Tag: میڈیکل یونیورسٹیز

  • میڈیکل یونیورسٹیز  میں داخلے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    میڈیکل یونیورسٹیز میں داخلے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : میڈیکل یونیورسٹیز میں داخلے کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی ، ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے ایک صوبے کا رزلٹ ملک بھر کیلئے موثر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی میڈیکل یونیورسٹیز کو آئندہ سیشن کیلئے داخلوں کی اجازت مل گئی ، زرائع نے بتایا کہ یونیورسٹیز کو ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس داخلوں کی اجازت دی گئی ہے۔

    پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے صوبائی میڈیکل یونیورسٹیز کے نام مراسلہ ارسال کردیا، پی ایم ڈی سی نے مراسلہ سرکاری میڈیکل یونیورسٹیز کو ارسال کیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ صوبائی سرکاری میڈیکل جامعات داخلوں کا عمل مکمل کریں، صوبائی میڈیکل یونیورسٹیز سیشن 25-2024 کیلئے داخلے کریں۔

    پی ایم ڈی سی کا کہنا تھا کہ میڈیکل جامعات پی ایم ڈی سی ایکٹ 2022 کے تحت اور میڈیکل، ڈینٹل انڈر گریجویٹ ایجوکیشن پالیسی قواعد 2023 کے تحت داخلے کریں۔

    مراسلے میں مزید کہا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے ایک صوبے کا رزلٹ ملک بھر کیلئے موثر ہو گا، ایم ڈی کیٹ کا رزلٹ اسلام آباد آزادکشمیر، جی بی پر نافذ العمل ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ رجسٹرار پی ایم ڈی سی ڈاکٹر شائستہ فیصل نے یونیورسٹیز کو مراسلہ بھجوایا ہے، یو ایچ ایس لاہور، لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو ، بولان میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز یونیورسٹی کوئٹہ ، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام اباد اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کو مراسلہ ارسال کیا۔

  • پنجاب میں میڈیکل یونی ورسٹیز میں بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی لازمی قرار

    پنجاب میں میڈیکل یونی ورسٹیز میں بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی لازمی قرار

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے صوبے میں میڈیکل یونی ورسٹیز میں بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی لازمی قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمۂ صحت نے میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز ایکٹ 2018 منظوری کے لیے بجھوا دیا، ایکٹ کے مطابق صوبے کی میڈیکل یونی ورسٹیوں میں بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی لازمی ہوگی۔

    [bs-quote quote=”پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ملازمین اور ڈاکٹر اضافی تنخواہ اور مراعات کے اہل ہوں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    میڈیکل یونی ورسٹیوں میں بورڈ آف گورنر7 ممبران پر مشتمل ہوگا، سیکریٹری صحت اور وائس چانسلر بورڈ کے ممبر ہوں گے۔ بل کے مسودے کے مطابق وائس چانسلر کو پرو وائس چانسلر کو ہٹانے یا متبادل لانے کا اختیار حاصل ہوگا۔

    نئے قانون کے مطابق میڈیکل یونی ورسٹیوں کو ترقیاتی اخراجات کے لیے فیس میں اضافے کا اختیار ہوگا، انفرادی سطح پر میڈیکل ٹیچنگ فنڈز کا قیام بھی عمل میں لایا جا سکے گا۔

    مسودے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بورڈز کو ایکٹ سے ہٹ کر قوانین بنانے کا اختیار بھی حاصل ہوگا، اداروں میں تعینات کنسلٹنٹ پرائیویٹ پریکٹس کرنے کے مجاز ہوں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب فوڈ اتھارٹی نے تین ہزار لیٹر مضر صحت آئس کریم کے اسٹاک کو سیل کردیا


    تاہم کنسلٹنٹس کو اضافی فیسوں کی وصولی کی ممانعت ہوگی، انھیں اسپتال کی حدود کے اندر یا باہر کلینکل پریکٹس کی بھی اجازت ہوگی۔ پرائیویٹ پریکٹس کرنے والے ملازمین اور ڈاکٹر اضافی تنخواہ اور مراعات کے اہل ہوں گے۔

    مسودے کے مطابق پرائیویٹ مریض سے امیجنگ سہولیات، لیبارٹری، کنسلٹنٹ فیس وصول کی جائے گی، ادارے کی فیسوں سے اسپتال ملازمین کارکردگی کی بنیاد پر مخصوص شیئر کے مجاز ہوں گے۔

  • پنجاب میں میڈیکل کےداخلوں کےلیےانٹری ٹیسٹ

    پنجاب میں میڈیکل کےداخلوں کےلیےانٹری ٹیسٹ

    لاہور: پنجاب کی مختلف میڈیکل یونیورسٹیراور کالجوں میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ لیا جا رہا ہے جس میں 65 ہزار امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام پنجاب کی میڈیکل یونیورسٹیراورکالجز میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ لیا جا رہا ہے۔

    انٹری ٹیسٹ میں 65 ہزار امیدوار 5500 نشستوں کے لیے امتحان دے رہے ہیں جن میں 41 ہزارطالبات جبکہ 24 ہزارطلبہ شامل ہیں۔

    طلبہ ایم بی بی ایس کی 3405 جبکہ بی ڈی ایس216 نشستوں کے لیے ٹیسٹ دے رہے ہیں،21 نجی کالجوں میں ایم بی بی ایس کی 2590 ، بی ڈی ایس کی 555 نشستوں پرٹیسٹ لیے جا رہے ہیں۔


    میڈیکل انٹری ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ کرنے والا ملزم گرفتار


    یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے انٹری ٹیسٹ کے لیے13 شہروں میں 28 امتحانی مراکز کا انتظام کیا ہے۔

    انٹری ٹیسٹ کے لیے لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد، رحیم یار خان اور ملتان میں سرگودھا، گجرات، راولپنڈی، گوجرانوالہ، ڈی جی خان اورحسن آباد میں مراکزبنائے گئے ہیں۔


    عدالت کا پنجاب کے میڈیکل کالجزکودوبارہ انٹری ٹیسٹ لینےکا حکم


    یاد رہے کہ 20 اگست کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام انٹری ٹیسٹ ہوا تھا تاہم پرچہ لیک ہونے کے باعث لاہور ہائی کورٹ نے ٹیسٹ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نتائج مسترد کردیے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔