Tag: ناران کاغان

  • وادئ کمراٹ، مالم جبہ، کالام، گلیات، کاغان ناران ویلی میں سیاحوں کا رش

    وادئ کمراٹ، مالم جبہ، کالام، گلیات، کاغان ناران ویلی میں سیاحوں کا رش

    پشاور/مانسہرہ: عیدالاضحیٰ کے تین دنوں میں صوبہ خیبر پختون خوا کے مشہور سیاحتی مقامات وادئ کمراٹ، مالم جبہ، کالام، گلیات، کاغان ناران ویلی میں سیاحوں کا رش لگا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے سیاحوں سے متعلق رپورٹ جاری کر دی ہے، عید کے 3 دنوں میں لاکھوں سیاحوں نے مختلف تفریحی مقامات کی سیر کی۔

    رپورٹ کے مطابق صرف عیدالاضحیٰ کے تیسرے دن، یکم جولائی کو مختلف مقامات پر ایک لاکھ 7 ہزار سے زائد سیاحوں نے رخ کیا، وادئ کمراٹ میں 24 ہزار 852 سیاح سیر و تفریح کے لیے گئے، مالم جبہ 9 ہزار 753، گلیات میں 22 ہزار 715 سیاح آئے، کالام اور گرم چشمہ میں 4 ہزار339 سیاح سیر و تفریح کے لیے گئے، 46 ہزار سے زائد سیاحوں نے ناران کاغان کا رخ کیا، اور 56 غیر ملکی سیاحوں نے بھی مختلف سیاحتی مقامات کا دورہ کیا۔

    ترجمان گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مطابق عید کے 3 دنوں میں 2 لاکھ سے زائد سیاحوں نے گلیات کا سفر کیا، اس دوران 53 ہزار گاڑیاں گلیات میں داخل ہوئیں، اور اسٹاف عید کے دوران بھی 24 گھنٹے ڈیوٹی پر مامور رہا۔

    ڈپٹی کمشنر نے کاغان ناران ویلی میں بھی سیاحوں کی آمد کے اعداد و شمار جاری کر دیے، ڈپٹی کمشنر راؤ بلال شاہد کے مطابق عید کے 3 دنوں میں 91 ہزار سیاحوں نے کاغان ناران کا رخ کیا، 22500 گاڑیاں، 7710 موٹر سائیکلیں کاغان نارن میں داخل ہوئیں۔

    ڈی سی کے مطابق سیاحوں کی رہنمائی کے لیے پولیس، ضلعی انتظامیہ، اور کے ڈی اے کی اضافی نفری تعینات کی گئی، چلاس انتظامیہ سے مشاورت کے بعد بابوسر ٹاپ روڈ کو 24 گھنٹے کھولا گیا، رواں برس عید کے موقع پر ریکارڈ سیاحوں نے کاغان ناران کا رخ کیا۔

  • سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں: انتظامیہ

    سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں: انتظامیہ

    وادئ کاغان: مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ ناران کاغان کے کچھ ہوٹل جزوی بندش کے بعد کھول دیے گئے ہیں، سیاحوں پر ناران کاغان جانے کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ناران کاغان کی انتظامیہ نے کچھ ہوٹلز کی بندش کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ ہوٹل اسٹاف میں کرونا کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس پر انھیں بند کر دیا گیا تھا، تاہم اب ان ہوٹلوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے بعد کھول دیا گیا ہے۔

    انتظامیہ نے بتایا کہ ناران کاغان کے ہوٹلوں میں احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد یقینی بنایا گیا ہے، 5 ایسے ہوٹل ہیں جن میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا رہا ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کی بنیاد پر ناران کے ہوٹلز بند کیے جانے کے بعد احتجاج کیا جا رہا ہے

    معاون خصوصی اطلاعات خیبر پختون خوا کامران بنگش نے بھی اس سلسلے میں بیان جاری کیا ہے کہ سیاحتی مقامات پر کسی بھی قسم کی پابندی زیر غور نہیں، کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور انتظامیہ نے ہوٹلز انتظامیہ کے نمونے لیے تھے، 7 ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے اس لیے ان پر اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 18 تاریخ کو ایس او پیز کی خلاف ورزی پر انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے ناران میں درجنوں ہوٹلز کو سیل کر دیا تھا، اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ کی جانب سے ناران میں موجود سیاحوں کو انخلا کے لیے اگلے دن دوپہر 12 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا اور سیاحوں کے خلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا تھا۔

    اسسٹنٹ کمشنر بالاکوٹ نے ناران میں 40 ہوٹل سیل کیے، ہوٹل مالکان پہلے ہی کرونا سے معاشی طور پر شدید متاثر تھے

    اے سی بالاکوٹ نے ہدایت جاری کی تھی کہ جب تک پابندی ہے عوام سیاحتی علاقوں کا رخ نہ کریں۔ اس کارروائی کے بعد ناران میں ہوٹل ایسوسی ایشن اور شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا۔

    اگلے دن ڈپٹی کمشنر نے بیان جاری کیا کہ سیاحتی مقامات حکومتی ہدایت پر بند کیے گئے ہیں، اس لیے سیاح شوگراں کاغان اور ناران جانے سے گریز کریں۔