میکسیکو: خلیج میکسیکو میں تیل کے پلیٹ فارم میں خوف ناک آتش زدگی کے باعث کم از کم 2 افراد ہلاک اور ایک لا پتا ہو گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میکسیکو کے تیل کے پلیٹ فارم میں آگ لگنے کی وجہ سے دو مزدور ہلاک اور ایک لا پتا ہو گیا ہے، آتش زدگی کی وجہ سے پیداوار بھی متاثر ہو گئی ہے۔
آگ لگنے کا واقعہ جمعہ کے روز صبح سویرے پیش آیا، یہ آئل پلیٹ فارم سرکاری تیل کمپنی پیمیکس چلا رہی تھی، ٹوئٹر پر ایک بیان میں کمپنی نے کہا کہ حادثے میں 6 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
BREAKING: Massive fire on an oil rig in the Gulf of Mexico. It is reported Pemex the Nohoch Alfa (oil platform) burst into flames; six workers injured, seven are missing. pic.twitter.com/fkz50HbClx
کمپنی کے مطابق پلیٹ فارم پر آگے تیل کی پیداوار کو بڑا نقصان پہنچا ہے، سوشل میڈیا پر آتش زدگی کی ایک ویڈیو بھی زیر گردش ہے جس میں پلیٹ فارم کو خوف ناک شعلوں میں پوری طرح گھرا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
پیمیکس کے مطابق حادثے کے وقت 328 میں سے تقریباً 321 کارکنان کو پلیٹ فارم سے بہ حفاظت نکال لیا گیا تھا، جب کہ آگ بھجانے کے لیے 4 کشتیوں نے آپریشن میں حصہ لیا۔ کمپنی کے ڈائرکٹر کا کہنا تھا کہ مرنے والے مزدوروں کا تعلق پلیٹ فارم پر کام کرنے والی ایک اور کمپنی سے تھا۔
رپورٹس کے مطابق آئل پلیٹ فارم کا وہ حصہ جہاں آگ لگی تھی مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، جب کہ پیمیکس مپنی اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آگ کس وجہ سے لگی۔
کرنا واکا : میکسیکو میں ایک پہاڑی کی جانب جانے والے راستے میں ایک عورت سمیت 6 افراد کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں، لاشیں ناقابل شناخت حالت میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے صوبہ موریلس میں کرنا واکا شہر میں واقع سانٹا کلارا پہاڑ کے راستے میں ایک عورت سمیت 6 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
صوبائی اٹارنی جنرل دفتر کی تفتیش کے بعد لاشوں کو مقامی طبّی مرکز میں پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا گیا ہے، مذکورہ لاشیں ناقابل شناخت حالت میں ہیں، واقعے کی مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
مقامی حکام کے مطابق لاشوں کے گمشدگی کی شکایت کے ساتھ پولیس کو مطلوب افراد کے حوالے سے اس واقعے کی تفتیش بھی کی جاسکتی ہے۔
میکسیکو سٹی: شمالی امریکی ملک میکسیکو میں جرائم کی دنیا کے ڈان کے بیٹے کی گرفتاری کا آپریشن ایک خوں ریز مہم میں بدل گیا، اور 29 افراد کی لاشیں گر گئیں۔
تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے حکام کا کہنا ہے کہ میکسیکو کے منشیات کے سرغنہ ایل چاپو کے بیٹے کی گرفتاری کے لیے کیے گئے خوں ریز آپریشن کے دوران کم از کم 29 افراد ہلاک ہو گئے۔
ڈان کے 32 سالہ بیٹے اوویڈیو گوزمین لوپیز پر اپنے والد کے بدنام زمانہ سینالوا کارٹیل کے ایک دھڑے کے لیڈر ہونے کا الزام ہے، یہ کارٹیل دنیا میں منشیات کی اسمگلنگ کی سب سے بڑی تنظیموں میں سے ایک ہے، ڈان کا بیٹا کُلیاکن میں پکڑا گیا اور جمعرات کو میکسیکو سٹی لے جایا گیا۔
تاہم گرفتاری کے دوران اور بعد میں 10 فوجی اور ڈان کے بیٹے کے 19 باڈی گارڈ مارے گئے، گینگ کے مشتعل ارکان نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں، درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی اور مقامی ایئرپورٹ پر کھڑے طیاروں کو نقصان پہنچایا۔
Video shows the moment Mexican security forces captured the son of "El Chapo" Ovidio Guzman-Lopez. pic.twitter.com/B26ZcUyMKf
میکسیکو کے وزیر دفاع لوئس کریسینسیو سینڈوول نے جمعہ کو کہا کہ جھڑپوں میں 35 فوجی اہل کار زخمی اور 21 مسلح افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گوزمین لوپیز ’دی ماؤس‘ یعنی ’چوہا‘ کی عرفیت سے مشہور ہے، اسے گرفتار کر کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے لے جایا گیا۔
واضح رہے کہ میکسیکو کے ڈان جوکین ایل چاپو گوزمین 2019 میں منشیات کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے جرم میں قصوروار پائے جانے کے بعد امریکا میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔
میکسیکو: مسلح افراد نے میکسیکو میں ایک جیل پر حملہ کر کے پولیس اہل کاروں سمیت 14 کو ہلاک کر دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق میکسیکو کے سرحدی شہر واریز کی جیل پر مسلح افراد نے حملہ کیا، جس میں چودہ افراد ہلاک اور 24 قیدی جیل سے فرار ہو گئے۔
جیل پر ہونے والے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں 10 پولیس اہل کار اور 4 قیدی شامل ہیں، جب کہ 13 اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔
چیہواہوا ریاست کے پراسیکیوٹر کے دفتر نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ حملہ آور مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے کئی بکتر بند گاڑیوں میں جیل پہنچے اور محافظوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ جیل کے اندر کچھ فسادی قیدیوں نے مختلف اشیا کو آگ بھی لگائی اور جیل کے محافظوں سے جھڑپ کی، پولیس کے مطابق 4 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ وہ حملہ آور تھے یا قیدی۔
ریاستی پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا کہ میکسیکو کے فوجیوں اور ریاستی پولیس نے اتوار کو بعد میں جیل کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا۔
یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ فرار ہونے والے 24 قیدی کیسے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے، اور فوری طور پر یہ بھی واضح نہیں ہو سکا کہ حملہ کس نے کیا۔
واضح رہے کہ میکسیکو کی جیلوں میں تشدد کے واقعات کثرت سے رونما ہوتے ہیں، ان جیلوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جہاں حکام صرف برائے نام کنٹرول رکھتے ہیں۔ حریف گروہوں کے قیدیوں کے درمیان باقاعدگی سے جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، جو واریز جیسی جگہوں پر منشیات کے کارٹلز کے لیے پراکسی کا کام کرتے ہیں۔
امریکا میں بے بی وائپس لے جانے والے ایک ٹرک سے کروڑوں مالیت کی منشیات برآمد ہوئی جس کے بعد حکام نے ٹرک کو قبضے میں لے لیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ ٹرک امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر پکڑا گیا۔
امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن افسران نے کولمبیا سولڈیرٹی برج پر مشکوک ٹریلر ٹرک کو روکا، یہ پل امریکا اور میکسیکو کی 2 ریاستوں کو آپس میں ملاتا ہے۔
ٹرک میں بے بی وائپس کی کھیپ موجود تھی جسے پہلے جانے دیا گیا تاہم شک ہونے پر دوبارہ انسپکشن کی گئی تو ٹرک سے کوکین برآمد ہوئی۔
19 سو سے زائد پیکٹس میں موجود کوکین کی مقدار 15 سو 33 پاؤنڈز تھی جبکہ اس کی مالیت 11.8 ملین (1 کروڑ 18 لاکھ) ڈالر تھی۔
منشیات برآمدگی کے بعد حکام نے ٹرک اور اس کے ڈرائیور کو اپنی تحویل میں لے لیا اور تحقیقات شروع کردیں۔ امریکی امیگریشن، کسٹم انفورسمنٹ، اور ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن کے ادارے بھی معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
امریکی مصنفہ مشل سی ہل سٹورم نے لکھا ہے، درد یا تکلیف، تخیل اور فن کو بڑھاوا دیتا ہے، جو اپنے درد کو گلے لگاتا ہے، وہ اپنے فن کی بلندیوں پر پہنچ جاتا ہے۔
دنیا میں جتنے بھی فنکار گزرے، ان کی زندگی میں کوئی نہ کوئی دکھ ایسا ضرور تھا جس نے پوری زندگی انہیں بے چین اور مضطرب رکھا، اور اسی درد، بے چینی اور اضطراب نے انہیں فن کی کسی نہ کسی جہت کی عروج پر پہنچا دیا۔
میکسیکن آرٹسٹ فریڈا کاہلو کی زندگی بھی کچھ ایسی ہی گزری جس نے اسے برش اور رنگوں سے جوڑ دیا، اور آج اسے ایک ایسی مصورہ قرار دیا جاتا ہے، جس نے مصوری میں نئی جہت پیش کی۔
فریڈا 6 جولائی 1907 کو میکسیکو میں پیدا ہوئی، 6 برس کی عمر میں وہ پولیو وائرس کا شکار ہوگئی اور بیماری کے حملے کے باعث وہ کئی ماہ تک بستر پر رہی۔ پولیو نے اسے کم عمری میں معذوری کا شکار بنا دیا۔
ایک یہی بیماری کافی نہ تھی کہ سنہ 1925 میں 18 برس کی عمر میں فریڈا بس میں سفر کے دوران ایک ہولناک حادثے کا شکار ہوئی، اس حادثے میں وہ مرتے مرتے بچی لیکن اس کی ریڑھ، کولہے، کندھے اور پاؤں کی ہڈیاں ایسی ٹوٹیں کہ وہ ساری عمر ان کے درد میں مبتلا رہی۔
اس ایکسڈنٹ کے بعد بھی وہ کئی ماہ تک بستر پر رہی، اس دوران اس نے مصوری کے لیے ایک ایزل اپنے بستر کے قریب رکھ لیا اور مصوری کی مختلف تکنیکوں پر کام کرنے لگی۔
پہلا سیلف پورٹریٹ ۔ سنہ 1926
صحت یابی کے بعد اس نے باقاعدہ مصوری شروع کردی، اور وہ کہتی تھی کہ مصوری نے میری زندگی کو مکمل کیا۔ اس نے اپنے قریبی دوستوں، اہل خانہ اور مختلف اشیا کی تصاویر بنانی شروع کیں لیکن جس چیز نے دنیا کی توجہ حاصل کی، وہ اس کے سیلف پورٹریٹس تھے۔
فریڈا نے نہ صرف زندگی کے ہر رنگ، اور خود پر گزرنے والے ہر غم، دکھ درد اور خوشی کے جذبے میں اپنی تصویر کشی کی بلکہ لاشعور سے شعور میں آنے والے ہر بے ربط خیال میں بھی خود کو پیش کیا۔
اپنے پہلے سیلف پورٹریٹ میں فریڈا نے خود کو سرخ مخملی لباس میں ملبوس دکھایا۔
19 سال کی عمر میں فریڈا کے پہلے پورٹریٹ کو ایک عام سی نوعمر لڑکی کا شوخ و چنچل تخیل تو نہیں کہا جاسکتا کہ اس کم عمری میں وہ بہت سی تکالیف جھیل چکی تھی لیکن اس کا مخملی سرخ لباس نوعمری کی خواہشات کا جھلک ضرور دکھاتا ہے۔
فریڈا زندگی بھر جسمانی تکالیف کا شکار رہی، اور اس سے عارضی نجات کے لیے اس نے آرٹ میں پناہ ڈھونڈ لی تھی۔ اس نے 200 کے قریب پینٹنگز بنائیں، جن میں سے 55 اس کے سیلف پورٹریٹس تھے۔
وہ کہتی تھی کہ میں خود کو اس لیے پینٹ کرتی ہوں کہ کیونکہ میں تنہا ہوں، کیونکہ یہ وہ واحد انسان ہے جسے میں سب سے اچھی طرح جانتی ہوں۔
دو فریڈا ۔ سنہ 1939
اس کی تصاویر میں ایک طرف تو عام زندگی کی چھوٹی چھوٹی چیزیں نہایت شوخ رنگوں میں دیکھنے کو ملتیں، (غالباً اپنی تکلیف دہ زندگی کو رنگین اور خوبصورت بنانے کی خواہش اس نے اپنی پینٹنگز میں پوری کی)، تو دوسری طرف اس نے غیر حقیقی خیالات یا سریئلزم بھی اپنی تصاویر میں پیش کیا۔
تاہم اس کا سریئلزم دیگر مصوروں کی طرح بالکل ہی غیر حقیقی اور بے ربط نہیں تھا، بلکہ اس کی زندگی کے تجربات پر ہی مشتمل تھا۔
اس بارے میں وہ کہتی تھی، کہ مجھے سریئلسٹ سمجھا جاتا ہے، حالانکہ میں نہیں ہوں، میں خواب پینٹ نہیں کرتی، میں اپنی حقیقت پینٹ کرتی ہوں۔
فریڈا کو اپنی میکسیکن شناخت اور ثقافت سے بے حد محبت تھی، چنانچہ اس نے اپنی ہر پینٹنگ میں میکسیکن ثقافت کو، اور اپنے ہر سیلف پورٹریٹ میں خود کو روایتی میکسیکن لباس میں پینٹ کیا۔
سنہ 1929 میں فریڈا نے اس وقت کے معروف میکسیکن مصور ڈیاگو رویرا سے شادی کی۔ یہ تعلق فریڈا کے لیے نہایت ہنگامہ خیز اور اونچ نیچ کا شکار رہا۔ ڈیاگو، فریڈا سے عمر میں خاصا بڑا تھا لیکن دونوں کے نظریات و خیالات ملتے تھے۔
دونوں نے ایک ساتھ دنیا کا سفر کیا اور اس دوران بہترین پینٹنگز تخلیق کیں، دونوں کمیونسٹ سیاست میں بھی خاصے سرگرم تھے، لیکن ڈیاگو ایک مشکل شخص تھا۔
فریڈا کاہلو اور ڈیاگو رویرا ۔ ڈیاگو کی بے وفائی فریڈا کی زندگی کا ایک اور دکھ تھا
دونوں کی شادی 10 سال کا عرصہ چلی جس کے بعد دونوں الگ ہوگئے، لیکن ایک سال بعد ہی دونوں نے دوبارہ شادی کرلی اور پھر یہ تعلق فریڈا کی موت تک قائم رہا، تاہم اس دوران ڈیاگو کی بے وفائی اور بے التفاتی نے فریڈا کو بے حد جذباتی نقصان پہنچایا۔
اس کے پورٹریٹس، جو اس کے دکھوں کا آئینہ ہیں، اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہیں کہ ڈیاگو سے محبت نے اسے توڑ دیا تھا لیکن وہ پھر بھی اس سے محبت کیے جارہی تھی۔
وہ کہتی تھی، ڈیاگو کی بیوی ہونا ایک حیرت انگیز تجربہ ہے، اگرچہ وہ کسی ایک کا ہو کے نہیں رہ سکتا، پھر بھی وہ بہت اچھا ساتھی ہے۔
اس کی دا ٹو فریڈاز نامی پینٹنگ اسی دکھ کی جھلک دکھلاتی ہے جو اس نے اپنی طلاق کے بعد بنائی۔
اس پینٹنگ میں 2 فریڈا موجود ہیں، ایک فریڈا کا دل زخمی ہے جس سے رستا خون اس کے روایتی لباس کو رنگین کر رہا ہے، یہ فریڈا ایک تکلیف دہ ماضی کا اشارہ ہے۔ دوسری فریڈا جدید لباس میں صحت مند حالت میں ہے جس کے ہاتھ میں ڈیاگو کی ننھی سی تصویر ہے۔
یہ تصویر اس کی شخصیت اور اس کی خواہش کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ ڈیاگو سے محبت کرتے ہوئے سب کچھ ٹھیک دیکھنا چاہتی ہے، لیکن حقیقت میں وہ اس محبت سے نہایت اذیت میں ہے۔
یہ پینٹنگ اس کی انفرادیت، خود مختاری اور جذباتی طور پر مضبوط ہونے کی خواہش، اور اصل میں اس کے ٹوٹ جانے اور محبت میں کسی پر منحصر ہوجانے کی حقیقت کی تصویر ہے۔
ود آؤٹ ہوپ ۔ سنہ 1945
فریڈا کی جسمانی خستہ حالی نے اسے زندگی بھر اذیت میں رکھا، 47 سال کی عمر میں موت تک اس کے 30 آپریشن ہوچکے تھے۔ سنہ 1944 میں وہ ایک نہایت تکلیف دہ آپریشن سے گزری جس کی کامیابی سے اس کی صحت یابی کی کچھ امید تھی، لیکن یہ آپریشن ناکام ہوگیا۔
اس تکلیف کا اظہار فریڈا نے دا بروکن کالم نامی ایک پورٹریٹ پینٹ کر کے کیا، اس پینٹنگ میں فریڈا کے جسم میں جابجا میخیں گڑی ہوئی دکھائی گئیں جو اس کے درد اور اذیت کی طرف اشارہ ہے۔
ایک اور پینٹنگ ود آؤٹ ہوپ میں اس نے خود کو ہر امید سے مایوس قرار دیا۔ اس پینٹنگ میں وہ اسپتال کے بستر پر ہے جو اس کا تکلیف دہ ساتھی بن چکا ہے۔
وہ کہتی تھی، تکلیف، خوشی اور موت، کسی وجود کے نمو پاتے رہنے کا حصہ ہے۔ اس عمل سے جدوجہد کرتے اور گزرتے رہنا عقل و خرد کے نئے دروازے کھول دیتا ہے۔
فریڈا سنہ 1954 میں 47 سال کی عمر میں چل بسی، زندگی بھر جس طرح وہ غم و اندوہ اور تکلیف کا شکار رہی، موت یقیناً اس کے لیے جائے پناہ تھی، اور خود اس نے موت کے لیے کہا تھا، مجھے امید ہے کہ روانگی کا سفر خوش کن ہو، اور مجھے امید ہے کہ اس کے بعد پھر کبھی واپسی نہ ہو۔
امریکا کی سرحد پر کپڑوں میں درجنوں سانپ اور چھپکلیاں چھپا کر لے جانے والے شخص کو حکام نے گرفتار کرلیا، مذکورہ شخص میکسیکو سے آرہا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ شخص گذشتہ ماہ میکسیکو سے امریکا میں داخل ہوا تھا اور وہ پک اپ ٹرک چلا رہا تھا جب اسے پوچھ گچھ کے لیے باہر نکالا گیا۔
سرحد پر پیٹرولنگ ایجنٹ کے مطابق وہاں موجود افسران نے 43 سینگ والی چھپکلیاں اور 9 سانپ پلاسٹک کے ان تھیلوں سے برآمد کیے جو اس شخص نے اپنی جیکٹ، پینٹ کی جیبوں میں اور پیٹ کے نچلے حصے میں چھپا رکھے تھے۔
30 سالہ امریکی شہری کو جنگلی حیات کی غیر قانونی اسمگلنگ کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ اسمگلر ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اور ہر طریقہ اختیار کرتے ہیں تاکہ وہ مختلف اشیا یا زندہ رینگنے والے جانوروں کو سرحد کے دوسری جانب لے جا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمگلر نے جانوروں کی صحت اور حفاظت کو نظر انداز کرتے ہوئے ان جانوروں کو امریکا لا کر افسران کو دھوکا دیا۔
میکسیکو: شمالی امریکی ملک کے ایک شہر میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا، جس نے لوگوں کو دہشت زدہ کر دیا ہے، آسمان سے اچانک سینکڑوں پرندے پراسرار طور پر طوفان کی طرح گرے اور مر گئے۔
تفصیلات کے مطابق میکسیکو کی ریاست چیہواہوا کے ایک علاقے الوارو اوبریگان میں صبح سویرے پیلے سَروں والے بلیک برڈز سینکڑوں کی تعداد میں اڑتے اڑتے اچانک آسمان سے گرے اور اگلے لمحے ان کے مردہ اجسام سڑک اور فٹ پاتھ پر بکھرے ہوئے تھے۔
اس پراسرار اور دہشت زدہ کردینے والے واقعے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اچانک ایک سیاہ چادر کی طرح سینکڑوں پرندے زمین کی طرف تیزی سے آتے ہیں اور ان میں بہت سے دوبارہ اڑ نہیں پاتے، تاہم جو اڑنے میں کام یاب ہوئے، ان کے بارے میں بھی کہا جاتا ہے کہ بہت سے زخمی حالت میں تھے، ان میں سے بھی بہت سارے پرندے دور جا کر گر کر مرے۔
پرندے اچانک کیوں مرے، اور کیسے زخمی ہو گئے، اس بات کا کچھ بھی پتا نہیں چلا، لوگوں نے راستے میں جگہ جگہ دور تک پرندوں کے مردہ اجسام بکھرے ہوئے دیکھے تو پولیس کو اطلاع دی گئی، پولیس حکام کے مطابق انھیں 7 فروری کی صبح ساڑھے 8 بجے اطلاع دی گئی تھی، مقامی لوگوں کے مطابق یہ واقعہ صبح 5 بجے کے آس پاس پیش آیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق پیلے سَروں والے بلیک برڈ نامی پرندے دراصل نقل مکانی کرنے والے پرندے ہیں، یہ موسم سرما میں کینیڈا سے میکسیکو کے جنوب میں سفر کرتے ہیں، واقعے کے وقت ان کی پرواز اونچی بھی نہیں تھی، سوشل میڈیا پر وائرل، دہشت زدہ کر دینے والی فوٹیج میں پیلے سروں والے بلیک برڈز کے بادل کو اچانک زمین پر گرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسی دن لی گئی الگ ویڈیو فوٹیج میں بے حرکت پرندوں کو سڑک پر پڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جانوروں کے ایک ڈاکٹر نے مرے ہوئے پرندوں کا معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ غالباً یہ کسی ہیٹر سے نکلنے والے زہریلے دھوئیں کی وجہ سے مرے ہیں، یا ہو سکتا ہے کہ بجلی کی تاروں پر آرام کرنے کے دوران اچانک کرنٹ لگنے سے مر گئے ہوں گے۔
پرندوں کے مرنے کی صحیح وجہ جاننے کے لیے ان کی باقاعدہ جانچ شروع کر دی گئی ہے۔
میکسیکو سٹی: میکسیکو میں ڈرگ مافیا نے مناسب کوریج نہ ملنے پر ایک مقامی چینل سے شکایت کرتے ہوئے اس کی خاتون اینکر کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق میکسیکو میں طاقتور ڈرگ مافیا نے ایک غیر معمولی اقدام میں ٹی وی کی نیوز اینکر کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔
وائرل کی گئی ایک ویڈیو میں اپنے چہروں کو چھپائے افراد بھاری اسلحہ اٹھائے ایک شخص کے گرد کھڑے ہیں جو ایک کرسی پر بیٹھا پیغام پڑھ رہا ہے۔
ویڈیو میں وہ شخص دعویٰ کر رہا ہے کہ پیغام روبن اوسگیورا سروانتز المعروف ال منچو کی طرف سے ہے جو ڈرگ مافیا کے بڑے کارٹل جالسکو نیو جنریشن کے لیڈر ہیں۔ یہ بات واضح نہیں ہے کہ پیغام پڑھنے والا خود روبن اوسگیورا ہے۔
پیغام میں ملک کے ایک بڑے ٹی وی چینل میلینیو سے شکایت کی جا رہی ہے کہ وہ میچواکان ریاست میں جالسکو کارٹل کے خلاف لڑنے والے گروپ کی حمایت کررہا ہے۔
اسلحہ بردار مافیا کی ویڈیو میں ٹی وی چینل کی خاتون اینکر میلینو اورستی کا نام لے کر کہا جا رہا ہے کہ ان کو قتل کر کے اپنے ہی کہے الفاظ چبانے پر مجبور کیا جائے گا۔
ویڈیو میں پیغام پڑھنے والا شخص الزام عائد کر رہا ہے کہ ان کے خلاف لڑنے والا گروپ دراصل ڈرگ ٹریفکنگ میں ملوث ہے جن کے پاس ایسا اسلحہ ہے جو صرف فوج کے زیر استعمال ہے، ویڈیو میں ریاست میچواکان میں ایک دہائی قبل سیلف ڈیفنس فورس قائم کرنے والے ہیپولیٹو مورا کا نام بھی لیا گیا۔
ویڈیو میں خود کو جالسکو گروپ کا نمائندہ ظاہر کرنے والا شخص کہتا ہے کہ ان کے پیغام کا مقصد اظہار رائے کی آزادی کو سلب کرنا نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر میڈیا کوریج کو یقینی بنانا ہے۔
میلینیو ٹی وی چینل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنی خاتون صحافی کے ساتھ کھڑا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کرتے ہوئے میلینو اورستی کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
چینل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی کسی گروپ کی حمایت نہیں کی۔
دوسری جانب صدارتی ترجمان جیسس رامریز کیواس نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔
شمالی امریکی ملک میکسیکو میں ایک گاؤں میں اچانک زمین میں ایک گہرا گڑھا بن گیا جو چند روز میں پھیلتے پھیلتے 300 فٹ تک پھیل گیا۔
میکسیکو کے علاقے سانٹا ماریا زکاٹیپیک میں یہ سنک ہول چند روز قبل نمودار ہوا تھا اور اس وقت اس کی چوڑائی صرف 15 فٹ تھی، لیکن صرف ایک رات میں یہ مزید 100 فٹ تک پھیل گیا۔
اس کے بعد دن بدن اس کی چوڑائی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اب تک یہ 300 فٹ چوڑا اور 60 فٹ گہرا ہوچکا ہے، گڑھے کے اندر پانی بھرا ہوا ہے۔
اب تک یہ گڑھا سینکڑوں میٹر زرعی زمین نگل چکا ہے، زرعی زمین کے کنارے پر ایک گھر موجود ہے اور اب خدشہ ہے کہ یہ گھر بھی گڑھے کی نذر ہوجائے گا۔
گھر کے مالکان کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز انہیں ایک زوردار گڑگڑاہٹ سنائی دی جس کے بعد وہ خوفزدہ ہو کر باہر نکلے، شروع میں گڑھے کی چوڑائی کم تھی لیکن اگلے روز تک یہ کئی گنا پھیل چکا تھا جس کے بعد انہیں گھر خالی کرنا پڑا۔
مالکان پریشانی کا شکار ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر گڑھا ان کا گھر بھی نگل گیا تو وہ بے گھر ہوجائیں گے، ان کا اس علاقے میں کوئی جاننے والا نہیں اور وہ بالکل اکیلے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سنک ہول بننے کی وجہ ارضیاتی فالٹ ہے جبکہ زمین کے نیچے پانی کی سطح میں بھی تبدیلی ہورہی ہے۔
حکام کے مطابق اس مقام سے دور بھی زمین چٹخ رہی ہے جس کی وجہ پانی کا دباؤ ہے اور اس وجہ سے پورا علاقہ خطرے میں ہے۔