Tag: نئے ٹیکسز کا اطلاق

  • نئے ٹیکسز کا اطلاق: گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر

    نئے ٹیکسز کا اطلاق: گاڑی خریدنے کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : نئے مالی سال میں نئے ٹیکسز کے اطلاق کے بعد گاڑیوں پر ٹیکس ریٹ بڑھا دیے گئے، جس سے گاڑی کی خریداری مشکل ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے آغاز ہوتے ہوتے ہی گاڑیوں، پرزوں، میک اپ، شیونگ سامان، کوٹس کی درامد پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی لگ گئی ہے اور مقامی تیار گاڑیوں پر ٹیکس ریٹ بڑھا دیے گئے۔

    نئے ٹیکسز کے تحت 850 سی سی تک گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 10000 کی بجائے اعشاریہ 5 فیصد عائد ہوگا،851 سے 1 ہزار سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 20 ہزار روپے کی بجائے 1 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

    1001 سے 1300 سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 25 ہزار کی بجائے 1.5 فیصد ٹیکس ہوگا اور 1301 سے 1600 سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 50 ہزار کی بجائے 2 فیصد ٹیکس عائد کر دیا۔

    1601 سے 1800 سی سی گاڑی کی قیمت پر فکسڈ ٹیکس 1 لاکھ 50 ہزار کی بجائے 3 فیصد ٹیکس جبکہ 1801 سے 2000 سی سی گاڑی کی قیمت پر 2 لاکھ فکسڈ ٹیکس کی بجائے 5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

    2001 سے 2500 سی سی گاڑی کی قیمت پر 1 فیصد ٹیکس بڑھا کر 7 فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا گیا، 2501 سے 3000 سی سی گاڑی کی قیمت پر بھی 1 فیصد ٹیکس بڑھا کر 9 فیصد تک ٹیکس عائد کر دیا۔

    3000 سی سی سے بڑِی گاڑی کی قیمت پر مزید 2 فیصد ٹیکس بڑھا کر 12 فیصد ٹیکس عائد کر دیا گیا۔

  • مالی سال کے آغاز پر ہی عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار، آج سے  کیا کچھ مہنگا ملے گا؟

    مالی سال کے آغاز پر ہی عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار، آج سے کیا کچھ مہنگا ملے گا؟

    اسلام آباد : نئے مالی سال کے آغاز سے ہی عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار کردی گئی، کون کون سی اشیاء پر ٹیکس دینا ہوگا؟۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 2024-25 کیلئے فنانس بل 2024 کے تحت نئے ٹیکسز کا اطلاق آج سے ہوگیا، فکسڈ ٹیکس کی بجائے مالیت کے لحاظ سے ٹیکس عائد کردیا گیا۔

    مالی سال کے آغاز پر ہی عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار کرکے سبزیوں ،پھلوں اوردیگرضروریات زندگی پر ٹیکس لگا دیا گیا۔

    زندہ مرغی اور زندہ مچھلی کی درآمد پر دس فیصد ڈیوٹی عائد کردی گئی جبکہ پٹرول اور ڈیزل پر 10 فیصد، قدرتی گیس کی درامد پر 5 فیصد، منرل واٹر پر 30 فیصد، کافی پر 40 فیصد، دودھ پر 25 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی ہے۔

    نئے ٹیکسز کے مطابق سبزیوں پر 10 فیصد، دہی پر 20 فیصد، چیز پر50 فیصد، شہد پر30 فیصد درامدی ڈیوٹی عائد کر دیا گیا، کیلے پر 10 فیصد، مالٹا پر 15 فیصد، سیب پر 15 فیصد، فروٹس اینڈ نٹس پر 30 فیصد درامدی ڈیوٹی لگائی گئی ہے جبکہ ٹماٹر پر 20 فیصد، آلو پر 35 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کردی گئی۔

    کھجور پر 25 فیصد، چیریز پر 30 فیصد، مکئی پر 30 فیصد، گندم کے آٹے پر 25 فیصد درامدی ڈیوٹی عائد، میدے پر 25 فیصد، پاستا 20 فیصد، کیک، بسکٹس پر 20 فیصد ڈیوٹی عائد کردی گئی۔

    شیرخوار بچوں کے ڈبہ بند دودھ پر بھی 18 فیصد جی ایس ٹی عائد کردی گئی ہے۔دودھ کےعام پیکٹ پر بھی 18 فیصد جی ایس ٹی دینا ہوگا، موبائل فونز کی خریداری پر بھی 18 تا 25 فی صد تک جی ایس ٹی عائد کی گئی ہے۔