Tag: نابینا افراد

  • نابینا افراد کو سرکاری ملازمت کیوں نہیں دی جاتی؟

    نابینا افراد کو سرکاری ملازمت کیوں نہیں دی جاتی؟

    بصارت سے محروم نابینا افراد صلاحیتوں میں کسی سے کم نہیں ہوتے لیکن بد قسمتی سے ہمارے معاشرے میں انہیں وہ مقام نہیں دیا جاتا جس کے وہ حقدار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں بلائنڈ ریسورس فائونڈیشن پاکستان کے صدر وقار یونس نے نابینا افراد کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ خصوصی افراد کو بے چارہ کہنا غلط ہے، معاشرے میں آگہی کی کمی ہے لوگ سمجھتے ہیں ہم لوگ کچھ نہیں کرسکتے لیکن ایسا نہیں ہے۔

    عام طور یہ سمجھا جاتا ہے کہ نابینا بچے صرف بھیک مانگ سکتے ہیں یا انہیں حافظ بنانے پر ہی اکتفا کیا جائے، بہت سے والدین بھی ایسے بچوں کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے ان کو گھر کے ایک کونے میں بٹھادیا جاتا ہے، اس سوچ کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نابینا افراد یونیورسٹیوں، بینک اور کئی ادارو ں میں ملازمت کررہے ہیں، بہت سے نابینا افراد اعلیٰ تعلیم تک حاصل کرلیتے ہیں لیکن سرکاری اداروں میں ان کیلئے کوئی کوٹہ نہیں ہوتا۔

    انہوں نے بتایا کہ صوبہ سندھ کی حکومت نے 5 فیصد کوٹے کا اعلان کیا لیکن یہ بات صرف اعلان تک ہی محدود ہے، اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا اور جب ہم لوگ احتجاج کرتے ہیں تو پولیس کسی قسم کا لحاظ کیے بغیر لاٹھیاں پکڑ کر ہم پر بھی ٹوٹ پڑتی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے حقوق فراہم کیے جائیں۔

     

  • نابینا افراد تیر کمان سے نشانہ بازی کیسے کرتے ہیں؟

    نابینا افراد تیر کمان سے نشانہ بازی کیسے کرتے ہیں؟

    بہترین نشانہ بازی وہی کرسکتا ہے جسے اپنی بصارت، تیز بینائی اور جسمانی توازن پر مکمل بھروسہ اور ہدف کو نشانہ بنانے میں مہارت حاصل ہو۔

    یہ یقینی طور پر تیز نظر کا کھیل ہے مگر بینائی سے محروم افراد بھی تیر اندازی کر سکتے ہیں اور اس بات کو بصارت سے محروم بچوں نے ثابت کر دکھایا ہے ان کی مہارت ایسی ہے کہ ان سے کوئی نشانہ خطا نہیں ہوتا۔

    Archery

     آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہوگی کہ تیراندازی یعنی نشانہ بازی اب وہ لوگ بھی کرسکتے ہیں جو دیکھنے کی نعمت سے تو محروم ہیں ہی لیکن تیر اندازی کرکے اپنی صلاحیت کا لوہا بھی منوا رہے ہیں۔

    جی ہاں !! اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایک ایسے کوچ کو دعوت دی گئی ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے نابینا افراد کو تیراندازی (بلائنڈ آرچری) کی تربیت دے رہے ہیں۔

    کوچ محمد اعجاز نے بتایا کہ میں نے بلائنڈ آرچری کی تربیت کا آغاز 2016 سے کیا تھا اور پہلی بار ایک نابینا بچی کو تیراندازی سکھائی اور جب اس بچی نے تمام شرکاء کے سامنے بالکل ٹھیک نشانہ لگایا تو سب حیرت زدہ رہ گئے اور ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔

    محمد اعجاز نے کہا کہ تیراندازی کی بنیاد آنکھیں نہیں بلکہ اس کے لیے مسلز میموری سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے جو قدرت نے نابینا افراد میں زیادہ رکھی ہے۔

  • سائنس دانوں نے  نابینا افراد کی مشکل آسان کردی

    سائنس دانوں نے نابینا افراد کی مشکل آسان کردی

    آسٹریا: سائنس دانوں اندھے اور جزوی طور پر نابینا افراد کیلئے اسمارٹ جوتے تیار کرلئے ہیں ، جو ان کو راستوں میں آنے والی متعدد رکاوٹوں سے بچانے میں مدد دیں گے، ایک جوتے کی قیمت دو ہزار سات سو پاؤنڈز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریا کی کمپنی ٹیک انوویشن نے گریز یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے تعاون سے اندھے اور جزوی طور پر نابینا افراد کیلئے اسمارٹ جوتے تیار کئے ہیں ، ان جوتوں کو اننو میک کہا جاتا ہے۔

    جوتوں میں ​کچھ مخصوص جدید آلات نصب کئے گئے ہیں ، ایک جوتے کی قیمت دو ہزار سات سو پاؤنڈز ہے اور اس میں یو ایس بی چارجز بھی شامل ہیں۔

    ہر جوتے کے سامنے الٹراسونک سینسر ہوتے ہیں، جو راستے میں رکاوٹوں کے قریب آنے پر اطلاع دیتے ہیں، یہ جوتے پہن کر چلنے والا فرد جیسے جیسے کسی رکاوٹ کے قریب ہورہا ہوتا ہے ، جوتے کی وائبریشن میں تیزی آتی جاتی ہے۔

    فی الحال جوتے تیار کرنے والی آسٹرین کمپنی جوتوں میں مصنوعی انٹیلی جنس کیمرہ شامل کرنے پر کام کر رہی ہے تاکہ کیمرے کی تصاویر رکاوٹ سے خالی مقامات کا تعین اور چلنے کے لیے محفوظ بنانے کے ساتھ اشیا کی شناخت اور تمیز کر سکیں۔

    ٹیک انوویشن کے بانی مارکس راور جو خود بھی بصارت کی خرابی کا شکار ہیں ، انھوں نے جدید قسم کے جوتے پر تبصرہ کرتے ہوئےجوتے پر لگے الٹراساؤنڈ سینسر چار میٹر تک کی رکاوٹوں کا پتہ لگاسکتے ہیں جبکہ پہننے والے کو وائبریشن یا آواز کے ذریعے خبردار کرتے ہیں۔

  • نابینا افراد کو معذور نہیں لکھا جائے گا، عدالت کا بڑا فیصلہ

    نابینا افراد کو معذور نہیں لکھا جائے گا، عدالت کا بڑا فیصلہ

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے نابینا افراد کو معذور لکھنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نابینا افراد کو اسپیشل پرسن لکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے نابینا افراد کو معذور لکھنے پر پابندی عائد کر دی۔ عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ نابینا افراد کو اسپیشل پرسن لکھا جائے۔

    عدالت نے نابینا افراد کے لیے ملازمتوں کے کوٹے پرعمل نہ ہونے کے خلاف درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے حکومت پنجاب سمیت فریقین سے 4 دسمبرکو جواب طلب کرلیا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اب دیکھنا پڑے گا معاملات سڑکوں پر حل ہوں گے یا عدالتوں میں؟ ایسے معاملات کے حل کے لیے اب لکیرکھینچنی پڑے گی، سڑکوں کی بندش سےعام شہریوں کے بنیادی حقوق بھی متاثر ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بینائی سے محروم افراد کا اپنے مطالبات کے حق میں مال روڈ پر دھرنا 12ویں روز بھی جاری ہے، دھرنے میں شریک افراد کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک وہ واپس نہیں جائیں گے۔

    بینائی سے محروم افراد کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی، اسکیل اپ گریڈیشن، معذور کوٹے پر نوکریوں اور دیگر مطالبات کے حق میں مال روڈ پر سراپا احتجاج ہیں۔

  • پاکستان ریلوے کا نابینا افراد کو 50 فی صد رعایت دینے کا اعلان

    پاکستان ریلوے کا نابینا افراد کو 50 فی صد رعایت دینے کا اعلان

    اسلام آباد: حکومت نے ریل میں سفر کرنے والے نابینا افراد کو 50 فی صد رعایت دینے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اب نابینا افراد اور ان کے مددگار شخص کو کرایے میں 50 فیصد رعایت دی جائے گی۔

    سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے مخصوص عمر کی افرادکو رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے معمر افراد کو 50 فی صدرعایت دی گی، بزرگ شہری شناختی کارڈدکھاکرسہولت حاصل کرسکتےہیں۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اکانومی کلاس میں غریبوں کے لئے کرایہ 150 کم کر دیں گے۔


    مزید پڑھیں: ریلوے کو بحران سے نکالنے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں‘ شیخ رشید


    ان کا کہنا تھا کہ ریلوے ٹریک کی حالت بہت خراب ہے، ایم ایل ون اورایم ایل ٹوکو بہتر بنایا جائے گا۔

    انھوں نے صارفین کو خوش خبر سنائی کہ 100 دن مکمل ہونے تک ٹرینوں میں وائی فائی کی فراہمی شکر کر دیں گے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے ریلوےاسٹیشنز پرذیلی ویٹر لگانے کے لئے ٹینڈردیے ہیں، ریلوے اسٹیشنز پر پہلے وہیل چیئر کی فیس تھی، جوہم نےختم کردی۔

  • بصیرت سے محروم افراد کے لیے موبائل ایپلی کیشن تیار

    بصیرت سے محروم افراد کے لیے موبائل ایپلی کیشن تیار

    واشنگٹن: نابینا اور کلر بلائنڈنیس کے شکار افراد کے لیے مائیکرو سافٹ نے ایسی ایپلی کیشن تیار کرلی جو رنگوں کے درمیان فرق بتانے اور نابینا افراد کو چیزوں کی پہچان کروانے میں مدد فراہم کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بینائی سے محرومیت اور رنگ کی شناخت نہ کرنے کی بیماریوں میں مبتلا افراد کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے مائیکرو سافٹ نے ایک ایسی ایپلی کیشن تیار کی ہے جو رنگوں کے درمیان فرق کروانے میں مدد فراہم کرے گی۔

    مائیکرو سافٹ کی جانب سے اس ایپلی کیشن کو ’’کلر بائینو کیولرس‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جو ابھی صرف آئی او ایس فونز کے لیے تیار کی گئی ہے۔ اس میں ایک خاص فلٹر شامل کیا گیا ہے جو رنگوں کے درمیان تمیز کر کے صارف کو بتانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔


    پڑھیں: ’’ پاکستانی عوام کی تکلیفوں کا مداوا کرنے کے لیے موبائل ایپ ’مرہم‘ آگئی ‘‘


    یہ ایپ  مختلف رنگوں کو مرض کی 3 اقسام میں تقسیم کر کے  تصاویر کو اپنی جانب سے خاص رنگ میں تبدیل کرتا ہے تاکہ بلائنڈ افراد اسے بہتر طور پر دیکھ سکیں۔ اس میں اشیاء کو مختلف رنگوں کے شیڈز دیے گئے ہیں تاکہ مرض کا شکار افراد کچے اور پکے گوشت میں بھی فرق کرسکیں۔

    ایپ میں موجود فلٹر کھینچی جانے والی تصویر کو تین رنگوں سرخ سبز، سبز سرخ اور نیلے پیلے کلر میں تبدیل کرتا ہے کیونکہ کلر بلائنڈ افراد انہی تین رنگوں سے چیزوں کو آسانی سے پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ عوام کی تکلیفوں کا مداوا کرنے کے لیے موبائل ایپ ’مرہم‘ آگئی ‘‘


    حیران کن امر یہ ہے کہ یہ ایپ اوورٹون نامی انجینئیر نے تیار کی ہے جو خود بھی کلر بلائنڈ کے مریض ہیں، مائیکروسافٹ کی دریافت اُن تمام لوگوں کے لیے بڑا تحفہ ہے جو بصیرت سے محروم ہیں یا پھر رنگوں میں تمیز نہیں کرسکتے۔

    اوورٹون کے مطابق اس ایپ کو استعمال کرتے ہوئے متاثر افراد پھولوں کے رنگ، کپڑوں کی میچنگ اور میک اپ کرنے کے لیے بآسانی استعمال کرسکتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ ایپ مخصوص مرض میں مبتلا افراد کے لیے بنائی گئی ہے جو رنگوں کی شناخت میں اُن کی مدد کرتی ہے۔

    app-post

    یہ ایپ اُن تمام لوگوں کے لیے ایک بڑا تحفہ ہے جو بصارت سے محروم ہیں پا پھر رنگوں کی شناخت میں تمیز نہیں کرسکتے، اس ایپ فائل سائز 14.6 ایم بی ہے اور صارفین کے لیے یہ بالکل مفت فراہم کی گئی ہے۔

  • پنجاب حکومت اور نابینا افراد کے درمیان مذاکرات کامیاب

    پنجاب حکومت اور نابینا افراد کے درمیان مذاکرات کامیاب

    لاہور: پنجاب حکومت اور نابینا افراد کے مذاکرات کامیاب ہوگئے، بصارت سے محروم افراد کو آج سے ایڈہاک پر ملازمتوں کے لیٹر تقسیم کیے جائینگے۔

    نابینا افراد کا احتجاج رنگ لے آیا اور پنجاب حکومت نے گھٹنے ٹیک دیئے، حکومتی ٹیم اور نابینا افراد کے مذاکرات کامیاب ہوگئے، روزگار کے متلاشی نابینا افراد نے ایڈہاک پر ملازمتوں کی پنجاب حکومت کی پیشکش قبول کرلی ہے اور انہیں سرکاری اداروں میں ایڈہاک بنیادوں پر تعینات کیا جائے گا۔

    وزیرِاعلی پنجاب کا کہنا ہے کہ بصارت سے محروم افراد کے تمام جائز مطالبات منظور کیے جائینگے اور انہیں آج اپوائنمنٹ لیٹر تقسیم کیے جائنگے۔

    نابینا افراد کا کہنا ہے کہ حکومتی یقین دہانی پر وہ اپنا دھرنا موخر کردیا ہے لیکن اگر حکومت نے اپنا وعدہ پورا نہ کیا تو دوبارہ اسمبلی کے باہر احتجاج کریں گے۔

    گزشتہ روز پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنا کر  بے حسی کی انتہا کردی۔

    نابینا افراد روزگار فراہم کرنے کے وعدے اور ان پر عمل نہ ہونے پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، نابینا افراد کا کہنا تھا کہ وہ ماسٹر ڈگری یافتہ ہیں، اگر روزگار نہ ملا تو بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔

    نابینا افراد نے مطالبات حکمرانوں تک پہنچانے کے لئے پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، جس پر انہیں  دھکے ملے اور اسمبلی کا مرکزی دروازہ بند کردیا گیا۔

    پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے نابینا افراد سے مذاکرات کئے جو ناکام رہے،جس پر نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر ہی دھرنا دے دیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔

    نابینا افراد کا کہنا ہے کہ یقین دہانیاں تسلیم نہیں، تین ماہ پہلے بھی ایسی ہی یقین دہانیاں کرائی گئیں تھیں، آرڈر جاری ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

    اطلاعات کے مطابق اسمبلی میں معذور افراد کا کوٹہ دو فیصد سے بڑھاکرتین فیصد کرنے کا بل پیش کردیا گیا ہے۔

  • حق مانگنے پر نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیاں ملیں

    حق مانگنے پر نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیاں ملیں

    لاہور: پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنا کر  بے حسی کی انتہا کردی۔

    نابینا افراد روزگار فراہم کرنے کے وعدے اور ان پر عمل نہ ہونے پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، نابینا افراد کا کہنا تھا کہ وہ ماسٹر ڈگری یافتہ ہیں، اگر روزگار نہ ملا تو بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔

    نابینا افراد نے مطالبات حکمرانوں تک پہنچانے کے لئے پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، جس پر انہیں  دھکے ملے اور اسمبلی کا مرکزی دروازہ بند کردیا گیا۔

    پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے نابینا افراد سے مذاکرات کئے جو ناکام رہے،جس پر نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر ہی دھرنا دے دیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔

    نابینا افراد کا کہنا ہے کہ یقین دہانیاں تسلیم نہیں، تین ماہ پہلے بھی ایسی ہی یقین دہانیاں کرائی گئیں تھیں، آرڈر جاری ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

    اطلاعات کے مطابق اسمبلی میں معذور افراد کا کوٹہ دو فیصد سے بڑھاکرتین فیصد کرنے کا بل پیش کردیا گیا ہے۔

    پنجاب اسمبلی کے باہر نابینا افراد کو رُلتا دیکھ کر تحریک انصاف کے رہنما محمودالرشید سے بھی رہا نہ گیا اور وہ بھی اسمبلی پہنچ گئے،  اسمبلی کے دروازے بند ہونے پر محمود الرشید چراغ پا ہوگئے ۔

    نابینا افراد کے بھرپور احتجاج کے باوجود پنجاب حکومت کو ہوش نہ آیا تو بصارت سے محروم افراد تنگ آکر سڑکوں پر لیٹ گئے، مظاہرین کا کہنا تھا مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔

  • نابینا افراد کا ملازمتوں کیلئے پنجاب اسمبلی کے باہردھرنا

    نابینا افراد کا ملازمتوں کیلئے پنجاب اسمبلی کے باہردھرنا

    لاہور: نابینا افراد نے پنجاب حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے بعد پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا دیدیا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ یقین دہانی نہیں، عملی اقدامات چاہیئیں۔

    نابینا افراد نے لاہور پریس کلب سے پنجاب اسمبلی تک مارچ کیا اور پنجاب اسمبلی کے اندر جانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں روک دیا، اس دوران پولیس اہلکاروں نے نابینا افراد کو دھکے بھی دیئے۔

    پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے نابینا افراد سے مذاکرات کئے جو ناکام رہے، جس پر نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر ہی دھرنا دے دیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔

     حکومت نے مذاکرات کے دوران ملازمتوں کا کوٹہ تین فیصد کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ایڈہاک ملازمین کو اکتیس مارچ تک مستقل کر دیا جائے گا لیکن نابینا افراد کا کہنا ہے کہ یقین دہانیاں تسلیم نہیں، تین ماہ پہلے بھی ایسی ہی یقین دہانیاں کرائی گئیں تھیں، آرڈر جاری ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

  • لاہور : نابینا افراد پر پولیس کا تشدد اور لاٹھی چارج

    لاہور : نابینا افراد پر پولیس کا تشدد اور لاٹھی چارج

    لاہور: پولیس نے معذوروں کے دو فیصد کوٹے پر عمل درآمد کا مطالبہ کرنے والے نابینا افراد کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    بلائنڈ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پریس کلب سے ایوان وزیراعلی جانے کی کوشش کرنےوالے نابینا افراد کی ریلی پر مسلم لیگ ہاوس کے قریب پولیس نے دھاوا بول دیا اور نابینا افراد کو بدترین تشدد کا نشانا بنایا ۔ پولیس کا موقف تھا کہ صدر مملکت ممون حسین گورنر ہاوس سے مال روڈ کے ذریعے ایئرپورٹ جانےوالے ہیں اس لیے کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی، تشدد برداشت کرنے کے بعد بھی نابینا افراد نے اپنا احتجاج جاری رکھا اور کلب چوک پہنچ کردھرنا دے دیا۔

    نابنیا افراد نے پولیس اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، دو وزراء ، ایک مشیر اور ڈی سی او لاہور نے بلائنڈ ایسوسی ایشن کے صدر عامر سے مذاکرات کرکے اُن کے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی ، ڈی سی او لاہور نے تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کو معطل کر نے اعلان بھی کیا جس پر نابینا افراد نے اپنا احتجاج ختم کردیا۔