Tag: میک اپ

  • خواتین کے لیے خوشخبری ، میک اپ کا امپورٹڈ سامان سستا

    خواتین کے لیے خوشخبری ، میک اپ کا امپورٹڈ سامان سستا

    اسلام آباد : میک اپ کا امپورٹڈ سامان سستا ہونے کا امکان ہے، جس میں سن بلاک ، سن اسکرین اور دیگر اشیا شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خواتین کے لیے بڑی خوشخبری آگئی، میک اپ کے امپورٹڈ سامان پر ڈیوٹی 55 سے کم کرکے 44 فیصد کردی گئی۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ بیوٹی پارلر کے خام مال ، امپورٹڈ سن بلاک اور سن اسکرین پر ڈیوٹی 55 سے کم کرکے 44 فیصد کردی گئی۔

    مزید پڑھیں : 7000 امپورٹڈ آئٹمز پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں کمی

    بالوں کی دیکھ بھال کے خام مال پر ڈیوٹی 55 سے کم کرکے 44 فیصد ، شیونگ کریم، آفٹر شیو لوشن اور کریم پر ڈیوٹی 50 فیصد سے کم کرکے 40 فیصد کردی ہے۔

    فیس واش، صابن اور دیگر خام ، کریم اور لوشن پر مال ڈیوٹی 50 سے کم کرکے 40 فیصد کردی گئی۔

  • اسکولوں میں جینز، ہائی ہیل، میک اپ پر پابندی؟ محکمہ تعلیم کی وضاحت

    اسکولوں میں جینز، ہائی ہیل، میک اپ پر پابندی؟ محکمہ تعلیم کی وضاحت

    محکمہ تعلیم نے گزشتہ روز مرد وخواتین اساتذہ کے لباس سے متعلق ضابطہ اخلاق جاری کیا تھا جس کی اب وضاحت کر دی گئی ہے۔

    محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے گزشتہ روز مرد وخواتین اساتذہ کے لیے ایک ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا تھا جس میں خواتین اساتذہ کو زیادہ میک اپ کرنے، زیادہ زیورات اور ہائی ہیل سینڈل پہننے سے گریز کرنے کا کہا گیا تھا۔

    اسی طرح مرد اساتذہ کو اسکول میں جینز اور ٹی شرٹ پہن کر نہ آنے کا کہا گیا تھا۔
    اب اس حوالے سے محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے وضاحت سامنے آ گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اسکولوں میں کسی بھی لباس پر پابندی عائد نہیں کی گئی۔

    ترجمان محکمہ تعلیم کے مطابق اساتذہ کے لیے گزشتہ روز جاری کیا گیا ضابطہ اخلاق کوئی حکم نامہ نہیں بلکہ رہنما اصول ہیں۔

    محکمہ تعلیم کی جانب سے اپنے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق جاری کرنے کا مقصد معیاری تعلیم، تعلیمی ماحول کی بہتری اوروسائل کا درست استعمال ہے۔

    مزید کہا گیا ہے کہ اساتذہ بچوں کے مستقبل کے معمار اور ان کی سماجی ونفسیاتی رہنمائی کرتے ہیں۔ جاری کیا گیا ضابطہ اخلاق اساتذہ تنظیموں، وکلا اور سول سوسائٹی کی مشاورت سے مرتب کیے گئے۔

    محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ اس ضابطہ اخلاق میں مرد وخواتین اساتذہ کو لباس اور طرزِ عمل سے متعلق صرف مشورے دیے گئے ہیں، نہ کہ کوئی سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    ترجمان محکمہ تعلیم نے یہ بھی واضح کیا کہ اسکولوں میں گٹکا، ماوا، چھالیہ اور سگریٹ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ تعلیمی ماحول کو محفوظ رکھا جا سکے۔

    https://urdu.arynews.tv/female-teachers-makeup-ban-code-of-conduct/

  • بعض لڑکیاں اپنی عمر سے بڑی کیوں دکھائی دیتی ہیں؟ وجہ سامنے آگئی

    بعض لڑکیاں اپنی عمر سے بڑی کیوں دکھائی دیتی ہیں؟ وجہ سامنے آگئی

    اکثر لڑکیاں اپنی عمر کے حوالے سے بہت محتاط رویہ اختیار کرتی ہیں یا یوں کہا جائے کہ وہ اس موضوع پر تبصرہ کرنے سے بھی گریز کرتی ہیں۔

    دوسری جانب کچھ کم عمر لڑکیاں نادانستہ طور پر کچھ ایسی غلطیاں کر جاتی ہیں کہ جس سے ان کی شخصیت ان کی عمر سے زیادہ دکھائی دینے لگتی ہے، ایسا کیوں ہوتا ہے؟

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ماہر بیوٹیشن بینش پرویز نے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے ان غلطیوں کی نشاندہی کی۔

    انہوں نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں خاص طور عام گھروں میں میک اپ کرنے کا زیادہ رجحان نہیں ہے اور ایسے میں کوئی بڑی تقریب آجائے تو کم عمر لڑکیاں اچھے سے اچھا تیار ہونے کیلئے ہر ممکن طریقے استعمال کرتی ہیں۔

    اس کی وجہ یہ ہے نو عمر لڑکیاں بہت پُرجوش ہوتی ہیں کہ ان کے بھائی بہن یا قریبی دوست کی شادی ہے جس کو وہ بھرپور انجوائے کرنا چاہتی ہیں بس یہیں وہ یہ غلطی کر بیٹھتی ہیں کہ اتنا زیادہ میک اپ کروا لیتی ہیں کہ لڑکی کے بجائے ان کے چہرے پر بڑی عمر کی خاتون کی جھلک نظر آتی ہے۔

    بینش پرویز نے بتایا کہ ایسی بچیوں کو اس حقیقت کا ادراک ہی نہیں ہوتا کہ اس طرح کا فیشن ہیئر اسٹائل یا میک اپ ایسا ہوتا ہے جو انہیں دوسروں کی نظر میں ان کی عمر سے زیادہ دکھا رہا ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گھر کے مرد اس حوالے بہترین رائے رکھتے ہیں کہ ان کی بیٹی بہن یا بیوی تیار ہوکر کیسی لگ رہی ہے، ان کا تبصرہ یا مشورہ بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ خوبصورت نظر آنا اور اسے برقرار رکھنا ہر عورت کا بنیادی حق اور خواہش ہے، جس کیلئے خواتین میک اپ کا استعمال لازمی کرتی ہیں۔

    لیکن یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ آج کل مارکیٹ میں مختلف قسم کا میک اپ کا سامان بھرا پڑا ہے اور آئے دن نت نئے برانڈز متعارف کروائے جارہے ہیں۔

    ان میں سے بیشتر اشیاء سستی اور غیر معیاری ہوتی ہیں جن کے استعمال سے خواتین میں مختلف جلدی بیماریاں جنم لیتی ہیں اور وہ ایک نئی مصیبت میں پڑ جاتی ہیں۔

  • عیدالاضحیٰ پر میک اپ کیسا ہونا چاہیے؟

    عیدالاضحیٰ پر میک اپ کیسا ہونا چاہیے؟

    عید کے موقع پر لباس زیور سب کچھ اچھا ہو لیکن اگر میک اپ ٹھیک طریقے سے نہ کیا گیا ہو تو شخصیت میں کچھ کمی سی محسوس ہوتی ہے۔

    عید قرباں پر جہاں خواتین گھر اور کھانے کی تیاریوں میں مصروف نظر آتی ہیں وہیں یہ تیاری مکمل ہوتے ہی انہیں اپنے سجنے سنورنے کی فکر ستانے لگتی ہے۔

    چہرے پر سمجھداری سے میک اپ کا استعمال شخصیت میں نکھار کا سبب بنتا ہے، اس کام کیلئے ضروری ہے کہ میک اپ کے چند سنہری اور بنیادی اصول اپنا کر آپ خود کو دلکش اور دل آویز بنا سکتی ہیں۔

    عید سے ایک رات قبل چہرے پر کوئی بھی قدرتی فیس ماسک اپلائی کریں۔ کھیرا، بیسن ،دودھ، دہی شہد یا ایلویرا جیسے قدرتی اجزا کے امتزاج کا چہرے پر استعمال رنگت کو صاف اور چمک دار بنانے میں مدد دے گا۔

    نو فاؤنڈیشن

    فاؤنڈیشن خواتین کے میک اپ کا ایک اہم اور ضروری حصّہ ہے لیکن نو میک اپ لک کے لیے فاؤنڈیشن کا استعمال نہ کیا جائے تو بہتر ہے، اس کے برعکس میک اپ کے لیے لائٹ کوریج کریں لیکن اگر فاؤنڈیشن استعمال کرنا ضروری ہو تو جلد کی مناسبت سے فاؤنڈیشن کا انتخاب کریں۔

    کنسیلر

    چہرے پر موجود داغ دھبوں اور حلقوں کو چھپانے کے لیے کنسیلر کا استعمال بہترین ہے، جلد کی مناسبت سے کنسیلر کا انتخاب کرتے ہوئے کم مقدار میں آنکھوں کے نچلی جانب اور داغ دھبوں پر اپلائی کریں۔

    بلش آن

    چہرے کی خوبصورتی کو نکھارنے کے لیے گالوں پر بلش آن کا استعمال ضروری ہے لیکن انتہائی کم مقدار میں، ناک کے لیے وارم ٹون بلش کا استعمال کریں۔

    آنکھوں کے لیے مخصوص کلرز

    نومیک اپ لک کے لیے آئی شیڈو پنک یا کریمی کلر کا آئی شیڈو کلرز استعمال کریں اور انہیں انگلیوں کی مدد س بلینڈ کریں، آئی لائنر کے براؤن کلر زیادہ مناسب ہے۔

    لپ اسٹک

    لپ اسٹک کے بنا میک اپ مکمل نہیں ہوسکتا لہٰذا نو میک اپ لک کے لیے ایسے لپ کلرز کا استعمال کریں جن سے آپ کی اسکن اور میک اپ دونوں نیچرل سے محسوس ہوں۔

  • کم وقت میں اچھا میک اپ کیسے کیا جائے؟

    کم وقت میں اچھا میک اپ کیسے کیا جائے؟

    کسی بھی تقریب میں شرکت کیلئے تاخیر کا ذمہ دار اکثر خواتین کو قرار دیا جاتا ہے، جس کی وجہ زیادہ تر میک اپ ہوتی ہے کیونکہ اس میں کافی وقت درکار ہوتا ہے،

    میک اپ کرنا ایک خاص ہنر ہے جس کی مہارت حاصل کرنے کے لیے کسی خاص عمر اور قابلیت کی ضرورت نہیں ہوتی، بس تھوڑی سی توجہ اور تکنیک سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف ٹک ٹاکر ربیکا خان نے شرکت کی، جو ٹی وی اداکار کاشف خان کی صاحبزادی ہیں۔ ربیکا نے خواتین کو میک اپ کرنے کے آسان طریقوں سے آگاہ کیا۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنا میک اپ خود کرتی ہیں کیونکہ میک اپ کرنے کا شوق بچپن سے ہی تھا، انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے اپنی انگلیوں کی مدد سے پورے چہرے پر فاؤنڈیشن لگائیں۔

    میک اپ کے لیے مناسب مصنوعات، تکنیک اور درست طریقہ کار کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ وہ جلد میں ٹھیک سے جذب نہیں ہو پاتا اور اپنا بہترین تاثر قائم کرنے میں ناکام رہتا ہے، چھوٹی چھوٹی چیزوں کا خیال رکھ کر بہترین لُک حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    اس موقع پر انہوں نے اپنے ہاتھوں سے اپنا میک اپ خود کرکے دکھایا، ان کے ساتھ میزبان ندا یاسر اور شائستہ لودھی بھی موجود تھیں۔

  • خواتین کی بڑی مشکل آسان، بہترین میک اپ صرف پانچ منٹ میں

    خواتین کی بڑی مشکل آسان، بہترین میک اپ صرف پانچ منٹ میں

    ہمارے معاشرے میں خواتین کو اکثر کسی تقریب میں شرکت کیلئے تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے اس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ ان کی تیاری اور میک اپ میں سب سے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔

    اسی مسئلے کو حل کرنے کیلئے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں میزبان ندا یاسر نے بیوٹیشنز کے دوران ایک دلچسپ مقابلے کا انعقاد کیا ’’فائیو منٹ میک اپ چیلنج‘‘ میں تیز اور جلدی سے میک اپ کرنے کا مظاہرہ کیا گیا۔

    فائیو منٹ میک اپ چیلنج پروگرام میں بیوٹیشنز نادیہ حسین، این جی مارشل اور بینش پرویز نے شرکت کی اور اپنے اپنے تجربات اور واقعات سے ناظرین کو آگاہ کیا۔

    اس موقع پر نادیہ حسین نے ایک ماڈل کا میک اپ مقررہ پانچ منٹ میں کرکے دیکھنے والوں کو حیران کردیا، انہوں نے بتایا کہ میرے پاس صرف ایک ویلٹ ہے جس میں کونٹور، بلش آن ، ہائی لائٹر سمیت سب کچھ موجود ہے۔ بعد ازاں نادیہ نے ’’فائیو منٹ میک اپ چیلنج‘‘ کامیابی سے پورا کرلیا۔

  • میک اپ سے متعلق مسودہ قانون منظور

    میک اپ سے متعلق مسودہ قانون منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے میک اپ سے متعلق مسودہ قانون منظور کرلیا ، جس کے تحت جعلی کاسمیٹک بنانے پر 3 سال قید اور 50 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے میک اپ سے متعلق مسودہ قانون منظور کرلیا ، پاکستان جنرل کاسمیٹکس اتھارٹی کے قیام کے مسودہ قانون کی منظوری دی گئی۔

    قانون کے متن میں کہا گیا کہ جعلی کاسمیٹک بنانے پر 3 سال قید اور 50 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا ملے گی جبکہ ملک میں میک اپ کے سامان کی درآمد و برآمد، تیاری اور خرید و فروخت کو منظم کیا جائے گا۔

    مسودہ قانون میں بتایا گیا ہے کہ اب کاسمیٹکس کے معیار، لیبلنگ، پیکنگ کو ریگولیٹ کیا جائے گا، مینوفیکچرنگ،اسٹوریج،تقسیم اورفروخت کواتھارٹی کے تحت ریگولیٹ کیاجائے گا۔

    قانون کے تحت جعلی مصنوعات بنانےپرسخت کارروائی ہوگی، جعلی میک اپ بنانے پر مشینری ضبط اورجعل سازی کے مقام کو سیل کردیا جائے گا۔

    مسودے میں کہا گیا ہے کہ عالمی کاسمیٹک مارکیٹ کا حجم 341 ارب ڈالر ہے، 2030 تک کاسمیٹکس مارکیٹ 560 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ 2030 تک عالمی کاسمیٹکس مارکیٹ کی سالانہ شرح نمو 5.1 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

    قانون سازی کا مقصد کاسمیٹکس انڈسٹری کی ترقی، صارفین کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے اور قانون سے معیشت میں کاسمیٹکس کی صنعت کے شراکت کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔

    ایکٹ کے تحت پاکستان جنرل کاسمیٹکس ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی ، اتھارٹی وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہوگی اور اتھارٹی مالی سال کے اختتام کے 3ماہ کے اندروزیراعظم کواپنی سالانہ رپورٹ پیش کرے گی۔

  • سعودی عرب: ادویات اور میک اپ کی خریداری سے متعلق نئے قوانین

    سعودی عرب: ادویات اور میک اپ کی خریداری سے متعلق نئے قوانین

    ریاض: سعودی حکام نے آن لائن ادویات اور میک اپ کی خریداری اور درآمد سے متعلق نئے قوانین متعارف کروانے کا عندیہ دیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے ذاتی استعمال کی ادویات اور میک اپ کے سامان کی درآمد پرپابندی لگانے کا عندیہ دیا ہے، ای مارکیٹنگ کے ذریعے ادویات، میک اپ اور جانوروں کے لیے ادویات درآمد کرنے سے قبل ایس ایف ڈی اے سے این او سی حاصل کرنا ہوگا۔

    ادویات اور میک اپ سامان کی درآمد پر متعدد پابندیاں عائد کی جائیں گی جس کے لیے ڈاکٹری نسخہ لازمی ہوگا، زیادہ سے زیادہ 3 ماہ کے لیے ادویات خریدی جاسکیں گی۔

    خریدی گئی ادویات یا میک اپ کا سامان دوبارہ خریدنے کے لیے دی جانے والی نئی درخواست 3 ماہ سے قبل جمع نہیں کروائی جاسکے گی۔

    جانوروں کے لیے مجوزہ ادویات بھی ایک بار کے لیے زیادہ سے زیادہ 3 ماہ یا 15 کلو گرام وزن کے 15 پیکٹس ہی طلب کیے جاسکیں گے۔

    ایس ایف ڈی اے نے مجوزہ نئی پابندیوں کے حوالے سے رائے عامہ سے تجاویز طلب کی ہیں جس کا مسودہ نیشنل کمپٹیشن سینٹر کے پورٹل پر ڈال دیا گیا ہے۔

  • غیر معیاری میک اپ اور مختلف ٹریٹ منٹس چہرے کے لیے زہر قاتل ثابت ہوسکتے ہیں

    غیر معیاری میک اپ اور مختلف ٹریٹ منٹس چہرے کے لیے زہر قاتل ثابت ہوسکتے ہیں

    میک اپ استعمال کرنا خواتین کا روزمرہ کا معمول ہے تاہم اس ضمن میں احتیاط نہ کرنا جلد کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں معروف ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر خرم مشیر نے شرکت کی اور میک اپ مصنوعات کے حوالے سے گفتگو کی۔

    ڈاکٹر خرم مشیر کا کہنا تھا کہ کاسمیٹکس مصنوعات کے استعمال کی مدت ہوتی ہے اور اس سے زیادہ انہیں استعمال کرنا جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا میک اپ کے لیے استعمال کیے جانے والے اسفنج اور برشز کو باقاعدگی سے دھویا جائے اور ہوا میں خشک کیا جائے، بغیر دھوئے استعمال کرتے رہنے سے ان میں بیکٹریا، گرد و غبار اور میک اپ کی باقیات جمع ہوجاتی ہیں جو جلد کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

    ڈاکٹر خرم کا کہنا تھا کہ میک اپ مصنوعات اور خاص طور پر رنگ گورا کرنے والی کریمز میں مرکری استعمال کیا جاتا ہے، طویل عرصے تک انہیں استعمال کرنے سے مرکری ری ایکٹ کرتا ہے اور جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    انہوں نے پرمننٹ میک اپ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بیوٹی سیلونز نے جلد کو ٹنٹ (رنگ کروانے)، بھنوؤں یا پلکوں میں مستقل تبدیلی کروانے کا رجحان متعارف کروایا ہے جو خواتین بغیر سوچے سمجھے استعمال کر رہی ہیں۔

    اس میں آنکھوں کے پپوٹوں، ہونٹوں یا گالوں پر مستقلاً گلابی رنگ کردیا جاتا ہے جس کی مدت چند ماہ یا سال ہوتی ہے، اس کے لیے پگمینٹیشن استعمال کی جاتی ہے۔

    ڈاکٹر خرم نے کہا کہ اس کی مثال ایسی ہے جیسے کسی چیز پر رنگ کیا جائے، اور کچھ عرصے بعد وہ مدھم اور میلا ہونے لگے، ایسے ہی یہ رنگ بھی رفتہ رفتہ سیاہ پڑنے لگتے ہیں جس سے چہرہ بدنما معلوم ہوتا ہے۔

    علاوہ ازیں اس طرح کی ٹریٹ منٹس سے جلد کے مسام بند ہوجاتے ہیں اور اس میں آکسیجن نہیں پہنچتی، نتیجتاً جلد خراب ہونے لگتی ہے، اس پہ جھریاں پڑنے لگتی ہیں اور بعض کیسز میں اس کا ٹیکسچر ریت جیسا ہوجاتا ہے۔

    ڈاکٹر خرم نے کہا کہ جلد کی حفاظت کے لیے قدرتی اشیا کا استعمال کیا جائے اور معیاری میک اپ مصنوعات استعمال کی جائیں۔

  • ویڈیو: فاطمہ آفندی نے فیورٹ میک اپ کے بارے میں بتا دیا

    ویڈیو: فاطمہ آفندی نے فیورٹ میک اپ کے بارے میں بتا دیا

    مشہور پاکستان اداکارہ اور ماڈل فاطمہ آفندی نے اپنے پسندیدہ میک اپ کے بارے میں بتا دیا۔

    ’میری ذات ذرہ بے نشاں‘ کی اداکارہ فاطمہ آفندی نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے، جسے ہزاروں لوگوں بالخصوص خواتین نے بے حد پسند کیا۔

    اس ویڈیو میں انھوں نے اپنے فیورٹ میک کے بارے میں بتایا ہے، انھوں نے اس ویڈیو میں اپنی ’سلور‘ آنکھوں کا راز بھی کھولا ہے۔

    فاطمہ آفندی نے گزشتہ رات کی انسٹاگرام ویڈیو پوسٹ میں لکھا ’آج رات کی ’بیٹیاں‘ کی قسط کے لیے دیکھیں میں نے اپنا میک اپ کیسا کیا ہے؟‘‘

    اس کے بعد اداکارہ نے یہ راز بھی ظاہر کر دیا کہ ’یہ ہے میرا فیورٹ میک اپ لُک۔‘‘ فاطمہ آفندی نے بتایا کہ ان کا پسندیدہ میک اپ لُک کاجل کے ساتھ سلور آنکھیں ہیں۔

    واضح رہے کہ فاطمہ آفندی کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں چل جھوٹی، من و سلویٰ، میری ذات ذرہ بے نشاں، عشق عبادت، کاش میں تیری بیٹی نہ ہوتی اور پل صراط شامل ہیں، ان دنوں وہ اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈراما سیریل ’بیٹیاں‘ کر رہی ہیں۔