Tag: م ش خ

  • اے آر وائی ناطرین آپ کا بے حد شکریہ

    اے آر وائی ناطرین آپ کا بے حد شکریہ

    تحریر: م ش خ

    قارئین گرامی اس دفعہ اے آر وائی آپ کیلئے اور اپنے ناظرین کیلئے سوپ کے علاوہ خوبصورت سیریل لایا ہے ہمیں احساس ہے کہ قارئین اور ناظرین اے آر وائی تو بلاشبہ تراشے ہوئے خوبصورت پھول کی مانند ہیں، جو ہمارے پروگراموں کو اپنے دل کے نہاںخانوں میں چھپا لیتے ہیں۔

    جس طرح دن کے اجالے کے بعد سورج کی پہلی کرن بہت ضروری ہوتی ہے، اور ہم بھی سورج کی کرن کی طرح اپنے ناظرین کی رائے کے منتظر ہوتے ہیں ، قارمین اور ناظرین کی خوبصورت راستے سے ہمارے دل معطر ہو جاتے ہیں اور ہمیں اپنی محنت کا صلہ تازہ پھول کی طرح نظر آتا ہے اور ہم اس اعزاز پر سجدہ شکر ادا کرتے ہیں۔

    ہمارے ناظرین آب وتاب سے چمکنے والے ستارے ہیں اور یہ نام ہے اعتماد کا لکھنا تو سب کچھ چاہتے ہیں مگر آئے دن کے بگڑتے ہوئے واقعات نے اس قوم کو پریشان کردیا ہے اوپر والا اس قوم کے یہ تکلیف کے دن بھی ختم کردے گا، ویب اور اخبارات میں ناظرین اے آر وائی نے ہمارے پروگراموں کی جس طرح تعریف و نصف کی ہے جس کی مثال ہمارے آن ائیر ہونے والے پروگرام ہیں، جن میں قارئین اور ناظرین کی آراءشامل ہوتی ہے ہم ناظرین کے مشکور ہیں۔

    ویسے بھی محنت کی کتاب پڑھ کر وہی لوگ خوش ہوتے ہیں جن کی توجہ محنت کے دیگر مضامین پر ہوتی ہے ہم تو محنت ہی اپنے قارئین اور ناظرین کیلئے کرتے ہیں ویسے تو ہم بہت کچھ تقدیر پر چھوڑ دیتے ہیں مگر ہم سمجھتے ہیں کہ تقدیر بھی انسان سے سودا کرتی ہے۔

    ہمیں احساس ہے کہ قارئین اور ناظرین اے آروائی سے ہمارا رشتہ بہت خوبصورت ہے اور ہمارے پروگراموں نے خوبصورت چراغ جلائیں وہ قابل بھروسہ ہیں، آئیے ناظرین اور قارئین اب چلتے ہیں اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے پروگراموں کی طرف۔

    سیریل ”عشق پرست“ کی کہانی چار مرکزی کرداروں کے اطراف گھومتی ہے دعا جو کم عمر ہے اور ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی ہے یہ بااعتماد لڑکی ہے حمزہ جو دعا کی کلاس فیلو ہے اور یہ ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں ادھر زوہیب ایک سلجھا ہوا لڑکا ہے باپ کے انتقال کے بعد گھر کی تمام ذمہ داریاں اس کے ناتوا ں کندھوں پر ہیں۔

    اس سیریل میں ارسلا کا کردار بھی بہت اہم ہے ، جو ذوہیب کی بہن ہے ،ذوہیب کی نگاہ جب دعا پر پڑتی ہے تو وہ اس کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے،ذوہیب کی والدہ دعا کے گھر رشتہ لے کر جاتی ہیں دعا جو حمزہ کے عشق میں گرفتار ہے، دعا کا باپ ایک لالچی انسان ہے وہ ذوہیب کی دولت سے متاثر ہو جاتا ہے۔

    کیا دعا کی شادی ذوہیب سے ہو جاتی ہے اس کیلئے عشق پرست کی تمام قسطیں ہی آپ کو دیکھنا پڑیں گی کیونکہ سیریل میں بہت اتار چڑھاﺅ ہیں اسے تحریر کیا ہے محسن علی جبکہ ہدایت بدر محمد کی ہیں، اس کے فنکاروں میں اریچ، ارمینا ، جبران ، احمد علی، صبا فیصل، اور وسیم عباس قابل ذکر ہیں یہ سیریل ہر جمعرات کی رات نو بجے دکھا ئی جائیگی۔

    مزاحیہ کھیل ٹوٹل سیاپا تو واقعی کمال کا کھیل ہے اس کھیل میں نوک جھوک طنز و مزاح کے انداز میں بہت ہی خوبصورتی سے دیکھا یا گیا ہے دلکش گھریلو ڈرامہ جس کی کہانی مالک مکان اور کرایہ داروں کے درمیان گھومتی ہے۔

    اس سیریز میں مزاحیہ انداز میں روزمرہ کے جھگڑے اور مسائل کو بیان کیا گیا ہے، بشارت علی جو مالک مکان ہیں ان کو ہر وقت اپنے گھریلو اخراجات کی فکر رہتی ہے ، جن کے ان کی کرایہ دار نیلو فر اس کے شوہر اور بیٹی ثمینہ بے حد تیز و تر ار لوگ ہیں۔

    قربت حسین اپنی بوڑھی ماں کے ساتھ اوپر والے حصے میں کرایہ دار ہیں، سیریز ٹوٹل سیاپا کو مزاحیہ انداز میں پیش کیا گیا ہے اس سیریز میں فضیلہ قاضی اور اشرف خان جو بحیثیت اداکاروں کے اپنی اب تو خاسے سینئرفنکار ہیں، نے لاجواب اداکاری کرکے ناظرین کے دل لوٹ لئے ہیں۔

    اشرف خان اور فضیلہ قاضی نے تو کمال کر دیکھایا حالانکہ فضیلہ قاضی اپنی گھریلو مصروفیات کی وجہ سے بہت کم اسکرین پر نمودار ہوتی ہیں اور جب بھی نمودار ہوئیں کمال کی اداکاری کرکے اپنے فن کو زندہ جاوید کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

    اس خوبصورت سیریل کو تحریر کیا ہے کشور عدیل جعفری جبکہ ہدایت شاہدہ خواجہ کی ہیں اس کے دیگر فنکاروں میں اسد صدیقی ، انعم اقبال ، شاہد خواجہ شامل ہیں، یہ مزاحیہ کھیل ہر جمعہ کی رات اے آر وائی ڈیجیٹل سے 7.30بجے دیکھایا جائے گا ۔

      ناظرین اب چلتے ہیں پروگرام جیتو پاکستان کی طرف جو ایک انتہائی سادے سے سیٹ پر اپنی زندگی کے دن پہاڑوں کی طرح گزاررہا ہے شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے سیٹ پر مشتمل نہیں ہے ویسے بھی کسی خوبصورت پروگرام کیلئے لیاقت کا ہونا ضروری نہیں انہیں اوقات کم و سائل میں بھی انسان اللہ کی مدد کے تحت آسمان کی وسعتوں پر پہنچ جاتا ہے۔

    یہی حال کچھ جیتو پاکستان کا ہے کہ انتہائی کم عمر خوبرو ہیرو فہد مصطفے نے تو کہہ دیا ہے کہ میں کسی بھی نا معلوم افراد کو نہیں جانتا میں تو سیدھا سادہ آدمی ہوں جیتو پاکستان کو اور اس کے دیکھنے والوں کو اپنے دل کے نہاں خانوں میں لکھتا ہوں اس پروگرام کے ہدایت کار کامران خان ہیں اور اس کے دیکھنے والوں دل کے نہاں خانوں میں دیکھتا ہوں۔

    پہاڑوں پر بسیرا کرنے والے خوبصورت پروگرام جیتو پاکستان جمعہ اور اتوار کی رات 8بجے سے لیکر 10.30 تک ناظرین کے دلوں پر حکمرانی کرتا ہے اور اب چلتے ہیں بچوں کی طرف جو من کے سچے ہوتے ہیں، Nickچینل اس دفعہ لایا ہے خوبصورت کارٹون بر قعہ ایونیجر یہ پروگرام انٹرنیشنل طور پر دنیا کے مشیر ایوارڈ کیلئے نامزد ہو چکا ہے بچوں کی یہ سیریز جو قسطوں پرمشتمل ہے اور یہ سیریز میں نئی کہانی کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    سیریز کے بعد پروڈیوسر سنگر ہارون رشید ہیں یہ پروگرام روزانہ 4.30بجے اور رات 7.30بجے دیکھا یا جاتا ہے، ادھر میوزک چینلز کے پروگرام میڈان پاکستا ن جو ٹاک شو پر مبنی پروگرام ہے کو لوگ توجہ سے دیکھ رہے ہیںیہ پروگرام ہر منگل کی رات آٹھ بجے دیکھایا جارہا ہے۔

    پاکستان سے آن ایر ہونے والے و ہ چینل جو انٹرٹیمنٹ بھی پیش کرتے مگر ان میں اسلامی پروگراموں کی شرکت نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ اے آر وائی کی یہ اعزاز ہے کہ اس کے چینل کیو ٹی وی نے اسلامی روایات کو بر قرار رکھتے ہوئے ہمیشہ خوبصورت مذہبی پروگرام آن ایر کئے ہیں۔

    جب آپ یہ تحریر پڑھ رہے ہونگے تو یہ روح پروگرام آپ دیکھ رہے ہونگے جن میں بصیرت قرآن نو بجے صبح، صبح بخیر ہر اتوار کو دس بجے صبح لائیو، قرآن سینے اور سنائیے روزانہ پیر سے لیکر جمعرات تک شام چار بجے پروگرام سیرت النبی آٹھ بجے شب ہفتہ اور اتوار دین اور خواتین بدھ اور جمعرات سات بجے شب رونی سب کیلئے پیر سے جمعرات رات دس بجے لائیو دیکھا ئے جارہے ہیں ۔

    اے آر وائی نیوز خبروں کی دوڑ میں ہر آن ایر ہونے والے چینل کی دوڑ میں نمبر 1ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ اب ناظرین اے آر وائی ویب نیوز اور اس کے ہر پروگرام کی توجہ سے دیکھتے ہیں۔

    پروگرام دی مارننگ شو کو صنم بلوچ بڑی خوبصورتی سے پیش کررہی ہیں یہ من پسند پروگرام اے آر وائی نیوز سے ہر پیرسے لیکر جمعہ تک صبح نو بجے سے لیکر 11بجے تک لائیو دیکھا جارہا ہے جبکہ پروگرام گڈمارننگ شونے کامیابی کی روایت کو قائم رکھا ہوا ہے۔

  • اداکارمحمدعلی مرحوم کے نام ایک شام

    اداکارمحمدعلی مرحوم کے نام ایک شام

    Meem-Sheen-Khay_avatar_1401530173-50x50 کراچی ……. رپورٹ:  م ش خ

    گذشتہ دنوں محمد علی فیڈریشن کے بانی اشرف علی اور مرکزی صدر عبدالوسیع قریشی نے ماضی کے سپرہٹ ہیرو محمد علی مرحوم کے اعزاز میں ایک خوبصورت شام کا اہتمام کیا، تقریب کی مہمان خصوصی زیبا بیگم تھیں، پروگرام کی کمپئرنگ اداکار حسن سومرو اورعظمیٰ طاہر نے کی ۔

    اس موقع پر اداکار محمد علی مرحوم کی اہلیہ زیبا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، ہمارے نوجوان اداکار بہت باصلاحیت ہیں، کراچی اور حیدرآباد نے مجھے اور محمد علی کو خصوصی محبت سے نوازا جس کے لئے میں ان کی مشکورہوں، محمد علی کی پرستاروں کی تعداد لاکھوں میں تھی اور آج کی تقریب میں بھی آرٹس کونسل مہمانوں سے بھرا ہوا ہے، جس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ محمد علی آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے، میں نے ان کے ساتھ پہلی فلم ”چراغ جلتا رہا“ کی تھی اس وقت میں نے سوچابھی نہ تھا کہ بعد میں یہ جوڑی علی زیب کے نام سے مشہور ہوگی، کراچی میرا شہر ہے میں نے اپنے کیرئیر کا آغاز کراچی سے ہی کیاتھا۔

    اداکار ندیم نے کہا کہ محمدعلی فلم انڈسٹری کی قد آور شخصیت تھے، میری ان کے ساتھ پہلی فلم” بازی“ تھی یہ سپرہٹ فلم تھی، علی نے اس فلم میں میرے ساتھ بہت تعاون کیا، اداکار مصطفےٰ قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علی لوگوں میں محبت تقسیم کرتے تھے، ان جیسا اداکار پیدا نہیں ہوگا ،وہ حقیقی طور پر ایک بڑے آرٹسٹ تھے، انہیںکبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ثقافتی انقلاب کی ضرورت ہے کیونکہ قومیں اپنی ثقافت سے جانی جاتی ہیں۔

    سینیئرتجزیہ نگار نواب حسن صدیقی نے کہا کہ محمد علی کو ایک روحانی قوت حاصل تھی جو انہیں ان کے والد سے ورثے میں ملی تھی وہ خاموشی سے لوگوں کی مدد کیا کرتے تھے، محمد علی فیڈریشن کے بانی اشرف علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں آپ سب کا مشکورہوںکہ آپ نے محمد علی فیڈریشن کی تقریب میں بھر پور شرکت کی، ہماری تنظیم کی روح رواں زیبا بھا بھی ہیں جو ہر قدم پر ہماری رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔

    محمد علی فیڈریشن کے مرکزی صدر اور معروف صحافی وسیع قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سے کراچی آکر زیبا بھابھی نے پرستاروں سے محبت کاثبوت دیا ہے، بعدازاں محمد علی کی اہلیہ اور ماضی کی سپرہٹ ہیروئین زیبا بیگم نے محمد علی فیڈریشن کی جانب سے سنئیراداکار ندیم بیگ معمر رانا، معیدرضوی ، نواب حسن صدیقی، خالد سلیم موٹا، سلمیٰ مراد ، بینجنو نواز محمد عزیز، موسیقار نیاز احمد ، گلوکار افراہیم ، تنویر آفریدی،اداکارہ سلومی، جبکہ صحافیوں میں اطہر جاوید صوفی ،وسیع قریشی ، پرویز مظہر ، ذیشان صدیقی، مصور جعفری، نعیم قریشی ، طارق لودھی، سلیم باسیطہ اور اے آر وائی نیٹ ورک کے م ش خ کو” دی گریٹ محمد علی ایوارڈز“ اپنے دست مبارک سے دیئے۔

    تقریب ایوارڈز کے دوران ایک خوبصورت میو زیکل پروگرام بھی پیش کیا گیاجس میں معروف فنکاروں نے اپنے فن کا جادو جگا یا، اس موقع پر مصطفےٰ قریشی ، زیبابیگم اور ندیم نے اے آر وائی ویب سے خصوصی گفتگو کی، مصطفیٰ قریشی نے بتایا کہ میں اے آر وائی کا پروگرام ”کھراسچ“ بڑے شوق سے دیکھتا ہوں اور میں عمران خان اور طاہرالقادری کے حوالے سے جو گفتگو اے آر وائی کے پروگرام ”کھراسچ“ میںمبشر لقمان کرتے ہیں میں اس سے اتفاق کرتاہوں،حالانکہ میں پی پی پی کا نظریاتی کارکن ہوں اور اے آر وائی ویب کا مطالعہ بڑے شوق سے کرتا ہوں، جس دن مصروفیات کی وجہ سے اے آر وائی نہیں دیکھ پاتا، اس دن میں اے آر وائی ویب دیکھتاہوں، اس میں کوئی شک نہیں کہ اے آر وائی کی ویب قابل تعریف ہے، میں خلوص دل سے ویب کی ٹیم کو مبارک باد دیتا ہوں کہ ان کی کارکر دگی لاجواب ہے۔

    محمدعلی کی اہلیہ اور پنجاب سنسر بورڈ کی چیئرمین اور ماضی کی معروف ہیروئین اداکارہ زیبا نے اے آر وائی ویب کو بتایا کہ وہ اے آر وائی کے پروگرام ”جیتو پاکستان“ بہت شوق سے دیکھتی ہیں، یہ میرا پسندیدہ پروگرام ہے، ویب کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اداکارہ زیبا بیگم نے بتایا کہ صبح کے اوقات میں ”گڈمارننگ شو“ اکثر دیکھتی ہوں، صبح کے پروگرام کئی چینلز سے آن ائیر ہوتے ہیں مگر اے آر وائی کا ”گڈ مارننگ شو“زندگی کی حقیقت سے بہت قریب ہوتا ہے، ڈرامہ سیریل کے حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ ڈرامہ سیریل دراڑ بہت شوق سے دیکھتی ہوں اور سیریل ”چپ رہو“ کے حوالے سے انہوںنے بتایا کہ یہ سیریل بھی اچھی ہے جبکہ سوپ ”رشتے“ توواقعی کمال کا سوپ ہے اور میری بہن ہدایت کارہ اور اداکارہ سنگیتا نے تو کمال کر دکھایا کہ اس سوپ میں انہوں نے واقعی کمال کی اداکاری کی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ سنگیتاکے پرستار اس سوپ کو ضرور دیکھتے ہونگے۔

    انہوں نے محمد علی فیڈریشن کے چیئرمین سید اشرف علی اور صدر وسیع قریشی کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ وہ نہایت مشکور ہیں انہوںنے محمد علی مرحوم او ر میرے اعزاز میں اتنی اچھی تقریب منعقد کی، اداکار ندیم نے اے آر وائی ویب کوبتایا کہ میر ایک سوپ ”میرے اپنے“ اے آر وائی ڈیجیٹل سے آن ائیر ہوا تھا وہ قابل تعریف سوپ تھا، سیریل” بابل کی دعائیں لیتی جا“بہت ہی اچھا سیریل ہے ۔

    اداکار ندیم نے اے آر وائی ویب کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ میں رات کے اوقات میں ویب کا مطالعہ کرتا ہوں اس میں کوئی شک نہیں کہ اے آر وائی کی ویب کی تحریر واقعی کمال تحریر ہے اور ویب پر خاص توجہ دی گئی ہے، انہوںنے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگراموں کے حوالے سے بتایا کہ اے آر وائی کی سیریل اور سوپ اپنی مثال آ پ ہوتے ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اے آر وائی ویب اور اے آر وائی ڈیجیٹل تمام چینلز میں اپنی مثال آپ ہیں۔