Tag: ناجائز منافع خوری

  • پرائس کنٹرول سسٹم کی عدم موجودگی نے عوام کو نڈھال کر دیا، ناجائز منافع خوری عروج پر

    پرائس کنٹرول سسٹم کی عدم موجودگی نے عوام کو نڈھال کر دیا، ناجائز منافع خوری عروج پر

    کراچی: ایک طرف ناقابل برداشت مہنگائی اور دوسری طرف صوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں پرائس کنٹرول سسٹم کی عدم موجودگی نے عوام کو نڈھال کر دیا ہے، ناجائز منافع خوری عروج پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں سے غریب عوام کا جینا دوبھر ہو چکا ہے، عوام الناس کا کہنا ہے کہ حکمران پٹرول، بجلی اور اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں مزید اضافے کر کے غریب عوام کی بد دعائیں نہ لیں، پہلے ہی بجلی اور پٹرول میں ظالمانہ اضافے کی وجہ سے آٹا، چینی سمیت تمام اشیائے خورد و نوش غریب عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں۔

    افسوس ناک امر یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کی کوئی بھی کوشش نظر نہیں آتی، شہری کہتے ہیں کہ مہنگائی نے کمر توڑ کر رکھ دی ہے، آدھی تنخواہ اور ڈبل خرچ سے سفید پوش طبقے کا بھرم بھی ٹوٹ گیا ہے، غریب بھی دو وقت کی روٹی سے محروم ہو گیا ہے۔

    اس وقت عملاً ایسی صورت حال ہے کہ کوئی پرائس کنٹرول کا نظام نہیں جو ناجائز منافع خوری کی روک تھام کر سکے۔ آسمان کو چھوتی مہنگائی میں ذخیرہ اندوز بھی عوام کا امتحان لے رہے ہیں، شہری قرض مانگ مانگ کر مہینہ گزارنے پر مجبور ہیں۔ چینی، آٹا، تیل، گھی، مرغی، مچھلی اور گوشت کا ریٹ گھنٹوں کے حساب سے بدل رہا ہے۔

    چینی 180 روپے کلو، آٹا 170 روپے کلو بیسن، سفید چنا 500 روپے کلو، ماش کی دال 460، دال مسور 240، دال چنا 260، روزانہ استعمال کا چاول بھی ساڑھے 3 سو روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔

    عوام کہتے ہیں کہ کھانے پینے کی اشیا جن پر کبھی 10 ہزار روپے خرچ ہوتے تھے، یہ خرچ اب 40 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ کھانے پینے کے اخراجات کے علاوہ بجلی گیس کے بلوں کی ادائیگی سب سے بڑی پریشانی ہے، اور دوسری طرف مقامی سطح پر کوئی پرائس کنٹرول کا نظام نہیں جو ناجائز منافع خوری کی روک تھام کر سکے۔

  • اشیائے خورونوش پر ناجائز منافع خوری کرنیوالوں کیخلاف شکنجہ سخت

    اشیائے خورونوش پر ناجائز منافع خوری کرنیوالوں کیخلاف شکنجہ سخت

    لاہور : گورنر پنجاب چوہدری سرور نے منافع خوروں کے خلاف کارروائی کے لئے ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کردیئے ، جس کے تحت منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو1ماہ سے ایک سال تک سزا ہوسکے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اشیائے خورونوش پر ناجائزمنافع خوری کرنیوالوں کیخلاف شکنجہ سخت کردیا گیا ، گورنر پنجاب چوہدری سرور نے منافع خوروں کے خلاف کارروائی کے لئے ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کردیئے۔

    جس کے تحت وزیراعلیٰ کی زیرنگرانی میں 12 رکنی پرائس کنٹرول کونسل تشکیل دی جائے گی ، پرائس کنٹرول کونسل میں4صوبائی وزرا،چیف سیکرٹری ودیگرشامل ہوں گے۔

    وزیربرائے انڈسٹری،وزیربرائے لائیواسٹاک ، وزیرخوراک اورایگری کلچر کونسل کے رکن ہوں گے ، کونسل اسپیشل مجسٹریٹ ودیگرحکومتی افسران کی کارکردگی کومانٹیرکرے گی۔

    ترمیمی آرڈیننس کے تحت منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو1ماہ سے ایک سال تک سزاہوسکے گی جبکہ منافع خوروں کوایک ہزار سےایک لاکھ روپےتک جر مانہ ہوگا۔

  • اسمگلنگ  کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اقدامات پر اجلاس ہوا جس میں ذخیرہ اندوزی کے خلاف آرڈیننس اور حکومتی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سرحدیں سیل کیے جانے کے باعث اسمگلنگ میں نمایاں کمی آئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ ملکی معیشت کے لیے ناسور ہے، ذخیرہ اندوزی،ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ایکشن ہوگا،ایسی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی حوصلہ شکنی ضروری ہے، قانون کے مطابق سخت ترین سزا ئیں دی جائیں گی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کا بوجھ غریب عوام برداشت کرتے ہیں، اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    عمران خان نے کہا کہ متعلقہ محکمے دیانت دار ،فرض شناس افسران کی خدمات لیں،افسران وہاں تعینات کریں جہاں اسمگلنگ،ذخیرہ اندوزی کاخدشہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ صوبوں کے ساتھ کوآرڈینیشن کو مزید مؤثر بنایا جائے،صورتحال کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے،کسی قسم کی انتظامی رکاوٹ نہ آنے دی جائے۔