Tag: نارنگی

  • سردی، کھانسی اور بیماریوں سے محفوظ رکھنے والا پھل

    سردی، کھانسی اور بیماریوں سے محفوظ رکھنے والا پھل

    نارنگی (اورنج) عام طور پر سردیوں کے موسم میں دستیاب ہوتا ہے، یہ آپ کے جسم کو صحت سے متعلق دیگر کئی فوائد فراہم کرسکتا ہے۔

    یہ رس دار پھل غذائی اجزاء اور پانی کے مواد سے بھرا ہو اہوتا ہے، موسم سرما کے اس پھل کو مدافعتی نظام کے لیے نعمت سمجھا جاتا ہے۔

    سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی جہاں دیگر پھل ہمارے بازاروں کی زینت بنتے ہیں وہیں نارنگی کی خوشبو بھی فضاء کو معطر کررہی ہوتی ہے، قدرت کا یہ انمول تحفہ وٹامن سی کی دولت سے مالا مال ہے جبکہ اس کے چھلکے میں بھی کئی فوائد پوشیدہ ہوتے ہیں۔

    ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر روزانہ ایک نارنگی (اورنج ) کھایا جائے تو امراض قلب اور بلڈ پریشر سمیت متعدد بیماریوں سے بچے رہنے کے ساتھ ساتھ صحت مند بھی رہا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کی جانب سے مسلسل 15 برس تک 28 ہزار لوگوں پر تحقیق کرنے کے بعد پھل اور سبزیوں کے انسانی صحت اور دماغی قوت پر پڑنے والے مثبت اثرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ اگر کوئی شخص روزانہ کی بنیاد پر نارنگی کا ایک گلاس رس (اورنج جوس) نوش کرے تو اس کا حافظہ متاثر ہونے کا خطرہ 47 فیصد تک ٹل جاتا ہے۔

    ہالینڈ میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ انوائرمنٹ نے یورپی کینسر اینڈ نیوٹریشن نے اپنے پروگرام کے دوران 20 سے لیکر 70 سال عمر تک کے افراد کا سروے کیا جس میں ان سے غذا، صحت سے متعلق معلومات حاصل کی گئیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نارنگی کے رس (اورنج جوس) کا استعمال فالج کا خطرہ بھی ٹال دیتا ہے اور اسی طرح دیگر تازہ پھلوں کا جوس بھی فالج کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

    برٹش جرنل آف نیوٹریشن کے مطابق اگر ایک ہفتے کے دوران 8 گلاس نارنگی کا جوس نوش کیا جائے تو فالج کا خطرہ 25 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

    بڑی عمر کے لوگوں کو تین ماہ تک روزانہ ایک گلاس اورنج جوس پلایا جائے تو ہاتھ پاؤں سُن ہونے کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے کیونکہ نارنگی کا رس خون کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق روزانہ ایک گلاس اورنج جوس جسم کے اندر موجود زہریلے اور فاسد مادوں کو ختم کرتا ہے۔

    نارنگی وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ اس میں وٹامن اے بھی پایا جاتا ہے جو بالوں کی نمی برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

  • مالٹے کے وہ فوائد جن سے آپ ناواقف تھے

    مالٹے کے وہ فوائد جن سے آپ ناواقف تھے

    موسم سرما کی خاص سوغات مالٹے ہیں جو کسی بھی وقت کھائے جاسکتے ہیں، یہ ترش پھل اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے۔

    مالٹے میں عموماً صرف 85 کیلوریز ہوتی ہیں اور چربی، کولیسٹرول یا سوڈیم تو بالکل بھی نہیں ہوتے، یہی وجہ ہے کہ اس کے متعدد طبی فوائد بھی ہیں۔

    وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل جلد کے لیے بہتر ثابت ہوسکتا ہے، کولیسٹرول لیول، دل کی صحت اور نظام تنفس کے امراض سمیت کینسر سے بھی تحفظ دے سکتا ہے۔

    ایک مالٹے سے جسم کو وٹامن سی کی روزانہ درکار مقدار کا 70 فیصد حصہ مل جاتا ہے۔ وٹامن سی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے، جبکہ آئرن ذخیرہ اور جذب کرنے میں بھی جسم کی مدد کرتا ہے، جسم کو شریانوں، مسلز اور ہڈیوں کے کولیگن کو بنانے کے لیے بھی اس وٹامن کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ایک درمیانے حجم کے مالٹے میں 3 گرام غذائی فائبر ہوتا ہے، فائبر نہ صرف قبض کی روک تھام یا اس سے ریلیف دلانے کے لیے اہم ہوتا ہے بلکہ آنتوں کو صحت مند، کولیسٹرول ک یسطح میں کمی اور بلڈ شوگر لیول کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔

    مالٹوں میں موجود فائبر پیٹ کو دیر تک بھرے رکھنے میں بھی مددگار ہے، یعنی کم کھانا ممکن ہوتا ہے جس سے صحت مند جسمانی وزن کو مستحکم رکھنا آسان ہوتا ہے۔

    کولیسٹرول کی سطح میں کمی سے امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

    مالٹے اور دیگر اینٹی آکسسائیڈنٹس سے بھرپور اشیا طویل المعیاد ورم سے لڑنے کے لیے ادویات سے زیادہ طاقتور ثابت ہوتے ہیں، جسم میں ورم کا زیادہ دورانیہ کینسر، امراض قلب، ذیابیطس، جوڑوں کے امراض، ڈپریشن اور الزائمر جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

    ایک مالٹے میں پوٹاشیم کی 240 ملی گرام ،قدار پوتہ پے کو اعصاب اور مسلز کے لیے ایندھن کا کام کرتی ہے جبکہ بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول کرتی ہے۔

    بیٹا کیروٹین وہ جز ہے جو مالٹوں کو نارنجی رنگ دیتا ہے۔ بیٹا کیروٹین ایک طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ ہے جو خلیات کی صحت کو بہتر کرتا ہے اور جسم میں گردش کرنے والے فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان کو کم کرتا ہے۔

    فری ریڈیکلز جسم میں موجود ایسے مالیکیولز ہوتے ہیں جو اس وقت بنتے ہیں جب ہمارا جسم غذا کو ٹکڑے کرتا ہے یا جسمانی سرگرمیوں کے دوران اضافی آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔

    تھایامین یا بی 1 نامی یہ وٹامن جسم کو دیگر غذائی اجزا کو پراسیس کرنے اور خوراک کو توانائی میں بدلنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    یہ ہمارے جسم کے ہر خلیے کی بنیادی ضرورت ہے اور یہ مالٹوں کے علاوہ پاستا، چاول میں بھی پایا جاتا ہے، مگر مالٹے اس کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے۔

  • دل، گردے اور معدے کا دوست پھل

    دل، گردے اور معدے کا دوست پھل

    دنیا کے گرم علاقوں میں کاشت کیا جانے والا پھل نارنگی خدا کی دی ہوئی نعمتوں میں سے ایک ہے، یہ نہ صرف خوش ذائقہ، فرحت بخش ہے بلکہ صحت کے لیے بہت مفید ہے۔

    دنیا بھر میں سٹرس فروٹ بہت پسند کیے جاتے ہیں اور نارنگی پھلوں کے اسی گروہ میں شامل ہے۔ اسے ہم سنگترہ بھی کہتے ہیں۔

    نارنگی دل، معدے اور دورانِ خون سے متعلق امراض اور رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کی خاصیت رکھتا ہے۔ طبی ماہرین اس کی اہمیت اور افادیت کے پیشِ نظر اسے ہر عمر کے انسانوں کو ضرورت کے مطابق استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں۔

    یہ پھل وٹامن سی، فولیٹ، تھیامین اور اینٹی آکسیڈنٹس کا مجموعہ ہے۔

    یہ پھل بنیادی طور پر کاربوہائیڈریٹس اور پانی کی زائد مقدار کی وجہ سے صحت کے لیے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔

    طبی سائنس کے مطابق یہ پھل فائبر کا بھی اہم ذریعہ ہے اور یہ معدنیات بالخصوص وٹامن سی، فولیٹ، پوٹاشیم اور تھیامین بھی فراہم کرتا ہے۔

    طبی تحقیق بتاتی ہے کہ نارنگی میں موجود فلیوو نوائڈ بالخصوص ہیسپیریڈن دل کے امراض کے خلاف مزاحمت کرنے والا جزو ہے۔ ماہرین کے مطابق چار ہفتوں تک نارنگی کا جوس استعمال کر کے خون پتلا کرنے میں مدد لی جاسکتی ہے۔ اسی طرح نارنگی میں موجود فائبر بھی بلڈ پریشر کو کم کرنے اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    بعض طبی مطالعے بتاتے ہیں کہ یہ گردوں کو پتھری سے محفوظ رکھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

    نارنگی جسم میں آئرن کی کمی بھی دور کرتا ہے اور قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔

    اس پھل پر طبی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ قبض دور کرتا ہے اور اس کی مدد سے معدے کے السر سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔ تاہم اس حوالے سے مستند اور ماہر ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہے۔

  • سردیوں کے پھل نارنگی میں چھپے بے شمار فوائد

    سردیوں کے پھل نارنگی میں چھپے بے شمار فوائد

    سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی فضا میں خشک پتوں اور نارنگی کی خوشبو پھیل جاتی ہے۔ وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل جو صرف سردیوں میں ہی دستیاب ہوتا ہے اپنے اندر بےشمار فوائد رکھتا ہے۔

    orange-5

    آئیے دیکھتے ہیں اس پھل سے ہمیں کیا کیا فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سیب کی طرح اگر آپ روز ایک نارنگی کھائیں تو آپ متعدد بیماریوں سے بچے رہنے کے ساتھ ساتھ صحت مند بھی رہیں گے۔

    نارنگی وٹامن سی سے بھرپور ہوتی ہے اور ان کے روزانہ استعمال سے جسم کا مدافعتی نظام فعال اور مضبوط ہوتا ہے۔

    نارنگی میں اینٹی آکسیڈنٹ بھی موجود ہوتا ہے جو انسانی جلد کے لیے انتہائی مفید ہے۔ روز نارنگی کھانے سے جلد کے ڈھلکنے کا عمل سست ہوجائے گا اور آپ جوان نظر آئیں گے۔

    orange-2

    اس میں پوٹاشیم، وٹامن اے اور سی ہوتے ہیں جو آنکھوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔

    نارنگی میں موجود وٹامن سی آپ کو سردیوں کے امراض جیسے نزلہ اور زکام سے بھی حفاظت دیتا ہے۔

    اس پھل میں موجود فائبر انسانی معدے کے لیے نہایت ضروری ہے کیونکہ یہ معدے کے جملہ امراض سے نجات دلاتا ہے۔ یہ قبض اور معدے کے السر سے بھی نجات دلاتا ہے۔

    نارنگی کھانے میں تو فائدہ مند ہے ہی لیکن اس کے چھلکے بھی اپنے اندر بے شمار خوبیاں رکھتے ہیں جنہیں مندرجہ بالا طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔

    ornage-4

    اس کے چھلکے میں اینٹی بیکٹیریل، فنگل اور کلینزنگ کی خاصیت موجود ہوتی ہے۔ اگر انہیں جلد پر رگڑا جائے تو یہ جلد کو صاف کرتے ہیں۔

    اگر گھر میں کسی قسم کی بدبو محسوس ہورہی ہو تو نارنگی کے چھلکے ابال کر ان میں دار چینی یا لونگ شامل کر کے اس کی بھاپ گھر میں دیں۔ اس کی شاندار خوشبو سے آپ کا گھر معطر ہوجائے گا۔

    نارنگی کے چھلکوں کی انتہائی معمولی مقدار کو کھانوں میں شامل کر لیا جائے تو کھانوں میں سے شاندار خوشبو آئے گی جبکہ کھانا بھی انتہائی ذائقہ دار ہو جائے گا۔

    orange-3

    جن لوگوں کو کولیسٹرول کی شکایت ہے انہیں چاہیئے کہ وہ اپنے کھانے میں نارنگی کے چھلکوں کی ذرا سی مقدار شامل کرلیں۔ یہ بہت جلد جسم کے کولیسٹرول کو معمول کی سطح پر لے آتے ہیں۔

    نارنگی کے چھلکوں کو پیس کر پاؤڈر بنا کر کھانے سے نظام انہضام فعال اور بیماریوں سے پاک ہوجاتا ہے۔

    تو پھر ان سردیوں میں خوب نارنگی کھائیں اور اس کے بے شمار فوائد حاصل کریں۔

  • ان غذاؤں سے اپنا بلڈ پریشر گھٹائیں

    ان غذاؤں سے اپنا بلڈ پریشر گھٹائیں

    بلند فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر ایک ایسی بیماری ہے جو دیگر کئی امراض اور خطرات کو پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ دماغ کی رگ پھٹنے یا دل کے دورے کا سبب بن سکتی ہے جس سے فوری طور پر موت واقع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ غذائیں ایسی ہیں جن کے باقاعدہ استعمال سے ہم اپنا بلڈ پریشر قابو میں رکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو آپ کو ان غذاؤں کا باقاعدہ استعمال کرنا چاہیئے۔


    کیلا

    2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ 2 کیلے کھانا آپ کے بلڈ پریشر کو معمول کی سطح پر رکھتا ہے، جبکہ 3 کیلے فالج سے بھی حفاظت فراہم کرتے ہیں۔

    کیلوں میں پوٹاشیم کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو ان دونوں امراض سے حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    علاوہ ازیں یہ آسانی سے ہضم ہونے والی غذا ہے جو دن کے کسی بھی حصے میں کھائی جاسکتی ہے۔


    تربوز

    watermelon

    تربوز میں موجود عناصر جسم کی مختلف رگوں کو آرام دہ حالت میں لاتے ہیں جس سے بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے۔

    طبی ماہرین کی تجویز ہے کہ ناشتے میں تربوز کا استعمال دن بھر آپ کو مختلف اقسام کے تناؤ سے محفوظ رکھتا ہے۔


    خشک میوہ جات

    nuts

    خشک میوہ جات کی مناسب مقدار جسم میں شوگر اور فشار خون کی سطح کو معمول کے مطابق رکھتی ہے تاہم اس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہے کیونکہ یہ چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں۔


    نارنگی

    oranges

    سردیوں کا خاص پھل نارنگی نہ صرف قوت مدافعت کو مضبوط اور کئی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے بلکہ یہ بلڈ پریشر کو بھی قابو میں رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سردیوں میں نارنگی کھانا بے شمار فوائد کا باعث


    دلیہ

    oatmeal

    ماہرین کے مطابق ناشتے میں دلیہ کھانا جسم میں خون کی سطح کو معمول پر رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

    لیکن خیال رہے کہ اس کے لیے سادہ دلیہ استعمال کیا جائے، مختلف فلیورز کے دلیہ میں شوگر کی غیر ضروری مقدار شامل کی جاتی ہے جو جسم کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔


    ٹماٹر

    tomatoes

    کچے ٹماٹر کھانا نہ صرف بلڈ پریشر میں کمی کرتا ہے بلکہ یہ جلد کو بھی جوان اور خوبصورت رکھتا ہے اور جھریوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔


    گاجر

    carrot

    گاجر میں موجود پوٹاشیم اور اینٹی آکسیڈنٹس بلڈ پریشر کو معمول کی سطح پر لانے کا اہم ذریعہ ہیں۔ گاجر کا جوس ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔


    آلو

    potatoes

    زیادہ آلو کھانا ویسے تو موٹاپے کا سبب بنتا ہے لیکن یہ خون کے بہاؤ کو نارمل رکھتا ہے لہٰذا کبھی کبھار آلو کھا لینے میں کوئی حرج نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    ہماری روزمرہ میں استعمال ہونے والی تمام غذائی اشیا اپنے اندر علیحدہ افادیت رکھتی ہیں۔ اگر انہیں مناسب مقدار اور وقت پر کھایا جائے تو یہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند بن جاتی ہیں۔

    یہ نقصان صرف اس صورت میں دیتی ہیں جب انہیں زیادہ مقدار میں کھایا جائے یا کسی ایسی بیماری کے دوران کھایا جائے جب یہ اس بیماری کو بڑھاوا دیں۔

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر چیز کے کھانے کا ایک مقررہ وقت ہے۔ اگر اس مناسب وقت پر اس شے کو کھایا جائے تو نہ صرف یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہیں بلکہ یہ جسم کو فائدہ بھی پہنچاتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہماری غذا میں شامل اجزا کے کھانے کا مناسب وقت کون سا ہے۔


    :چاکلیٹ

    11

    چاکلیٹ کے کچھ ٹکڑے ناشتہ کے وقت کھانا جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں جو بڑھاپے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔ چاکلیٹ امراض قلب کے لیے بھی مفید ہے۔

    لیکن اس کی زیادہ مقدار سے جسم میں چربی ذخیرہ ہونا شروع ہوجائے گی جو موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنے گی۔


    دودھ

    نیم گرم دودھ جسم اور دماغ کے خلیات کو پرسکون کر کے اچھی نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے لہٰذا اسے رات میں سونے سے قبل پینا چاہیئے۔

    اس کے برعکس دن میں دودھ پینا نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے اور آپ کے دن بھر کے کھانے کا معمول خراب ہوسکتا ہے۔


    دہی

    دہی کو کھانے کا بہترین وقت دن میں ہے۔ یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔

    لیکن رات کے وقت دہی کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر آپ گلے کی خرابی یا کھانسی کا شکار ہیں تو ایسی صورت میں رات میں دہی کھانے سے گریز کریں۔


    :پنیر

    4

    کم چکنائی والا پنیر ان افراد کے لیے بہترین ہے جو اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے کھانے کا صحیح وقت صبح ناشتہ کا ہے۔ رات میں پنیر کھانا ہاضمہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔


    :گوشت

    9

    گوشت کو دوپہر کے کھانے میں کھانا چاہیئے۔ یہ ہضم ہونے میں تقریباً 5 گھنٹے لیتا ہے اور اگر اسے رات کے کھانے میں کھایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے۔

    گوشت آئرن حاصل کرنے ک بہترین ذریعہ ہے اور یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔


    دالیں

    دالوں میں ریشہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ نظام ہاضمہ میں بہتری اور کولیسٹرول میں کمی کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اسی طرح دالیں بہتر نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    دالوں کی ان خصوصیات کو دیکھتے ہوئے انہیں شام یا رات میں کھانا چاہیئے۔ صبح ناشتے کے وقت یا دن کے درمیان دالوں سے بنی ڈش جلدی ہضم ہو کر بے وقت بھوک پیدا کرسکتی ہے۔


    :چاول

    2

    اکثر افراد رات کے کھانے میں چاول کھاتے ہیں جو ان میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ چاول کھانے کا بہترین وقت دوپہر میں ہے۔


     :آلو

    6

    آلو سے بنی اشیا کا ناشتہ میں استعمال آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرے گا۔ البتہ رات کے کھانے میں آلو کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔


    :ٹماٹر

    7

    ناشتہ میں ایک ٹماٹر کھانا نظام ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرسکتا ہے۔ لیکن خیال رہے اس کی زیادہ مقدار گردوں میں پتھری اور جسم کو سوجن میں مبتلا کرسکتی ہے۔


    :چینی

    1

    چینی سے بنی اشیا کا استعمال کیلوریز میں اضافہ کا سبب بنتا ہے لہٰذا بہتر ہے کہ میٹھی چیزوں کو شام سے پہلے کھا لیا جائے تاکہ دن بھر چلنے پھرنے کے دوران یہ ہضم ہوجائے۔ رات کے وقت چینی سے بنی اشیا کھانا آپ کے وزن میں اضافہ کر سکتی ہیں۔


    :خشک میوہ جات

    10

    دن بھر میں خشک میوہ جات کا استعمال آپ کو بے وقت کھانے سے بچائے گا یوں آپ کے وزن میں اضافہ نہیں ہوگا۔ لیکن خیال رہے کہ خشک میوہ جات جیسے بادام، پستہ، اخروٹ وغیرہ بھرپور غذائیت کے حامل ہوتے ہیں لہٰذا انہیں رات میں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔


    :نارنگی

    8

    نارنگی کو دن میں کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے لیکن اسے صبح ناشتہ میں خصوصاً خالی پیٹ کھانے سے گریز کریں۔ صبح نہار منہ نارنگی کھانے سے جسم میں الرجی پیدا ہوسکتی ہے۔


    :کیلا

    5

    کیلا ایک ریشہ دار غذا ہے۔ ناشتہ میں یا دن کے کسی بھی حصہ میں کیلا کھانا آپ کے ہاضمہ کے عمل کو تیز کرسکتا ہے۔ البتہ شام یا رات میں کیلا کھانا نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔


    :سیب

    3

    روزانہ ایک سیب کھانا ویسے تو آپ کو ڈاکٹر سے محفوظ رکھ سکتا ہے لیکن خیال رہے یہ سیب صبح ناشتہ میں کھایا جائے۔ رات میں سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے پر مجبور کرسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نارنگی کینسر اور گردوں کی پتھری سے بچاؤ میں معاون

    نارنگی کینسر اور گردوں کی پتھری سے بچاؤ میں معاون

    سردیوں کا پھل نارنگی اپنے اندر بے شمار خواص و فوائد رکھتا ہے۔ وٹامن سی سے بھرپور یہ پھل کئی بیماریوں سے حفاظت فراہم کرتا ہے اور جلد کی خوبصورتی کے لیے بہترین ہوتا ہے۔

    لیکن اس پھل کے کچھ فوائد ایسے بھی ہیں جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔ تو آپ ان فوائد کے بارے میں جانیں، اور جاتی سردیوں کی سوغات سے جی بھر کر لطف اٹھا لیں۔


    :کینسر کا خطرہ گھٹائے

    cancer

    نارنگی متعدد اقسام کے کینسر سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس میں موجود وٹامن سی اور سٹرس جلد، پھیپھڑے، چھاتی اور معدے کے کینسر سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔


    :وزن کم کرے

    loss

    کیا آپ جانتے ہیں؟ سردیوں میں آپ بغیر کسی ڈائٹنگ کے صرف نارنگی کھا کر بھی اپنا وزن کم کر سکتے ہیں؟ نارنگی دراصل جسم کی ضروریات کو پورا کر کے بھوک کے احساس کو کم کرتی ہے جس سے آپ بار بار اسنیکس اور مختلف اشیا کھانے سے بچے رہتے ہیں۔


    :کولیسٹرول میں کمی

    orange-2

    نارنگی میں موجود پیکٹن اور لیمونن نامی اجزا جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول کے مطابق رکھتے ہیں اور اسے بڑھنے سے روکتے ہیں۔


    :گردوں کے امراض سے حفاظت

    kidney

    نارنگی کا جوس جسم میں سٹریٹ کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے جس سے گردوں میں پتھری بننے کا امکان کم ہوتا ہے۔ روزانہ نارنگی کا جوس پینا پتھری سمیت گردوں کے دیگر کئی امراض سے بھی حفاظت فراہم کرتا ہے۔


    :بوڑھا ہونے سے روکے

    skin

    نارنگی اور اس کے چھلکے جلد کی خوبصورتی کے لیے بہترین اشیا ہیں۔ یہ نہ صرف جلد کو چمکدار بناتے ہیں بلکہ جلد کی خلیات کی ٹوٹ پھوٹ کو روک کر اسے خراب ہونے، اور جلد پر جھریاں پڑنے سے بچاتے ہیں۔


    :نزلہ زکام سے بچاؤ

    نارنگی ترش ہونے کے باوجود نزلہ زکام سے حفاظت اور ان کے علاج میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ نارنگی میں وٹامن سی کی بھرپور مقدار سردیوں میں مختلف وائرل انفیکشن سے حفاظت فراہم کرتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔