Tag: نادار

  • نادرا کا اوورسیز کارڈ بنوانے والوں کےلیے اہم خبر

    نادرا کا اوورسیز کارڈ بنوانے والوں کےلیے اہم خبر

    ستمبر 2024 میں کینیڈا کے لیے نادرا کا نائیکوپ (NICOP) بنوانے والے خواتین و حضرات کو کیا فیس ادا کرنا ہوگی، تفصیلات سامنے آگئیں۔

    ایسے پاکستانی شہری جو کینیڈا سمیت کہیں بھی بیرون ملک سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، انھیں کو قومی شناختی کارڈ فار اوورسیز پاکستانیز (NICOP) جاری کرنے کی مجاز اتھارٹی نادرا نے ستمبر 2024 کی فیس میں کسی قسم کا ردو بدل نہیں کیا۔

    کینیڈا کے لیے ستمبر 2024 میں نائیکوپ کے آن لائن فیس اسٹرکچر میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، نئے Smart NICOP کی عام فیس 39 ڈالر ہے جبکہ ارجنٹ فیس 57 ڈالرز ادا کرنا ہوگی، اس کے علاوہ ایگزیکٹیو فیس کی مد میں 75 ڈالرز وصول کیے جائیں گے۔

    زون اے ممالک کے لیے نئے NICOP کی عام فیس پاکستانی روپے میں 11,340 روپے، ارجنٹ فیس 16,589 روپے اور ایگزیکٹیو فیس 21,820 روپے ہے۔

    پاکستان کا کوئی بھی شہری مطلوبہ ملک کے لیے دستاویز کے لیے درخواست دے سکتا ہے جبکہ دوہری شہریت کی صورت میں ویزا حاصل کیے بغیر پاکستان کا سفر بھی کر سکتا ہے۔

    Gold Price in Pakistan Today- پاکستان میں آج سونے کی قیمت

    یہ بات صارفین کے لیے جاننا اہم ہے کہ اسمارٹ NICOP کے لیے درخواست دینے کے لیے پاسپورٹ نمبر لازمی ہے۔

    نادرا نے مختلف ممالک کو دو کیٹگریز میں تقسیم کیا ہے، زون اے اور زون بی، دونوں زونز کے لیے فیس کا اسٹرکچر مختلف ہے، کینیڈا سمیت مختلف ممالک زون اے میں آتے ہیں۔

  • نادرا ایف آر سی بنوانے والوں کیلئے اہم خبر

    نادرا ایف آر سی بنوانے والوں کیلئے اہم خبر

    نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) سے ایف آر سی بنوانے والے خاندانوں کے لیے اہم خبر آگئی، عوام کیلئے نئی فیسوں کا اعلان کردیا گیا۔

    وفاقی ادارہ نادرا فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ایف آر سی) جاری کرتا ہے اور شہریوں کے ریکارڈ کی تصدیق کے بعد اس دستاویز کے ذریعے خاندان کے افراد کے بارے میں تفصیلات فراہم کی جاتی ہیں۔

    پاکستانی شہری ایف آر سی حاصل کرنے کے لیے نادرا کو درج ذیل تین کیٹیگریز میں درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔

    پیدائش کے لحاظ سے – جاری کردہ اس سرٹیفکیٹ میں آپ کے خاندان کی فہرست ہوگی جس میں آپ کے والدین اور بہن بھائیوں کی تفصیلات شامل ہونگی۔

    شادی کے حوالے سے – جاری کردہ سرٹیفکیٹ میں آپ کے خاندان کی فہرست ہوگی جس میں آپ کی شریک حیات اور بچوں کی تفصیلات شامل ہونگی۔

    قبولیت (ایڈاپشن) سے متعلق – جاری کردہ سرٹیفکیٹ آپ کے خاندان کے افراد سے متعلق ہو گا بشمول اس میں سرپرست کی تفصیلات ہونگی۔

    ایسا شخص جو نادرا میں رجسٹرڈ نہیں ہے اور اس کے پاس 13 ہندسوں کا شناختی نمبر نہیں ہے تو اس کا ڈیٹا ایف آر سی میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

    ایف آر سی کے لیے کہاں درخواست دی جائے

    پاکستانی شہری ایف آر سی کے لیے نادرا رجسٹریشن سینٹر پر جا کر یا پاک-آئیڈینٹیٹی کی ویب سائٹ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔

    ستمبر 2024 سے ایف آر سی کے لیے مقررہ فیس

    سرکاری ویب سائٹ کے مطابق، ستمبر 2024 سے ایف آر سی کے اجرا کے لیے نارمل اور ایگزیکٹیو کیٹیگری میں نادرا کی فیس 1,000 روپے میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

  • نادار ڈیٹا چوری کیس، متعدد افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا

    نادار ڈیٹا چوری کیس، متعدد افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا

    اسلام آباد: نادرا سے ڈیٹا چوری کا کیس سامنے آنے کے بعد افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیٹا چوری کیس میں نادرا نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سفارش کے بعد کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ تاہم نادرا ترجمان نے افسران کے نام بتانے سے انکار کردیا ہے۔

    نادرا میں ایک درجن کے قریب افسران کےخلاف تادیبی کارروائی شروع کی گئی ہے، 8 سے زائد افسران کو معطل کرکے انھیں چارج شیٹ دے دی گئی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ نادرا میں جے آئی ٹی سفارشات کی روشنی میں انضباطی کارروائی شروع کردی ہے، ڈیٹا پرائیویسی اورعدالتی نوعیت کی کارروائی کے باعث انفرادی نام جاری نہیں کر سکتے۔

  • لنگر سے کھانا کھانے والی خاتون نے نادار افراد کے لیے دستر خوان سجا لیا

    لنگر سے کھانا کھانے والی خاتون نے نادار افراد کے لیے دستر خوان سجا لیا

    کراچی کی رقیہ فرید نے، جو کبھی خود لنگر سے کھانا کھانے پر مجبور تھیں، نادار افراد کے لیے دستر خوان سجا لیا۔ ان کا دستر خوان سفید پوش افراد کو گھروں پر بھی کھانا فراہم کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سفید پوش افراد کے لیے دستر خوان چلانے والی خواتین رقیہ فرید اور فاطمہ نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کی اور اپنے دستر خوان کے بارے میں بتایا۔

    رقیہ نے بتایا کہ ان کی زندگی میں ایک وقت ایسا بھی آیا تھا کہ وہ خود بھی لنگر سے کھانا کھانے پر مجبور ہوگئیں تھی۔

    رقیہ کا کہنا تھا کہ ان کے والدین بیماری کے باعث بستر سے جا لگے تھے اور گھر کی ذمہ داری ان پر آگئی تھی، وہ آرٹسٹ تھیں اور اپنی پینٹنگز بنایا کرتی تھیں، بعد ازاں انہوں نے اپنی کمپنی شروع کی اور جلد ہی ان کا کاروبار چل نکلا۔

    وہ کہتی ہیں کہ خدا نے جب انہیں اس قابل کردیا تو انہیں خیال آیا کہ کیوں نہ اپنے جیسے وقت سے گزرنے والے افراد کا سہارا بنیں۔

    رقیہ نے بتایا کہ ان کا دستر خوان خاص طور پر خواتین کے لیے ہے، تاہم مرد بھی یہاں کھانا کھاتے ہیں، علاوہ ازیں جو یہاں نہیں آسکتے ان کے گھروں پر بھی کھانا پہنچایا جاتا ہے۔