Tag: نادرا

  • نادرا اور پاکستان پوسٹ کے درمیان معاہدہ

    نادرا اور پاکستان پوسٹ کے درمیان معاہدہ

    اسلام آباد: نادرا اور پاکستان پوسٹ کے درمیان معاہدے پر دستخط کی تقریب کے دوران وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ نادرا کے ساتھ مل کر سروس بہتر بنائیں گے، نادرا سے معاہدے کے بعد ہماری کارکردگی اور آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا اور پاکستان پوسٹ کے درمیان فرنچائزڈ افسر کے معاہدے پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کا کہنا تھا کہ پوسٹل سروس بہتر بنا کر کاروبار میں نمایاں اضافہ کریں گے، نادرا کے ساتھ مل کر سروس بہتر بنائیں گے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ ای ایم ایس پلس کے ذریعے بیشتر ممالک میں سروس دے رہے ہیں، پاکستان پوسٹ اور نادرا کے درمیان فرنچائزڈ افسر تعینات کیا جائے گا، پاکستان پوسٹ سستی ترین ارجنٹ میل سروس فراہم کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نادرا سے معاہدے کے بعد ہماری کارکردگی اور آمدنی میں اضافہ ہوگا، حکومت سے کچھ لیے بغیر ادارے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ پاکستان پوسٹ ایپ کے ذریعے گھر بیٹھے اشیا کی ترسیل کر سکتے ہیں، ماضی میں وزارت کو درپیش خسارے سے نجات حاصل کریں گے۔ رقوم کی فوری منتقلی کی سروس بھی کامیابی سے جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت کے معاملات میں مزید بہتری لانا چاہتے ہیں، پاکستان پوسٹ کی مزید 15 ہزار برانچز قائم کرنے جا رہے ہیں۔ ماضی میں وزارت کو درپیش خسارے سے نجات حاصل کریں گے، بہتری کے لیے اقدامات سے عوام کو فائدہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں مراد سعید نے ملک بھر میں ون ڈے ڈیلیوری سسٹ کا افتتاح کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پوسٹ تقریباً 10 ارب سالانہ خسارے میں رہا ہے، پاکستان پوسٹ میں بہت صلاحیت ہے، پوسٹ کے نظام میں بہتری کی ضرورت ہے۔

    بعد ازاں پارسل کی بکنگ کے لیے محکمہ ڈاک کی ایپلی کیشن کا آغاز بھی کیا گیا تھا۔ ’ٹریک اینڈ ٹریس ایپ‘ پارسل کے ڈسپیچ ہونے سے منزل تک پہنچنے تک ساری تفصیلات سے صارف کو آگاہ رکھے گی۔

  • کراچی: نادرا کے لانڈھی آفس میں چوری کی واردات

    کراچی: نادرا کے لانڈھی آفس میں چوری کی واردات

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے لانڈھی میں نادرا کے دفتر میں چوری کا واقعہ پیش آیا ہے، ملزم 18 سو شناحتی کارڈ اور اندراج کا رجسٹر اپنے ساتھ لے اڑا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا کے لانڈھی دفتر میں چوری کا واقعہ پیش آیا ہے جہاں بڑی تعداد میں شناختی کارڈ چرا لیے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نادرا نے چوری ہونے والے شناختی کارڈز کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق شناختی کارڈز از سر نو ری پرنٹ کر کے بنوائے جائیں گے، 27 جنوری کو انتخابات سے پہلے چوری شدہ شناختی کارڈز کا دوبارہ اجرا کردیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شناختی کارڈز کی چوری کا تعلق ممکنہ طور پر ضمنی انتخابات سے ہوسکتا ہے۔

    واقعے کے بعد نادرا حکام نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ واقعے کی ایف آئی آر بھی درج کروا دی گئی۔

    بعد ازاں پولیس اور رینجرز اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور شواہد جمع کرنے کا کام شروع کیا۔ تفتیش میں 2 ملازمین کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے کاؤنٹر سے 1800 شناحتی کارڈ اور اندراج کا رجسٹر چوری کیا ہے، چور رات گئے چھت سے داخل ہوا اور اسی راستے سے فرار ہوا۔

  • بلوچستان اسمبلی کے کام یاب امیدوار احمدعلی غیر ملکی شہری قرار

    بلوچستان اسمبلی کے کام یاب امیدوار احمدعلی غیر ملکی شہری قرار

    اسلام آباد: نادرا نے بلوچستان اسمبلی کے کام یاب امیدوار احمدعلی کو غیر ملکی شہری قرار دے دیا، احمدعلی بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے حلقے 26 سے رکن منتخب ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا ہے کہ رکن بلوچستان اسمبلی احمد علی کو نادرا اور متعلقہ اداروں نے غیر ملکی قرار دے دیا۔

    [bs-quote quote=”احمد علی کو شناختی کارڈ کیسے جاری ہوا؟ نادرا اس پر خاموش ہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق نادرا نے رکن اسمبلی احمد علی سے متعلق رپورٹ وزراتِ داخلہ کو جمع کرائی، وزارتِ داخلہ نے رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی۔

    احمدعلی ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ سے کام یاب ہوئے تھے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ احمد علی کی جانب سے دیا گیا فارم بی کا نادرا کے پاس ریکارڈ نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق احمد علی کو نادرا کی ڈسٹرکٹ لیول کمیٹی نے غیر ملکی قرار دیا، تاہم نادرا اس بات پر خاموش ہے کہ احمد علی کو نادرا کا شناختی کارڈ کیسے جاری ہوا۔

    الیکشن کمیشن غیر ملکی کی پی بی 26 کوئٹہ سے کام یابی پر سماعت 31 اکتوبر کو کرے گا۔

    یاد رہے کہ 5 ستمبر کو الیکشن کمیشن میں بلوچستان اسمبلی میں افغان شہری کے رکنِ اسمبلی منتخب ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی تھی، جس میں وزارتِ داخلہ اور نادرا کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کی مہلت دی گئی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  افغان شہری نے الیکشن میں حصہ کیسے لیا، الیکشن کمیشن کا وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم


    علی احمد کوہ زاد کا شناختی کارڈ نادرا نے افغان شہری ہونے کے شبے میں بلاک کر رکھا ہے، الیکشن کمیشن نے پہلے کوہ زاد پر الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی تھی تاہم بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

    علی احمد نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں 5117 ووٹ حاصل کر کے متحدہ مجلسِ عمل کے ولی محمد کو شکست دی تھی، جنھوں نے 3342 ووٹ حاصل کیے تھے۔

  • لانچ ہوتے ہی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم  فارم 2 لاکھ لوگوں نے بیک وقت ڈاؤن لوڈ کیا،ترجمان نادرا

    لانچ ہوتے ہی نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم فارم 2 لاکھ لوگوں نے بیک وقت ڈاؤن لوڈ کیا،ترجمان نادرا

    اسلام آباد : ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ نیاپاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے افتتاح کے بعد ویب سائٹ پر فارم لانچ کیا گیا تو 2لاکھ لوگوں نے بیک وقت ڈاؤن لوڈ کیا اور پہلے ہی گھنٹےمیں باسٹھ ہزارفارم ڈاؤن لوڈ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کا افتتاح ہوتے ہی مقبولیت بڑھ گئی، ترجمان نادرا نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام پائلٹ فیز ہے، پہلے مرحلے میں صرف 7اضلاع کیلئے پائلٹ فیز شروع کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ نادرا ویب سائٹ پر نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم فارم لانچ کیا گیا تو 2لاکھ لوگوں نے بیک وقت ڈاؤن لوڈ کیا اور 174ملکوں سے لوگوں نے بیک وقت رسائی حاصل کی۔

    نادرا ترجمان نے کہا پروگرام کوایک سیکنڈمیں10ہزارہٹس موصل ہورہی ہیں، ویب سائٹ لوگوں کے رش کی وجہ سے عارضی طور پر معطل ہوئی، لیکن اس وقت نادرا ویب سائٹ معمول کے مطابق فعال ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ نادراویب سائٹ سے پہلے ہی گھنٹےمیں62 ہزارفارم ڈاؤن لوڈ ہوئے۔

    گذشتہ روز نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا) نے ’نیا پاکستان ہاؤسنگ‘ پروگرام کا رجسٹریشن فارم جاری کیا تھا ، جو خواہش مند شہری 12 اکتوبر سے 21 دسمبر 2018 تک مختص کردہ ضلعی ہاؤسنگ پروگرام دفاتر میں 250 روپے فیس کے ساتھ جمع کراسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ، رجسٹریشن فارم جاری

    ابتدائی طورپر7 اضلاع میں رجسٹریشن کا آغاز کیا گیا ہے، جن میں سکھر، کوئٹہ، گلگلت، مظفر آباد، سوات، اسلام آباد اور فیصل آباد شامل ہیں۔

    رجسٹریشن سے درخواست گزار کی مرضی کی جگہ اور ضرورت کا تعین کیا جائے گا، رجسٹریشن کے ذریعے ماہانہ آمدنی، گھر کے افراد کی تفصیلات، گھرکاسائزہ کیاہوگا؟ تفصیلات کے بعد پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فیصلہ کرے گی۔

    خاندان میں صرف ایک ہی شخص رجسٹریشن کیلئے اہل ہوگا، درخواست گزار کی مرضی کے مطابق منتخب شخص سے ماہانہ قسط لی جائےگی۔

    ماہانہ قسط کیلئے3 پلان درخواست گزارکو پیش کیے جائیں گے، 5 سے 10ہزار، 10 سے 15ہزار، 15 سے 20ہزار ماہانہ کا پلان دیا جائے گا۔

    رجسٹریشن فارم پر کلک کر کے فارم حاصل کریں

    وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہم نے 5سال میں 50 لاکھ گھرکی مثالی ہاؤسنگ اسکیم لانچ کردی، اسکیم سے کم آمدنی والوں کوباآسانی گھر میسر آسکیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اسکیم سے 40 صنعتوں سے منسلک 60لاکھ افراد کو روزگار ملےگا اور براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں مدد ملے گی۔

    وزیراعظم نے ” نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے” کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ہاؤسنگ اسکیم ملک میں خوشحالی لے کرآئے گی، اپنا گھراسکیم ان لوگوں کیلئےجوکبھی گھربنانےکاسوچ نہیں سکتے تھے، گھروں کے منصوبے میں عام آدمی ہمارا ٹارگٹ ہوگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کو پہلے روکا ہوتا توآج قرضہ نہ لینا پڑتا، ڈاکا پڑے تو گھرمشکل وقت سے گذرتا ہے، میں آپ کو مشکل وقت سے نکالوں گا، اصلاحات کےاثرات چھ ماہ بعد آناشروع ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بے روزگاری بہت بڑامسئلہ ہے اسے حل کریں گے، 50لاکھ گھر بنیں گے تو روزگارکے مواقع پیدا ہوں گے، ایسا موقع ملے گا کہ نوجوان خود کنسٹرکشن سائٹس بنا کردیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے نیاپاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا اتھارٹی میں کئی ادارےشامل ہوں گے اور سربراہی خو دکروں گا، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی ون ونڈآپریشن فراہم کرے گی، اتھارٹی بننےتک17ممبران کی ٹاسک فورس بنارہےہیں۔

  • عام انتحابات 2018: پریزائیڈنگ افسران اسمارٹ فونز اور پیکجز نہ ہونے کے سبب آر ٹی ایس استعمال نہ کرسکے

    عام انتحابات 2018: پریزائیڈنگ افسران اسمارٹ فونز اور پیکجز نہ ہونے کے سبب آر ٹی ایس استعمال نہ کرسکے

    اسلام آباد: عام انتحابات 2018 میں آر ٹی ایس فیل ہونے کے معاملے پر نادرا نے اپنی ابتدائی رپورٹ مرتب کر کے الیکشن کمیشن کو بھجوا دی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پریزائیڈنگ افسران اسمارٹ فونز اور پیکجز نہ ہونے کے سبب آر ٹی ایس استعمال نہ کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نادرا کی رپورٹ موصول ہونے کی تصدیق کر دی، رپورٹ میں نادرا نے پولنگ کے دن آر ٹی ایس میں آنے والی رکاوٹوں کی وجوہ پر روشنی ڈالی ہے۔

    نادرا رپورٹ کے مطابق آر ٹی ایس 25 جولائی کو ٹھیک کام کر رہا تھا، 25 جولائی 6 بجے سے 27 جولائی شام 4 بجے تک نتائج وصولی جاری رہی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نادرا نے آر ٹی ایس کے بین الاقوامی معیار کا بیک اپ بھی تیار کیا تھا۔

    رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں ڈیٹا فیڈنگ کا اختیار صرف پریزائیڈنگ اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران کو تھا، ابتدا میں آر ٹی ایس کے ذریعے رزلٹ کی آمد جاری تھی، لیکن پھر انتخابی عملے کو آر ٹی ایس کے استعمال میں مختلف وجوہ رکاوٹ کا باعث بنیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابی عملے کے پاس تھری جی انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے رزلٹ فارم ترسیل میں روکاٹ پیش آئی، بیش تر پریزائیڈنٹ اور اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران کے پاس اسمارٹ فون بھی نہیں تھے۔


    یہ بھی پڑھیں:  آر ٹی ایس سسٹم قانون کا حصّہ ہے اسے مستقبل میں دوبارہ استعمال کیا جائے گا، الیکشن کمیشن


    رپورٹ کے مطابق اسمارٹ فون سے کم علمی، چارجنگ، ڈیٹا پیکجز نہ ہونے سے بھی نتائج بر وقت نہ بھجوائے جا سکے، بیش تر انتخابی عملہ ٹیکنالوجی کی مہارت نہیں رکھتا تھا۔

    نادرا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ الیکشن کی رات 2 بجے سے قبل غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کا پریشر بھی ناکامی کا سبب بنا، 2 بجے کی ڈیڈ لائن کے لیے الیکشن کمیشن نے آر ٹی ایس کو بائی پاس کرنے کا حکم دیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آر ٹی ایس کا بالواسطہ یا بلا واسطہ تعلق نہیں تھا کہ وہ کسی حلقے کے نتائج مرتب کرے، نتائج ٹرانسمیشن سسٹم اور رزلٹ مینجمنٹ سسٹم میں کوئی مماثلت نہیں تھی۔

  • افغان شہری نے الیکشن میں حصہ کیسے لیا، الیکشن کمیشن کا وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    افغان شہری نے الیکشن میں حصہ کیسے لیا، الیکشن کمیشن کا وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    کوئٹہ: الیکشن کمیشن میں بلوچستان اسمبلی میں افغان شہری کے رکنِ اسمبلی منتخب ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی، وزارتِ داخلہ اور نادرا کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کی مہلت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے حلقہ پی بی 26 سے کامیاب ہونے والے امید وار علی احمد کوہ زاد کا شناختی کارڈ نادرا نے افغان شہری ہونے کے شبے میں بلاک کررکھا ہے ، الیکشن کمیشن نے پہلے کوہ زاد پر الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی تھی تاہم بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔

    علی احمد کا تعلق ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور انہوں نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں 5،117 ووٹ حاصل کرکے متحدہ مجلسِ عمل کے ولی محمد کو شکست دی تھی، جنہوں نے 3،342 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    نادرا نے الیکشن سے قبل ان کا شناختی کارڈ بلاک کیا تھا جس کا سبب بتایا گیا تھا کہ علی احمد کو ہ زاد اپنی شناخت کے لیے کوئی بھی قابلِ اعتبا ر دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور شبہ ہے کہ وہ افغان شہری ہیں۔ شناختی کارڈ بلاک کرنے اور الیکشن میں حصہ لینے پر روکے جانے پر علی احمد نے بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس پر انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی تھی۔

    وزارتِ داخلہ کی جانب سے جمع کرائی گئی ابتدائی رپورٹ پر ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ ریکارڈبتارہاہےعلی احمد نےپہلےبھی الیکشن میں حصہ لیاہے، انہوں نے استسفار کیا کہ کیا نادرا ان چیزوں کا ذمہ دار نہیں ہے؟۔

    الیکشن کمیشن نے وزارت ِ داخلہ کو اس معاملے پر جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کرنے کے ساتھ ساتھ نادرا سے بھی اس معاملے پر رپورٹ کرلی، وزارتِ داخلہ نے جامع رپورٹ پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت طلب کرلیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دو ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔

    اس موقع پر علی احمد کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 28 دن سے ہماری کامیابی کا نوٹی فکیشن روک رکھا ہے جس کے سبب ہمارا موکل حکومت سازی ، وزیر اعلیٰ اور صدر کے انتخاب کے عمل میں حصہ لینے سے محروم ہوگیا ۔

  • انتخابات 2018: نادرا کا شہریوں کو 25 جولائی سے قبل شناختی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ

    انتخابات 2018: نادرا کا شہریوں کو 25 جولائی سے قبل شناختی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ

    کراچی: نادرا (نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی) کے چیئرمین نے 16 جولائی سے پہلے موصول ہونے والی درخواستوں کے شناختی کارڈ قبل از انتخابات پرنٹ کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا کے چیئرمین عثمان مبین کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں انتخابات کے پیش نظر شناختی کارڈ کی بروقت اور جلد پرنٹنگ کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں طے پایا کہ عام انتخابات سے قبل شناختی کارڈ کی ترسیل اور نادرا کے تمام دفاتر کھلے رہیں گے جبکہ ہنگامی بینادوں پر 16 جولائی سے قبل موصول ہونے والی درخواستوں کو 25 جولائی تک نمٹایا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا

    چیئرمین نادرا کو بریفنگ دی گئی کہ 16 جولائی سے شہریوں کے زائد المعیاد شناختی کارڈ ضبط نہیں کیے جارہے کیونکہ ایسے تمام افراد عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔

    چیئرمین نے ملک بھرمیں نادرا سینٹرز ہفتہ  اور اتوار کے روز رات 9بجے تک جبکہ 25 جولائی کو دفاتر دوپہر 2 بجے تک کھولنے کی ہدایت دی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شناختی کارڈ کی چھپائی 24 گھنٹے جاری رہے گی اور اگر کسی شہری کو 25 جولائی کے بعد کی تاریخ دی گئی تھی تو اسے پہلے ہی کارڈ جاری کردیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: نادرا نے قومی شناختی کارڈ کی فیس میں اضافہ کردیا

    ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ تمام نارمل درخواستوں کو ایگزیکٹو کیٹگری میں ڈال دیا گیا تاکہ انتخابات سے قبل اُن کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے اور متعلقہ کوریئر کمپنیوں کو بھی بہتر سروس فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں 10کروڑ 59 لاکھ اور 60 ہزار ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن کمیشن  انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا

    الیکشن کمیشن انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن انتخابات 2018 کے نتائج نادرا سے منسلک موبائل سے وصول کرے گا، نادرا نے سسٹم منسلک کرنے کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن نتائج کے ترسیلی نظام کو نادرا سے منسلک کرنے پر اہم پیش رفت سامنے آئی ، الیکشن کمیشن عام انتخابات 2018 کے نتائج کی ترسیل کیلئے نادرا کا جدید نظام کرے گا۔

    الیکشن کمیشن حکام کے مطابق اس سلسلے میں نادرا ٹیمیں ملک بھر کے اضلاع میں پہنچ گئی، نادرا ٹیمیں ریٹرننگ افسران سے ملاقاتیں کریں گی اور اٹھارہ سے اکیس جولائی تک ٹیمیں نظام کومنسلک کریں گی جبکہ پریذائیڈنگ افسران کوطلب کرکے نظام منسلک کیا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن حکام کا کہنا ہے کہ اینڈرائیڈ فون نہ ہونے پراسسٹنٹ پی او کا موبائل منسلک کیا جائے گا، نادرا تمام ریکارڈ اکیس جولائی کے بعد الیکشن کمیشن کو مہیاکرے گا۔

    الیکشن کمیشن نادرا سے منسلک موبائل سے ہی نتائج وصول کرے گی۔

    واضح رہے کہ ملک بھر میں 25 جولائی کو عام انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے ، جس کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور اس روز عام تعطیل کا بھی اعلان کر رکھا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نادرا کے دو سابق افسران حساس ریکارڈ چوری کرکے لے گئے، مقدمہ درج

    نادرا کے دو سابق افسران حساس ریکارڈ چوری کرکے لے گئے، مقدمہ درج

    اسلام آباد : نادرا کا حساس ریکارڈ چوری ہو نے کا انکشاف ہوا ہے، دو سابق افسران ملازمت سے فارغ ہونے پر ڈیٹا بھی اپنے ساتھ لے گئے، ریکارڈ کے غلط استعمال کے خدشہ کے باعث مقدمہ درج کرادیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن2018بہت قریب ہیں اور اسی دوران نادرا کا حساس ریکارڈ چوری ہوگیا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ واردات میں دو سابق افسران ملوث ہیں، جن کیخلاف ایف آئی آر درج کروادی گئی ہے ۔

    ڈیٹا غائب ہونے سے ادارے کو ریکارڈ کے غلط استعمال کا خدشہ ہے، نادرا حکام نے ریٹائر ہونے والے سابق ڈپٹی چیئرمین نادرا سید مظفرعلی شاہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر شہزاد کمال کے خلاف مقامی تھا نے میں مقدمہ درج کروا دیا ہے۔

    ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ مظفر شاہ نادرا کی ملازمت سے فارغ کیے جانے پر حساس ریکارڈ اپنے ساتھ لے گئے ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر بھی ادارے کا لیپ ٹاپ ،فلیش ڈرائیو اور ورک اسٹیشن چوری کرکے لے گئے ہیں، ایف آئی آر میں افسروں سے حساس ریکارڈ برآمد کرانے کیلئے کہا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل ہی تحریک انصاف کی جانب سے  خط لکھ کر چیئرمین نادرا کی برطرفی کا مطالبہ کیا  گیاتھا، پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ڈیٹا چوری کر کے نون لیگ کو دیا گیا ہے جو انتخابات میں استعمال ہوسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس آف کے احکامات، خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بننے کا عمل شروع

    چیف جسٹس آف کے احکامات، خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بننے کا عمل شروع

    لاہور : چیف جسٹس آف پاکستان کے احکامات پر نادرا نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بنانا شروع کر دیئے، لاہور کے فاونٹین ہاﺅس میں نادرا کی جانب سے موبائل وینز مختص کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کے ازخود نوٹس لینے کے بعد نادرا نے خواجہ سراﺅں کے شناخی کارڈ بنانے کا عمل شروع کردیا ہے، خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بنانے کے لئے نادرا کی موبائل وین فاؤنٹین ہاؤس پہنچ گئی۔

    نادرا ٹیم کے مطابق خواجہ سرا موبائل وین سے 30 جون تک شناختی کارڈ بنوا سکتے ہیں، فاؤنٹین ہاؤس میں رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کی تعداد 75 سے زائد ہے۔

    فاؤنٹین ہاؤس انتظامیہ کے مطابق خواجہ سراؤں کو میڈیکل کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے میڈیکل کیمپ بھی لگا دیا گیا ہے، جہاں خواجہ سراؤں کو مفت معائنہ اور ادویات کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

    فاؤنٹین ہاؤس کی جانب سے رجسٹرڈ خواجہ سراؤں کو ماہانہ وظیفہ بھی دیا جاتا ہے۔


    چیف جسٹس نے خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کی فراہمی کے لیے کمیٹی قائم کردی


    یاد رہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کو 15 دن میں شناختی کارڈ کی فراہمی کے لیے کمیٹی قائم کی تھی اور کہا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے ایسا نظام بنائیں گے ان کو حق دہلیز پر ملے۔

    قبل ازیں فاونٹین ہاؤس کے دورے کے دوران خواجہ سراؤں نے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کی تھی اور بتایا کہ پاکستانی شہری ہونے کے باوجود ان کو بنیادی حقوق حاصل نہیں نادرا انہیں شناختی کارڈ جاری نہیں کر رہا۔

    جس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ نہ بنانے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب، متعلقہ افسران اور اخوت فاونڈیشن کے چیئرمین کو طلب کر لیا تھا۔

    واضح رہے کہ انتخابات 2018 کے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کے علاوہ پہلی بار خواجہ سرا بھی فارم وصول کرنے کے لیے ریٹرننگ آفیسرکے پاس پہنچے تھے ۔ تاہم نامزدگی فارم میں خواجہ سراؤں کے لیے الگ خانہ نہ ہونے سے بھی انہیں شدید مایوسی ہوئی تھی ، کیونکہ قانون کے مطابق اب یہ ان کا حق ہے کہ وہ الیکشن میں حصہ لے سکیں اور ووٹ کاسٹ کرسکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔