Tag: نادرا

  • نئی سہولت، 30 شہروں میں نادرا کے دفاتر میں پاسپورٹ بھی بنیں گے، نوٹیفکیشن جاری

    نئی سہولت، 30 شہروں میں نادرا کے دفاتر میں پاسپورٹ بھی بنیں گے، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: محکمہ امیگریشن و پاسپورٹ عوام کی سہولت کے لیے 30 نادرا دفاتر میں اپنا کاؤنٹر بنا کر وہاں سے پاسپورٹ کا اجرا کرے گا، نوٹیفکیشن جاری ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے کئی شہروں کی طرح کراچی نادرا آفس میں بھی اب پاسپورٹ بنیں گے، وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں عوام کی سہولت کے لیے نادرا کے 30 شہروں کے دفاتر میں پاسپورٹ بنائے جانے کا فیصلہ ہوا ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ جس تحصیل یا سب تحصیل میں پاسپورٹ آفس نہیں وہاں نادرا میں پاسپورٹ بنائے جائیں گے۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اب پاسپورٹ کا ایک کاؤنٹر بھی نادرا کے دفتر میں ہی موجود ہوگا، لاہور ریجن کے 12 چھوٹے شہروں اور کراچی کے 2 علاقوں میں نادرا سینٹر پر پاسپورٹ بن سکے گا، اسی طرح ملتان کے 6، سرگودھا کے 2، کے پی میں 4 اور اسلام آباد کے 2 نادرا سینٹرز پر بھی پاسپورٹ بنائے جا سکیں گے۔

    دوسری جانب ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ نادرا دفاتر میں قائم پاسپورٹ کاؤنٹر محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کنٹرول کرے گا، نادرا فی پاسپورٹ سرکاری فیس کے علاوہ ایک ہزار روپے وصول کرے گا۔

    مزید برآں ڈی جی پاسپورٹ نے یہ بھی کہا کہ 10 جون سے ہر نادرا آفس میں پاسپورٹ جاری کرنے والی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔

  • پاکستانیوں کے لئے آنکھوں کے ذریعے بائیومیٹرک تصدیق کا نیا نظام  متعارف

    پاکستانیوں کے لئے آنکھوں کے ذریعے بائیومیٹرک تصدیق کا نیا نظام متعارف

    کراچی : نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے آنکھوں کے ذریعے بائیو میٹرک تصدیق کا نیا نظام متعارف کرا دیا، آنکھوں سے شناخت میں غلطی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے آنکھوں کے ذریعے بائیو میٹرک تصدیق کا نیا نظام ‘آئرس’ متعارف کرا دیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ آئرس شناختی نظام انگلیوں کے نشان اور چہرے کی شناخت نظام کے ساتھ استعمال ہوگا، آنکھوں سے شناخت میں غلطی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ یہ نظام قابل اعتبار، درست ہے، کم عمری میں کیا جانے والااسکین عمر بھر مستقل شناخت کے طور پر استعمال ہوسکتا ہے۔

    نادرا کے چیئرمین طارق ملک نے کہا کہ ڈیٹا بیس اتھارٹی کی جانب سے آنکھوں کے ذریعے شناختی تصدیق شہریوں کی شناخت کو محفوظ بنانے میں ایک اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتی ہے۔

  • صارفین کے لئے اچھی خبر،نادرا کی نئی ایپلی کیشن متعارف

    صارفین کے لئے اچھی خبر،نادرا کی نئی ایپلی کیشن متعارف

    اسلام آباد: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے صارفین کو ایک اور نئی سہولت فراہم کردی۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ نادرا نےانگلیوں کی شناخت کےجدید ترین نظام "نادر” کا اجرا کر دیاہے یہ جدید نظام نادرا کےاپنے وسائل،سافٹ ویئرانجینئرزکاکارنامہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس کامیابی سے پاکستان بھی اس شعبے میں ترقی کرنیوالےچند ممالک میں شامل ہوگیا ہے، نادرا کی یہ کامیابی صرف شناخت کےمیدان میں ہی نہیں ہے، یہ کامیابی تعمیروطن کی جد وجہد کا بھی اہم سنگ میل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: نادرا نے بزرگوں کے لیے زبردست سروس متعارف کرا دی

    گذشتہ ماہ نادرا نے ’پاک آئیڈینٹٹی‘ کے نام سے نئی موبائل ایپلی کیشن متعارف کرائی تھی جس کے تحت پاکستانی شہری اب موبائل ایپ کے ذریعے شناختی کارڈ بنوارہے ہیں۔

    اس سلسلے میں ‎چیئرمین نادرا طارق ملک کا کہنا تھا کہ نئی موبائل ایپ سے شناختی کارڈ بنوانے کی درخواست کسی بھی جگہ سے دی جا سکے گی اور دستاویزات بھی اپ لوڈ کئے جاتے ہیں۔

  • نادرا نے جدید ترین پاک آئی ڈی موبائل ایپ متعارف کرادی

    نادرا نے جدید ترین پاک آئی ڈی موبائل ایپ متعارف کرادی

    نادرا نے جدید ترین پاک آئی ڈی موبائل ایپ متعارف کرا دی جس سے شہری موبائل ایپ کے بارے میں ہمیں اپنی آراء سے آگاہ کریں گے۔

    نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا دفتر اب پاکستانی شہریوں کے موبائل فون پر آگیا ہے پاک آئی ڈی موبائل ایپ کی بدولت اب پاکستانی شہریوں کو  شناختی کارڈاور فیملی رجسٹریشن کارڈ بنوانے کے لئے نادرا دفاتر جانے اور لمبی قطاروں میں انتظار کرنے کی بالکل ضرورت نہیں۔

     نئی موبائل ایپ کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ نئی پاک آئی ڈی موبائل ایپ میں دستاویزات کی شناخت کا نظام اور بائیومیٹرک تصدیق کی سہولت بھی شامل ہے۔

    اس سہولت کی بدولت آپ شناختی دستاویزات بنوانے کی کارروائی میں پیش آنے والے تمام مراحل اپنے موبائل فون کے ذریعے ہی مکمل کر سکتے ہیں، مثلاً ضروری دستاویزات اپ لوڈ کر سکتے ہیں، تصویر اور فنگر پرنٹس بنا سکتے ہیں اور ڈیجیٹل دستخط بھی آن لائن درخواست میں شامل کر سکتے ہیں۔

     طارق ملک نے کہا کہ یہ جدت آمیز اقدام خدمات میں بہتری کے ذریعے ڈیجیٹل پاکستان کے مقاصد کے حصول میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ موبائل ایپ تمام پاکستانی شہریوں کے لئے بے پناہ سہولت کا باعث بنے گی۔

     اس کے ساتھ ساتھ یہ نادرا کی کامیابیوں میں بھی ایک نیا اضافہ ثابت ہو گی جس کی بدولت قبل ازیں پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن چکا ہے جس نے ایک سے زیادہ بائیومیٹرک لینے اور دستاویزات جمع کرانے جیسی سہولیات آن لائن متعارف کرا دی ہیں۔

     چیئرمین نادرا نے بتایا کہ اس ایپ کی تیاری میں "کنٹیکٹ لیس ٹیکنالوجی” کا استعمال کیا گیا ہے جس کی بدولت شہری سمارٹ فون کے ذریعے شناختی دستاویزات بنوا کر جدید ڈیجیٹل سہولیات کا بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہری اس ایپ میں دئیے گئے سروے کے ذریعے ہمیں اپنی مفید آراء سے ضرور آگاہ کریں۔

  • ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا

    ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا

    اسلام آباد: ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا، ڈیجیٹل نظام کا بنیادی مقصد کم سے کم وقت میں آبادی اور گھروں کے اعداد و شمار کی درستگی کو یقینی بنانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ادراۂ شماریات پاکستان کے لیے ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کا مکمل ڈیجیٹل نظام تیاری کے بعد عملاً شروع کر دیا۔

    نادرا کے تیار کردہ ڈیجیٹل نظام میں خانہ شماری اور مردم شماری کے الگ الگ سافٹ ویئر ہیں، گھر شماری اور گنتی پر مبنی ڈیجیٹل ایپ اور ویب پورٹل بھی اس نظام میں شامل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز 20 جولائی سے ملک بھر کی 83 تحصلیوں کے 429 بلاکس میں کیا گیا، جو 3 اگست کو مکمل ہوگا۔

    نادرا کے تیار کردہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نظام کی وجہ سے غلطیوں کی گنجائش نہیں رہے گی اور خود احتسابی اور شفافیت کے عمل کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت پائلٹ مرحلے کی پیش رفت سے متعلق دوسری مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ نادرا کا قلیل عرصہ میں ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کا مفصل ڈیجیٹل نظام تیار کرنا اور اس نظام کا اطلاق ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

    طارق ملک نے بتایا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے جاری پائلٹ مرحلے کے دوران اب تک 59,569 عمارتوں، 58,882 خانہ شماری اور 74,536 مردم شماری جا چکی ہے۔

    یہ ڈیجیٹل نظام اینڈرائڈ پر مبنی ہے، یہ گلوبل پوزیشننگ سسٹم اور جغرافیائی انفارمیشن سسٹم کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

  • خاتون کے ساتھ ناروا سلوک پر نادرا افسر کے خلاف کارروائی

    خاتون کے ساتھ ناروا سلوک پر نادرا افسر کے خلاف کارروائی

    کراچی: نادرا مرکز میں ایک خاتون کے ساتھ ناروا سلوک پر نادرا افسر کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے انھیں معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خبر پر چیئرمین نادرا طارق ملک نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کورنگی نادرا دفتر میں خاتون شہری کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج کو معطل کر دیا۔

    چیئرمین نادرا نے ڈی جی کراچی کو ہدایت کی کہ واقعے کی انکوائری کر کے جلد از جلد قواعد و ضوابط کے مطابق ملوث ملازم کے خلاف ایکشن لیا جائے۔

    چیئرمین طارق ملک نے کہا کہ قومی ادارے میں ناقص کارکردگی اور شہریوں کے ساتھ اخلاق سے پیش نہ آنے والے ملازمین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ آج کورنگی میں واقع نادرا مرکز کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جسے اے آر وائی نیوز نے نشر کیا، ویڈیو میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج شہریوں کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کرتے اور دھمکی دیتے نظر آتے ہیں۔

    نادرا افسر نے ایک خاتون کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ’میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو‘۔ خاتون نے اپنے کاغذات واپس مانگے تو اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا واپس نہیں کروں گا، میری مرضی، میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو، بے شک میری شکایت پورٹل پر ڈال دو۔

    واضح رہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج پہلے بھی مِس کنڈکٹ پر نوکری سے فارغ ہو چکے تھے، لیکن افسران کی سرپرستی کی وجہ سے نوکری پر بحالی کے بعد پھر عوام کی عزت نفس کو مجروح کرنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر نے بیش تر افراد کے کاغذات شناختی پراسس کے لیے اپنے پاس ناجائز طور پر رکھے ہوئے ہیں۔

  • ‘میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو’ نادرا افسر کی دھمکی (ویڈیو)

    ‘میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو’ نادرا افسر کی دھمکی (ویڈیو)

    کراچی: چیئرمین نادرا کے واضح احکامات کے باوجود نادرا سندھ کے اعلیٰ افسران عوام کو نادرا مراکز میں عزت اور سہولت نہ دلوا سکے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نادرا سینٹر کورنگی کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں نادرا مراکز میں عوام کو فراہم کردہ سہولتوں کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔

    ویڈیو میں نادرا سینٹر کورنگی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج شہریوں کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کرتے اور دھمکی دیتے نظر آتے ہیں۔ نادرا افسر ایک خاتون کو دھمکی دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ‘میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو’۔

    واضح رہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر سراج پہلے بھی مِس کنڈکٹ پر نوکری سے فارغ ہو چکے تھے، لیکن افسران کی سرپرستی کی وجہ سے نوکری پر بحالی کے بعد پھر عوام کی عزت نفس کو مجروح کرنے میں مصروف ہیں۔

    بدتمیزی پر جب خاتون نے اپنے کاغذات واپس مانگے تو اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا واپس نہیں کروں گا، میری مرضی، میرا نام عامر ہے جس کو شکایت لگانی ہے لگا دو، بے شک میری شکایت پورٹل پر ڈال دو۔

    متاثرہ خاتون نے دہائی دی ہے کہ وہ 50 دن سے نادرا مرکز کے چکر لگا رہی ہیں، اور ان سے جو مانگا گیا وہ سب فراہم کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر عامر نے بیش تر افراد کے کاغذات شناختی پراسس کے لیے اپنے پاس ناجائز طور پر رکھے ہوئے ہیں۔

  • نادرا نے شہریوں کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

    نادرا نے شہریوں کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: نادرا نے شہریوں کے لیے سینٹرلائزڈ کمپلینٹ منیجمنٹ سسٹم کا آغاز کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا نے شہریوں کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھا لیا ہے، اب شہری سہولت کے ساتھ شکایت درج کر سکیں گے، نادرا نے شکایات کے ازالے کے عمل کو باسہولت اور مزید مؤثر بنانے کے لیے نئے ڈیزائن شدہ نادرا سینٹرلائزڈ کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کر دیا۔

    نادرا کی جانب سے عوام کو وسیع پیمانے پر خدمات کی فراہمی اور اس سے متعلق شکایات کا اندراج مختلف پلیٹ فارمز پر کیا جا رہا تھا، جن میں ہیلپ لائن، ٹویٹر، فیس بک، پاکستان سٹیزن پورٹل، تحریری درخواستیں/شکایات، شکایات کا پرانا نظام، کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم اور عوام کے بذات خود نادرا دفاتر اور ہیڈ کوارٹر میں آنا شامل تھا۔

    مختلف پلیٹ فارمز ہونے کی وجہ سے نادرا انتظامیہ کے لیے ان کو حل کرنے میں بہت سے مسائل پیدا ہو رہے تھے، شکایات کے ازالے کے لیے منتشر نظام، شکایات کے حل میں تاخیر اور غیر مؤثر نتائج کا بھی سبب بنا۔

    نیا نادرا سینٹرلائزڈ کمپلینٹ منیجمنٹ سسٹم خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور پہلے سے موجود شکایات کے ازالے کا دائرہ کار، جس میں شکایات پر نظر رکھنے، ان کی درجہ بندی کرنے، نگرانی کرنے اور جواب دینے کے لیے مناسب طریقہ کار کا فقدان تھا، کو وسعت بخشنے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کی جانب ایک بہت بڑا قدم ہے۔

    نیا نظام ملک بھر اور بیرون ملک نادرا کی خدمات حاصل کرنے والے عام لوگوں کے مسائل اور شکایات کا فوری اور مؤثر جواب دینے کے عمل کو یقینی بنائے گا، اسے کمپلینٹ مینجمنٹ پورٹل نادرا کی ویب سائٹ پر لائیو کر دیا گیا ہے جہاں شہری نادرا سے متعلق کسی بھی مسئلے کے حوالے سے اپنی شکایات براہ راست درج کر سکتے ہیں۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک نے اس سسٹم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے نادرا کی خدمات اور ملازمین کی کارکردگی کو عوام کے لیے کھول دیا ہے تاکہ وہ خود اس کو پرکھیں اور اپنی رائے دے سکیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ نادرا کو عوام کی آنکھ سے دیکھ کر ہی انھوں نے ایک واحد مرکزی نظام تیار کیا ہے۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا، نادرا قومی سطح پر عوامی مسائل کی شنوائی کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے، جو اپنے 755 رجسٹریشن مراکز، 263 موبائل رجسٹریشن وینز اور 10 سمندر پار مراکز میں روزانہ اوسطاً ایک لاکھ لوگوں کو اپنی خدمات فراہم کر رہا ہے، نادرا کی آن لائن پاک آئی ڈی سروسز کی دستیابی بھی عالمی سطح پر 190 سے زائد ممالک میں ممکن بنائی گئی ہیں۔

    نئے نظام کے تحت اگر کسی شکایت کو مقررہ وقت کے اندر اندر حل نہیں کیا جاتا تو ایسی شکایت کو ترجیحاً اعلیٰ سطح پر پہچانے کا فیچر بھی متعارف کرایا گیا ہے جس کی بدولت شکایت براہ راست چیئرمین نادرا تک پہنچے گی۔

    شہری ذیل میں سے کسی بھی ذریعے کو استعمال کر کے شکایات درج کر سکتا ہے، مثلاً موبائل فون صارفین کے لیے نادرا ہیلپ لائن 1777، لینڈ لائن صارفین اور بین الاقوامی کال کرنے والوں کے لیے 051111786100، ای میل، سوشل میڈیا، کسٹمر سروس ڈیپارٹمنٹ اور زونل ڈائریکٹر جنرلز کو ٹویٹر اور فیس بک پر موصول ہونے والی شکایات۔

    اس کے بعد شکایات کو مرکزی نگرانی، کارروائی اور حل کے لیے نادرا سینٹرلائزڈ کمپلینٹ منیجمنٹ سسٹم میں لاگ ان کر دیا جائے گا اور شہری کو ٹریکنگ نمبر مہیا کر دیا جائے گا۔

    سسٹم کو تمام مطلوبہ خصوصیات سے لیس کیا گیا ہے جیسے منفرد رجسٹریشن نمبر کے ذریعے اسٹیٹس ٹریکنگ، درجہ بندی اور تکمیل کی رسید وغیرہ تاکہ شکایت درج ہونے کے تجربے کو صارف دوست بنایا جا سکے۔

  • شناختی کارڈ بنانے کے لیے یتیم طالب علم سے والد کو بلانے کا اصرار

    شناختی کارڈ بنانے کے لیے یتیم طالب علم سے والد کو بلانے کا اصرار

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں 24 سالہ یتیم طالب علم عدالت پہنچ گیا، طالب علم کا کہنا ہے کہ نادرا اس کا شناختی کارڈ بنا کر دینے کے لیے مرحوم والد کو بلانے پر مصر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نادرا قوانین یتیم طالب علم کے حصول علم میں رکاوٹ بن گئے جس کے بعد طالب علم نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    24 سالہ احسن کا کہنا ہے کہ نادرا کی جانب سے ان کا شناختی کارڈ بنانے کے لیے والد یا والدہ کو لانے کی شرط عائد کی گئی ہے، ان کی والدہ 20 سال پہلے چھوڑ کر جاچکی ہیں جبکہ والد کا انتقال ہو چکا ہے۔

    احسن کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 4 سال سے یونیورسٹی میں داخلے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے انہیں داخلہ نہیں مل رہا۔

    احسن کے وکیل ایڈوکیٹ عثمان فاروق کا کہنا ہے کہ نادرا کو والد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی دکھایا گیا ہے تاہم وہ احسن کا شناختی کارڈ بنا کر دینے سے انکاری ہیں۔

  • آپ کا شناختی کارڈ جلد ڈیجیٹل والٹ میں تبدیل ہو جائے گا

    آپ کا شناختی کارڈ جلد ڈیجیٹل والٹ میں تبدیل ہو جائے گا

    لاہور: نادرا نے شناختی کارڈ کو ڈیجیٹل والٹ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ڈیجیٹل پاکستان وژن کے حکومتی پروگرام کے تحت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو ڈیجیٹل والٹس بنانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔

    نادرا کے سربراہ طارق ملک کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر رواں سال کے آخر میں اس ایپ کی اپ ڈیٹ شہریوں کے لیے دستیاب ہوگی۔

    انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لیے، ہم نے قومی شناختی کارڈ کے درخواست دہندگان کو ایک آن لائن پورٹل کے ذریعے سہولت فراہم کرنے کے لیے، ڈیجیٹل آئی ڈی کے کلیدی تعمیراتی بلاک کے طور پر پاک ’شناخت‘ موبائل ایپ لانچ کی ہے۔

    بنگالیوں کے لیے خصوصی کارڈ کو ایلین کا نام دیا گیا، چیئرمین نادرا کا انکشاف

    طارق ملک کے مطابق یہ ایپ نادرا کے دفتر یا سفارت خانے کا دورہ کیے بغیر بائیو میٹرک فنگر پرنٹس، چہرے کی شناخت اور اسمارٹ فونز کا استعمال کرتے ہوئے کسی شخص کے شناختی کارڈ پر کارروائی کے لیے درکار دستاویزات کو اسکین کرنے میں مدد کرتی ہے۔