Tag: نئی بیماری

  • مچھر کے کاٹنے سے کوما؟ کیا کوئی نئی بیماری سامنے آگئی

    مچھر کے کاٹنے سے کوما؟ کیا کوئی نئی بیماری سامنے آگئی

    مچھر کے کاٹنے کے بعد جرمنی کا ایک 27 سالہ شخص کوما میں چلا گیا جس کے بعد اس کی 30 سرجری کی گئی۔

    یہ واقعہ جرمنی کے شہر روڈرمارک میں رونما ہوا جہاں جرمن شخص مچھر کے کاٹنے کے بعد چار ہفتے تک کوما میں رہا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق نوجوان جگر، گردے، دل پھیپھڑوں سمیت مختلف بیماریوں کا شکار تھا، اسی دوران اس کے ران کا آپریشن بھی کیا گیا۔

    27 سالہ جرمن شخص سیباسٹین نے بتایا کہ میں نے کبھی بیرون ملک کا دورہ نہیں کیا، مجھے لگتا ہے یہ ایشیا ٹائیگر نے نہیں بلکہ یہی مچھر نے کاٹا ہے۔

    سیباسٹین کا کہنا تھا کہ 2021 کے موسم گرما میں مچھر نے کاٹا تھا جس کے بعد مجھے فلو ہوا تھا، پھر میری بیماری میں اضافہ ہوا اور میں بستر میں پڑ گیا، مجھے بخار تھا میں کچھ کھا پی نہیں سکتا تھا۔

    اس نے مزید بتایا اسی دوران ایک دن میں نے دیکھا کہ میری بائیں ران میں ایک بڑا پھوڑا بن گیا ہے، ڈاکٹروں نے ٹیسٹ کے لیے ٹشو کا نمونہ لیا جس کے بعد مجھے معلوم ہوا کہ ’سیراٹیا مارسیسنس‘ نامی بیکٹیریا نے ران کا آدھا حصہ کھا لیا ہے۔

    اس کے بعد ڈاکٹرز اس فیصلے پر پہنچے کے یہ مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے ہوا ہے، جس کے بعد ماہرین کی مدد لی گئی۔

    سیباسٹین کے 30 سے زیادہ آپریشن ہوئے اس دوران اس کی 2 انگلیوں کو جزوی طور پر کاٹ دیا گیا، جس کے بعد اب وہ ٹھیک ہے۔

    اس کے بعد اس شخص نے دوسروں کو تنبیہ کی اور کہا کہ صحیح وقت پر ڈاکٹرز کے پاس چلے جانا چاہیے، کیوںکہ ایک چھوٹا سا ڈنک بھی جان لیوا ہو سکتا ہے۔

    تاہم ڈاکٹرز نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ سیباسٹین کے دیگر بیماریوں کی وجہ کیا تھی، لیکن ڈاکٹر نے یہ کہا کہ ران میں پھوڑ کی وجہ مچھر کا کاٹنا ہی ہے، دوسری جانب یہ بھی واضح نہیں کہ اسے کس مچھر نے کاٹا تھا۔

  • بچوں میں کرونا طرز کی بیماری کا خوف، ڈاکٹروں کا ہنگامی انتباہ

    بچوں میں کرونا طرز کی بیماری کا خوف، ڈاکٹروں کا ہنگامی انتباہ

    لندن: برطانیہ میں کروناوائرس طرز کی نئی بیماری نے والدین کو خوف زدہ کردیا، قومی ادارہ برائے صحت کے ڈاکٹروں کی جانب سے ہنگامی انتباہ جاری ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں متعدد ایسے بچے زیرعلاج ہیں جن میں کرونامریضوں جیسی حالت پائی گئی، مذکورہ بیماری وبائی مرض کے طرز کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیرعلاج بچے کروناوائرس کا شکار نہیں البتہ انہیں ایسی بیماری لاحق ہے جس کے باعث ان کے پیٹ میں درد، پیچس اور الٹیاں ہورہی ہیں جبکہ دل میں سونج کی بھی شکایت سامنے آئی ہے۔

    ڈاکٹروں نے اس پراسرار حالت کا موازنہ کرونا اور زہریلی بیماریوں سے کیا ہے۔ جو مریضوں کو شدید نقصان پہنچانے سمیت سوجن، بخار اور سانس لینے میں دشواری کا باعث بنتی ہے۔

    بچوں میں کرونا کی علامات کیا ہوتی ہیں؟ ماہرین نے بتا دیا

    خیال رہے کہ بچوں میں کروناوائرس کی بہت سی علامات ہوسکتی ہیں، تاہم کچھ ایسی علامات ہیں جو اگر بچوں میں نمایاں ہوں تو فوری طور پر والدین کو اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

    عالمی ماہرین کے مطابق اگر بچہ غیرمعمولی بخار کا شکار ہوجائے یا سانس لینے میں شدید دشواری پیش آرہی ہو اور ساتھ ہی کھانسی نہ رکے تو یہ بچوں میں کروناوائرس کی علامات ہوسکتی ہیں۔