Tag: میڈیکل رپورٹس

  • عمران خان آج ہی ڈسچارج کرنے پر بضد، ڈاکٹرز کا ایک روز آرام کا مشورہ

    عمران خان آج ہی ڈسچارج کرنے پر بضد، ڈاکٹرز کا ایک روز آرام کا مشورہ

    لاہور : ڈاکٹروں نے عمران خان کی تمام میڈیکل رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ایک روز آرام کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کا شوکت خانم اسپتال میں علاج معالجہ جاری ہے، ڈاکٹروں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی تمام میڈیکل رپورٹس کو تسلی بخش قرار دے دیا۔

    ڈاکٹروں نے ان کو کمرے کے اندر ہی موومنٹ کرنے اجازت دے دی ہے تاہم عمران خان آج ہی ڈسچارج کرنے پر بضد مگر ڈاکٹرز نے ایک روز آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے مزید ٹیسٹنگ کی ضرورت نہیں۔ عمران خان کھانے پینے میں کسی چیز سے نہیں روکا گیا۔

    اس سے قبل شوکت خانم اسپتال میں عمران خان کا ایم ایل سی کیا گیا، جناح اسپتال کی میڈیکل ٹیم نے آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر سجاد گورائیہ کی سربراہی میں شوکت خانم اسپتال جا کر عمران خان کا میڈیکولیگل کیا۔

    اسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ عمران خان کی ٹانگ میں چار گولیاں لگیں ، آپریشن کرکے تین گولیاں نکال لی گئیں جبکہ ایک گولی عمران خان کی ٹانگ کو چھو کر گزر گئی۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے ، وزیرآباد میں لانگ مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ میں ان کے ٹانگ پرگولی لگی۔

    فائرنگ میں ایک پی ٹی آئی کارکن جاں بحق جبکہ فیصل جاوید،عمران اسماعیل سمیت چودہ افراد زخمی ہوئے تھے۔

  • نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے کیلئے اسپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل

    نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے کیلئے اسپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل

    لاہور : پنجاب حکومت سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے کیلئے اسپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ، بورڈ5 دن کےاندراپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے وفاقی کابینہ کےفیصلے کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے جائزے اور ان کی واپسی کے بارے میں رائے کیلئے اسپیشل میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔

    حسان خاور کا کہنا تھا کہ سینئرپروفیسرزپرمشتمل9رکنی اسپیشل میڈیکل بورڈتشکیل دیاگیا، بورڈ5 دن کےاندراپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

    یاد رہے وفاق نے پنجاب حکومت سےنوازشریف کی میڈیکل رپورٹس پر ماہرانہ رائے مانگی تھی ، اس سلسلے میں اٹارنی جنرل آفس نے وفاقی کابینہ فیصلے کی روشنی میں پنجاب حکومت کو خط لکھا تھا۔

    جس میں کہا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ میں جمع ہونیوالی رپورٹس پر متعلقہ ماہرین سے رائے لی جائے ، ماہرین کی رائے ملنے پر نوازشریف کی واپسی کا آئندہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا۔

  • نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کی کمیشن کے ذریعے تحقیقات : خصوصی  بینچ تشکیل

    نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کی کمیشن کے ذریعے تحقیقات : خصوصی بینچ تشکیل

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس کی کمیشن کے ذریعےتحقیقات کرانے کی درخواست پر سماعت کیلئے خصوصی بینچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کی درخواست جمع کرائی گئی۔

    جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نےدرخواست پرسماعت کےلیےخصوصی بینچ تشکیل دےدیا، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل خصوصی بینچ 24نومبر کو درخواست پر سماعت کرے گا۔

    یاد رہے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہار اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر چسپاں کر دیا گیا ، جس میں کہا تھا کہ نواز شریف 30 روز میں عدالت پیش ہوں ورنہ انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

    اشتہار کے متن میں کہا گیا تھا ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف 6 جولائی 2018 کو 10 سال قید اور 8 ملین پاؤنڈز جرمانے کی سزا سنائی اور انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا گیا، 19 ستمبر 2018 کو سزا معطل ہونے پر وہ جیل سے ضمانت پر رہا ہوئے، اپیل زیر سماعت ہے اور نواز شریف عدالت پیش ہونے کے پابند تھے۔

    متن میں کہا گیا تھا کہ ان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جس کی تعمیل نہ ہو سکی، نواز شریف 24 نومبر کو عدالت میں پیش ہوں، جبکہ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور 1.5 ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، ان کی اس ریفرنس میں 8 ہفتوں کی ضمانت منظور کی گئی۔

  • محکمہ صحت کی شریف خاندان سے ملی بھگت پر انکوائری بٹھائی جانی چاہیے: فواد چوہدری

    محکمہ صحت کی شریف خاندان سے ملی بھگت پر انکوائری بٹھائی جانی چاہیے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر نواز شریف کی رپورٹس برطانیہ سے کیوں نہیں بھجوائی جا رہیں؟

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر محکمہ صحت نے شریف خاندان سے ملی بھگت کی ہے تو اس پر انکوائری بٹھائی جانی چاہیے۔

    فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ نواز شریف کی طبی رپورٹس برطانیہ سے کیوں نہیں بھجوائی جا رہیں، اس کی وجہ بہ ظاہر برطانیہ میں ٹیسٹ کا پاکستان میں ہونے والے ٹیسٹ سے الگ ہونا ہے، لگتا ہے برطانوی ڈاکٹر نواز شریف کو شدید بیمار قرار دینے سے ہچکچا رہے ہیں، ایک مطلب یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے جو ٹیسٹ کرائے وہ مشکوک تھے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ان حالات میں پنجاب حکومت کو ایک انکوائری بٹھانی چاہیے، جو محکمہ صحت، لیب اور ڈاکٹروں کی شریف خاندان سے ملی بھگت کا جائزہ لے، اور عوام کے سامنے مکمل حقائق رکھے۔

    نواز شریف کا آپریشن ، ذاتی معالج نے بھانڈا پھوڑ دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے ٹویٹر کے ذریعے کہا تھا کہ نواز شریف کا آج کوئی آپریشن نہیں ہو رہا، ان کی دل کی کیتھیٹرائزیشن طے شدہ پروگرام کے مطابق ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن سے متعلق میڈیا پر اطلاعات درست نہیں۔

    اس سے قبل ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم کا آج (24 فروری) لندن میں پیچیدہ آپریشن ہے جب کہ ملک احمد خان کا بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کی سرجری 24 فروری کو ہوگی۔

  • مسلم لیگ ن کو کل تک نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس بھجوانے کی ہدایت

    مسلم لیگ ن کو کل تک نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس بھجوانے کی ہدایت

    لاہور: پنجاب حکومت نے نوازشریف کی صحت سے متعلق بھیجاگیاخط مسترد کرتے ہوئے ن لیگ کو کل شام تک نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس بھجوانے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی ضمانت میں توسیع سے متعلق خصوصی کمیٹی کا اجلاس وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کی زیرصدارت ہوا، کمیٹی میں یاسمین راشد اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے کل نوازشریف کے ترجمانوں کو طلب کیا تھا، تازہ رپورٹ لے کر کمیٹی کو اپنا مؤقف دینے کی ہدایت کی تھی، آج ترجمان کا جواب آیا کہ ہم نہیں آسکتے اور وقت کم ہے۔

    وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے مزید24گھنٹے کا وقت دیا، رپورٹ نہیں آتی تو ہم قانون کے مطابق سفارشات مرتب کریں گے۔

    پنجاب حکومت نے نوازشریف کی صحت سے متعلق بھیجاگیاخط مسترد کرتے ہوئے ن لیگ کو کل شام تک نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس بھجوانے کی ہدایت کر دی۔

    رپورٹ نہ آنے پر نوازشریف کی صحت پر قائم کمیٹی رپورٹ پنجاب حکومت کو بھجوا دے گی، کمیٹی سفارشات پر نوازشریف کی معطل سزا میں توسیع دینے نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    سربراہ خصوصی کمیٹی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عدنان نواز شریف کے معالج نہیں ہیں، ڈاکٹر عدنان کے ویڈیو لنک بیان کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

  • پنجاب حکومت کو نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس موصول

    پنجاب حکومت کو نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس موصول

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس محکمہ داخلہ کو موصول ہوگئیں، نوازشریف کی رپورٹس پر فیصلہ پنجاب حکومت کا میڈیکل بورڈ کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں زیر علاج مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس چیف سیکرٹری ، سیکرٹری صحت، میڈیکل بورڈ کے سربراہ کو موصول ہوگئیں۔

    ڈاکٹر عدنان نے دوبارہ رپورٹس مانگنے پر اعتراض کرتے ہوئے مزید رپورٹس بھجوائیں۔ نوازشریف کی رپورٹس پر فیصلہ پنجاب حکومت کا میڈیکل بورڈ کرےگا۔

    رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف رائل برامپٹن اور ہییر فیلڈ اسپتال کے زیر علاج ہیں، نواز شریف کو دل کے امراض وخطرات لاحق ہیں، برطانوی ڈاکٹرز ان کے غیر متوازن پلیٹ لیٹس کا علاج کر رہے ہیں۔

    نواز شریف سنگین نوعیت کے دل کے پیچیدہ عارضے میں مبتلا ہیں، نوازشریف کے 24 گھنٹے کےطبی معائنے میں صحت کو خطرات کی نشاندہی کی گئی، نوزشریف کے دل کو خون کی فراہمی متعدد بار تعطل کا شکار ہوئی۔

    پنجاب حکومت نے رپورٹس غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے مزید رپورٹس مانگی تھیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق ڈاکٹر لارنس کی رپورٹ میں صرف دل کا معاملہ اٹھایا گیا،گردوں، پیٹ سکین اور پلیٹ لیٹس کی موجودہ صورتحال سےآگاہ کیا جائے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کے معالج ڈاکٹرعدنان کو بورڈ میں شامل کرنے کی ہدایت کر دی،  نوازشریف کے لندن میں خون، نفرالوجی کے ٹیسٹ کے بعد علاج کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    نواز شریف کی صحت سے متعلق محکمہ صحت کو رپورٹ ایک ہفتے میں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، محکمہ صحت کی رپورٹ کے بعد پنجاب حکومت سزا کی معطلی میں توسیع کا فیصلہ کرے گی۔

  • پنجاب حکومت کی نواز شریف کو 3 دن میں میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت

    پنجاب حکومت کی نواز شریف کو 3 دن میں میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت

    لاہور: پنجاب حکومت نے نواز شریف کی بھیجی گئی میڈیکل رپورٹس کو نامکمل قرار دیتے ہوئے 3 روز میں مطلوبہ میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو 3 دن میں میڈیکل رپورٹس جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

    پنجاب حکومت کے مطابق اگر 3 دن میں مطلوبہ رپورٹس جمع نہیں کروائی گئیں تو متعلقہ حکام موجودہ ریکارڈ کی بنیاد پر ان کی جانب سے بیرون ملک قیام میں توسیع کے لیے دی گئی درخواست کا فیصلہ کریں گے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر لارنس کی رپورٹ میں صرف امراض قلب کے معاملات اٹھائے گئے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کے گردوں، پلیٹ لیٹس کی موجودہ پوزیشن، پی ای ٹی اسکین سے فوری آگاہ کیا جائے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا نواز شریف کو خط، تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم

    یاد رہے کہ 14 جنوری کو محکمہ داخلہ پنجاب نے ضمانت میں توسیع کے معاملے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھا تھا، جس مین نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ میڈیکل رپورٹس کا میڈیکل بورڈ جائزہ لینے کے بعد ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    بعدازاں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹس کو سرکاری میڈیکل بورڈ نے نامکمل قرار دیا تھا۔

  • نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئیں

    نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئیں

    لاہور: مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئیں، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی حالت ابھی سنبھلی نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس ہائی کورٹ میں جمع کرا دی گئیں، رپورٹس نواز شریف کے وکیل کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی۔ عدالت کے رجسٹرار آفس میں 4 مختلف رپورٹس جمع کرائی گئیں۔

    میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کی حالت ابھی سنبھلی نہیں ہے، ان کی سرجری ہونی ہے، نوازشریف کی حالت بہتر ہونے تک سرجری ممکن نہیں ہے۔

    نواز شریف کی بھجوائی گئی رپورٹس مختلف مواقع کے ٹیسٹوں پر مبنی ہیں، رپورٹس 19 دسمبر، 23 دسمبر اور 13 جنوری کو کیے گئے ٹیسٹوں پر مشتمل ہیں۔

    اس سے قبل گزشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس حکومت کو بھیج دیں۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا نواز شریف کو خط، تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم

    یاد رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے ضمانت میں توسیع کے معاملے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھا تھا، جس مین نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا میڈیکل رپورٹس کا میڈیکل بورڈ جائزہ لینے کے بعد ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا۔

  • نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس حکومت کو بھیج دیں، ڈاکٹر عدنان

    نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس حکومت کو بھیج دیں، ڈاکٹر عدنان

    لندن: سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس حکومت کو بھیج دیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کل مجھے فون کر کے میڈیکل رپورٹس مانگیں، تمام تازہ ترین رپورٹس آج صبح متعلقہ حکام کو بھیج دیں۔

    ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ رپورٹس میں ڈاکٹرز نے مشورہ دیا نوازشریف روزانہ دو بار مختصر واک کریں، نفسیاتی سکون کے لیے بھی ضروری تھا نوازشریف واک کریں، خاندان کے اصرار پر نوازشریف باہر نکلے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ روبیڈئم پی ای ٹی اسکین جدید طریقہ ہے، برطانیہ میں 2 مشینیں ہیں، نوازشریف کے دماغ کی دائیں آرٹری میں بلاکیج ہے، دماغ کی شریان کے علاج سے قبل دل کا مسئلہ حل کرنا ضروری ہے، علاج مسلسل جاری ہے اور رپورٹس اس کی واضح تصویر کشی کر رہی ہیں۔

    محکمہ داخلہ پنجاب کا نواز شریف کو خط، تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم

    واضح رہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب نے ضمانت میں توسیع کے معاملے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کو خط لکھ دیا، جس مین نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس فوری بھجوانے کا حکم دیتے ہوئے کہا میڈیکل رپورٹس کا میڈیکل بورڈ جائزہ لینے کے بعد ضمانت میں توسیع کا فیصلہ کیا جائے گا۔