Tag: میڈیکل کالجوں میں داخلے

  • میڈیکل کالجوں میں داخلے لینے والے طلبا کی بڑی مشکل آسان ، اہم  خبر آگئی

    میڈیکل کالجوں میں داخلے لینے والے طلبا کی بڑی مشکل آسان ، اہم خبر آگئی

    لاہور : یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنس کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے وسط میں سرکاری اورپرائیویٹ میڈیکل کالجز کے داخلے کھول دیئے جائیں گے، اب طلبہ اور والدین کو ہر کالج کیلئےالگ درخواست نہیں دینا پڑے گی۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنس اب پرائیویٹ میڈیکل اینڈڈینٹل کالجز کے داخلے کرے گی، اکتوبر کے وسط میں سرکاری اورپرائیویٹ میڈیکل کالجز کے داخلے کھول دیئے جائیں گے۔

    حکومت پنجاب کی ایڈمیشن پالیسی کے تحت سینٹرلائزڈ داخلے کیےجائیں گے ، وی سی یوایچ ایس پروفیسراحسن وحیدراٹھور نے بتایا کہ طلبہ اوروالدین کو ہر کالج کیلئے الگ درخواست نہیں دینا پڑے گی، ایک ہی پورٹل کے ذریعے امیدوار کالجز کی چوائس دے سکیں گے۔

    پروفیسراحسن وحیدراٹھور کا کہنا تھا کہ سینٹرلائزڈ داخلوں سےایڈمیشن عمل میں میرٹ کویقینی بنایا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سرکاری اورنجی میڈیکل کالجزکےداخلےایک ساتھ کھلیں گے، جس پر امیدوارمیڈیکل کالجزمیں داخلے کیلئے بیک وقت اپلائی کرسکیں گے، میڈیکل کالجزکیلئے درخواست فیس 2ہزارروپےرکھی گئی ہے۔

    یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنس نے پرائیویٹ کالجزمیں داخلےکیلئے امیدواروں کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں۔

  • چیف جسٹس نے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے فیس مقررکردی

    چیف جسٹس نے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے فیس مقررکردی

    لاہور: چیف جسٹس نے میڈیکل کالجوں میں داخلےکے لیے6لاکھ42ہزارفیس مقررکردی اور کہا کہ جس نے مقررہ فیس سے ایک روپیہ زیادہ لیا اس کی خیرنہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں نجی میڈیکل کالجزمیں اضافی فیسوں کے خلاف از خودنوٹس کیس کی سماعت ہوئی ، نجی میڈیکل کالجز کے مالکان،چیف ایگزیکٹو افسران عدالت میں پیش ہوئے جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان بھی کمرہ عدالت میں موجود ہے۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی میڈیکل کالج اب رجسٹر نہیں ہوگا، آپ نے جواب جمع کرانے تک فیسیں وصول کی ہیں، فیسیں وصولی میں پیسے زیادہ ہوئے تو واپس کرنے پڑیں گے، آپ نے6لاکھ42ہزار روپےفیس لی، ہم نے ابھی سب دیکھنا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ جو سرکاری ڈاکٹرپرائیوٹ کلینک چلا رہے ہیں وہ بند کروادیں گے، یہ میرا پیشن ہے اور میں یہ ٹھیک کرکے رہوں گا، میرے پاس وسائل کی کمی نہیں، کلینک پرلکھ دیں اسپتال میں کام کے باعث کلینک بند ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہمارے بندے جاکر کلینک میں بیٹھ جائیں گے، غریب کا بچہ ڈاکٹر بننا چاہتا ہے لیکن وسائل نہیں، آپ اپنے3سال ملک کو دے دیں نہ کمائیں۔

    چیف جسٹس نے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے فیس مقرر کردی

    جسٹس ثاقب نثار نے میڈیکل کالجز کا دورہ کرنے کے لیے آئینی کمیٹی تشکیل دیدی۔

    سماعت میں چیف جسٹس نے میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے 6لاکھ42ہزارفیس مقررکردی اور کہا کہ جس نے مقررہ فیس سےایک روپیہ زیادہ لیا اس کی خیرنہیں۔

    چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجزکی سائنس کی سب کوسمجھ آناشروع ہوگئی، خرابی پکڑی گئی تو پرائیویٹ میڈیکل کالجز بند کرا دینگے، پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی اپنی مارکنگ ہوتی ہے، جائزہ لے رہے ہیں ایک جگہ داخلہ ہو اور ایک میرٹ ہو، ڈونیشن اور پیسے کی بنیاد پرداخلے نہیں ہونگے۔

    سپریم کورٹ نے میڈیکل کالجزکمیشن کیلئےعائشہ حامدایڈووکیٹ معاون مقرر کردیا۔


    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے نئے میڈیکل کالجز کھولنے پر پابندی عائد کردی


    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں نجی میڈیکل کالجز فیس کیس میں سپریم کورٹ نے نئے میڈیکل کالجز کھولنے پر پابندی عائد کردی تھی اور پی ایم ڈی سی کو نئے میڈیکل کالجز بنانے کیخلاف حکم امتناعی جاری کیا تھا۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پی ایم ڈی سی عدالتی احکامات تک اجازت نہیں دےگا، پی ایم ڈی سی کارکردگی دکھائے تو دباؤ سے تحفظ دیں گے۔


    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا ملک بھر میں نجی میڈیکل کالجز میں داخلے روکنے کا حکم


    اس سے قبل فیسوں میں اضافے کے ازخود نوٹس پر سپریم کورٹ نے ملک بھر میں پرائیوٹ میڈیکل کالجز کے داخلوں پر پابندی لگا دی تھی اور نجی میڈیکل کالجز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب اسمبلی : کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کی قرارداد منظور

    پنجاب اسمبلی : کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کی قرارداد منظور

    لاہور:پنجاب اسمبلی میں کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے مؤثر قانون سازی اور میڈیکل کالجوں میں داخلے کیلئے بیان حلفی لینے کی قراردادیں کثرت رائے سے منظور کر لی گئیں ہیں۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیرِصدارت ہوا، جس میں مسلم لیگ نون کی عظمٰی زاہد بخاری نے کم عمری میں شادیوں کی روک تھام کیلئے مؤثر قانون سازی کی قرارداد پیش کی، جس کی جماعت اسلامی کے رکن نے مخالفت کی تاہم قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے۔

    مسلم لیگ نون کی رکن نگہت شیخ نے میڈیکل کالجز میں داخلے کیلئے طلبہ و طالبات سے بیان حلفی لینے کی قرار داد پیش کی، جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

    قرار داد میں کہا گیا کہ اکثر طالبات پریکٹس نہیں کرتیں، طلبہ و طالبات کو پابند کیا جائے کہ وہ پانچ سال تک سرکاری ہسپتالوں میں ملازمت کریں۔

    جماعت اسلامی کے رکن ڈاکٹر وسیم اختر نے پچہتر سال کی عمر کے ریٹائرڈ ملازمین کو مکمل پنشن دینے کی قرارداد پیش کی، جو حکومتی ارکان کی مخالفت کے باعث مسترد ہوگئی۔