Tag: نئی دہلی

  • بھارت میں روزانہ 1 لاکھ کرونا کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری

    بھارت میں روزانہ 1 لاکھ کرونا کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کیسز میں ریکارڈ اضافہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں پھر 1 لاکھ 84 ہزار نئے کووڈ کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال بے قابو ہوچکی ہے، بھارت میں کووڈ 19 کے مسلسل روزانہ 1 لاکھ سے زائد نئے کیسز رپورٹ کیے جارہے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھی ملک میں ریکارڈ 1 لاکھ 84 ہزار نئے کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    بھارت میں کرونا متاثرین کی مجموعی تعداد 1 کروڑ 38 لاکھ 73 ہزار 825 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 13 لاکھ 65 ہزار 674 ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران وبا سے مزید 1 ہزار 24 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد ملک میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 72 ہزار 115 ہوچکی ہے۔ ملک میں صحت یاب مریضوں کی تعداد 1 کروڑ 23 لاکھ 36 ہزار 35 ہے۔

    کرونا وائرس کیسز میں اضافے کے باوجود بھارت میں سالانہ کنبھ میلہ روایتی جوش و جذبے سے منایا گیا جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

    بھارت میں کرونا ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے اور متعدد ریاستوں میں ویکسین کی کمی کی شکایات بھی ملی ہیں جس کے بعد بھارت نے کرونا وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے ویکسین کی برآمد روک دی ہے۔

  • بندروں نے 21 سالہ لڑکی سے کیسے بدلہ لیا؟ دل دہلا دینے والا واقعہ

    بندروں نے 21 سالہ لڑکی سے کیسے بدلہ لیا؟ دل دہلا دینے والا واقعہ

    نئی دہلی: بھارت میں دیدہ دلیر بندر بھگانے اور ڈرانے کے بعد انسانوں سے بدلہ لینے پر اتر آئے، منتقم مزاج بندروں نے ایک 21 سالہ لڑکی کے گھر میں داخل ہو کر اسے مار ڈالا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق افسوسناک واقعہ ریاست تلنگانہ میں پیش آیا، 21 سالہ سریشہ اپنے دوستوں کے ساتھ چھت پر بیڈمنٹن کھیل رہی تھی جب اچانک بندروں کا غول وہاں آ پہنچا۔

    سریشہ اور اس کے دوستوں نے بندروں کو ڈرانے اور انہیں بھگانے کی کوشش کی لیکن بندر وہاں ڈٹے رہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بعد ازاں بندر لڑکی کے گھر میں داخل ہوئے اور حملہ کر کے اسے مار ڈالا۔

    ہندوستان میں بندروں کی بہتات کے باعث اس طرح کے واقعات بے حد عام ہوگئے ہیں۔

    نومبر 2019 میں 2 حملوں میں آگرہ میں بندروں نے ایک 12 دن کے بچے اور 58 سالہ خاتون کو حملہ کر کے مار ڈالا تھا۔ 12 دن کے بچے کی موت اس وقت ہوئی جب بندر ایک گھر میں داخل ہوئے اور دودھ پلاتی ماں سے بچہ چھین کر حملے کر کے اسے لہو لہان کردیا۔

    دوسری 58 سالہ خاتون رفع حاجت کے لیے گھر سے باہر گئیں تو بندروں کے حملے کا نشانہ بن گئیں۔

    بعد ازاں اکتوبر 2020 میں 13 سالہ بچی چھت سے کپڑے اتارنے گئی تو پہلے سے وہاں بیٹھے بندروں کے غول نے اس پر حملہ کردیا اور اسے مار ڈالا۔

  • بدبخت بیٹے کا ماں کو طمانچہ، ماں چل بسی

    بدبخت بیٹے کا ماں کو طمانچہ، ماں چل بسی

    نئی دہلی: بھارت میں بدبخت بیٹے کے ماں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک پر پورا ملک غم و غصے کی کیفیت میں آگیا، ناہنجار بیٹے نے ماں کو اتنی زور سے طمانچہ مارا کہ وہ چل بسی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ دارالحکومت نئی دہلی میں پیش آیا جو سی سی ٹی وی کیمرا میں ریکارڈ ہوگیا۔

    پولیس کے مطابق جھگڑا 76 سالہ خاتون اور ان کے پڑوسی کے درمیان موٹر سائیکل کی پارکنگ کے معاملے پر ہوا جو اتنا بڑھا کہ پولیس کو بلانا پڑا۔ تاہم پولیس کے پہنچنے پر بتایا گیا کہ دونوں پڑوسیوں نے آپس میں معاملہ رفع دفع کرلیا ہے۔

    بعد ازاں 76 سالہ بزرگ خاتون کا بے روزگار بیٹا باہر آیا اور اس بات پر ماں سے جرح کرنے لگا کہ اس نے پڑوسی سے جھگڑا کیوں کیا۔ خاتون کی بہو بھی باہر نکل آئیں اور دونوں میاں بیوی بزرگ خاتون سے بحث و تکرار کرنے لگے۔

    اس دوران اچانک ناعاقبت اندیش بیٹے نے غصے میں بے قابو ہو کر ماں کے چہرے پر زوردار طمانچہ مار دیا جس کے بعد خاتون زمین پر گر گئیں۔

    خاتون کو بے ہوش دیکھ کر انہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ اسپتال پہنچنے سے قبل ہی ان کی موت ہوچکی تھی۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، نیشنل کمیشن فار ویمن کی سربراہ ریکھا شرما نے ویڈیو پر نوٹس لیتے ہوئے اسے شرمناک قرار دیا اور کہا کہ وہ دہلی پولیس کو کارروائی کی ہدایت کر رہی ہیں۔

    دہلی پولیس نے بیٹے کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر لوگ اس ویڈیو پر سخت غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں ماں کو ہلاک کرنے والے بیٹے کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

    یاد رہے کہ بھارت میں بزرگوں پر جسمانی و نفسیاتی تشدد بے حد عام ہوتا جارہا ہے، بھارت کی 8 فیصد سے زائد آبادی 60 سال سے زائد عمر کے افراد پر مشتمل ہے جو سنہ 2050 تک 20 فیصد ہوجائے گی۔

  • کرکٹ میچ کے دوران کھلاڑی جان کی بازی ہار گیا

    کرکٹ میچ کے دوران کھلاڑی جان کی بازی ہار گیا

    نئی دہلی: بھارت میں مقامی سطح پر کھیلے جانے والے ایک میچ کے دوران 27 سالہ کرکٹر جان کی بازی ہار گیا، کھلاڑی گیند لینے کے لیے جھکا تو گر گیا اور دوبارہ نہ اٹھ سکا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق افسوسناک واقعہ ریاست حیدر آباد میں پیش آیا، 27 سالہ للت کمار ساکن بینک کا ملازم تھا اور اکثر مقامی سطح پر کھیلے جانے والے کرکٹ میچز میں حصہ لیا کرتا تھا۔

    اتوار کے روز کرکٹ گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلتے وقت وہ گیند کو پکڑنے کے لیے جھکا تو نیچے گر گیا اور دوبارہ نہیں اٹھا۔

    دیگر کھلاڑیوں نے اسے فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا، وہاں پر ڈاکٹروں نے اس کا معائنہ کیا اور مردہ قرار دے دیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے کارروائی کا آغاز کردیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل اڑیسہ میں بھی اسی نوعیت کا واقعہ پیش آچکا ہے جب دوران میچ 18 سالہ کرکٹر دل کا دورہ پڑنے سے زندگی کی بازی ہار گیا۔

    ستیا جیت پردھان نمای کرکٹر کو اس وقت دل کا دورہ پڑا جب وہ نان اسٹرائیک اینڈ سے سنگل رن لینے کے لیے بھاگے اور وکٹ کے درمیان میں پہنچ کر گرگئے۔

    ستیا جیت کو فوری طور پر مقامی اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔ ڈاکٹرز کے مطابق کرکٹ کی موت اچانک دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔

  • بھارتی شہری نے خود کو گولی مار کر پڑوسیوں کو پھنسا دیا

    بھارتی شہری نے خود کو گولی مار کر پڑوسیوں کو پھنسا دیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص نے غلطی سے اپنے گھٹنے پر گولی مار لی اور پوچھ گچھ سے بچنے کے لیے جعلی کہانی بنا کر پڑوسی لڑکوں پر اس کا الزام دھر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اپنی ہی چلائی گولی سے حادثاتی طور پر زخمی ہونے والے شخص کا نام سجیت کمار ہے اور وہ بس ڈرائیور ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بدھ کی رات پولیس ہیلپ لائن پر کال آئی جس میں سجیت کمار نے کہا کہ وہ اپنے گھر کے قریب موجود پارک کے پاس کھڑے سگریٹ پی رہے تھے کہ 2 لڑکے موٹر سائیکل پر آئے اور معمولی سی بات پر ان کے بائیں گھٹنے پر گولی مار کر فرار ہو گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سجیت کمار اسپتال میں ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    ڈپٹی کمشنر پولیس نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش کے دوران سجیت کمار سوالات کا درست طریقے سے جواب نہیں دے سکے اور معاملے کو دوسری جانب لے جانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے بتایا کہ عینی شاہدین نے بھی کسی طرح کی فائرنگ کا کوئی واقعہ نہیں دیکھا اور جہاں واقعہ ہوا وہاں سے خون کے نشانات بھی نہیں ملے۔

    کمشنر کے مطابق پولیس کی تفتیش اور لڑکوں کے بیان سے یہ بات سامنے آئی کہ سجیت کمار کے پاس پستول تھا، جو اس نے صبح پڑوسی لڑکوں کو بھی دکھایا، بعد میں جب وہ پستول لے کر اپنے کمرے میں گئے تو اس کے بعد زخمی گھٹنے کے ساتھ باہر نکلے۔

    پڑوس کے انہی لڑکوں نے اسے مدد کی پیشکش کی تو انہوں نے انکار کر دیا۔

    پولیس نے بعد ازاں سجیت کمار کی بیوی کو بھی ان کے رشتے دار کے گھر سے گرفتار کرلیا۔

    سجیت کی اہلیہ نے بعد میں پولیس کو اپنے بیان میں کہا کہ ان کے شوہر نے غلطی سے خود کو گولی مار لی تھی اور پستول انہوں نے اپنے کسی دوست یا رشتے دار سے لیا تھا، انہوں نے اپنے شوہر کو بچانے کے لیے اس کی ہدایت پر یہ سب کیا۔

    پولیس نے پستول بھی برآمد کر لیا جو سجیت کمار کی بیوی نے اپنے رشتے دار کے اسکوٹر میں چھپا رکھا تھا۔

    پولیس نے سجیت کمار کے خلاف آرمز ایکٹ کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر درج کر لی ہے جبکہ اس سے پہلے بھی وہ قتل اور غیر قانونی اسلحہ کے کیسز میں ملوث رہے ہیں۔

  • ملک کے بڑے اداروں میں آر ایس ایس کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے: راہول گاندھی

    ملک کے بڑے اداروں میں آر ایس ایس کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے: راہول گاندھی

    نئی دہلی: بھارت کے اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ ملک کے تمام بڑے اداروں میں آر ایس ایس کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے، مودی حکومت کے فیصلوں سے ملک کی معیشت تباہ ہوگئی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے کورنیل یونیورسٹی کے پروفیسر کوشک باسو سے بذریعہ ویڈیو لنک گفتگو کی اور ہندوستان کی موجودہ صورتحال کے ساتھ ساتھ مختلف مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    اپنے انٹرویو میں راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ ملک کے سبھی بڑے اداروں میں ایک سوچ کے لوگوں کو شامل کیا جارہا ہے جو ہندوستان کے لیے سخت نقصان دہ ہے، تمام بڑے اداروں پر آر ایس ایس کا قبضہ ہوتا جا رہا ہے۔

    راہول کا کہنا تھا کہ آج اپوزیشن لیڈروں کو بولنے سے روکا جا رہا ہے، انہیں آواز اٹھانے نہیں دی جارہی، لوک سبھا میں اگر حکومت کے خلاف کچھ بھی کہا جاتا ہے تو مائیک بند کردیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں آج صرف ماضی کی باتیں ہو رہی ہیں، حکومت مستقبل کی بات نہیں کرنا چاہتی، اگر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو آپ کو پرانی باتوں کو یاد نہیں کرنا چاہیئے بلکہ مستقبل کے بارے میں سوچنا چاہیئے۔

    راہول گاندھی نے مودی سرکار کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی، انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے فیصلوں سے ملک کی معیشت بری طرح تباہ ہوئی، ان فیصلوں سے ملک کے چھوٹا کاروباری طبقہ برباد ہوگیا، اور اب حکومت کسانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

  • بھارتی کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنا شروع کردیں

    بھارتی کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنا شروع کردیں

    نئی دہلی: متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاجی کسانوں نے اپنی فصلیں بھی تباہ کرنا شروع کردیں، بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے اقدام نہ اٹھائیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق زرعی قوانین کے خلاف کئی ماہ سے احتجاج کرنے والے کسانوں نے اب اپنی فصلوں کو بھی تباہ کرنا شروع کردیا، اب تک 4 کسان اپنے کھیتوں پر کھڑی فصل تباہ کرچکے ہیں۔

    بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) ان واقعات پر دلگرفتہ ہے اور اس نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کے اقدام نہ اٹھائیں۔

    اس سے قبل بھارتیہ کسان یونین کے ہی ترجمان راکیش ٹکیت نے اتر پردیش کے کسانوں سے گزارش کی تھی کہ وہ تحریک میں پہنچنے کے لیے چاہے اپنی کھڑی فصل کو تباہ کر دیں، لیکن مظاہرے میں ضرور شامل ہوں۔

    اس اپیل کے بعد کسانوں نے اپنی فصلیں تباہ کرنی شروع کردی ہیں تاہم اب یونین تشویش کا شکار ہے۔

    ایک موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کسان یونین کے میڈیا انچارج دھرمیندر ملک نے کہا کہ اب تک 4 مقامات سے فصل تباہ کرنے کی خبر آئی ہے، ہم نے ان سے ذاتی طور پر بات بھی کی ہے۔ ساتھ ہی ایک بیان بھی جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی کسان کو فصل برباد کرنے کے لیے نہیں کہا گیا، بلکہ یہ کہا گیا کہ اگر ایسی بھی نوبت آئی تو کسانوں کو اس کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ایسے حالات نہیں آئے کہ فصلوں کو تباہ کیا جائے۔ ہم نے اپریل تک کے لیے کہا تھا کہ اگر حکومت ہم پر دباؤ ڈالے گی تو ہم ایسا اقدام کرنے کا سوچیں گے، کسانوں سے گزارش ہے کہ اس طرح کا قدم نہ اٹھائیں۔

    اس حوالے سے جب ترجمان راکیش ٹکیت سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کسانوں نے خود کہا تھا کہ تحریک میں اگر ضرورت پڑی تو ہم اپنی فصل کی قربانی بھی دیں گے لیکن فی الحال اس کی ضرورت نہیں پڑی۔

    انہوں نے عندیہ دیا کہ اس طرح کا وقت اپریل میں آئے گا جب فصلوں کی کٹائی ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فصلوں کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا وہ متفقہ طور پر 20 اپریل کے آس پاس کیا جائے گا۔

  • کنگنا کا ایک اور مضحکہ خیز بیان، سوشل میڈیا پر تنقید

    کنگنا کا ایک اور مضحکہ خیز بیان، سوشل میڈیا پر تنقید

    نئی دہلی: بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے خود کو عالمی شہرت یافتہ ہالی ووڈ اداکار ٹام کروز سے بہتر اسٹنٹ پرفارمر قرار دیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق کنگنا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں ایک پرانا مضمون شیئر کیا جو ان کی فلم منی کرنیکا کے بارے میں تھا، اس میں انہوں نے لکھا کہ لبرلز بہت پریشان ہیں، کیونکہ مشہور ایکشن فلموں کے ڈائریکٹر نے مجھے ٹام کروز سے بہتر کہا تھا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر انہوں نے 3 دفعہ آسکر ایوارڈ جیتنے والی ہالی ووڈ اداکارہ میرل اسٹرپ کو اپنے آپ سے کمتر قرار دیا تھا۔

    اس حوالے سے بھی ایک ٹویٹ میں کنگنا نے لکھا کہ جو لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ میں نے (میرل اسٹریپ کے مقابلے میں) کتنے آسکر ایوارڈ جیتے ہیں، وہ لوگ میرل اسٹریپ سے بھی جا کر پوچھیں کہ انہوں نے کتنے نیشنل یا پدم شری ایوارڈ جیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا ان کا جواب بھی کچھ نہیں ہوگا لیکن اس سے لوگوں کی غلام ذہنیت ظاہر ہوتی ہے۔

    ان کے اس قسم کے ٹویٹس پر سوشل میڈیا صارفین نے انہیں تنقید و مذاق کا نشانہ بھی بنایا۔

    خیال رہے کہ کنگنا گزشتہ کچھ عرصے سے مستقل متنازعہ بیانات دیتی رہی ہیں جبکہ مودی سرکار کی پالیسیوں کی بھی کھل کر حمایت کرتی دکھائی دی ہیں۔

  • مودی حکومت سے دلبرداشتہ ایک اور کسان نے خودکشی کرلی

    مودی حکومت سے دلبرداشتہ ایک اور کسان نے خودکشی کرلی

    نئی دہلی: بھارتی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں شامل ایک اور کسان نے خودکشی کرلی، اب تک احتجاج میں شامل متعدد کسان خودکشی کرچکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری کسان احتجاج کے دوران ایک اور کسان نے خودکشی کرلی، تحریک میں شامل ایک کسان نے نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خود کو پھانسی لگا لی۔

    کسان کی شناخت کرم ویر کے نام سے ہوئی ہے جو ہریانہ کے ایک گاؤں کا رہائشی تھا، 52 سالہ کرم ویر گزشتہ رات ٹکری بارڈر پر جاری کسان تحریک میں شامل ہونے کے لیے پہنچا تھا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق کرم ویر نے مرنے سے قبل ایک نوٹ چھوڑا جس میں انہوں نے لکھا کہ حکومت اس معاملے کا حل تلاش کرنے کی بجائے تاریخ پر تاریخ دے رہی ہے۔

    کرم ویر نے لکھا کہ فی الحال حکومت کا زرعی قوانین منسوخ کرنے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آتا۔

    دوسری جانب احتجاج میں شامل ایک کسان دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا، سکھ مندر پنجاب کے ایک گاؤں کا رہنے والا تھا۔ پولیس نے دونوں کسانوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال بہادر گڑھ بھیج دیا ہے۔

  • بھارت میں سرکاری افسران کی نااہلی، بیمار استاد تنخواہ کا انتظار کرتے چل بسے

    بھارت میں سرکاری افسران کی نااہلی، بیمار استاد تنخواہ کا انتظار کرتے چل بسے

    نئی دہلی: بھارت میں سرکاری دفاتر غفلت کی بدترین مثالیں قائم کرنے لگے، مدرسے کے استاد کی تنخواہ کئی ماہ سے جاری نہ کی گئی جس کی وجہ سے زیر علاج استاد ناکافی سہولیات کے باعث چل بسے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیچرز ایسوسی ایشن مدارس عربیہ اتر پردیش کے جنرل سکریٹری مولانا دیوان صاحب زمان نے بنارس کے اقلیتی فلاح و بہبود محکمہ کے افسر پر الزام لگایا ہے کہ کئی ماہ سے تنخواہ جاری نہ کرنے کی وجہ سے مولانا غلام جیلانی کا بہتر علاج نہ ہوسکا اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا مرحوم سید غلام جیلانی بنارس کے مدرسہ اسلامیہ وارثی کٹراؤں میں کئی برس سے درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے، مدرسے کی کاغذی کارروائی مکمل نہ ہونے سے کئی ماہ سے اساتذہ کی تنخواہیں جاری نہیں ہوئی تھیں۔

    حکومت نے کاغذی خانہ پری کے لیے 3 ماہ کا وقت دیا اور تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دیا، اس کے باوجود بنارس کے اقلیتی محکمے کے افسر نے تنخواہ جاری نہیں کی جس کی وجہ سے مولانا سید غلام جیلانی کا بہتر علاج نہیں ہو سکا اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے گزارش کرے گی جس طرح سے حکومت پوری ریاست میں بدعنوانی کے معاملے میں سخت رویہ اپنا رہی ہے، اسی طرح سے بنارس کے محکمہ اقلیتی افسر جو بد عنوانی میں ملوث ہیں ان کو بھی ملازمت سے ہٹایا جائے اور مولانا سید غلام جیلانی کی موت کی تحقیقات کی جائے۔

    ایسوسی ایشن کے ذمہ داران نے ایک تعزیتی نشست بھی کی جس میں کئی معزز ہستیاں شامل ہوئیں اور مولانا کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی۔