Tag: نئے ڈیموں کی تعمیر

  • پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر کا فیصلہ، کمیٹی قائم

    پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر کا فیصلہ، کمیٹی قائم

    بھارت کی آبی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے اپنے آبی وسائل بڑھانے اور نئے ڈیموں کی تعیمر کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں آبی وسائل سے متعلق امور پر اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم نے شرکت کی اور یک زبان ہو کر بھارتی آبی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے وفاق کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    اجلاس میں پاکستان میں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے نئے ڈیمز بنانے کے حوالے سے لائحہ عمل پر تفصیلی غور کیا گیا۔ متعلقہ حکام نے ملک میں آبی وسائل اور دریاؤں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام جاری ہے جو 2032 تک مکمل کر لیا جائے گا جب کہ مہمند ڈیم 2027 میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں 11 ڈیمز ہیں جن میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 15.318 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ پی ایس ڈی پی کے تحت 32 چھوٹے ڈیمز اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت بھی 79 ڈیمز زیر تعمیر ہیں۔

    وزیراعظم نے پاکستان میں مزید نئے آبی ذخائر بنانے اور ان کی فنڈنگ کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    اس کمیٹی میں چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور متعلقہ وفاقی وزرا بھی شامل ہوں گے۔

    یہ کمیٹی نئے ڈیمز کی تعمیر کیلیے فنڈنگ کے حوالے سے مختلف حکمت عملی کا جائزہ لےگی اور سفارشات مرتب کر کے 72 گھنٹوں میں وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کی سندھ طاس معاہدےکی یکطرفہ معطلی آبی جارحیت ہے۔ معرکہ حق کی طرح بھارت کو اُس کی آبی جارحیت کا جواب بھی دیں گے۔ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں لیے گئے فیصلوں کے تحت بھارت کو جواب دیا جائے گااور پاکستان اس معرکہ میں بھی فتح سے ہمکنار ہوگا۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ وفاق اور صوبوں سمیت ملک کی تمام اکائیوں کو پانی کے نئے ذخائر کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔ نئے ڈیمز کی تعمیر تمام صوبوں کے اتفاق رائے سے ہوگی اور غیر متنازع ذخائر کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

  • ڈیمز چندے کے پیسوں سے نہیں بنتے، شاہد خاقان عباسی

    ڈیمز چندے کے پیسوں سے نہیں بنتے، شاہد خاقان عباسی

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے زور و شور سے جاری فنڈ ریزنگ مہم کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیمز چندے کے پیسوں سے نہیں بنتے۔

    شاہد خاقان نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ بیانات اور باتیں کرنے سے بھی ڈیم نہیں بنتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل کا تعلق پیسے سے نہیں بلکہ نظام ٹھیک کرنے میں ہے۔

    رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ آج سابق وزیرِ اعظم لاہور ہائی کورٹ میں اپنے خلاف مقدمے میں پیش نہیں ہوئے جس پر ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

    شاہد خاقان نے ضمنی انتخابات کے حوالے سے کہا کہ مسلم لیگ ن موجودہ حکومت کو ضمنی الیکشن میں شکست دے گی، ہم نے مشکل حالات کا پہلے بھی مقابلہ کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں آج شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر سماعت کی گئی، جس میں جج نے پیش نہ ہونے پر سابق وزیرِ اعظم کے خلاف قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  بغاوت کے مقدمے کی درخواست ، شاہد خاقان عباسی کے وارنٹ گرفتاری جاری


    بغاوت کے مقدمے کے درخواست گزار کے وکیل نے دلائل میں کہا نواز شریف نے ممبئی حملوں کے متعلق بیان دیا، جس پر سیکورٹی کونسل کا اجلاس بلایا گیا اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے بند کمرے کی کارروائی کی تفصیلات نواز شریف کو بتائیں اور اس طرح اپنے حلف کی پاس داری نہیں کی۔

  • پالپا ممبرز نے بھی تین دن کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں عطیہ کرنے کا اعلان کردیا

    پالپا ممبرز نے بھی تین دن کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں عطیہ کرنے کا اعلان کردیا

    کراچی: پاکستان ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے ممبرز اپنی تین دن کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں عطیہ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پائلٹس ایسوسی ایشن نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ وہ بھی فخریہ طور پر خود کو قوم کی نبض کے ساتھ جوڑ کر ایک اہم فریضے میں شمولیت کر کے اظہار یک جہتی کر رہے ہیں۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ڈیموں کی اشد ضرورت ہے، چیف جسٹس آف پاکستان نے اس کے لیے فنڈ قائم کر کے ایک عظیم مہم شروع کی ہے۔

    ایسوسی ایشن سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وہ اور اس کے ممبرز چیف جسٹس کے شکر گزار ہیں کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے معاملات میں انھوں نے خصوصی دل چسپی لی۔

    پالپا نے کہا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے قومی ایئر لائن میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور نا اہلیت کے حوالے سے از خود ایکشن لے کر قابل پذیرائی قدم اٹھایا ہے۔

    لوگ ڈیم کے لیے پیسے لے کر گھوم رہے ہیں، پیسے دینے والوں کے ہاتھ چومنے چاہئیں، چیف جسٹس


    پالپا کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن نے ہمیشہ ضرورت کے وقت مادرِ وطن کی خدمت میں سب سے آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں پانی کے شدید بحران کے پیشِ نظر چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈیموں کی تعمیر کے لیے اہم ترین قدم اٹھاتے ہوئے عدالتی حکم کے ذریعے فنڈ قائم کیا جس میں مخیر حضرات عطیات جمع کراسکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ: بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر اور کالا باغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم

    سپریم کورٹ: بھاشا اور مہمند ڈیم کی فوری تعمیر اور کالا باغ کے لیے کمیٹی قائم کرنے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق مختصر لیکن تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فوری طور پر تعمیر کیے جائیں۔

    اپنے مختصر فیصلے میں عدالتِ عالیہ نے کالا باغ ڈیم کے حوالے سے بھی حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس کی تعمیر کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے۔

    ملک میں ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنا دیا ہے، عدالت نے حکم دیا کہ حکومت اور متعلقہ ادارے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق اقدامات کریں۔

    عدالت نے حکم دیا کہ ڈیموں کی تعمیر کے لیے ایک خصوصی اکاؤنٹ بھی کھولا جائے، فیصلے کے مطابق یہ اکاؤنٹ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے نام پر پر کھولا جائے گا۔

    ڈیموں کی تعمیر کے لیے کھولے جانے والے خصوصی اکاؤنٹ میں عوام عطیات اور فنڈ جمع کراسکیں گے، اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ عطیات اور فنڈ دینے والوں سے ذرائع آمدن نہ پوچھے جائیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے پہل کرتے ہوئے ڈیم کی تعمیر کے لیے 10 لاکھ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

    ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے، اسٹوریج کی گنجائش صرف 13.7 ملین ایکڑ فٹ ہے، ارسا


    سپریم کورٹ کی جانب سے ملک میں ڈیموں کی تعمیر کے لیے جاری کیے گئے حکم پر عمل در آمد شروع ہوگیا ہے، اس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی اس امر کی نگرانی کرے گی کہ عدالتی حکم پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے یا نہیں۔

    عدالت نے چیئرمین واپڈا کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کر دیا ہے، کمیٹی کے دیگر ارکان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ چیف جسٹس کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سنایا۔ خیال رہے کہ آرٹیکل 184 تین کے تحت سپریم کورٹ کو بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے اختیارات حاصل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے، اسٹوریج کی گنجائش صرف 13.7 ملین ایکڑ فٹ ہے، ارسا

    ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے، اسٹوریج کی گنجائش صرف 13.7 ملین ایکڑ فٹ ہے، ارسا

    اسلام آباد: ارسا (انڈس ریور سسٹم اتھارٹی) نے کہا ہے کہ ملک میں 138 ملین ایکڑ فٹ پانی آتا ہے جب کہ ہمارے پاس 13.7 ملین ایکڑ فٹ پانی اسٹوریج کی گنجائش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ میں جاری کیس کی سماعت کے دوران ارسا نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں دو نئے ڈیم بننے کی ضرورت ہے۔

    ارسا نے سپریم کورٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں دو نئے ڈیموں کے بننے سے مزید 7 ملین ایکڑ فٹ پانی جمع کرنے کی گنجائش پیدا ہوجائے گی۔

    انڈس ریور سسٹم اتھارٹی کے مطابق ملک کی ضرورت 25 ملین ایکڑ فٹ کی ہے، تاہم فوری طور پر دو ڈیم بننے کے بعد ہر 10 سال بعد نیا ڈیم بننےسے فائدہ ہوگا۔

    ارسا کی طرف سے عدالت کو دی جانے والی بریفنگ میں کہا گیا کہ 1976 میں تربیلہ ڈیم مکمل کیا گیا تھا جس کے بعد پھر نئے ڈیم کی تعمیر شروع ہونی چاہیے تھی لیکن 1990 میں نئے ڈیم بننے کی بات کی گئی، دراصل پانی کا مسئلہ کسی بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں رہا۔

    ارسا کی بریفنگ پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے سیکریٹری خزانہ سے استفسار کیا کہ قوم ڈیموں کی تعمیر سے متعلق مدد کرنا چاہتی ہے، کیا قانون ہمیں ڈیمز کے لیے عطیات لینے کی اجازت دیتا ہے؟

    ہم رہیں نہ رہیں، ڈیم ضرور بنے گا، چیف جسٹس


    قبل ازیں ڈیموں کے لیے قرضہ لینے کے سوال پر سیکریٹری خزانہ نے کہا تھا کہ ہم پہلے ہی اندرونی اور بیرونی قرضوں کے نیچے دبے ہوئے ہیں، چیف جسٹس کے استفسار پر انھوں نے کہا کہ آئین کسی مخصوص کام کے لیے اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت دیتا ہے۔

    سیکریٹری خزانہ نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت سالانہ 170 روپے فی ایکڑ وصول کیا جاتا ہے، زرعی ادویات کی قیمتیں بھی 1900 روپے فی ایکڑ تک پہنچ چکی ہیں، صوبوں کو 1500 روپے فی ایکڑ آبیانہ وصول کرنے کا حکم دیا جائے تو 70 ارب سالانہ جمع ہوں گے جس سے 10 سال بعد نیا ڈیم بنایا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔