فیصل آباد(24 اگست 2025) :جنرل اسپتال سمن آباد کے مالی معاملات میں 10 کروڑ 84 لاکھ کی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ شہباز احمد کی مبینہ کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا، رپورٹ میں 4کروڑ 9 لاکھ 16 ہزار روپے کی غیر قانونی ادائیگی یونیورسل ہیلتھ انشورنس، ہیلتھ کونسل فنڈز سے کی گئی۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق 3 کروڑ 33 لاکھ 13 ہزار روپے کی ادویات قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریدی گئیں، ادویات کی خریداری میں مارکیٹ ریٹس، کنٹریکٹ شرائط اور سرکاری ضوابط کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا، 93 لاکھ 31 ہزار روپے کی مزید مہنگی ادویات خریدی گئیں جو مارکیٹ نرخ سے زائد قیمتوں پر حاصل کی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 41 لاکھ 44 ہزار روپے کے ٹھیکے بغیر پرفارمنس سیکیورٹی اور اسٹامپ ڈیوٹی کے جاری کیے گئے، اسپتال کی آمدنی میں سے 25 لاکھ 78 ہزار روپے کی رقم ضلعی محکمہ صحت کے سرکاری اکاؤنٹ میں جمع نہیں کروائی گئی، دیگر انکشافات میں 25 لاکھ 90 ہزار روپے کی تنخواہیں اُن آسامیوں پر دی گئیں جو باقاعدہ طور پر ختم کی جا چکی تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 20 لاکھ 41 ہزار روپے کی مختلف خریداری کی گئی جو غیر ضروری اور مہنگی تھی، 18 لاکھ 76 ہزار روپے کی اضافی ادائیگی ایک ایسے سپلائر کو کی گئی جس نے زیادہ نرخ وصول کیے۔
آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹر شہباز احمد کو سی ای او ڈسٹرکٹ ہیلتھ تعینات کر دیا گیا، سمن آباد اسپتال کا چارج بھی ابھی ان کے پاس ہی ہے۔