Tag: نئی مردم شماری

  • سیکریٹری منصوبہ بندی نے نئی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے کا گرین سگنل دے دیا

    سیکریٹری منصوبہ بندی نے نئی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے کا گرین سگنل دے دیا

    اسلام آباد: سیکریٹری منصوبہ بندی نے نئی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے کا گرین سگنل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آیندہ ہفتے بلائے جانے پر غور کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی مردم شماری کی منظوری دیے جانے کا ایجنڈا بھی اس میں شامل ہونے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق سیکریٹری منصوبہ بندی ظفر علی شاہ نے نئی مردم شماری کے نتائج مرتب کرنے کا گرین سگنل دے دیا ہے، کیوں کہ مردم شماری کی مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری لازمی ہے۔

    نئی مردم شماری پر وزیراعظم کا بیان پیپلزپارٹی نے مسترد کردیا

    ذرائع کے مطابق پاکستان شماریات بیورو نے ڈیجیٹل آبادی اور ہاؤسنگ کی مردم شماری کے نتائج مرتب کر لیے ہیں، چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ سی سی آئی اجلاس میں مدعو کیے جائیں گے، اور وزیر اعظم سی سی آئی اجلاس بلانے کا فیصلہ چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کی مشاورت سے کریں گے۔

  • ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا

    ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا

    کراچی: ایم کیو ایم نے وزیر اعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری پر انتخابات کے بیان کو خوش آئند قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانے کے بیان پر ایم کیو ایم قیادت اور وزیر اعظم کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا، ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ آج دیگر جماعتیں بھی ایم کیو ایم کے مؤقف کی تائید کر رہی ہیں، انتخابات نئی مردم شماری اور اس کے تحت نئی حلقہ بندیوں پر ہونے چاہیئں اور اس مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق وزیر اعظم نے آج اراکین پارلیمنٹ کے عشائیے میں ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کو بھی آنے کی دعوت دی ہے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ایم کیو ایم نے اگست کی مناسبت سے 4 اگست سے 14 اگست تک عشرہ آزادی منانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس دوران یوم آزادی کی مناسبت سے مکالمے، تقریری مقابلوں سمیت دیگر پروگرامز منعقد کیے جائیں گے۔

  • وزیراعظم  کے نئی مردم شماری کے تحت الیکشن میں جانے  کے بیان پر اتحادی جماعتیں حیران

    وزیراعظم کے نئی مردم شماری کے تحت الیکشن میں جانے کے بیان پر اتحادی جماعتیں حیران

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری کے تحت الیکشن میں جانے کے بیان پر اتحادی جماعتوں نے حیرانگی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نئی مردم شماری کے تحت الیکشن میں جانے کے بیان نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔

    وزیراعظم کے بیان پر اتحادی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کردیا، جے یوآئی کے کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہیں معلوم وزیراعظم نے اتنی بڑی بات کیسے کردی۔

    کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ مردم شماری نوٹیفائی ہوگی تواس پراعتراضات کاعمل ہوگا اور نئی حلقہ بندیاں بنانےکےعمل میں چارپانچ ہفتےلگ جائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مردم شماری جیسی گفتگوکیلئےیہ وقت مناسب نہیں، وزیراعظم کوپہلےاتحادی جماعتوں سے مشاورت کرنی چاہیے۔

    جماعت اسلامی کے عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ وزیراعظم کےبیان سے لگتاہےالیکشن اس سال نہیں ہونے والے، جان بوجھ کر ایسا ماحول پیدا کیا جارہا ہے کہ الیکشن وقت پر نہ ہوں۔

  • نئی مردم شماری پر الیکشن کے وزیر اعظم کے بیان پر پلڈاٹ سربراہ کا رد عمل

    نئی مردم شماری پر الیکشن کے وزیر اعظم کے بیان پر پلڈاٹ سربراہ کا رد عمل

    اسلام آباد: نئی مردم شماری پر الیکشن کے وزیر اعظم کے بیان پر پلڈاٹ سربراہ نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے لیے ایک آئینی ترمیم ضروری ہے جو ناممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ نئی مردشماری پر الیکشن کے لیے سی سی آئی سے نتائج کی منظوری چاہیے ہوگی، اور 51 (3) میں ترمیم بھی کرنا ہوگی۔

    انھوں نے لکھا کہ الیکشن کمیشن 4 سے 6 ماہ میں نئی حلقہ بندیوں کی حد بندی کرے گا، کیا وزیر اعظم شہباز شریف کو نہیں پتا کہ آئینی ترمیم ناممکن ہے۔

    احمد بلال کا کہنا تھا کہ اگر وزیر اعظم واقعی نئی مردم شماری کے مطابق الیکشن کرانا چاہتے ہیں تو اِس کے لیے سی سی آئی سے مردم شماری نتائج کی منظوری درکار ہوگی۔

  • پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کا انتخابات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ

    اسلام آباد : حکومت نے نئی مردم شماری کے نتائج تک پنجاب اور کے پی میں انتخابات نہ کرانے پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کا انتخابات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے نئی مردم شماری کے نتائج تک انتخابات نہ کرانے پر غور شروع کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نئی مردم شماری یکم فروری سے 31مارچ تک جاری رہے گی اور مردم شماری کے نتائج اپریل میں جاری ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نئی مردم شماری تک انتخابات کے التوا کیلئے عدالت سے رجوع کرے گی۔

    یاد رہے اس سے قبل پی ڈی ایم نے قانونی ماہرین سے الیکشن کو التوا میں ڈالنے سے متعلق مشاورت شروع کی تھی، ذرائع نے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کی قیادت نے قانونی ماہرین سےآئینی پہلوؤں پرغور کرنے کا کہہ دیا ہے۔

    پی ڈی ایم نے خواہش ظاہر کی تھی کہ قانونی ماہرین الیکشن آگے کرنے کی آئینی شقوں کو تلاش کریں اور رائے طلب کی کہ صوبوں میں نگران سیٹ اپ کتنالمباعرصہ کھینچا جاسکتا ہے؟

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آئینی ماہرین نے ابتدائی طور پر آرٹیکل 232 اور 158 کی شقوں سے آگاہ کیا، جس پر پی ڈی ایم قیادت نے قانونی ماہرین کومزید آئینی شقوں پرغورو خوض کی ہدایت کی تھی۔

  • وفاقی کابینہ کا آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا فیصلہ

    وفاقی کابینہ کا آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانےکافیصلہ کرتے ہوئے 7ویں مردم شماری کیلئے فوج تعیناتی کی بھی منظوری دےدی۔

    تفصیلات کے مطاب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں ملکی سیاسی، معاشی اور اقتصادی صورتحال پر غورکیا گیا۔

    وفاقی کابینہ نے 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا اور متعدد نکات کی منظوری دے دی، کابینہ میں چیئرمین نیب سے متعلق کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی اور چیئرمین نیب کی مدت میں توسیع کی منظوری کا ایجنڈا زیر بحث نہیں رہا۔

    کابینہ میں 7 ویں مردم شماری کرانے سے متعلق تجاویز جزوی طور پر منظور کرلی گئی اور 7ویں مردم شماری کیلئے فوج تعیناتی کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانےکافیصلہ کرلیا ، ذرائع نے کہا کہ مردم شماری کے طریقہ کار میں بعض تجاویزپرایم کیو ایم کی مخالفت کی ، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور امین الحق کی جانب سے مخالفت کی گئی۔

    ایم کیو ایم نے مطالبہ کیا کہ مردم شماری کیلئے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے، جو شخص مقیم ہے، اسے مردم شماری کے دوران اسی علاقے کی آبادی میں شمار کیا جائے۔

    ایم کیو ایم نے مجموعی طور پر مردم شماری کی سفارشات کے حق میں ووٹ دیا۔