Tag: نااہلی کیس

  • نااہلی  کیس : عدالت سے عمران خان کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    نااہلی کیس : عدالت سے عمران خان کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی اور این اے95 میانوالی پر الیکشن کرانے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق نے سماعت کی ، عمران خان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر اور علی گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے عمران خان کی اپیل میں دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنانے کی متفرق درخواست منظور کرلی۔

    بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست گزار کو ڈی سیٹ کردیا ہے ، جس پر عدالت نے استفسار کیا درخواست گزار کو کس سیٹ سے ڈی سیٹ کیاگیا؟

    بیرسٹرعلی ظفر نے بتایا کہ درخواست گزار کو این اے 95 میانوالی سے ڈی سیٹ کیا گیا، عدالت نے مزید استفسار کیا کیا یہ ریفرنس اسپیکرقومی اسمبلی سے تریسٹھ 2 کے تحت آیا تھا؟

    وکیل کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ریفرنس آیا ،الیکشن کمیشن نے آرٹیکل63 پی کے تحت نااہلی کی۔

    عدالت نے استفسار کیا اگر اسپیکرکو پتہ لگے کہ ایک ممبر سزا یافتہ ہے تو کیا وہ خود ڈی سیٹ کرسکتاہے؟ کیا یہ ریفرنس اسپیکر نے خود بنایا یا کسی نے کوئی درخواست دی تھی؟ انہوں نےریفرنس میں کہا کہ صادق و امین نہیں رہے تو ہم ریفرنس بھیج رہےہیں۔

    بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے صادق و امین کو نہیں دیکھا،الیکشن کمیشن نے کہا ہم کسی کو بھی الیکشن ایکٹ کے تحت نااہل کرسکتے۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا گوشوارے ہر ممبر اسمبلی سالانہ جمع کرتے ہیں؟ بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ ہرسال ممبران اسمبلی ،سینیٹ ممبران کوگوشوارےجمع کرناہوتے ہیں۔

    پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ اگر کسی نے کوئی چیز بیچ دی تو اسے جمع کرنے یا بتانے کی ضرورت نہیں ، اگر آپ گوشوارے جمع نہیں کرتے تو آپ کی رکنیت معطل ہوجاتی ہے۔

    عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کیخلاف اپیل سماعت کیلئے منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور الیکشن کمیشن کو این اے 95 میانوالی پر الیکشن کرانے سے روک دیا۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • زرداری اور فواد چوہدری کی نااہلی:  کیس کو مثالی بنا کر فیصلہ دوں گا،چیف جسٹس کے ریمارکس

    زرداری اور فواد چوہدری کی نااہلی: کیس کو مثالی بنا کر فیصلہ دوں گا،چیف جسٹس کے ریمارکس

    اسلام آباد : ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کی نااہلی کیس میں وکیل کو تیاری کیلئے ایک مہینے کا وقت دے دیا ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیس کو مثالی بنا کر فیصلہ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری اور وفاقی وزیر فواد چوہدری کی نااہلی کے لیے مختلف درخواستوں پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    درخواست گزار اور وکیل اسلام آبادہائی کورٹ میں پیش نہیں ہوئے، عدالت میں فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے کہا پارلیمنٹ کے ہوتےعدالت سیاسی معاملات میں کیوں مداخلت کرے، فیصل چوہدری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ آج میری تیاری نہیں ہے، فائل نہیں مل رہی اس لیےتیاری نہیں ہے۔

    چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کیس کو مثالی بنا کر فیصلہ دوں ، وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ تیاری کے لیےآئندہ سال جنوری تک کا وقت دیاجائے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ زیادہ وقت نہیں دیا جائے گاصرف ایک مہینےکاوقت دے رہا ہوں، آئندہ سماعت پر سماعت ملتوی کرنے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

  • فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی روکنے سے  متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد

    فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا نااہلی کیس سے متعلق سماعت ہوئی ، وکیل فیصل واوڈا نے موقف دیا کہ پیپلزپارٹی رہنما قادر مندوخیل اور دیگر نے الیکشن کمیشن میں ڈائریکٹ شکایت درج کی ہیں، الیکشن کمیشن کو ڈائریکٹ شکایات سننے کا اختیار نہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق نیا ٹریبونل بن سکتا ہے، شہباز شریف نے بھی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی،،الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا خلاف نااہلی کیس سے روکا جائے، الیکشن کمیشن نے حقائق کے برخلاف فیصل واوڈا کی درخواست مسترد کی۔

    واوڈا کے وکیل نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا کے خلاف خلاف شکایات سننے کا اختیار نہیں، میں نے اعتراض عائد کیا جیسے مسترد کردیا گیا، قرار دیا جائے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار نہیں رکھتا۔

    جس پر جسٹس امجد ستہو کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی فیصل واوڈا کیس میں حکم نامہ جاری کیا ہے جبکہ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کے خلاف کیس کیسے سن سکتا ہے،اگر کراچی میں کیسز چل رہے ہوتے تو الگ بات تھی، الیکشن کمیشن کو فی الوقت نہیں روک سکتے۔

    عدالت فیصل واوڈا نااہلی کیس سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیا اور الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روکنے سے متعلق فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

    عدالت نے فیصل واوڈا کی درخواست پر الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 16 مارچ کو تفصیلی جواب طلب کرلیا۔

    خیال رہے فیصل واوڈا دوہری شہریت میں الیکشن کمیشن میں تین شکایات درج ہیں، قادر خان مندوخیل، میاں محمد آصف اور خالد جاوید راں نے شکایات دائر کر رکھی ہیں۔

  • فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی فوری روکنے کی استدعا مسترد

    فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی فوری روکنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کی نااہلی کیس کی کارروائی فوری روکنے کی استدعا مسترد کردی ، جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس میں کہا میں سٹے نہیں دوں گا، عدالت فیصلہ کر چکی ہے کہ الیکشن کمیشن کا ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں دوہری شہریت چھپانے پر فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    جسٹس عامر فاروق نے کہا عدالت کی جانب سوال کئے جاتے ہیں مگر آپ کو علم نہیں، پھر فیصل واوڈا کو بلا لیتے ہیں کیونکہ آپ کو معلوم ہی نہیں، جس پربیرسٹر جہانگیر جدون نے بتایا کہ فیصل واوڈا نے عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت سے متعلق جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا، اُس وقت فیصل واڈا امریکی شہریت کے حامل تھے، عدالت فیصل واڈا کی رکنیت بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے فیصل واوڈا نے 11 جون 2018 کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی داخل کرائے تھے ، کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے ، الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔

    بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ کاغذات کی سکروٹنی کے وقت بھی فیصل واوڈا امریکی شہری تھے، ریٹرننگ آفسر نے 18 جون 2018 کو فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظور کئے۔

    22 جون 2018 کو امریکی شہریت ترک کرنے کے لئے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں درخواست دی، 25 جون 2018 کو منظور کی گئی اور فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جاری ہوا۔

    وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی جانب سے عدالتی کارروائی روکنے کی درخواست کی گئی ، جس پر عدالت نے فیصل واوڈا کی کیس کی کارروائی فوری روکنے کی استدعا مسترد کر دی اور عدالتی کارروائی روکنے کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس میں کہا میں سٹے نہیں دونگا، عدالت فیصلہ کر چکی ہے کہ الیکشن کمیشن کا ریکارڈ دیکھ کر فیصلہ کر دیں گے۔

    عدالت نے فیصل واوڈا کے وکیل سے استفسار کیا کیا آپ نے جواب جمع کروا دیا ہے، وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے جواب جمع نہ کرانے پر عدالت کا اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا جب عدالت نے واضح حکم دیا تھا کہ جواب جمع کرائیں تو کیوں نہیں کرایا، عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل نہ کھیلیں، ان چیزوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا، آپ الیکشن کمیشن میں بھی پیش نہیں ہو رہے۔

    فیصل واوڈا کے درخواست گزار کے وکیل سے مخاطب ہونے پر عدالت نے شدید اظہار برہمی کیا ، جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ آپ نے ان سے مخاطب ہونا ہے یا عدالت سے، کیا آپ پہلی بار ہائیکورٹ میں پیش ہوئے ہیں، عدالتی کارروائی کا مذاق مت بنائیں، الیکشن کمیشن میں بھی آپ یہی کر رہے ہیں اور یہاں بھی۔

    وکیل جہانگیر جدون نے کہا الیکشن کمیشن جا کر کہتے ہیں کہ ہائیکورٹ میں کیس زیرسماعت ہے، ہائیکورٹ میں کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن میں کیس زیرسماعت ہے۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے الیکشن کمیشن کی آرڈر شیٹ کیوں نہیں لگائی جس کی بنا پر آپ عدالت سے ریلیف مانگ رہے ہیں ، الیکشن کمیشن میں فیصل واوڈا نے موقف اپنایا ہو گا کہ یہاں کیس چل ہی نہیں سکتا، فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن میں درخواست کے قابل سماعت ہونے پر سوال اٹھا رکھا ہوگا۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ جتنی بار بھی فیصل واوڈا سے کہا گیا ہے کہ جواب دیں انہوں نے نہیں دیا بعد ازاں عدالت نے سماعت 12 نومبر تک ملتوی کر دی۔

  • دوہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس، فیصل واوڈا  کیلئے بڑی خبر آگئی

    دوہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس، فیصل واوڈا کیلئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس میں فیصل واوڈا کو جواب دینے کیلئے مہلت دے دی اور سماعت 14 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں دوہری شہریت چھپانے پر فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا فیصل واوڈا نے عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت سے متعلق جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا، اُس وقت فیصل واڈا امریکی شہریت کے حامل تھے، عدالت فیصل واڈا کی رکنیت بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے فیصل واوڈا نے 11 جون 2018 کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی داخل کرائے، کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے، الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔

    بیرسٹر جہانگیر جدون نے مزید کہا کاغذات کی سکروٹنی کے وقت بھی فیصل واوڈا امریکی شہری تھے، ریٹرننگ آفسر نے 18 جون 2018 کو فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظور کئے،22 جون 2018 کو امریکی شہریت ترک کرنے کے لئے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں درخواست دی اور 25 جون 2018 کو منظور کی گئی اور فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جاری ہوا۔

    وکیل فیصل واوڈا کے وکیل کا کہنا تھا کہ مجھے ابھی ابھی فیصل واوڈا نے کیس کی پیروی کے لئے انگیج کیا ہوا ہے، مجھے عدالت جواب دینے کیلئے 3 ہفتوں کا وقت دے۔

    جس پر عدالت نے فیصل واوڈا کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 14 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔

  • نااہلی کیس : فیصل واوڈا  کو 5 دنوں میں جواب عدالت جمع کرانے کا حکم

    نااہلی کیس : فیصل واوڈا کو 5 دنوں میں جواب عدالت جمع کرانے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو 5 دنوں میں جواب عدالت جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 17 سمتبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں دہری شہریت چھپانے پر فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔

    درخواست گزار میاں محمد فیصل ایڈووکیٹ کی جانب سے بیرسٹر جہانگیر جدون عدالت میں پیش ہوئے جبکہ فیصل واوڈا کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔

    بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واوڈا نے عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت سے متعلق جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا، اُس وقت وہ امریکی شہریت کے حامل تھے۔

    بیرسٹر جہانگیر جدون کا کہنا تھا کمہ عدالت فیصل واڈا کی رکنیت بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دے، 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے فیصل واوڈا نے 11 جون 2018 کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی داخل کرائے۔

    وکیل نے کہا کہ کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے،الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا، کاغذات کی سکروٹنی کے وقت بھی فیصل واوڈا امریکی شہری تھے۔

    بیرسٹر جہانگیر جدون نے بتایا کہ ریٹرننگ آفسر نے 18 جون 2018 کو فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظور کئے، 22 جون 2018 کو امریکی شہریت ترک کرنے کے لئے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں درخواست دی، 25 جون 2018 کو منظور کی گئی اور فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جاری ہوا۔

    عدالت نے فیصل واوڈا کو 5 دنوں میں جواب عدالت جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 17 سمتبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

    گذشتہ سماعت میں عدالت نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، سیکرٹری وزارت قانون، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور سیکرٹری قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔

  • نااہلی کیس : پی ٹی آئی کی 3 ممبران قومی اسمبلی کو نوٹس جاری

    نااہلی کیس : پی ٹی آئی کی 3 ممبران قومی اسمبلی کو نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نا اہلی کی درخواست پر پی ٹی آئی ارکان اسمبلی ملائکہ بخاری، تاشفین صفدر اور کنول شوذب اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی ارکان اسمبلی ملائکہ بخاری ، تاشفین صفدر اور کنول شوذب کی نا اہلی کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔

    ملائکہ بخاری اور تاشفین صفدر نے تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔

    دوسری جانب رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز بخاری اور کنول شوزب کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے، وکیل شائستہ پرویز بخاری نے بتایا میڈیا کے ذریعے کیس کا معلوم ہوا، جس پر عدالت نے کہا آپ پھر ابھی نوٹس وصول کر لیں۔

    میاں عبدالروف ایڈووکیٹ نے کہا مخصوص سیٹ پر دونوں خواتین رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھیں، مخصوص سیٹ حاصل کرنے کے بعد دہری شہریت واپس کی گئی۔

    مزید پڑھیں : مریم نواز کی نا اہلی کی خواہشمند پی ٹی آئی خواتین ارکان اسمبلی کی اپنی اہلیت خطرے میں

    رکن قومی اسمبلی کنول شوزب کے وکیل نے نوٹس کورٹ روم میں وصول کر دیا، میاں عبدالروف ایڈووکیٹ کا کہنا تھا درخواست کے فیصلے تک اسمبلی رکنیت معطل کی جائے۔

    میاں عبدالروف ایڈووکیٹ نے کہا ملائکہ بخاری کو دوہری شہریت رکھنے، کنول شوزب کو الیکشن کمیشن کو غلط معلومات دینے پر نااہل کیا جائے، 62 ون ایف کے تحت دونوں ممبر اسمبلی کو نااہل کیا جائے۔

    جس کے بعد عدالت نے ملائکہ بخاری، تاشفین صفدر اور کنول شوذب اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا اور دونوں کیسز کی سماعت دو ہفتوں تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

    یاد رہے (ن )لیگ نے دو ممبران اسمبلی نے پی ٹی آئی خواتین ارکان اسمبلی کی اہلیت کو چیلنج کررکھا ہے، درخواست گزار کے مطابق دو کی دوہری شہریت ایک نے ہائی کورٹ میں غلط معلومات دیں تھیں۔

    درخواست گزار کے مطابق کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ تک ملائیکہ بخاری دوہری شہریت رکھتی تھیں۔

    درخواست گزار کے مطابق کنول شوزب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ووٹ تبدیلی پر غلط بیانی کی، استدعا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ممبران کو نااہل کیاجائے۔

  • مریم نواز کی نا اہلی کی خواہشمند پی ٹی آئی خواتین ارکان اسمبلی کی اپنی اہلیت خطرے میں

    مریم نواز کی نا اہلی کی خواہشمند پی ٹی آئی خواتین ارکان اسمبلی کی اپنی اہلیت خطرے میں

    اسلام آباد: مریم نواز کی نا اہلی کی خواہش مند پی ٹی آئی خواتین ارکان اسمبلی کی اپنی اہلیت خطرے میں پڑ گئی، پی ٹی آئی ممبران اسمبلی ملائکہ بخاری اورکنول شوذب کا نااہلی کیس سماعت کےلئے مقرر کردیا گیا۔

    تفصلات کے مطابق پی ٹی آئی ممبران اسمبلی ملائکہ بخاری اورکنول شوذب کا نااہلی کیس سماعت کےلئے مقرر کردیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق پیر کو کیس کی سماعت کریں گے ۔

    عدالت نے تینوں ممبران قومی اسمبلی کے وکلاءسے دلائل طلب کر رکھے ہیں۔

    ن )لیگ نے دو ممبران اسمبلی کی اہلیت کو چیلنج کررکھا ہے، درخواست گزار کے مطابق دو کی دوہری شہریت ایک نے ہائی کورٹ میں غلط معلومات دیں تھیں، کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ تک ملائکہ بخاری دوہری شہریت رکھتی تھیں۔

    درخواست میں کہا گیا کنول شوزب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ووٹ تبدیلی پر غلط بیانی کی، درخواست گزار نے استدعا کی کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ممبران کو نااہل کیاجائے۔

    مزید پڑھیں  :  تحریک انصاف کی 3 خواتین ارکان اسمبلی پر نااہلی کی تلوارلٹکنے لگی

    دوسری جانب ممبر قومی اسمبلی تاشفین صفدر کے خلاف اہلیت کیس پر بھی پیر کو سماعت ہوگی ۔

    یاد رہے گذشتہ سال اکتوبر نے سپریم کورٹ نے ن لیگی رہنما سعدیہ عباسی اور ہارون اختر کی سینیٹ رکنیت کالعدم قرار دی تھی ، دونوں کو دہری شہریت پرسینیٹ کی رکنیت سے نااہل قراردیا گیاتھا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو دونوں رہنماؤں کی رکنیت منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا تھا

  • نااہلی کیس : آصف زرداری کونوٹس جاری  ، دو ہفتے میں جواب طلب

    نااہلی کیس : آصف زرداری کونوٹس جاری ، دو ہفتے میں جواب طلب

    اسلام آباد :اسلام آباد ہائی کورٹ نے نااہلی کیلئے دائر درخواستوں پر آصف زرداری کونوٹس کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا ، عدالت نے کہا پہلےبھی ایسےکیس عدالت نے ابتدائی سماعت میں خارج کیے، درخواست گزارکوایف بی جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی نااہلی کیس کی سماعت کی۔

    سماعت میں عثمان ڈار کے وکیل نے کہا آصف زرداری اثاثے چھپانے کے باعث صادق اور امین نہیں رہے، عدالت آصف زرداری کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دے، آصف زرداری کی بطور پارٹی سربراہ اور پارلیمنٹ کی رکنیت کے لئے تاحیات نااہل کیا جائے۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے پراپر فورم پارلیمنٹ ہے، اس سے پہلے بھی اس نوعیت کے کیسز بھی عدالت نے ابتدائی سماعت میں خارج کر دیئے ہیں، ہائی کورٹ میں کئی کیسز التوا کا شکار ہیں، درخواست گزار کو ایف بی آر جانا چاہیے۔

    پہلےبھی ایسےکیس عدالت نے ابتدائی سماعت میں خارج کیے، درخواست گزارکوایف بی جانا چاہیے، عدالت 

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا امریکہ کے ایک جج اسٹیپن نے کتاب لکھا ہے عدالتوں کو سیاسی معاملہ میں اگر ریمڈی ہو تو دور ہونا چایئے، پاناما میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو پڑھیں تمام فورمز کے بعد عدالت عظمیٰ نے سنا، پاناما فیصلے میں سپریم کورٹ نے جو طریقہ طے کیا اس کے مطابق مطمئن کریں۔

    عدالت نے آصف علی زرداری کو نااہلی کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتے میں جواب طلب کرلیا اور سماعت ملتوی کردی۔

    آصف زرداری کی نااہلی کے لیےدرخواستیں وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار اور اورخرم شیرزمان کی جانب سےدائرکی گئی ، جس میں اثاثےچھپانےاورغیرقانونی طریقےسےبلٹ پروف گاڑی رکھنے پر آصف زرداری کی نااہلی کی استدعا کی گئی تھی۔

  • نااہلی کیس : جہانگیر ترین اور حنیف عباسی کی درخواستوں کی سماعت جمعرات کو ہوگی

    نااہلی کیس : جہانگیر ترین اور حنیف عباسی کی درخواستوں کی سماعت جمعرات کو ہوگی

    اسلام آباد : آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کے معاملہ پر سپریم کورٹ میں حنیف عباسی اور جہانگیر ترین کی نظر ثانی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئیں، سماعت جمعرات کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نااہلی کیخلاف جہانگیر ترین کی نظر ثانی درخواست سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے اس کے علاوہ عمران خان کی اہلیت کیخلاف حنیف عباسی کی نظر ثانی درخواست کو بھی سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا ہے۔

    ا س سلسلے میں چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ تشکیل دیا گیا ہے، سپریم کورٹ کا خصوصی بینچ جمعرات کو مقدمات کی سماعت کرے گا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کیخلاف حنیف عباسی کی درخواست خارج کر دی تھی جبکہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت سابق وزیر اعظم نواز شریف اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد وہ کوئی عوامی عہدہ یا پھر اسمبلی رکنیت رکھنے کے مجاز نہیں رہے۔

    مزید پڑھیں : جہانگیر ترین نظرثانی اپیل میں کامیاب ہوئے تو تاحیات نااہلی ختم ہوسکتی ہے، فروغ نسیم

    عدالت کے تفصیلی فیصلہ میں جہانگیر ترین پر زرعی اراضی ظاہر نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، انہوں نے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت سے جھوٹ بولا، جہانگیرترین نے آف شور کمپنی اوراس کےاثاثے کو بھی چھپایا، جس کے باعث وہ صادق اور امین نہیں رہے۔