Tag: میکسیکو

  • میکسیکو میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، ہلاکتوں کی تصدیق

    میکسیکو میں چھوٹا طیارہ گر کر تباہ، ہلاکتوں کی تصدیق

    میکسیکو سٹی: شمالی امریکا کے ملک میکسیکو میں ایک چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کی شمالی ریاست نوویو لیون کے ڈیلنارٹ انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے قریب ایک چھوٹا طیارہ گرنے سے کم از کم 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    ریاست کے شہری تحفظ کے حکام نے جمعرات کو حادثے کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹا طیارہ سینیگا ڈی فلورس کی میونسپلٹی میں ایک ٹرانسپورٹ کمپنی کے اندر گر کر تباہ ہوا، طیارے میں 6 افراد سوار تھے۔

    طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 3 خواتین اور 3 مرد شامل تھے، یہ طیارہ 1972 کا پائپر پی اے 32 چیروکی سکس تھا، جو امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر لاریڈو سے رجسٹرڈ تھا۔

    امریکا میں‌ طیارہ گر کر تباہ، ہلاکت کی تصدیق

    ٹرانسپورٹ کمپنی کے اندر طیارہ کریش ہونے کے سبب کمپنی کا ایک ملازم بھی زخمی ہوا، جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    شہری ڈیفنس کے مطابق ٹرانسپورٹ لائن کے لیے کام کرنے والا شخص ایک ٹریکٹر ٹریلر آپریٹر تھا، جب جہاز ٹریکٹر پر آ کر کریش ہوا تو اس وقت وہ ٹریکٹر میں سوار تھا۔

  • چھوٹی گاڑی پر گھر کا سارا بوجھ لد گیا (ویڈیو کس ملک کی ہے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے)

    چھوٹی گاڑی پر گھر کا سارا بوجھ لد گیا (ویڈیو کس ملک کی ہے جان کر آپ حیران رہ جائیں گے)

    میکسیکو: چھوٹی گاڑیوں پر بے تحاشا سامان لادے ایسے مناظر پاکستان اور بھارت جیسے ممالک میں عام نظر آتے ہیں لیکن یہ ویڈیو شمالی امریکا کے ملک میکسیکو کی ہے۔

    میکسیکو کے ایک رہائشی نے حال ہی میں گھر کی منتقلی کے دوران گھر کا سارا بھاری سامان ایک چھوٹی گاڑی پر اس طرح لادا کہ وہ ایک بلڈنگ کی طرح دکھائی دینے لگی، اس کی ویڈیو بھی ٹک ٹاک پر وائرل ہو گئی تھی۔

    ویڈیو میں جو گاڑی نظر آ رہی ہے وہ فورڈ موٹر کمپنی کے ایف 150 پک اپ ٹرک کی ہے، ویڈیو بتاتی ہے کہ یہ گاڑی ہر چیلنج کا مقابلہ کر سکتی ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے اس ویڈیو پر دل چسپ تبصرے کیے اور اس شخص کی مہارت کی تعریف بھی کی، تاہم بعد میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے یہ ویڈیو ڈیلیٹ کر دی۔

    میکسیکو کے رہائشی نے پک اپ پر میٹرس، کرسیاں، بیڈ فریم، ڈریسرز، تختیاں، میزیں اور یہاں تک کہ گیس کا ٹینک بھی لوڈ کر دیا تھا۔ ویڈیو میں پک اپ ٹرک کو ایک مصروف سڑک پر نہایت آہستگی سے چلتے دیکھا جا سکتا ہے، اس دوران سامان بھی کبھی ایک تو کبھی دوسری طرف سرکتا ہے، تاہم سامان کو رسیوں سے اچھی طرح باندھا گیا ہے۔

    ایک ٹک ٹاک صارف نے اس پر از راہ مذاق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مشہور ٹائل میچنگ ویڈیو گیم ٹیٹرس برسوں تک کھیلنے کا یہ نتیجہ نکلا ہے کہ گھر کے مالک نے مہارت سے گاڑی پر سارا سامان لاد دیا ہے۔ ایک اور صارف نے کہا کہ یہ تو فن کاری ہے، اسے تو میوزیم میں رکھا جانا چاہیے۔

    واضح رہے کہ فورڈ کمپنی کا کہنا ہے کہ ایف -150 پک اپ ٹرک 1،840 پاؤنڈ سے لے کر 3،250 پاؤنڈ تک کا بوجھ لے جا سکتا ہے۔

  • عملے کی غفلت کے باعث تفریحی پارک میں ہولناک حادثہ

    عملے کی غفلت کے باعث تفریحی پارک میں ہولناک حادثہ

    شمالی امریکی ملک میکسیکو میں تفریحی پارک میں پیش آنے والے ہولناک حادثے نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا، 13 سالہ بچے کی موت کے بعد باپ نے پارک کی انتظامیہ کو عدالت میں گھسیٹ لیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق پارک میں پیش آنے والے اس حادثے میں ایک 13 سالہ بچہ مصنوعی دریا میں رائڈ لیتے ہوئے واٹر فلٹر سسٹم میں پھنس گیا اور پانی میں دم گھٹنے کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی۔

    بچہ اپنی فیملی کے ساتھ وہاں سیر و تفریح کے لیے آیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فلٹر سسٹم غلطی سے کھلا رہ گیا تھا جس کے باعث تیزی سے گزرتی رائڈ جب وہاں پہنچی تو بچہ فلٹر سسٹم میں پھنس گیا۔

    بچے کے باپ نے جو خود بھی ڈاکٹر ہے، تیزی سے وہاں پہنچ کر دیگر افراد کی مدد سے بچے کو نکالا لیکن تب تک اس کے پھیپھڑوں میں پانی بھر چکا تھا۔

    باپ نے بچے کو سی پی آر بھی دی لیکن بچہ ہوش میں نہیں آیا، باپ کا کہنا ہے کہ اس موقع پر پارک کا عملہ بدحواس نظر آیا جسے ابتدائی طبی امداد دینے کا بھی علم نہیں تھا۔

    پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فلٹر سسٹم کے گرد لوہے کی جالی ہوتی ہے جسے مرمتی کام کے باعث ہٹایا گیا تھا اور بدقسمتی سے عملہ اسے واپس بند کرنا بھول گیا۔

    پولیس کے مطابق یہ واضح طور پر پارک انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ہے تاہم مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

    دوسری جانب باپ نے بھی سوشل میڈیا پر پارک انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بچے کو جس اسپتال میں لے جایا گیا وہاں بھی اسے صحیح توجہ نہیں دی گئی۔

    ان کے مطابق وہاں ناکافی سہولیات تھیں لہٰذا انہوں نے درخواست کی کہ انہیں بچے کو دوسرے اسپتال لے جانے دیا جائے تاہم ڈاکٹرز نے انہیں اس کی اجازت نہیں دی، اگلے روز بچہ دم توڑ گیا۔

    باپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بچے کی موت کے بعد پارک انتظامیہ کی جانب سے ان سے زبردستی ایک فارم پر سائن کروایا گیا جس میں کہا گیا کہ وہ پارک کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کریں گے، ان کے انکار پر انہیں کہا گیا کہ بچے کی لاش نہیں دی جائے گی جس پر مجبوراً انہوں نے اس فارم پر دستخط کردیے۔

    پولیس اور مقامی حکام معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں۔

  • مسلح افراد نے میکسیکو کو خون میں نہلا دیا، مقامی لوگ دہشت زدہ

    مسلح افراد نے میکسیکو کو خون میں نہلا دیا، مقامی لوگ دہشت زدہ

    میکسیکو: میکسیکو کے دارالحکومت میکسیکو سٹی کے مضافات میں مسلح افراد کے اچانک حملے میں 13 پولیس اہل کار ہلاک ہوگئے، اس حملے نے مقامی لوگوں کو بے پناہ دہشت زدہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے علاقے کیٹی پیک ہیرینیس میں گشت پر مامور پولیس قافلے پر اچانک مشتبہ گینگ ممبرز نے حملہ کر کے گولیاں برسا دیں، جس میں 13 اہل کار ہلاک ہو گئے، جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔

    یہ واقعہ جمعرات کو دن دہاڑے پیش آیا تھا، مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں جو سرسبز پہاڑوں اور مکئی کے کھیت سے گھرا ہوا ہے، جرائم عام ہیں، تاہم جمعرات کا حملہ مقامی لوگوں کے لیے بہت زیادہ دہشت انگیز تھا، اتنی گولیاں برسائی گئی تھیں کہ وہ علاقے کے کئی گھروں میں بھی جا کر گریں۔

    ایک پولیس اہل کار نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں نے زخمی پولیس اہل کاروں کو ایک جگہ جمع کیا اور پھر بے دردی سے گولیاں برسا دیں، اور اس طرح انھیں ختم کر دیا۔

    جمعے کو میکسیکو کے سلامتی کے وزیر نے اس حملے کو میکسیکو کی ریاست پر حملہ قرار دیا، انھوں نے کہا ہم پوری قوت سے اس کا جواب دیں گے۔

    حملہ آوروں کا تعلق ڈرگ مافیا سے بتایا جا رہا ہے، ملزمان خوں ریز واردات کے بعد جائے وقوع سے فرار ہونے میں بہ آسانی کامیاب ہو گئے تھے، سیکیورٹی اہل کاروں نے ملزمان کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

    واضح رہے شمالی امریکی ملک میکسیکو منظم جرائم اور منشیات کے کاروبار سے منسلک مسلح گروہوں کے حوالے سے مشہور ہے، دارالحکومت کے متعدد مقامات پر بھی جرائم پیشہ گروہوں کا قبضہ ہے، ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس صرف پولیس پر حملوں کے نتیجے میں 500 اہل کار ہلاک ہوگئے تھے۔

  • 13 ماہ تک سمندر میں بھٹکنے والا شخص

    13 ماہ تک سمندر میں بھٹکنے والا شخص

    راستہ بھٹکنے اور اپنے اپنوں سے بچھڑ جانے کا تصور نہایت روح فرسا ہے، اور جب راستہ زمین پر نہیں بلکہ سمندر پر بھٹک جائیں تو زندگی کے بھی لالے پڑ جاتے ہیں، تاہم ایک باہمت شخص ایسا ہے جو سمندر میں راستہ بھٹک کر 13 ماہ تک سمندر کی لہروں پر ڈولتا رہا اور خود کو زندہ رکھنے میں کامیاب رہا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 35 سالہ جوز سلواڈور 438 روز تک سمندر میں بھٹکتا رہا۔

    17 نومبر 2012 کو جوز سلواڈور اپنے ایک نوجوان ساتھی ازیکیوئل کورڈوبا کے ساتھ مچھلیوں کے شکار کے لیے جنوبی میکسیکو کے ایک گاؤں سے بحر الکاہل سے روانہ ہوا۔

    یہ دونوں ماہی گیر سمندر میں 3 گھنٹے تک شکار کرنے کا منصوبہ بنا کر روانہ ہوئے تھے، مگر سفر کے آغاز پر چند گھنٹوں بعد ہی طوفان کا سامنا ہوا جو 7 دن تک ان کی کشتی کو دھکیلتا رہا اور وہ اپنے راستے سے بھٹک گئے۔

    25 فٹ طویل اس کشتی میں بادبان یا موٹر بھی نہیں تھی تو ان کی مشکلات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    جوز سلواڈور کی عمر اس وقت 35 سال تھی جبکہ اس کا نا تجربہ کار ساتھی 22 سال کا تھا، دونوں کو طوفان کا علم پہلے سے تھا مگر وہ اس سے بھی سخت موسم کا سامنا کرچکے تھے۔

    سمندری لہریں بہت زیادہ بپھری ہوئی تھیں اور ایک موقع پر ازیکیوئل کورڈوبا پانی میں گرگیا تھا اور جوز نے اس کی جان سر کے بال کھینچ کر بچائی۔

    انجن کے ساتھ ساتھ ان ماہی گیروں کو ریڈیو اور مچھلی پکڑنے کے آلات سے محرومی کا بھی سامنا ہوا، کشتی پر کوئی کور نہیں تھا، بس ایک آئس باکس، ایک مچھلی رکھنے والا بڑا صندوق اور ایک بالٹی ان کے پاس تھی۔

    جب طوفان تھم گیا تو جوز کو معلوم تھا کہ وہ میکسیکو سے بہت دور جاچکے ہیں، وہ اپنے سروں پر طیاروں کو پرواز کرتے دیکھ رہے تھے مگر مدد کا سگنل دینے کا کوئی سامان موجود نہیں تھا، جس کی وجہ سے سمندر میں پھنسی یہ کشتی نادیدہ ہوگئی۔

    جوز کا کہنا ہے کہ شروع میں تو ہم نے بھوک کے بارے میں سوچا نہیں تھا، بلکہ پیاس نے ہمیں پریشان کیا ہوا تھا، طوفان کے بعد ہم اپنا پیشاب پینے پر مجبور ہوگئے، ایک ماہ بعد جا کر ہمیں کچھ بارش کا پانی میسر آیا۔

    اپنے آبائی ملک ایل سلواڈور میں جوز نے سیکھا تھا کہ مچھلی کو بغیر کانٹے کے صرف ہاتھوں سے کیسے پکڑا جاسکتا ہے اور بحرالکاہل کی گہرائیوں میں مچھلی اس کے ہاتھوں سے پھسل جاتی تھی اور انگلیوں میں پھنسانا پڑتا تھا۔

    مگر کچھ مچھلیوں کو پکڑنا کافی نہیں تھا، ان کے جسم پانی اور پروٹین کی کمی کا شکار ہو رہے تھے بلکہ جوز کو احساس ہوتا تھا کہ حلق سکڑ کر منہ کے قریب پہنچ گیا ہے۔ سورج کی شدید تمازت ان کے جسموں کو جلا دیتی تھی اور آئس باکس کے نیچے چھپ کر کچھ بچت ہوتی تھی۔

    سمندری پرندے ان کی کشتی کے ارگرد جمع ہونے لگے اور وہ اس کو سمندر میں آرام کی ایک غیر متوقع جگہ تصور کرنے لگے۔

    جب جوز نے پہلی بار ایک پرندے کو پکڑا تو ازیکیوئل کورڈوبا خوف کے عالم میں یہ سب دیکھ رہا تھا کیونکہ کسی زندہ مرغی کی طرح جوز نے اس کے ٹکڑے کردیئے تھے، ان پرندوں کے خون سے ان کو زندگی بچانے کا قیمتی سیال بھی ملا۔

    جوز کے مطابق ہم ان کے گلے کاٹ کر خون پی لیتے، جس سے حالت بہتر محسوس ہونے لگی، شدید بھوک کے باعث وہ ان کمزور پرندوں کا معدے کو چھوڑ کر ہر حصہ کھالیتے۔

    درحقیقت سمندر میں موجود ہر چیز انہیں خوراک کا ذریعہ محسوس ہونے لگی، سمندری کچھوے، چھوٹی شارک مچھلیاں اور سمندری کائی وغیرہ، مگر زیادہ تر ان کو خوراک سے محروم رہنا پڑتا جیسے 3 دن میں ایک مچھلی یا 2 پرندے ان کے ہاتھ لگتے۔

    جوز کہتا ہے کہ میں نے خود سے کہا کہ مجھے بزدل نہیں بننا، میں بہت زیادہ دعائیں کرتا تھا اور میں نے خدا سے صبر کی درخواست کی۔ مگر اس کے ساتھی کا صبر ختم ہوچکا تھا اور وہ بہت زیادہ روتا تھا۔

    جوز کے مطابق میں جس حد تک ہوسکتا تھا اس کی مدد کرتا ہے، میں اسے دلاسہ دیتا، میں اسے بتاتا کہ جلد ہمیں بچالیا جائے گا، ہم جلد کسی جزیرے تک پہنچ جائیں گے، مگر کئی بار اس کا رویہ پرتشدد ہوجاتا اور وہ چیخ کر کہتا کہ ہم مرنے والے ہیں۔

    جس دن ازیکیوئل کورڈوبا ہلاک ہوا، بارش ہورہی تھی، دونوں ماہی گیر آئس باکس کے اندر موجود تھے اور دعا کر رہے تھے، اس موقع پر ازیکیوئل نے جوز کو کہا کہ وہ اس کی ماں سے مل کر اسے بتائے گا کہ اس کا بیٹا اب خدا کے پاس ہے۔

    ساتھی کی موت کے بعد جوز پر حسد کا غلبہ ہوگیا اور اس نے اپنے دوست کی لاش سمندر کی نذر کرنے کے بعد کئی روز تک خودکشی کا سوچا مگر اسے ڈر تھا کہ ایسا کرنے پر اسے جہنم میں جانا پڑے گا۔

    جوز نے خوراک کی تلاش پر توجہ مرکوز کی اور سمندر میں تباہ کن ایام کے دوران بھی خدا سے دعاؤں کا سلسلہ جاری رکھا۔

    اسے یاد ہے کہ متعدد مال بردار بحری جہاز اس کے پاس سے گزرے، مگر اسے علم نہیں تھا کہ یہ جہاز اصلی تھے یا اس کا خیال، میں نے ان کو سگنل دیا مگر کچھ بھی نہیں ہوا، مجھے لگتا کہ خدا نے فیصلہ کرلیا ہے کہ کونسی کشتی مجھے بچائے گی۔

    آخر کار ایک کشتی نے نہیں بلکہ سرزمین نے جوز کی زندگی کو بچایا۔

    سمندر میں 438 دن گرنے کے بعد اسے پہاڑیاں نظر آئیں اور اسے لگا کہ وہ بہت قریب ہیں، جس کے بعد اس نے پانی میں چھلانگ لگائی اور اس طرف تیرنے لگا، جس کے بارے میں بعد میں علم ہوا کہ وہ مارشل آئی لینڈز کا حصہ تھیں۔

    جوز نے بتایا کہ میں پہلے زمین تک پہنچا اور میری کشتی بعد میں، میں لہروں کو محسوس کررہا تھا، میں ریت کو محسوس کررہا تھا اور میں نے ساحل کو محسوس کیا، میں اتنا خوش تھا کہ ریت پر گر کر بے ہوش ہوگیا، مجھے فکر نہیں تھی کہ میں وہاں مرسکتا ہوں، میں جانتا تھا کہ اب مجھے اپنی مرضی کے خلاف مزید مچھلی نہیں کھانی پڑے گی۔

    جوز نے ساحل کے قریب موجود بستی کے لوگوں سے رابطہ کیا، جہاں وہ 29 جنوری 2014 کو پہنچا تھا۔

    اس بستی میں کوئی بھی اسپینش زبان نہیں جانتا تھا تو ہاتھوں کے اشاروں سے ایک دوسرے سے بات کی، جوز کو پانی دیا گیا جس کو پی کر طبیعت خراب ہوگئی۔ ایسا ہونے پر رہائشیوں نے میئر کے دفتر سے رابطہ کیا اور اسے ایک بڑی شپنگ بوٹ پر بٹھا کر مارشل آئی لینڈز کے سب سے بڑے اسپتال تک پہنچایا۔

    جب وہ اس اسپتال سے باہر نکلا تو اس کا سامنا کیمروں اور صحافیوں سے ہوا۔

    جوز نے خود کو ایسا قیدی قرار دیا جو رضا کارانہ طور پر ایک سال سے زیادہ عرصے تک قید میں رہا اور اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ کیسے رویے کا مظاہرہ کرے، اس نے کہا کہ میں بہت خوفزدہ تھا، مجھے لوگوں سے ڈر لگ رہا تھا، اتنے عرصے تک تنہا رہنے کے بعد مجھے بات کرنے کے لیے الفاظ سمجھ نہیں آرہے تھے۔

    اس حیران کن سفر کی داستان اور جوز کی تصاویر دنیا بھر میں پھیل گئی تھیں اور جب اسے واپس ایل سلواڈور کے لیے طیارے پر روانہ کیا گیا تو صحافی اس کے قریب بیٹھے اس کی تصاویر کھینچنے کی کوشش کررہے تھے۔

    جوز کو پروا نہیں تھی کہ صحافیوں کو اس کی کہانی پر یقین ہے یا نہیں، تاہم سائنسدانوں نے بعد میں کہا کہ جوز کا 6 ہزار میل طویل سفر ممکن ہے۔ بعد ازاں جوز نے ایک صحافی جوناتھن فرینکلن کے تعاون سے ایک کتاب 438 ڈیز کو شائع کروایا۔

    اپنے ساتھی کا وعدہ پورا کرتے ہوئے اس نے میکسیکو میں اس کی ماں سے ملاقات کی اور پھر ایل سلواڈور میں منتقل ہوگیا، اب وہ سمندر میں داخل ہونے کی ہمت بھی نہیں کرتا اور مچھلیاں نہیں پکڑتا۔ وہ کہتا تھا کہ اب بھی اس کی راتوں کی نیند اڑ جاتی ہے اور سمندر کے خواب آ کر اسے پریشان کردیتے ہیں۔

  • سینکڑوں میٹر اونچائی پر غبارے سے گرنے والے شخص کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    سینکڑوں میٹر اونچائی پر غبارے سے گرنے والے شخص کی دل دہلا دینے والی ویڈیو

    میکسیکو: زمین سے سینکڑوں میٹر اونچائی پر گرم ہوا کے ایک غبارے سے گرنے والے شخص کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے شہر ٹیوٹیہواکان میں ایک تفریحی مقام پر ایک شخص ہوا کے غبارے میں بیٹھ کر بلندی سے نظارے کا لطف لینے لگا لیکن اس کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ ایڈونچر اس کے لیے ایک دہشت ناک واقعہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

    یہ دہشت ناک واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا، جسے کسی نے کیمرے میں ریکارڈ کر لیا، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ غبارے کی رسی سے لٹکا ہوا شخص کس طرح اپنی جان بچانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے، اور نیچے کھڑے لوگ خوف سے چیخ و پکار کر رہے ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ہاٹ ایئر بلون فضا میں اچانک بلند ہوا اور اس کے ایک کنارے سے ایک شخص لٹکا ہوا ہے، نیچے لوگ چیخ رہے ہیں، جب کہ کچھ لوگوں نے غبارے کو زمین پر اتارنے کے لیے رسیاں کھینچنا شروع کیں، تاکہ اسے بچایا جا سکے۔

    لیکن جیسے وہ غبارے کو تھوڑا نیچے لے آئے، لٹکے ہوئے شخص کی کنارے پر گرفت ختم ہو گئی اور وہ اچانک نیچے گرنے لگا، لیکن عین موقع پر اس نے رسی پکڑ لی اور وہ فضا میں معلق ہو گیا۔

    آسمان پر دیو قامت چیز دیکھ کر سب حیران، ویڈیو دیکھیں

    اس کی خوش قسمتی رہی کہ اس کے بعد وہ زمین پر اترنے تک رسی پکڑے رہا، اور اس طرح وہ معجزانہ طور پر زمین پر گرنے سے بچ گیا، غبارہ جیسے زمین کے قریب آیا، لوگوں نے اسے بہ حفاظت نیچے اترنے کے لیے ایک بڑی شیٹ بچھا دی۔

    واقعے کے بعد مقامی حکام نے لوگوں کو تفریح کے لیے غبارے فراہم والی کمپنی کے خلاف یہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کیں، کہ کیا ان کے پاس اجازت نامہ ہے اور وہ حفاظتی اقدامات کی تعمیل بھی کر رہے ہیں یا نہیں۔

  • ایپ کے ذریعے ٹیکسی منگوا کر ڈرائیور کا لرزہ خیز قتل (ویڈیو بچے نہ دیکھیں)

    ایپ کے ذریعے ٹیکسی منگوا کر ڈرائیور کا لرزہ خیز قتل (ویڈیو بچے نہ دیکھیں)

    میکسیکو: شمالی امریکی ملک میکسیکو میں ایپ کے ذریعے مسافروں نے ٹیکسی منگوا کر اس کے ڈرائیور کو قتل کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق میکسیکو شہر میں ایک ٹیکسی ڈرائیور کے لرزہ خیز قتل کا واقعہ سامنے آ گیا ہے، قریب واقع عمارت کی سی سی ٹی وی کیمرے میں یہ واقعہ ریکارڈ بھی ہو گیا۔

    52 سالہ ڈرائیور یوآن راموس کو مسافروں نے گھات لگا کر قتل کیا، مقامی اخبار میں شایع شدہ رپورٹ کے مطابق راموس اتوار کو اپنی شفٹ ختم کرنے ہی والا تھا جب انھوں نے دو مسافروں کی جانب سے آئی کال کو قبول کر لیا۔

    راموس کے بیٹے کا کہنا تھا کہ اس کے والد نے اسے ٹیکسٹ میسج بھیجا کہ وہ جلد ہی گھر پہنچ رہا ہے، اور اپنی لوکیشن بھی شیئر کی۔

    ٹلالپن میونسپلٹی میں واقع ایک عمارت پر کیمرہ لگا ہوا تھا، جس میں راموس کو گاڑی کی رفتار کم کرکے رکتے دیکھا جا سکتا ہے، دو میں سے ایک مسافر دائیں طرف کے پسنجر ڈور کی طرف سے نکلتا ہے اور چند سیکنڈ ٹھہرا رہتا ہے۔

    اس کے کچھ ہی دیر بعد گولی چلتی ہے جو ڈرائیور کے لیے مہلک ثابت ہوتی ہے، فائر کے وقت فوٹیج میں روشنی کا ایک جھماکا ہوتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کے بعد اس شخص نے ڈرائیور کی طرف آ کر راموس کو کھینچ کر باہر نکالا اور وہیں سڑک پر ڈال دیا۔ حملہ آور نے بعد ازاں گاڑی کو لے جا کر قریبی ٹاؤن سان پیڈرو مارٹِر میں چھوڑ دیا۔

    ادھر راموس نے جب گھر پہنچنے میں دیر کی تو ان کا بیٹا آخری معلوم لوکیشن کی طرف گیا، جہاں اس کے والد کی لاش پڑی ہوئی تھی۔

    میکسیکو سٹی پولیس نے تاحال اس سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی ہے۔

  • کرونا وائرس: روس اور میکسیکو کے درمیان بڑا معاہدہ طے پا گیا

    کرونا وائرس: روس اور میکسیکو کے درمیان بڑا معاہدہ طے پا گیا

    ماسکو: روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) نے کہا ہے کہ میکسیکو کو روسی اسپوتنک وی ویکسین کی 3 کروڑ خوراکیں دی جائیں گی۔

    روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق میکسیکو کے ریگولیٹرز کی منظوری کے بعد اگلے ماہ اسے روسی اسپوتنک وی ویکسین کی 3 کروڑ خوراکیں ملیں گی۔

    آر ڈی آئی ایف کا کہنا ہے کہ روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈ اور لینڈ اسٹینر سائنسی دوا ساز کمپنی نے اس سلسلے میں ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔

    پریس ریلیز کے مطابق آر ڈی آئی ایف کے ساتھ معاہدے کے بعد لینڈ ڈیٹنر سائنٹیفک روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے شراکت دار کی حیثیت سے میکسیکو میں یہ ویکسین تقسیم کرے گا۔

    روس کے براہ راست سرمایہ کاری فنڈ کے سی ای او کریل دمتریو نے اسپوتنک کی بڑی کھیپ میکسیکو پہنچانے پر اتفاق کیا ہے جس سے میکسیکو کی 25 فیصد آبادی کو محفوظ اور موثر ویکسین تک رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

  • امریکا میں بزرگ والد کو گھر میں قید رکھنے پر بیٹی گرفتار

    امریکا میں بزرگ والد کو گھر میں قید رکھنے پر بیٹی گرفتار

    شمالی امریکی ملک میکسیکو میں پولیس نے ایک خاتون کو حراست میں لے لیا جس نے اپنے بزرگ والد کو گھر کے ایک کمرے میں قید کر رکھا تھا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقامی پولیس بغیر ادائیگی سامان لے جانے کی شکایت پر مذکورہ خاتون کے گھر پہنچی، جب وہ خاتون کے گھر سے سامان سمیٹ رہے تھے تو انہیں ایک کمرے سے رونے کی آوازیں سنائی دیں۔

    چیک کرنے پر پتہ چلا کہ کمرے میں 54 سالہ خاتون کے بزرگ والد موجود تھے جن کی حالت ابتر تھی۔ بیٹی نے 87 سالہ والد کو ان کی مرضی کے خلاف قید کرنے جیسی حالت میں رکھا ہوا تھا۔

    جس کمرے میں بزرگ موجود تھے اس کمرے کی حالت نہایت خستہ تھی، کمرا مختلف قسم کے کچرے، خالی بوتلوں اور گندے کپڑوں کے ڈھیر سے بھرا ہوا تھا۔

    بزرگ کو لکڑی کے ایک میز نما فریم میں بغیر کسی گدے یا سہارے کے سونے پر مجبور کیا جاتا تھا۔

    پولیس نے بزرگ کو وہاں سے نکال کر پہلے ایک کلینک پہنچایا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا بعد ازاں انہیں معمر افراد کے ایک شیلٹر ہوم منتقل کردیا گیا۔

    بیٹی کو فی الحال پولیس نے حراست میں لے لیا ہے تاہم یہ غیر واضح ہے کہ ان پر کس نوعیت کے الزامات عائد کیے جائیں گے۔

  • میکسیکن فوجیوں نے تیز رفتار تعاقب کے دوران مجرم گروہ کو کیسے ٹھکانے لگایا؟ ویڈیو دیکھیں

    میکسیکن فوجیوں نے تیز رفتار تعاقب کے دوران مجرم گروہ کو کیسے ٹھکانے لگایا؟ ویڈیو دیکھیں

    میکسیکو: شمالی امریکی ملک میکسیکو میں جمعے کے روز ایک فوجی کانوائے پر حملہ کرنے والے مسلح گروہ کو میکسیکن فوجیوں نے کس طرح ہلاک کیا، اس کی ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے، جس میں مقابلے کے ڈرامائی لمحات دیکھے جا سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق میکسیکن فوج کی جانب سے قاتلوں کے ایک مسلح گروہ کے ساتھ ہونے والے مقابلے کی ایک حیرت انگیز ویڈیو جاری کی گئی ہے، اس ویڈیو میں وہ ڈرامائی لمحات دیکھنے کو ملتے ہیں جب میکسیکو کے فوجیوں نے فرار ہوتے ہٹ اسکواڈ کارٹیل کا نہایت تیزر رفتاری سے تعاقب کرتے ہوئے بکتر بند کی چھت پر سے ان پر گولیاں برسائیں۔

    یہ واقعہ گزشتہ جمعہ کی صبح کو اس وقت پیش آیا جب 16 ویں موٹرائزڈ کیولری کے قافلے پر بدنام زمانہ ہِٹ اسکواڈ ٹروپا ڈیل انفرنو (جہنم کا گینگ) نے میکسیکو کی ریاست ٹامولیپس کے شہر نیوو لاریڈو میں حملہ کیا اور پھر فرار ہونے کی کوشش کی، بتایا گیا ہے کہ اس ہٹ اسکواڈ کا تعلق شمالی مشرقی میکسیکو کے بڑے جرائم پیشہ گروہ ڈیل نورسٹ سے تھا۔

    میکسیکن فوج کا کہنا تھا کہ اس مقابلے میں ‘جہنمی گروہ’ کے کم از کم 16 ممبر ہلاک ہوئے، جب کہ کوئی فوجی زخمی نہیں ہوا۔

    فوج کا کہنا تھا کہ وہ امریکا اور میکسیکو کو ملانے والے بین الاقوامی حوریز لنکن پُل سے دس میل دوری پر فریسنوس کے علاقے کی نگرانی کر رہے تھے، جب مسلح گینگ نے ان پر فوجی ہتھیاروں کے ساتھ حملہ کر دیا۔

    فوجیوں نے گینگ کے پک اپ ٹرک کا تیز رفتار تعاقب کرتے ہوئے حملے کا جواب دیا، اس دوران سڑک پر دیگر گاڑیاں بھی گزرتی رہیں، فوج کی بکتر بند گاڑی کی چھت پر دو دھاتی حفاظتی پینلز کے مابین رکھی گئی ایک اسالٹ رائفل نے مسلح گروہ پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی۔ تعاقب کے دوران ایک موقع پر ‘جہنمی گروہ’ نے اچانک ہائی وے پر یو ٹرن بھی لے لیا۔

    اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر بھی گردش کر رہی ہے جس میں جہنمی گروہ کے ارکان سڑک پر مرے ہوئے پڑے ہیں، اور ان کے جسموں پر فوجی لباس ہے۔ چند اور تصاویر بھی سوشل میڈیا پر لیک ہوئیں جن میں کارٹیل کے 12 ارکان کی لاشیں ایک پک اپ ٹرک کے پیچھے پڑی نظر آتی ہیں۔

    فوجی حکام کا کہنا تھا کہ اس جنگ جیسے مقابلے میں کوئی اہل کار زخمی نہیں ہوا، تاہم تین ملٹری گاڑیوں کو حملے کے دوران نقصان پہنچا۔ مسلح قاتل گروہ سے فوجیوں نے 12 اسالٹ رائفلز ، 2 بیریٹ رائفلز، 50 کیلیبر اسنائپر رائفلز اور 8 عدد AR-15 رائفلز قبضے میں لیے۔

    میکسیکو کا گروہ ڈیل نورسٹ کا قیام 2014 میں عمل میں آیا تھا جو اس وقت کی طاقت ور جرائم پیشہ تنظیم لاس زیٹس کے تحت تھا، اس تنظیم کی جڑیں میکسیکو کے کئی شہروں میں پھیلی ہوئی ہیں، اور اس کے سرغنہ جوآن گیرارڈو شاویز کے سر کی قیمت 1 لاکھ ڈالر رکھی گئی ہے۔