Tag: میگا کرپشن

  • نیب نے میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی

    نیب نے میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی

    کراچی: قومی ادارہ احتساب (نیب) نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، قومی ایئر لائن پی آئی اے کرپشن اور سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کے کیسز سمیت میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) نے میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی جن میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، قومی ایئر لائن پی آئی اے کرپشن اور سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کے کیسز شامل ہیں۔

    مذکورہ کیسز کے ریفرنسز چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد دائر کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آغا سراج درانی نے رشتے داروں اور ملازمین کے نام پر 1.6 ارب کے اثاثے بنائے، کامران مائیکل نے 11 کروڑ کی خرد برد کی اور کے پی ٹی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بے نامی افراد کے نام پر پلاٹنگ کی۔

    اسی طرح پی آئی اے کے 2 بڑے کرپشن کیسز بھی فائنل کرلیے گئے ہیں، ایک کیس انتظامیہ کی جانب سے اے ٹی آر طیارے کو غیر قانونی طور پر گراؤنڈ کرنے کا ہے۔ طیارہ گراؤنڈ ہونے سے پی آئی اے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا جبکہ طیارے کو مرمت کے ذریعے قابل استعمال بنایا جا سکتا تھا۔

    دوسرا کیس پی آئی اے کی جانب سے پرائیوٹ لاجسٹک کمپنی سے غیر قانونی معاہدے کا ہے، معاہدے کی وجہ سے پی آئی اے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔

    ایک اور کیس حنید ایسوسی ایٹس اور رومی ہاؤسنگ پراجیکٹ کا ہے جس میں عوام سے فراڈ کیا گیا، پروجیکٹس میں 104 الاٹیز کو 60 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔ کمپنی 1979 سے اب تک الاٹیز کو قبضہ دینے میں ناکام رہی۔

    نیب نے ایم ایس حنید ایسوسی ایٹس کے خلاف انکوائری مکمل کرلی ہے۔

  • نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب

    نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہورکا دورہ کیا جہاں انہیں ڈی جی نیب لاہورنے میگا کرپشن مقدمات پربریفنگ دی۔

    اس موقع پرچیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ متاثرین کولوٹی گئی رقوم کی واپسی بھی نیب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، نیب لوٹی گئی 297 ارب کی رقم قومی خزانے میں جمع کرانے والا واحد ادارہ ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے مطابق نیب لاہورکی کارکردگی نے مجموعی کارکردگی میں کلیدی کردارادا کیا ہے۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے فیروزپورہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں رقم تقسیم کی اورڈی جی نیب کی زیرنگرانی نیب لاہورکی کارکردگی کوسراہا۔

    میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کےعزم پرسختی سےعمل پیرا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

  • میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا‘ چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس جاری ہے جس میں بدعنوانی کے ریفرنسزاور انکوائریوں کی منظوری کا امکان ہے۔

    چیئرمین نیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کےعزم پرسختی سےعمل پیرا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کومنطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، اشتہاری اورمفرورملزمان کی گرفتاری ترجیح ہے، قوم کی لوٹی رقوم کی واپسی، متاثرین کو رقوم کی واپسی کے لیے اقدامات کاعزم ہے۔

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، ملک سےبد عنوانی کاخاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے.

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے 90 دن کے بجائے 15 دن کے ر یمانڈ کی تجویز پرتنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی چوری یا ڈکیتی کا کیس نہیں، جو 15 دن میں حل کر لیا جائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ یہ وائٹ کالرکرائم ہے، جسے ڈھونڈنا اتنا آسان نہیں،اگر وائٹ کالرکرائم لاہور سے شروع ہو، تو خلیجی ریاستیں اورپھر امریکا میں پلازے خرید لیے جاتے ہیں، وہ رقم منی لانڈرنگ سے وہاں پہنچائی جاتی ہے۔