Tag: نااہلی کی درخواست

  • سابق وزیراعظم عمران خان کو بڑا ریلیف مل گیا

    سابق وزیراعظم عمران خان کو بڑا ریلیف مل گیا

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں مبینہ بیٹی ٹیریان کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ، 31 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری ہوا۔

    عدالت نے عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی اور درخواست گزارساجد محمود کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کی۔

    یاد رہے درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عمران خان نے برطانیہ میں ٹیریان وائٹ کی کفالت کے انتظامات کیے لیکن اپنے کاغذات نامزدگی میں اور الیکشن لڑنے کے حلف نامے میں اس کا ذکر نہیں کیا۔

    درخواست گزار کے وکیل کے طور پر پیش ہونے والے سابق اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما خان کی جانب سے 18 نومبر 2004 کے ڈیکلیریشن پر مشتمل اضافی دستاویز پیش کی۔

  • آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی نااہلی کی درخواست مسترد

    آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی نااہلی کی درخواست مسترد

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے ایم پی اےفریال تالپور کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی، پی ٹی آئی ایم پی ایز نے نااہلی کی درخواست دائر کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کی نااہلی کی درخواست پر محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا۔

    فیصلے میں الیکشن کمیشن نے رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کی نااہلی کیلئے پی ٹی آئی ایم پی ایز کی درخواست مسترد کردی۔

    الیکشن کمیشن میں پڑھے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ فریال تالپور نے اثاثے ظاہر کیے تھے، ارکان اسمبلی کی نااہلی کیلئے ٹھوس شواہد درکار ہوتے ہیں، تحریک انصاف فریال تالپور کیخلاف ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    یاد رہے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج اور رابعہ اظفر نے نا اہلی درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کی تھی، جس میں فریال تالپور پر اثاثے چھپانے کا الزام عائد کیا تھا۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن نے 27 اکتوبر کو دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

  • عمران خان کے خلاف مبینہ بیٹی کی معلومات چھپانے پر نااہلی کی درخواست کا تحریری حکم نامہ جاری

    عمران خان کے خلاف مبینہ بیٹی کی معلومات چھپانے پر نااہلی کی درخواست کا تحریری حکم نامہ جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان پر مبینہ بیٹی کی معلومات چھپانے پر نااہلی کی درخواست قابلِ سماعت ہونے پر وکلا سے معاونت طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف مبینہ بیٹی کی معلومات چھپانے پر نااہلی درخواست کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نے شہری کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ، جس میں عمران خان ، الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو 2 ہفتوں کیلئے پری ایڈمشن نوٹس جاری کیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ پٹیشن میں میانوالی سے منتخب رکن قومی اسمبلی عمران خان کی نااہلی کی استدعا کی گئی ہے، پٹیشنر کے مطابق عمران خان نے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت غلط معلومات فراہم کیں، عمران خان نے اپنے بچوں کی تفصیل میں دو کا ذکر کیا اور ایک کی معلومات چھپائیں۔

    تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ عدالت نے پٹیشنر کے وکیل سے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کیے، پوچھا گیا کہ آرٹیکل 199 کے تحت ہائی کورٹ یہ کیس سن سکتی ہے یا معاملہ الیکشن کمیشن جانا چاہئے؟۔

    عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ پٹیشنر کے وکیل نے عدالتی نظیر پیش کرتے ہوئے کہا کہ عدالت اس معاملے کو دیکھ سکتی ہے، وکیل نے کہا کہ عدالت کا دائرہ اختیار ہے کہ وہ اس کا جائزہ لے۔

    تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے وکلا آئندہ سماعت پر درخواست کے قابل سماعت ہونے پر عدالت کی معاونت کریں۔

  • اسحاق ڈار کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسحاق ڈار کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی نا اہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، اسحاق ڈار سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے لیکن حلف نہیں اٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں ممبر نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے اسحاق ڈار کی نا اہلی کی درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست گزار اظہر صدیق کی جانب سے معاون وکیل محفوظ بخاری الیکشن کمیشن پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا اسحاق ڈار کی جانب سے کوئی جواب جمع نہیں کرایا گیا۔

    ممبر نثار درانی نے ریمارکس دیے اسحاق ڈار نے حلف نہیں لیا، سینیٹ کے رکن نہیں تو کیسے نا اہل کریں۔

    الیکشن کمیشن میں ممبر کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں کہتے ہیں الیکشن کمیشن نے کیس سردخانہ میں ڈالا یے، آپ کو کیس میں بلاتے ہیں تو التواء کی درخواست کرتے ہیں، اسحاق ڈار سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے لیکن حلف نہیں اٹھایا۔

    الیکشن کمیشن نے اسحاق ڈار کی نا اہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • نااہلی کی  درخواست :  شہباز شریف  نئی مشکل میں پھنس گئے

    نااہلی کی درخواست : شہباز شریف نئی مشکل میں پھنس گئے

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شجاعت علی خان یکم اگست کو وزیراعظم شہباز شریف کی نااہلی کیلئے درخواست پر سماعت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں وزیراعظم شہباز شریف کی نااہلی کیلئےدرخواست سماعت کے لئے مقرر کردی گئی۔

    لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شجاعت علی خان یکم اگست کو سماعت کریں گے، درخواست عندلیب عباس اورحسان نیازی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہباز شریف نے بطوروزیراعظم قانون،دستور کے مطابق ملک چلانے کا حلف لیا، شہباز شریف نے حلف اٹھایا کہ ملکی امورپر خاندانی معاملات کو اثرانداز نہیں ہونے دیں گے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ وزیراعظم لندن میں سزا یافتہ نواز شریف ،سلیمان شہباز اور اسحاق ڈار سے ملے، شہباز شریف سلیمان شہباز کوسرکاری وفد میں شامل کرکے یو اے ای ،ترکی لے گئے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے سزا یافتہ افراد سے ملاقات کرکے حلف کی پاسداری نہیں کی ، میاں شہباز شریف نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کی ، استدعا ہے کہ عدالت وزیراعظم شہباز شریف کو نااہل قرار دے۔

  • فیصل واوڈا بڑی مشکل میں پھنس گئے

    فیصل واوڈا بڑی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کی نااہلی کی درخواست پر سماعت تین فروری کو کرے گا ، فیصل واوڈا پر کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کرانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی حلف نامے کے معاملے پر پی آٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کی نااہلی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی، الیکشن کمیشن فیصل واوڈا کےخلاف دائردرخواست پرسماعت تین فروری کوکرے گا، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نےفریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    یاد رہے وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا کی نااہلی کےلیے امن ترقی کےچیئرمین فائق شاہ کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کرایا،جعلی حلف نامہ جمع کرانے پرفیصل واوڈا کوآئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : جعلی حلف نامہ جمع کرانے کا الزام، فیصل واوڈا کی نااہلی کیلیے درخواست دائر

    خیال رہے آرٹیکل 62 پارلیمنٹ اراکین کی اہلیت سے متعلق ہے جس کی مختلف شقیں ہیں، جس پر پورا اترنا ضروری ہے، کوئی ایسا شخص پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں جو پاکستان کا شہری نہ ہو۔

    رکن قومی اسمبلی کی عمر 25 سال ہونا ضروری ہے اور بطور ووٹر اس کے نام کا اندراج کسی بھی انتخابی فہرست میں موجود ہو جو پاکستان کے کسی حصے میں جنرل سیٹ یا غیر مسلم سیٹ کے لئے ہو۔

    رکن سینیٹ کی صورت میں 30 سال عمر ہونا ضروری ہے اور ایسے شخص کا صوبے کے کسی بھی حصے میں بطور ووٹر نام درج ہو۔

    آرٹیکل 62 ڈی کہتا ہے کہ ایسا شخص اچھے کردار کا حامل ہو اور اسلامی احکامات سے انحراف کے لئے مشہور نہ ہو اور اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ علم رکھتا ہو اور اسلام کے منشور کردہ فرائض کا پابند ہو، نیز کبیرہ گناہ سے اجتناب کرتا ہو۔

    آرٹیکل 62 ون ایف کے مطابق پارلیمنٹ کا رکن بننے کا خواہش مند شخص سمجھدار ہو، پارسا ہو، ایماندار ہو اور کسی عدالت کا فیصلہ اس کے خلاف نہ ہو جبکہ اس نے پاکستان بننے کے بعد ملک کی سالمیت کے خلاف کوئی کام نہ کیا ہو اور نظریہ پاکستان کی مخالفت نہ کی ہو۔

  • پی ٹی آئی کی 3خواتین ارکان اسمبلی نااہل ہوں گی یانہیں؟ فیصلہ محفوظ

    پی ٹی آئی کی 3خواتین ارکان اسمبلی نااہل ہوں گی یانہیں؟ فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی تین خواتین ارکان قومی اسمبلی کی نااہلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں قائم مقام چیف جسٹس عامرفاروق نے پی ٹی آئی کی ارکان اسمبلی کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔

    دوران سماعت الیکشن کمیشن نے عدالت کے سامنے بیان میں کہا کہ کنول شوزب کی ووٹ ٹرانسفر کی کوئی درخواست نہیں آئی۔ کنول شوزب مس کنڈکٹ کی مرتکب پائی گئیں۔

    وکیل کنول شوزب نے ووٹ ٹرانسفر میں ایک دن دو پٹیشنز دائر کرنے پر غیر مشروط معافی کی استدعا کی۔

    وکیل الیکشن کمیشن نے کہا پانچ جون کو درخواست آئی تاہم وہ بھی ووٹ ٹرانسفر کی نہیں تھی، ہائی کورٹ میں دائر کی جانے والی دونوں پٹیشنز منگوا لیں، کنول شوزب کا کنڈکٹ 62 اور 63 کے تناظر میں دیکھا جائے، اگر کوئی رسید موجود ہے تو وہ فیک ہے صرف پانچ جون والی اصلی ہے۔

    قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق نے کنول شوزب کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا پبلک آفس ہولڈر کا کنڈکٹ ٹھیک ہے، جس پر کنول شوزب کے وکیل نے جواب دیا کہ بالکل ایسی صورتحال میں ریلیف نہیں ملنا چاہیے تھا، مشروط معافی مانگنے کےلئے تیار ہیں۔

    وکیل میاں عبدالروف نے مزید کہا ملائکہ بخاری کیس میں نامزدگی فارم جمع کرانے کی تاریخ اہم ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پی ٹی آئی کی تین خواتین ارکان قومی اسمبلی کی نااہلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    یادرہے کہ ن لیگ کی ارکان قومی اسمبلی شائستہ پرویز اور طاہرہ بخاری نے پی ٹی آئی کی خواتین ارکان قومی اسمبلی کی نااہلی کے لیے درخواست دے دائر کررکھی ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق ایک نے ہائی کورٹ میں دوہری شہریت  کی غلط معلومات دیں تھیں، کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ تک ملائکہ بخاری دوہری شہریت رکھتی تھیں۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کنول شوزب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ووٹ تبدیلی پر غلط بیانی کی، درخواست گزار نے استدعا کی کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت ممبران کو نااہل کیاجائے۔

  • نور الحق قادری کیخلاف  نااہلی  کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

    نور الحق قادری کیخلاف نااہلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کیخلاف نااہلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، وکیل درخواست گزار نے کہا الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست مسترد کر دی،عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی وزیر مذہبی امور کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت سنگل رکنی بنچ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کی۔

    شہری حضرت حسین اور شاہ نواز کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت میں وکیل درخواست گزار نے کہا کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت نورالحق قادری حکومت کے ڈیفالٹر تھے، ان کی جانب سے نامکمل کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

    وکیل درخواست گزار نے کہاکہ کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت نورالحق قادری حکومت کے ڈیفالٹر تھے، نور الحق قادری کی جانب سے نامکمل کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے، الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست مسترد کر دی

    وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا عدالت الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور الیکشن کمیشن کو درخواست پر دوبارہ سماعت کرنے کا حکم دے۔

    وکیل نے کہا الیکشن کمیشن میں نور الحق قادری کی نااہلی کی درخواست دائر کی تھی، نورالحق قادری نے بجلی کے بل جمع نہیں کرائے ، جوڈیشل ڈاکومنٹس موجود ہیں نورالحق قادری نے قبول کی ہے،

    دلائل سننے کے بعد عدالت نے وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری کی نااہلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔

  • صوبائی وزیر علیم خان کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    صوبائی وزیر علیم خان کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، عبدالعلیم خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عبدالعلیم خان نے کاغذات نامزدگی میں تمام حقائق ظاہر کیے۔ درخواست سیاسی انتقامی کارروائی ہے، خارج کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، عبدالعلیم خان کی اہلیت کے خلاف درخواست ن لیگی امیدوار رانا احسن کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ عبدالعلیم خان نے الیکشن لڑتے وقت اثاثوں کے متعلق حقائق چھپائے۔ ان کے خلاف نیب میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔ عبدالعلیم خان اولڈ ایج بینیفٹ کے نادہندہ ہیں۔ استدعا ہے کہ عدالت عبدالعلیم خان کو پی پی 158سے نااہل قرار دے۔

    عبدالعلیم خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عبدالعلیم خان نے کاغذات نامزدگی میں تمام حقائق ظاہر کیے، کاغذات نامزدگی میں اندرون اور بیرون ملک تمام اثاثے ظاہر کیے گئے۔ آف شور کمپنیز سے متعلق بھی عبدالعلیم خان نے حقائق واضح کیے۔

    وکیل نے مزید کہا درخواست سیاسی انتقامی کارروائی ہے، خارج کی جائے۔

    عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    مزید پڑھیں : نااہلی کی درخواست، علیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ میں ہی ن لیگ کے امیدوار احسن شرافت کی جانب سے نااہلی درخواست پر سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرانے کیلئے آخری مہلت دی تھی۔

    خیال رہے اگست 2018 میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کوشواہد فراہم کر چکا ہوں، ایسی کوئی جائیداد نہیں، جو ڈکلیئر نہ کی ہو، عمران خان کے ساتھ مل کرتبدیلی کی جنگ لڑرہا تھا، میں بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل دی، اپنے چاروں فلیٹس کے دستاویزات دیے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس 11 سال سے کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، جب میں حکومت میں ہی نہیں تو کرپشن کیسے کر سکتا ہوں، نیب جب بھی بلائے گا، ضرور پیش ہوں گا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو تحریک انصاف کے رہنما علیم خان سے آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے، اس سلسلے میں انھیں تین بار طلب بھی کیا جا چکا ہے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی اور وارننگ دی کہ آئندہ ایسی درخواست آئی تو جرمانہ بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، وزیراعظم عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی بیٹی کو ظاہر نہیں کیا، انہوں نے اپنی بیٹی ٹیریان سے متعلق جھوٹ بولا لہذا وہ صادق و امین نہیں رہے۔

    اسلام کا پہلا اصول ہے کہ کسی کی ذاتی زندگی پر پردہ ڈالا جائے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

    سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام کا پہلا اصول ہے کہ کسی کی ذاتی زندگی پر پردہ ڈالا جائے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست گزار پر برہمی کا ظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کر دی اور ریمارکس دیے کہ آئندہ ایسی درخواست آئی تو جرمانہ بھی کریں گے۔

    یاد رہے 16 جنوری  کو  اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں جلد سماعت کی استدعا کی گئی ، جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔

    درخواست گزار نےمؤقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کا کاغذات نامزدگی میں ذکر نہیں کیا اور کاغذات نامزدگی میں اسے چھپایا ہے، اس بنیاد پر عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے۔

    خیال رہے قومی اسمبلی سے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد 18 اگست 2018 کو عمران خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا ، صدر مملکت ممنون حسین نے حلف لیا تھا۔

    بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔

    واضح رہے کہ25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح اکثریت حاصل کی تھی۔