Tag: ناران

  • ناران میں گلیشیئر تلے دب کر 2 سیاح جاں بحق

    ناران میں گلیشیئر تلے دب کر 2 سیاح جاں بحق

    ناران : سیاحتی مقام ناران میں گلیشیئر کے نیچے دب کر 2 سیاح جاں بحق ہوگئے، دونوں سیاح سیر و تفریح کیلئے راجن پور سے آئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مشہور سیاحتی مقام ناران میں سیروتفریح کے لئے آئے دو سیاح پر گلیشیئر گرگیا، جس کے نتیجے میں دونوں گلیشیئر نیچے دب کر جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس حکام نے بتایا افسوسناک واقعہ جھیل روڈ کےقریب پیش آیا، دونوں سیاح سیر و تفریح کیلئے راجن پور سے  آئے تھے۔

    پولیس کے مطابق گلیشیئر گرنے سے جاں بحق ہونے والے 22 سالہ مہران اور 13سالہ پارسا کی لاشیں نکال کر ورثاء کے ساتھ آبائی علاقے راجن پور کو روانہ کردی گئیں۔

    دوسری جانب وادی تیراہ میں طوفانی بارش سے باغ کےمقام پربرساتی نالہ بپھر گیا ور سیلابی ریلےمیں ایک شخص بہہ گیا، جس کی تلاش جاری ہے۔

    خیال رہے بالائی علاقوں میں  23اور24 جولائی کوبارش سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، جس میں مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، مالاکنڈ، دیر ،سوات ، شانگلہ،بونیر شامل ہیں۔

    پنجاب اور خیبرپختونخوا کےنشیبی علا قے بھی زیرآب آنےکا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔

  • سیاحتی مقام ناران کو آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا

    سیاحتی مقام ناران کو آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا

    مانسہرہ: سیاحتی مقام ناران کو آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔

    ڈی پی او ظہور بابر نے بتایا کہ شاہراہ کاغان پر 3 مقامات پر برفانی تودے ہٹا کر شاہراہ بحال کردی ہے، سیاحتی مقام ناران میں سیاحتی سیزن کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔

    عید کی چھٹیوں پر ناران کا رخ نہ کریں

    نیشنل ہائی وے اتھارٹی(این ایچ اے) نے کہا کہ ناران سے بابو سرٹاپ تک شاہراہ بحال کرنے میں مزید دن لگیں گے، ناران سے آگے شاہراہ سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔

  • ماضی میں جنگلات اور درختوں کی تباہی کی گئی: وزیر اعظم عمران خان

    ماضی میں جنگلات اور درختوں کی تباہی کی گئی: وزیر اعظم عمران خان

    ناران: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ماضی میں جنگلات اور درختوں کی تباہی کی گئی، سیاحت سے علاقوں میں پیسہ آئے گا اور روزگار کے مواقع ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے ناران میں ٹائیگر فورس سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ علاقے کا فضائی جائزہ لے کر خوشی ہوئی، بہت زیادہ درخت اگائے گئے، ہماری آنے والی نسلیں ہماری شکر گزار ہوں گی کہ ہم نے ان کی پرواہ کی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں جنگلات اور درختوں کی تباہی کی گئی، ناران کے لیے پروگرام شروع ہوگیا تو بہت اچھا ہوگا، جو خوبصورتی پاکستان میں ہے شاید ہی دنیا میں کہیں ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیئے کہ اللہ کی دی گئی نعمتوں کاخیال رکھیں، جتنے بھی گارڈز اور رضا کار چنے ہیں وہ مقامی ہی ہیں۔ مقامی رضا کار جانتے ہیں کہ کون درخت کاٹتا ہے، مقامی رضا کار بہتر انداز سے درختوں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صفائی کی بہت اہمیت ہے، ٹور ازم سے علاقوں میں پیسہ آئے گا، روزگار کے مواقع ملیں گے۔ سوئٹزر لینڈ ہمارے ناردرن ایریاز کا نصف ہے۔ سوئٹزر لینڈ سیاحت میں پاکستان کے ناردرن ایریاز کا مقابلہ نہیں کر سکتا، ہم نے اپنے سیاحتی مقامات کا خیال رکھنا ہے۔

  • سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں: انتظامیہ

    سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں: انتظامیہ

    وادئ کاغان: مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ناران کاغان کے کچھ ہوٹل جزوی بندش کے بعد کھول دیے گئے ہیں، سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ناران کاغان کی انتظامیہ نے کچھ ہوٹلز کی بندش کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ہوٹل اسٹاف میں کرونا کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس پر انھیں بند کر دیا گیا تھا، تاہم اب ان ہوٹلوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے بعد کھول دیا گیا ہے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ ناران کاغان کے ہوٹلوں میں احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا گیا ہے، 5 ایسے ہوٹل ہیں جن میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کی بنیاد پر ناران کے ہوٹلز بند کیے جانے کے بعد احتجاج کیا جا رہا ہے

    معاون خصوصی اطلاعات خیبر پختون خوا کامران بنگش نے بھی اس سلسلے میں بیان جاری کیا ہے کہ سیاحتی مقامات پر کسی بھی قسم کی پابندی زیر غور نہیں، کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور انتظامیہ نے ہوٹلز انتظامیہ کے نمونے لیے تھے، 7 ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے اس لیے ان پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 تاریخ کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے ناران میں درجنوں ہوٹلز کو سیل کر دیا تھا، اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ کی جانب سے ناران میں موجود سیاحوں کو انخلا کے لیے اگلے دن دوپہر 12 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا اور سیاحوں کے خلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا تھا۔

    اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ نے ناران میں 40 ہوٹل سیل کیے، ہوٹل مالکان پہلے ہی کرونا سے معاشی طور پر شدید متاثر تھے

    اے سی بالاکوٹ نے ہدایت جاری کی تھی کہ جب تک پابندی ہے عوام سیاحتی علاقوں کا رخ نہ کریں۔ اس کارروائی کے بعد ناران میں ہوٹل ایسوسی ایشن اور شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔

    اگلے دن ڈپٹی کمشنر نے بیان جاری کیا کہ سیاحتی مقامات حکومتی ہدایت پر بند کیے گئے ہیں، اس لیے سیاح شوگراں کاغان اور ناران جانے سے گریز کریں۔

  • ناران، شانگلہ اورگردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    ناران، شانگلہ اورگردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: خیبرپختونخوا کے علاقے ناران، شانگلہ اورگردونواح میں‌ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، شہری خوف وہراس کا شکار ہو کر گھروں سے نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ناران، شانگلہ اور اس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پرزلزلے کی شدت 3.9 ریکارڈ کی گئی۔

    زلزلے کے جھٹکے مختصر دورانیے کے تھے۔ جھٹکے شروع ہوتے ہی شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے عمارتوں سے باہر آگئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ ضلع ناران، شانگلہ میں محسوس کیے جانے والے زلزلے کا مرکز ناران سے 25کلومیٹرشمال میں تھا، زلزلہ 15کلومیٹرگہرائی میں ریکارڈ کیا گیا۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ 15کلومیٹرگہرائی میں ریکارڈ کیا گیا، ابھی تک کسی جانی ومالی نقصان کا تعین نہیں ہوسکا۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل خیبرپختونخواہ کے علاقے سوات اور اس کے گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

    زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزے کی شدت 4.7 تھی جبکہ اس کی گہرائی 90 کلومیٹر زیرزمین اور اس کا مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے لاہور سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں زلزلے سے خوف ہراس پھیل گیا تھا جس کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • برفباری دیکھنے کے لیے ان مقامات کی سیر کریں

    برفباری دیکھنے کے لیے ان مقامات کی سیر کریں

    ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری کا آغاز ہوگیا ہے اور اس کے ساتھ ہی گرم اور خشک علاقوں کے رہنے والوں نے برفباری دیکھنے کے لیے اپنا بوریا بستر باندھ لیا ہے۔

    پاکستان قدرتی مناظر کے حوالے سے دنیا کے حسین ترین ممالک میں سے ایک ہے جہاں چاروں موسم پائے جاتے ہیں۔ اس سال اگر آپ بھی برف باری دیکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کو کن مقامات کا انتخاب کرنا چاہیئے۔

    وادی کیلاش

    1

    پاکستان کی وادی چترال اور وادی کیلاش دو خوبصورت ترین مقامات ہیں۔ وادی کیلاش میں ایک مختلف مذہب کے لوگ آباد ہیں جن کی روایات و ثقافات نہایت خوبصورت، سحر انگیز اور منفرد ہیں۔

    2

    اگر آپ سردیوں میں یہاں کا دورہ کرتے ہیں تو آپ ان کے تہوار سنو گالف میں شرکت کر سکتے ہیں۔

    وادی ناران

    naran-2

    خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں واقع وادی ناران اپنی خوبصورتی اور جھیل سیف الملوک کی وجہ سے بے حد مشہور ہے۔

    naran-1

    یہاں کی لوک کہانیوں کے مطابق اس جھیل پر چاند راتوں میں آسمان سے پریاں اترتی ہیں۔

    مالم جبہ

    malam-2

    وادی سوات میں واقع ہل اسٹیشن مالم جبہ بھی ایک خوبصورت مقام ہے۔ یہ پاکستان میں برف کے کھیل اسکینگ کا واحد مرکز ہے۔

    malam-1

    یہ مقام تاریخ سے دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہے کیونکہ یہاں بدھ مت کے دو سٹوپا (جہاں گوتم بدھ کی راکھ دفن ہے) اور 6 بدھ عبادت گاہیں بھی موجود ہیں۔

    وادی ہنزہ

    hunza

    پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ کے کنارے واقع یہ ایک پہاڑی علاقہ ہے۔

    baltit

    یہاں کا بلتت قلعہ سیاحوں کے لیے پرکشش ترین مقام ہے جبکہ یہاں سے پاکستان میں موجود خوبصورت بلند پہاڑی چوٹیوں کا بھی نظارہ کیا جاسکتا ہے۔

    سکردو

    skardu-2

    دریائے سندھ اور دریائے شگر کے سنگم پر واقع اسکردو سطح سمندر سے 8 ہزار 200 فٹ بلند ہے۔

    skardu-1یہاں موجود جھیلیں اپر کچورا جھیل، لوئر کچورا جھیل اور صدپارہ جھیل خوبصورت ترین جھیلیں ہیں۔

    زیارت

    ziarat-1

    ضلع زیارت نہ صرف ایک سیاحتی بلکہ تاریخی مقام بھی ہے۔ یہاں زیارت ریزیڈنسی موجود ہے جہاں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔

    juniper

    یہاں پر دنیا کا دوسرا بڑا صنوبر کا جنگل بھی موجود ہے۔ اس جنگل میں 5 سے 7 ہزار سال قدیم درخت بھی موجود ہیں۔

    نتھیا گلی

    nathia-2

    نتھیا گلی صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک پہاڑی قصبہ ہے جو ضلع ایبٹ آباد میں مری کو ایبٹ آباد سے ملانے والی سڑک پر 8200 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

    nathia-1

    پیر چانسی

    peer-2

    سطح سمندر سے ساڑھے 9 ہزار فٹ کی بلندی پر واقع یہ مقام مظفر آباد میں واقع ہے۔

    peer-1

    کیل گاؤں

    kel-2

    آزد کشمیر میں وادی نیلم میں موجود یہ گاؤں برفباری کا نظارہ دیکھنے کے لیے نہایت حسین مقام ہے۔

    kel-1

    یہ پاکستان کی بلند ترین چوٹیوں میں سے ایک سروائی چوٹی کا بیس کیمپ بھی ہے۔

  • جھیل سیف الملوک کے قریب برفانی تودہ گرنے سے 3 خواتین جاں بحق

    جھیل سیف الملوک کے قریب برفانی تودہ گرنے سے 3 خواتین جاں بحق

    ناران : جھیل الملوک کے نزدیک برفانی تودہ گرنے سے 3 خواتین دب کر جاں بحق ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہر سے جھیل سیف الملوک کی جانب تفریح کے غرض جانے والے خاندان کی تین خواتین ایک برفانی تودے کے نزدیک تصاویر بنوارہی تھیں کہ اچانک برفانی تودہ خواتین پر آن گرا۔

    اس موقع مقامی لوگوں نے فوری طور اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائی کرتے ہوئے برفانی تودے میں دبی تینوں خواتین کو باہر نکال لیا تا ہم تب تک تینوں خواتین جاں بحق ہو گئی تھیں،تینوں خواتین سڑک کنارےگلیشئرکےاندر سوراخ میں تصویریں کھنچوا رہی تھیں ۔

    ریسکیو ادارے کی ایمبولینس نے پہنچ کر تینوں خواتین کی میتوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے جہاں انہیں ابتادئی کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا جائے گا جو میتوں کو اپنے ہمراہ کراچی واپس لے جائیں گے۔

    جاں بحق ہونے والی خواتین کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ تفریح کے غرض سے کراچی سے یہاں آئے تھے کہ برف کے بڑے گلیشیئر کو دیکھ کر خواتین نے رُک کر تصایر بنا رہی تھیں کہ اچانگ ایک برفانی تودہ اُن پر آن گرا اور تینوں خواتین دب کر جاں بحق ہو گئیں۔

    واضح رہے جھیل الملوک کو پریوں کا مسکن بتایا جاتا ہے یہ پاکستان کے تفریح مقامات میں سب سے خوبصورت اور دل آویز مقام ہے جو پریوں کی رومانوی داستانوں کے حوالے سے کافی شہرت ہے تا ہم اتنے اہم سیاحتی مرکز میں سہولیات کا فقدان ہے یہاں تک پہنچنے کا راستہ نہایت پُرخطر اور خستہ حال ہے جب کہ کسی ایمرجینسی سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں ہیں۔