Tag: نئی حلقہ بندیوں

  • الیکشن کمیشن کی آج اہم بیٹھک، نئی حلقہ بندیوں سے  متعلق حتمی فیصلہ ہونے کا امکان

    الیکشن کمیشن کی آج اہم بیٹھک، نئی حلقہ بندیوں سے متعلق حتمی فیصلہ ہونے کا امکان

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں سے متعلق ایک اور اہم بیٹھک آج ہوگی ، جس میں نئی حلقہ بندیاں کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ ہونے کا قوی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنرکی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس آج پھر ہوگا، جس میں نئی حلقہ بندیوں سےمتعلق فیصلے کا امکان ہے۔

    گذشتہ روز چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کا احوال سامنے آیا تھا ، ذرائع نے بتایا تھا کہ الیکشن کمیشن کے3اجلاس میں نئی حلقہ بندیاں کرانے سے متعلق تجاویز دی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ قانونی ٹیم نے الیکشن سے پہلےحلقہ بندیوں کوضروری قراردیا اور رائے دی کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن نہیں کرانے چاہیں۔

    قانونی ٹیم نے آئین کے آرٹیکل51 اورالیکشن ایکٹ کےسیکشن 17 کاحوالہ دیا، الیکشن کمیشن ارکان نے رائے دی کہ موجودہ حالات میں شفاف انتخابات بڑاچیلنج ہے، پرانی حلقہ بندیوں پراعتراضات پرغورکرناضروری ہے۔

    ذرائع کے مطابق منظوری کی صورت میں حلقہ بندیوں پرہرصوبےکیلئےالگ کمیٹی قائم کی جائےگی اور حلقہ بندیوں کےلیےکم ازکم4 ماہ کاوقت درکارہوگا۔

  • نئی حلقہ بندیوں پر عام انتخابات ، امیدیں دم توڑ گئیں

    نئی حلقہ بندیوں پر عام انتخابات ، امیدیں دم توڑ گئیں

    اسلام آباد: نئی حلقہ بندیوں پر انتخابات کے معاملے پر آئین رکاوٹ بن گیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ آئین میں ترمیم کے لئے دو تہائی اکثریت موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نئی حلقہ بندیوں پر انتخابات کی امیدیں دم توڑ گئیں، پارلیمانی ذرائع نے بتایا ہے کہ آئین میں ترمیم کے لئیے دو تہائی اکثریت موجود نہیں، آئندہ انتخابات 2017کی حلقہ بندیوں کے مطابق ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابات قومی اسمبلی تحلیل کے بعد 90 یا 69 دنُ کے اندر ہوں گے جبکہ نئی حلقہ بندیوں کے تحت اسمبلی کی نشستوں میں کمی بیشی ہوگی۔

    پارلیمانی ذرائع کے مطابق نامکمل سی سی آئی نئی مردم شماری کے نتائج تسلیم نہیں کر سکتی ، سی سی آئی میں کے پی اور پنجاب کی منتخب نمائندگی نہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم شہبازشریف نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ نئی مردم شماری کے تحت ہی انتخابات میں جائیں گے اور مردم شماری کے نتائج مکمل ہونے پر مشترکہ مفادات کونسل میں جائیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انتخابات میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں آئین کاتقاضا ہے کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے وہ انتخابات کرائیں گے۔

  • پی ٹی آئی کی نئی حلقہ بندیوں پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے نئی حلقہ بندیوں سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کونوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی نئی حلقہ بندیوں سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا حلقہ بندیوں کے خلاف درخواست میں کوئی ترمیم کی گئی ، کیاترمیمی درخواست میں گراونڈزاور استدعا میں تبدیلی کی گئی۔

    وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ ترمیمی درخواست میں صرف فریقین کوتبدیل کیا گیا ، الیکشن کمیشن کو نوٹس کر دیں ، الیکشن کمیشن آرٹیکل 51 کے تحت نئی حلقہ بندیاں شروع کر چکا ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا حلقہ بندیوں کےعمل کا آغاز ہونے سے کیا فرق پڑتا ہے، پہلے درخواست کو نمبر تو لگ لینے دیں۔

    عدالت نے وکیل پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکلا کو درخواست میں ترمیم کرنے کی اجازت دے دی۔

    سپریم کورٹ نے رجسٹرار کوترمیم شدہ درخواست درج رجسٹر کرنے کا حکم دیتے ہوئے پی ٹی آئی کو الیکشن پلان بھی درخواست کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے کہا ابھی ترمیم شدہ درخواست نہیں آئی ،رجسٹر نہیں ،نوٹس کیسے کر سکتے ہیں، بعد ازاں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف پی ٹی آئی کی پٹیشن پر سماعت جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے پی ٹی آئی نے نئی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواست دائرکی تھی ، جس پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے درخواست پر اعتراضات عائد کیے تھے۔

  • الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کو نئی حلقہ بندیوں کیلئے حتمی مہلت  دے دی

    الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کو نئی حلقہ بندیوں کیلئے حتمی مہلت دے دی

    کراچی : الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کونئی حلقہ بندیوں کیلئے حتمی مہلت دے دی اور سندھ حکومت سے دو ہفتوں میں ڈیٹا طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں صوبے میں بلدیاتی الیکشن کرانے کے کیس کی سماعت ہوئی ، صوبائی الیکشن کمیشن نے تفصیلات عدالت میں جمع کرادی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کو نئی حلقہ بندیوں کیلئے حتمی مہلت دیتے ہوئے کہا 30 نومبر تک دستاویزات کمیشن کے حوالے کی جائیں، یکم دسمبر سے سندھ میں حلقہ بندیاں شروع کردی جائیں گی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت سے 2 ہفتوں میں ڈیٹاطلب کرلیا ہے ، ڈیٹا کی عدم فراہمی کی صورت میں الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں کردے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سماعت میں چیف سیکریٹری سندھ پیش نہیں ہوئے، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پیش ہوئے اور ڈیٹا کی فراہمی کے لئے مہلت طلب کی ، سندھ حکومت بلدیاتی الیکشن کے لئے وقتا فوقتا مہلت طلب کرتی رہی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ سندھ حکومت کے رویے سے لگتا ہے بلدیاتی الیکشن کرانے میں سنجیدہ نہیں، سندھ میں بلدیاتی اداروں کی مدت 30 اگست 2020 کو ختم ہو گئی تھی، مدت ختم ہونے کے بعد 120 دن میں بلدیاتی الیکشن نہ کرانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مشکل نظر آتا ہے

    پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مشکل نظر آتا ہے

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نئی حلقہ بندیوں کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کے شیڈول پر عمل درآمد ممکن نہیں ہے، الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے انتخابات کے التواء کی درخواست دی گئی تو حلقہ بندیوں کے لئے درکار وقت کا جائزہ لیا جائے گا۔

    اس کے ساتھ ہی پنجاب حکومت نے انتخابات کے التوا کیلئے الیکشن کمیشن کو درخواست لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لئے مشاورت شروع کردی ہے، صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔