Tag: نئی پابندیوں

  • ٹرمپ کی نئی پابندیاں معاشی دہشت گردی ہیں  ،  ایرانی وزارت خارجہ

    ٹرمپ کی نئی پابندیاں معاشی دہشت گردی ہیں ، ایرانی وزارت خارجہ

    تہران : ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا امریکا کی نئی پابندیاں صدرڈونلڈ ٹرمپ کی مذاکرات کی پیشکش کے کھوکھلے پن کا ثبوت اور معاشی دہشت گردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایرانی وزارت خارجہ عباس موسوی نے امریکہ کی جانب سے نئی پابندیوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا امریکا کی نئی پابندیاں صدرڈونلڈ ٹرمپ کی مذاکرات کی پیشکش کے کھوکھلے پن کا ثبوت ہیں۔

    عباس موسوی کا بیان میں کہنا تھا کہ ایران پرنئی پابندیاں معاشی دہشتگردی ہیں، امریکا کی دباؤ کی پالیسی ماضی میں بھی ناکام ہوئی اور اب بھی ناکام ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا یہ غلط راستہ ہے امریکا کواس پالیسی سے کچھ نہیں ملے گا۔

    یاد رہے امریکا نے ایران کی مزید 39 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا، جن میں ایران سب سے بڑی اورمنافع بخش پیٹروکیمیکل ہولڈنگ کمپنیوں سمیت ان کے ذیلی ادارے بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : ایرانی پیٹروکیمیکل کمپنیوں پر امریکا نے قدغن لگادیں

    امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ معاشی پابندیوں کے باعث ایران کی بڑی پیٹروکیمیکل کمپنیوں کو نقصان پہنچے گا جو پاسداران انقلاب کی انجینئرنگ کور ’خاتم لانبیاء‘ نامی بڑی تنصیب کو سرمایہ فراہم کرتی ہے۔

    واضح رہے امریکا اور ایران کے درمیان سنہ 1979 میں رونما ہونے والے انقلاب اسلامی کے بعد تنازعہ جاری ہے اور امریکا کی جانب سے برسوں سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد تھیں، جن میں 2015 میں جوہری معاہدے کے بعد نرمی کی گئی تھی تاہم ٹرمپ نے گزشتہ برس معاہدے سے انخلاء کے بعد دوبارہ ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کردیں۔

  • مذاکرات کی ناکامی پر ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے، فرانسیسی وزیر خارجہ

    مذاکرات کی ناکامی پر ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے، فرانسیسی وزیر خارجہ

    پیرس : فرانسیسی وزیر خارجہ نے ایران کے بیلسٹک میزائل منصوبے سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ایران کو مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ممالک اور ایران کے درمیان بیلسٹک میزائل کی تیاری کے حوالے سے مذاکرات ہونے ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ جین لی ڈریان نے کہا ہے کہ ایران کو بیلسٹک میزائل پروگرام روکنا ہوگا اگر مذاکرات بے نتیجہ رہے تو ایران نئی پابندیوں کیلئے تیار رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں کا اطلاق ایرانی پاسداران انقلاب کے عہدیداروں اور میزائل پروگرام سے وابستہ افراد پر ہوگا، پابندیوں کے دوران مذکورہ اداروں کے افراد کے اثاثے منجمد کرکے ان پر سفری پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس سمیت یورپی یونین کے دیگر ممالک بھی ایران کے خلاف نئی پابندیاں کرنے پر غور کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی اقتصادی پابندیاں، ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی

    خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پراقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایران سے کاروبار کرنے والے ممالک پرامریکہ سے تجارت کرنے پر پابندی کی دھمکی دی تھی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا یہ ایران پر اب تک لگائی گئی سب سے سخت پابندیاں ہیں، نومبرمیں ان پابندیوں کو مزید سخت کیا جائے گا۔

  • روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے روس پرنئی پابندیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ روس تمہیں بتاؤں گاٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں روس کو خبردار کیا کہ تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، روس پرنئی پابندیاں درست وقت پرلگائی جائیں گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے خطاب میں کہا کہ برطانیہ میں کیمیائی ہتھیاروں کاذمہ دارروس ہے، برطانوی دستوں کےساتھ تعاون مثالی ہے، کیمیائی ہتھیاروں کاانگلش ٹاؤن میں موجود ہونا ہولناک بات ہے۔

    نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ روس کےبارےمیں برطانیہ کےخیالات سےاتفاق رکھتےہیں، روس کےاس طرح کےاقدامات پرفوری کارروائی ناگزیرہے، سالس بری میں کیمیائی ہتھیاروں کےاستعمال میں روس ملوث ہے۔

    اس سے قبل امریکا نے روس پرمزید دباؤ بڑھانے کے لیے شام کی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو کیمیائی اسلحے کی تیاری کے لیے سازو سامان مہیا کرتی ہیں۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز الاصبح امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک سے دوما میں شہریوں پر کیمیائی بم گرائے جانے کے جواب میں شام کی کیمیائی تنصیبات کو تلف کرنے کی غرض سے تین مقامات پر 107 میزائل داغے تھے۔


    مزید پڑھیں : امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرکیے گئے فضائی حملے پر روس نے سخت یادردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔

    شام کے اہم اتحادی روس کی جانب سے امریکا اور اتحادیوں کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا، جس میں روس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوجی کارروائی کے خلاف قرارداد بھی پیش کی تھی، جو مسترد کردی گئی تھی۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگرامریکا اور مغربی اتحادیوں نے شام پر دوبارہ میزائل داغے تو یہ اقوام متحدہ کے عالمی دستور کی خلاف شمار ہوگی، امریکا کے یہ اقدامات دنیا میں افراتفری پھیلانے کا سبب بنے گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔