دفتر لائی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز آصف زرداری کی گرفتاری کے بعد میڈیکل بورڈ نے ان کا طبی معائنہ کیا تھا جس کے بعد انھیں صحت مند قرار دیا گیا، طبی معائنہ پولی کلینک کے 3 رکنی میڈیکل بورڈ نے کیا، طبی معائنہ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا تھا۔

    میڈیکل بورڈ نے معائنے کے بعد آصف زرداری کا میڈیکل سرٹیفکیٹ نیب حکام کے حوالے کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا شوگر لیول 170، نبض کی رفتار 88 فی منٹ تھی، بلڈ پریشر کا لیول 170/80 ریکارڈ ہوا، آصف زرداری نے مطمین انداز میں ڈاکٹرز کے سوالات کے جوابات دیے۔

    سابق صدر کی میڈیکل ہسٹری میں عارضۂ قلب، کمر درد، ذیابیطس کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

    طبی معائنہ کرنے والے میڈیکل بورڈ کے سربراہ کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر آصف عرفان تھے، ڈاکٹر حامد اقبال، نیب سرجن ڈاکٹر امتیاز احمد بورڈ کا حصہ ہیں، یہ خصوصی میڈیکل بورڈ نیب کی درخواست پر تشکیل دیا گیا۔

  • نواز شریف اسپتال میں تمام سہولتوں سےمطمئن ہیں‘ عارف تجمل

    نواز شریف اسپتال میں تمام سہولتوں سےمطمئن ہیں‘ عارف تجمل

    لاہور: پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج عارف تجمل کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے ذاتی معالج کو میڈیکل بورڈ میں شامل نہیں کرسکتے، مشورہ ضرورکیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج نے کہا کہ حکومت نے بہترین علاج کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

    عارف تجمل نے کہا کہ ہمارے پاس جوسہولتیں ہیں وہ بھرپورطریقے سے دیں گے، نواز شریف اسپتال میں تمام سہولتوں سے مطمئن ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی میڈیکل ہسٹری کوکسی سے شیئرکرنا مناسب نہیں ہے، ذاتی معالج کو بورڈ میں شامل نہیں کرسکتے، مشورہ ضرورکیا جاسکتا ہے۔

    عارف تجمل نے کہا کہ بورڈ کے ڈاکٹرزہسٹری نہیں دیکھ لیتے، لائحہ عمل طے نہیں ہوگا۔

    جناح اسپتال میں زیرعلاج نوازشریف کا میڈیکل بورڈ آج معائنہ کرے گا

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا جناح اسپتال میں علاج کا دوسرا روز ہے، میڈیکل بورڈ آج نوازشریف کا معائنہ کرکے مزید علاج کی حکمت عملی طے کرے گا۔

    نوازشریف کو عارضہ قلب کے باعث گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل سے لاہور کے جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

  • جناح اسپتال میں زیرعلاج نوازشریف کا میڈیکل بورڈ آج معائنہ کرے گا

    جناح اسپتال میں زیرعلاج نوازشریف کا میڈیکل بورڈ آج معائنہ کرے گا

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا جناح اسپتال میں علاج کا دوسرا روز ہے، میڈیکل بورڈ آج نوازشریف کا معائنہ کرکے مزید علاج کی حکمت عملی طے کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کو عارضہ قلب کے باعث گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل سے لاہور کے جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    سابق وزیراعظم کے اہل خانہ ملاقات کے لیے آج جناح اسپتال آئیں گے، شہبازشریف کی بھی جناح اسپتال آمد متوقع ہے۔

    جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹرعاصم حمید کے مطابق آج نوازشریف کی ایکو کی جائے گی۔ میڈیکل بورڈ آج نوازشریف کا معائنہ کرکے مزید علاج کی حکمت عملی طےکرے گا ۔

    نوازشریف کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نوازشریف کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا ، جہاں 6 روز بعد نواز شریف نے پی آئی سی اسپتال جانے سے انکار کرتے ہوئے جیل جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جس پر محکمہ داخلہ پنجاب نے انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا تھا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں جیل منتقل کیا گیا، جس میں واضح لکھا گیا کہ نوازشریف کو مزید اسپتال میں نہ رکھا جائے۔

    میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • میڈیکل بورڈ نواز شریف کے علاج سے متعلق حتمی فیصلہ  آج کرے گا

    میڈیکل بورڈ نواز شریف کے علاج سے متعلق حتمی فیصلہ آج کرے گا

    لاہور : نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے تشکیل میڈیکل بورڈ کا آج آخری اجلاس ہوگا، جس کے بعد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کے لیے تشکیل میڈیکل بورڈ کی آج آخری میٹنگ ہوگی ، میٹنگ کے بعد نواز شریف کی صحت سے متعلق فیصلہ کرلیا جائے گا۔

    سربراہ  میڈیکل بورڈ پروفیسر  ڈاکٹر  ایاز محمود نے کہا کہ نواز  شریف کے تمام ضروری ٹیسٹ کرلیے گئے  ہیں، میڈیکل بورڈ اجلاس میں نواز شریف کے طبی معائنہ کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوگا، نواز شریف کے ٹیسٹ رپورٹس کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں بتاسکتے۔

    پروفیسر ڈاکٹر ایاز محمود کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے امراض سے متعلق میٹنگ کے بعد بتایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے‘پروفیسرڈاکٹرمحمود ایاز

    گذشتہ روز میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے سابق وزیر اعظم کی بیماری سے متعلق کہا تھا کہ نواز شریف کی بیماریوں کا علاج پاکستان میں ممکن ہے، دل کے معاملے پر ماہر امراض قلب کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں اور میڈیکل بورڈ علاج سے متعلق مزید مشاورت بھی کر رہا ہے ۔

    ڈاکٹر ایاز محمود کا کہنا تھا کہ طبی معائنے میں یہ بھی پتہ چلا کہ نواز شریف کو دل کا دورہ نہیں پڑا لیکن سی ٹی اسکین میںبائیں گردے میں پتھری ظاہر ہوئی ہے جو دواؤں کےذریعے نکل سکتی ہے۔

    یاد رہےسروسز ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف کا ہارٹ اٹیک جاننے کے لیے خون کے نمونے ٹروپ آئی ٹیسٹ کے لیے پی آئی سی بجھوائے گئے تھے، جس کا رزلٹ نیگٹو آیا تھا ، ٹروپ آئی ٹیسٹ نیگٹو آنے کا مطلب ہے کہ نواز شریف کو ہارٹ اٹیک نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں : سزایافتہ نوازشریف کو ہارٹ اٹیک نہیں ہوا، میڈیکل رپورٹ میں تصدیق

    خیال رہے نوازشریف کولاحق عارضہ قلب کامسئلہ پراناہے،سابق وزیراعظم نےدوہزارسولہ میں لندن سےاوپن ہارٹ سرجری بھی کرائی تھی۔

    ہفتے کے روز نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں میڈیکل بورڈ کی سفارش پر شوگر اور بلڈ پریشر ٹیسٹ کئے گئے تھے، نواز شریف کے ایک گھنٹے تک سٹی اسکین اور الٹراساؤنڈ سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے اور انھیں طبی معائنے کے بعد نیو او پی ڈی سے وی وی آئی پی بلاک پہنچادیا گیا تھا۔

    واضح رہے میڈیکل بورڈ نے ای سی جی، کارڈیوگرافی اور دیگر ٹیسٹ کی تسلی بخش رپورٹ نہ آنے پر نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی تھی، جس کے بعد وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوازشریف کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے‘پروفیسرڈاکٹرمحمود ایاز

    نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے‘پروفیسرڈاکٹرمحمود ایاز

    لاہور: پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے تمام امراض کا علاج پاکستان میں ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں نواز شریف کے طبی معائنے پرتشکیل میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے بارے میں حتمی پوزیشن پر نہیں پہنچ پائے۔

    ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا کہ نوازشریف کی ٹیسٹ رپورٹس میڈیکل بورڈ کے سامنے ہیں، تمام رپورٹس پر مشاورت جاری ہے، رپورٹس کی روشنی میں نوازشریف کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے، دل کے معاملے پر ماہرامراض قلب کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں۔

    پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا کہ نوازشریف کو بیرون ملک علاج کے لیے بھیجنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    سزایافتہ نوازشریف کو ہارٹ اٹیک نہیں ہوا، میڈیکل رپورٹ میں تصدیق

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے سروسز اسپتال میں ہوئے تمام میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ کلیئر قرار دی گئی ہیں، اس سے قبل جناح اسپتال بورڈ کی جانب سے کیا گیا ٹروپ آئی ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل نوازشریف کو ڈاکٹروں کی ہدایت پر کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کے مختلف ٹیسٹ ہوئے تھے۔

  • سروسز اسپتال میں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے

    سروسز اسپتال میں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے

    لاہور: میڈیکل بورڈ کی سفارش پر سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے سروسز اسپتال میں نوازشریف کا آج الٹرا ساؤنڈ اور دیگر ٹیسٹ کیے جائیں گے، ٹیسٹ رپورٹس آنے پر آج دوبارہ میڈیکل بورڈ بیٹھے گا۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے دل کے معائنے کے لیے پی آئی سی کے ڈاکٹرز آج ٹیسٹ کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سروسز اسپتال میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے لیے وی آئی پی کمرہ مختص کیا گیا تھا اور میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کا طبی معائنہ بھی کیا تھا۔

    نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

    یاد رہے کہ 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر، پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سنائی گئی 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو آج سروسز اسپتال منتقل کئے جانے کا امکان

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو آج سروسز اسپتال منتقل کئے جانے کا امکان

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کو آج سروسز اسپتال منتقل کئے جانے کا امکان ہے، میڈیکل بورڈ نے اسپتال منتقلی کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ کی تجویز پر کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو آج جیل سے سروسز اسپتال منتقل کیے جانے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں وی آئی پی کمرہ تیار کرلیاگیا ہے، نئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق نوازشریف کوپیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔

    گذشتہ روز پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ کو بھجوائی تھی، رپورٹ میں میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔

    پورٹ میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی ناسازی طبیعت کے سبب انہیں پی آئی سی شفٹ کرنا ان کی صحت کے مفاد میں اقدام ہو گا۔

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    جمعرات کو کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی، ذرائع

    میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی، ذرائع

    لاہور:میڈیکل بورڈنےکوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی  اور رپورٹ محکمہ داخلہ کوبھجوادی،نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ کوبھجوادی، رپورٹ میں میڈیکل بورڈنے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب سفارشات کی روشنی میں علاج کا فیصلہ کرے گا۔

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    مزید پڑھیں : محکمہ داخلہ پنجاب نواز شریف کے علاج سے متعلق فیصلہ کرے گا

    گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزر جائےگا،  نواز شریف

    یاد رہے گذشتہ ہفتے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

    ملاقات کے بعد لیگی رہنماؤں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں۔

    بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا تھا۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    نواز شریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل

    اسلام آباد : ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا، میڈیکل بورڈ طبی معائنے پر مشتمل رپورٹ نیب کو دے گا، جس کے بعد دونوں کو جیل منتقل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کے طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا، بورڈ اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور مریم نواز کا طبی معائنہ کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ پولی کلینک اسپتال کے سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل ہے، کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر آصف خصوصی میڈیکل بورڈ کے چیئرمین ہوں گے جبکہ شعبہ نیفرالوجی، میڈیسن، امراض قلب کے ڈاکٹرز میڈیکل بورڈ میں شامل ہیں اور ڈاکٹر حامد اقبال، ڈاکٹر امتیاز احمد، ڈاکٹر عاصمہ کیانی بھی بورڈ کا حصہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق خصوصی میڈیکل بورڈ نیب کی درخواست پرتشکیل دیا گیا ہے، خصوصی میڈیکل بورڈ آج شام6بجے جدید طبی آلات اور ایمبولینس کے ہمراہ اڈیالہ جیل روانہ ہوگا۔

    بورڈ نوازشریف اور مریم نواز کے طبی معائنے پر مشتمل رپورٹ نیب کو دے گا اور میڈیکل بورڈرپورٹ کے بعد نواز شریف،مریم نواز کو جیل منتقل کیا جائے گا۔

    دوسری جانب  نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر گرفتاری کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں، ان کا طیارہ آج شام سوا چھے بجے لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔

    وزارت داخلہ نے نیب ٹیم کو ایپرن تک جانے کی اجازت دے دی ہیں، نیب افسران خود نواز شریف اور مریم نواز کی امیگریشن کرائیں گے اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا تاہم مچھ جیل اور دیگر جیلوں میں منتقلی کے آپشنز بھی زیرغور ہیں۔

    نیب ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹرامجد علی اولکھ کریں گے جبکہ مریم نوازکو نیب ٹیم میں شامل خواتین افسران حفضہ شیخ اور حاجرہ فرخ سعید گرفتار کریں گی، ٹیم میں شامل دیگرافسران میں چوہدری اصغر، اللہ رکھا سلطان ، نذیر احمد رضا اور کیس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر بھی نیب ٹیم میں شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔