Tag: ناریل

  • وزن میں کمی کیلیے صرف ایک پھل روزانہ ، تندرستی کا ضامن

    وزن میں کمی کیلیے صرف ایک پھل روزانہ ، تندرستی کا ضامن

    وزن کی مقررہ حد سے زیادتی ہو یا موٹاپا یہ انسان کی صحت کی خرابی کی ابتدا ہے جس سے متعدد دائمی امراض کینسر، ذیابیطس اور دیگر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

    ویسے تو طبی سائنس میں موٹاپے کو دائمی عارضہ تصور کیا جاتا ہے جس کا علاج ممکن ہے۔ تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ ایک پھل کے استعمال سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔

    زیر نظر مضمون میں ایسے ہی ایک پھل کے بارے میں بیان کیا گیا ہے جو موٹاپے سے نجات میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر آپ بغیر ورزش کیے تیزی سے وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو روزانہ ناریل کھائیں۔

    جانیے اسے کھانے کا طریقہ

    بھارتی میڈیا کی ایک طبی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ ناریل کھانے سو وزن میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے کیونکہ اسے کھانے سے جسم کو ضروری توانائی ملتی ہے۔ جسم کے اعضاء فعال طور پر کام کرتے ہیں۔

    یہ نہ صرف مزیدار پھل ہے بلکہ ہماری صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ کوکونٹ ڈویلپمنٹ بورڈ کے مطابق ناریل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں موجود غذائی اجزاء اعضاء کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ خاص طور پر یہ ہاضمہ کو بہتر کرتا ہے۔

    قبض اور تھائرائیڈ

    ناریل کا استعمال آنتوں کی صحت کو بھی فروغ دیتا ہے۔ یہ جسم میں پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔ جو لوگ ناریل کا باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں انہیں قبض اور تھائیرائیڈ کے مسائل نہیں ہوتے۔

    ناریل کا باقاعدہ استعمال وٹامن اے، بی، سی، تھامین، رائبوفلاوین، نیاسین، کیلشیم، کاربوہائیڈریٹس اور آئرن کی وافر مقدار فراہم کرتا ہے۔

    ناریل اور گڑ ملا کر کھائیں

    ناریل میں موجود صحت بخش چکنائی کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں فائدہ مند ہے۔ یہ جسم سے فضلہ نکالنے اور جسم کے میٹابولک عمل کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

    جسم کے اعضاء فعال طور پر کام کرتے ہیں۔ ناریل میں موجود میڈیم چین ٹرائگلیسرائیڈز وزن کم کرنے کے لیے بہت مفید ہیں۔ لہٰذا اسے گڑ کے ساتھ کھانا چاہیے۔

    رپورٹ کے مطابق ناریل جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ یہ جسم سے نقصان دہ کولیسٹرول کو خارج کرتا ہے۔ یہ جسم سے فضلہ خارج کرتا ہے۔ یہ تباہ شدہ خلیوں کی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    ناریل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے جو دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مؤثر ہے۔ یہ بلڈ شوگر کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ ناریل جسم کو توانائی دیتا ہے۔

    ناریل میں فائبر ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ چربی کو پگھلاتا ہے اور نظام ہاضمہ کو ہموار کرتا ہے۔ یہ ان لوگوں کے لیے بہت اچھا ہے جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔

    اس کے علاوہ ناریل کا پانی غذائیت سے بھرپور ہے اور اس کے بہت سے صحت کے فوائد ہیں۔ ہم گرمیوں میں ناریل کا پانی پی کر اپنی پیاس بجھا سکتے ہیں۔

  • دانتوں کو صحت مند بنانے کے لیے یہ چیز استعمال کریں

    دانتوں کو صحت مند بنانے کے لیے یہ چیز استعمال کریں

    ناریل کا تیل مختلف استعمالات کے لیے عام شے ہے جو بے حد فوائد رکھتا ہے، لیکن اس کا استعمال گلے اور دانتوں کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔

    ناریل کا تیل کھانا پکانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں شامل اینٹی مائکروبیل اور اینٹی آکسیڈنٹ صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔

    اس کا استعمال دانتوں کے امراض اور کیڑوں کی روک تھام، مسوڑھوں کی سوزش کم کرنے اور دانتوں کی چمک دمک برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

    دانتوں کے امراض سے نجات کے لیے اس کا استعمال انتہائی سہل ہے، روزانہ ایک چمچ ناریل کے تیل سے غرارے کریں اور اس کے لیے اسے دیر تک منہ میں گھماتے رہیں، پھر برش یا مسواک سے دانت صاف کرلیں۔

    باقاعدگی سے برش نہ کرنے سے دانتوں میں غذا کے ذرات پھنس کر ان پر میل جمنے کے علاوہ خردبینی حیوانیے، بیکٹریاز بھی جمع ہوجاتے ہیں، جن کے سبب رفتہ رفتہ دانتوں کی چمک دمک ختم ہونے لگتی ہے۔

    ایسی صورت میں ناریل کے تیل سے غرارے کرنا انتہائی سود مند ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ غراروں کے دوران ناریل کا تیل منہ کی جھلی میں جذب ہوکر نہ صرف ورم کم کرتا ہے، بلکہ دانتوں کے اندر موجود نقصان دہ بیکٹریاز کو تلف بھی کردیتا ہے۔

    علاوہ ازیں یہ سانس کو خوشبودار کرتا ہے اور مسوڑھوں کی حفاظت کے ساتھ دانتوں کو گلنے سڑنے سے بھی بچاتا ہے۔

    بعض افراد کو ناریل کے تیل سے الرجی بھی ہوسکتی ہے، ایسے لوگ اس کے استعمال سے گریز کریں۔

  • یہ سوپ موسم سرما کی تمام بیماریوں کو ختم کردے گا

    یہ سوپ موسم سرما کی تمام بیماریوں کو ختم کردے گا

    موسم سرما میں نزلہ زکام جیسی عام بیماریوں سے لے کر بہت سی بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ صحت بخش غذا کھائی جائے۔

    آج ہم آپ کو ایک مزیدار سوپ بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں جو آپ کو تمام بیماریوں سے تحفظ دے گا، اس سوپ میں فائدوں کا خزانہ گاجر اور ناریل بھی شامل ہیں۔

    گاجر ناریل کے سوپ کو جو چیز سب سے صحت بخش بناتی ہے وہ ہے وٹامن اے، اس سوپ میں وٹامنز اور منرلز کثیر تعداد میں موجود ہوتے ہیں جو آپ کا پیٹ بھرنے کے ساتھ صحت بھی فراہم کرتے ہیں۔

    اس کے فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔

    گاجر

    گاجر تمام سبزیوں میں سب سے صحت بخش سبزی تصور کی جاتی ہیں اور اپنے صحت بخش اجزا کی بنا پر سپر فوڈ میں شامل ہے، گاجرکے ان گنت فائدے ہیں۔

    یہ ہر قسم کے اینٹی آکسیڈنٹ سے بھر پور ہونے کی بنا پر مختلف وٹامنز کی وافر مقدار فراہم کرتی ہے، آنکھوں کی صحت کے لیے بہترین ہے کیونکہ اس میں بیٹا کیروٹین پایا جاتا ہے اور یہ کم کیلوری والی غذا ہے۔

    گاجر میں موجود غذائی اجزا فالج اور امراض قلب سے تحفظ فراہم کرتی ہے اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتی ہے۔

    ناریل کا دودھ

    ناریل کے دودھ میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن بی، سی اور ای، پوٹاشیئم، میگنیشیئم، آئرن اور فاسفورس پائے جاتے ہیں۔

    ناریل کے تیل میں موجود چکنائی جسے لورک ایسڈ کے نام سے جانا جاتا ہے، جسم کے ذریعے مونو لاورین میں تبدیل ہوتا ہے، یہ ایک مونو گلیسرائڈ جو لپڈ لیپڈ وائرس کے خاتمے کو یقینی بناتا ہے۔ یہ وائرس خسرہ اور انفلوئنزا کا سبب بنتا ہے۔

    سوپ بنانے کی ترکیب

    اجزا

    اس سوپ کو بنانے کے لیے آدھا کپ ناریل کا دودھ، 4 لہسن کے جوئے، 2 کپ کٹی ہوئی گاجر، 2 کھانے کے چمچ کٹی ہوئی ادرک، 1 کپ شکر قندی، 3 کپ ہڈیوں کی یخنی، 1 بڑی پیاز، 1 چائے کا چمچ ہلدی اور نمک اور کالی مرچ حسب ذائقہ۔

    طریقہ

    پیاز کو کاٹ کر کم از کم 5 منٹ کے لیے چھوڑ دیں، اب ایک برتن میں 1 کھانے کا چمچ یخںی گرم کریں۔

    درمیانی آنچ پر پیاز کو شوربے میں 5 منٹ تک بھونیں، پھر اس میں لہسن اور ادرک شامل کر کے مزید ہلائیں، اس میں ہلدی، یخنی، شکر قندی اور گاجر شامل کریں۔

    تیز آنچ پر سبزیوں کو نرم ہونے یا 15 منٹ تک پکنے دیں پھر ناریل کا دودھ شامل کریں۔

    اب اسے بلینڈر میں اچھی طرح بلینڈ کریں اور پھر نمک اور کالی مرچ ڈال کر پیش کریں۔

  • کھوپرا برفی گھر میں تیار کرنا بہت آسان

    کھوپرا برفی گھر میں تیار کرنا بہت آسان

    اکثر لوگوں کا خیال ہے مٹھائیاں اور خصوصاً برفی گھر پر بنانا کافی مشکل ہے لیکن آج ہم آپ کو کھوپرا برفی بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    یہ نہ صرف کم وقت میں تیار ہوسکتی ہے بلکہ کھانے میں بھی بے حد مزیدار ہوتی ہے۔

    اجزا

    کھوپرا: 200 گرام

    سفید چاکلیٹ چپ: 100 گرام

    چینی: 300 گرام

    پانی: آدھا کپ

    خشک دودھ: 100 گرام

    گھی: 100 گرام

    ترکیب

    سب سے پہلے ایک کڑاہی میں پانی ڈال کراس میں چینی شامل کریں اور دھیمی آنچ پر تھوڑی دیر تک پکائیں۔

    جب چینی حل ہو کر شیرا گاڑھا ہو جائے تو اس میں گھی، خشک دودھ اور چاکلیٹ چپ شامل کر کے اچھی طرح مکس کریں۔

    چمچ چلاتے رہیں اور پھر کھوپرا شامل کریں۔

    تھوڑی دیر بعد اسے کسی ٹرے میں نکال لیں، مزیدار کھوپرا برفی تیار ہے۔

  • سڑک کے افتتاح کے لیے جیسے ہی ناریل پھوڑا گیا، عجیب واقعہ ہو گیا

    سڑک کے افتتاح کے لیے جیسے ہی ناریل پھوڑا گیا، عجیب واقعہ ہو گیا

    لکھنؤ: بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع بجنور میں ایک سڑک کے افتتاح کے لیے جیسے ہی ناریل پھوڑا گیا، ناریل کی جگہ سڑک ہی ٹوٹ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اتر پردیش میں بدعنوانی کے کیسز لگاتار سامنے آ رہے ہیں، تازہ کیس بجنور کا ہے جہاں سڑک کی تعمیر میں اس حد تک ناقص میٹریل استعمال کیا گیا تھا کہ افتتاح کے ناریل کی ضرب بھی برداشت نہ کر سکا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جس سڑک کے افتتاح کے لیے ناریل پھوڑا جانا تھا، وہاں پر ناریل تو نہیں پھوٹ سکا، لیکن اس جگہ کی سڑک ہی ٹوٹ گئی، واقعے کے بعد سڑک کی جانچ کا مطالبہ سامنے آ گیا ہے۔

    ضلع بجنور میں محکمہ آب پاشی کے ذریعے نہر کی پٹری پر ایک کروڑ 16 لاکھ کی لاگت سے 7 کلو میٹر لمبی سڑک بنائی جانی تھی، تاہم سڑک ابھی صرف 700 میٹر ہی بن پائی تھی کہ محکمے نے اس کے افتتاح کے لیے رکن اسمبلی سوچی موسم چودھری کو بلا لیا۔

    گزشتہ شام 4 بجے جب خاتون رکن اسمبلی سڑک کے افتتاح کے لیے پہنچیں تو پوجا کے بعد ان کو رسم کے تحت توڑنے کے لیے ناریل دیا گیا، لیکن خاتون نے جیسے ہی ناریل کو سڑک پر توڑ کر افتتاح کرنے کی کوشش کی، ناریل ٹوٹنے کی جگہ وہاں کی سڑک ہی ٹوٹ گئی۔

    ناریل کی ضرب سے سڑک پر بجری اکھڑ کر اِدھر اُدھر بکھر گئی، تصویر میں اسے دیکھا جا سکتا ہے، واقعے پر رکن اسمبلی سوچی موسم چودھری سخت شرمندہ اور ناراض ہو گئیں، اور سڑک کے افتتاح کا پروگرام ملتوی کر دیا گیا۔

    واقعے کے بعد پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے مذکورہ مقام کا جائزہ لیا، اور اس کے سیمپل لے کر لیب میں جانچ کے لیے بھجوا دیے گئے۔

  • گلے کی خرابی سے نجات پانا بہت آسان

    گلے کی خرابی سے نجات پانا بہت آسان

    موسم سرما میں گلے کی خراش اور تکلیف عام بات بن جاتی ہے جو بعض اوقات شدت بھی اختیار کر لیتی ہے، تاہم اس سے آسانی سے چھٹکارہ پایا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کے باقاعدہ استعمال سے آپ گلے کی خرابی سے نجات پاسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل گلے کی تکالیف کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ناریل کے تیل کا صرف ایک یہی فائدہ نہیں ہے، ماہرین صحت و غذائیت کے مطابق اس کا ایک اور فائدہ قوت مدافعت میں اضافہ کرنا اور میٹا بولزم کو بہتر بنانا ہے۔

    ناریل کا تیل میٹا بولزم یعنی جسم میں موجود غذائی اجزا کو توڑ کر ان سے توانائی حاصل کرنے کے عمل کو تیزی سے انجام دیتا ہے جس کے باعث وزن میں کمی ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کے تیل میں موجود چکنائی انسانی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ اپنے کھانوں میں باقاعدگی سے ناریل کے تیل کے 3 چمچے ملانے سے ہم اس کے تمام فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

  • ناریل کے پانی سے متعلق حیران کن جدید سائنسی تحقیق

    ناریل کے پانی سے متعلق حیران کن جدید سائنسی تحقیق

    طبی سائنس ہمیں ناریل کے تیل کے فوائد سے متعلق آگاہی فراہم کر چکی ہے، اسے جادوئی تیل بھی کہا جاتا ہے، تاہم کیا آپ کو معلوم ہے کہ ناریل کا پانی صحت کے لیے کتنا فائدہ مند ہے؟

    ناریل قدرتی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے جس میں موجود پانی بھی صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے، اس پانی کے بیش تر طبی فوائد کی وجہ اس میں موجود الیکٹرولائٹس کی بہت زیادہ مقدار ہے، جس میں پوٹاشیم، کیلشیئم اور میگنیشم جیسے منرلز بھی شامل ہیں۔

    شوگر: چوہوں پر تحقیق

    چوہوں پر ہونے والی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناریل کا پانی بلڈ شوگر لیول کو کم کر سکتا ہے۔ ذیابیطس سے متاثر چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق میں ناریل کے پانی سے بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے میں مدد ملی۔ مگر انسانوں پر ان اثرات کی تصدیق کے لیے تحقیق کی ضرورت ہے تاہم اس پانی میں موجود میگنیشم انسولین کی حساسیت کو بڑھانے اور بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے کی خصوصیات رکھتا ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اس پانی کا استعمال معالج کے مشورے سے کرنا چاہیے۔

    گردوں میں پتھری

    پتھری کی روک تھام کے لیے تحقیقی رپورٹس کے مطابق ناریل کا پانی بہترین ہے۔ گردوں میں پتھری اس وقت بنتی ہے جب کیلشیئم، آگزیلیٹ اور دیگر مرکبات باہم مل کر کرسٹل کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور پھر ننھے پتھر بن جاتے ہیں۔ 8 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ناریل کے پانی کا استعمال بڑھانے سے پیشاب کے راستے پوٹاشیم، کلورائیڈ اور سائٹریٹ کی زیادہ مقدار کا اخراج ہوتا ہے، یعنی گردوں میں پتھری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اس حوالے سے اب تک زیادہ بڑی تحقیق نہیں ہوئی اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر ناریل کے پانی کا استعمال آزمانے میں کوئی نقصان نہیں۔

    دل

    2008 کی ایک تحقیق میں چوہوں کو زیادہ چکنائی اور کولیسٹرول پر مبنی غذا کا استعمال کرایا گیا جب کہ ایک گروپ کو زیادہ مقدار میں ناریل کا پانی استعمال کرایا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ ناریل کا پانی پینے والے گروپ کا کولیسٹرول اور ٹرائی گلیسڈر لیول نمایاں حد تک کم ہوگیا۔ 2005 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ناریل کا پانی پینا بلڈ پریشر میں کمی لانے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے، مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔ بلڈ پریشر میں کمی کے حوالے سے ایک اہم وجہ یہ ہے کہ اس میں پوٹاشیم کی مقدار متاثر کن ہوتی ہے اور پوٹاشیم بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لانے کے لیے بہت اہم جز ہے۔

    پوٹاشیم اور پٹھے

    پوٹاشیم ایک ایسا بنیادی منرل اور الیکٹرولائٹ ہے، جو انسانی جسم کو پٹھوں کے افعال کے لیے درکار ہوتی ہے، ناریل کے پانی میں اس اہم غذائی جز کی موجودگی مسلز کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

    ہڈیوں کی صحت

    ایک کپ ناریل کے پانی میں 19.2 ملی گرام کیلشیئم ہوتا ہے۔ بیش تر افراد بہت کم مقدار میں کیلشیئم کو جزو بدن بنا پاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی ہڈیاں کم زور ہو جاتی ہیں۔ یہ ان افراد کے لیے بہترین مشروب ہے جن کو دودھ پینا زیادہ پسند نہیں ہوتا۔

    ایک اور اہم فائدہ

    100 ملی لیٹر ناریل کے پانی میں 6 ملی گرام میگنیشم بھی موجود ہوتا ہے، مناسب مقدار میں میگنیشم کا استعمال نہ ہو تو مختلف مسائل ہو سکتے ہیں، مثلاً متلی، کمزوری اور تھکاوٹ۔ میگنیشم جسم کے متعدد افعال بشمول پروٹین بنانے، بلڈ شوگر اور ہائی بلڈ پریشر لیول ریگولیٹ کرنے، مسلز اور اعصاب کے افعال کا انتظام سنبھالنے کا کام کرتا ہے۔

    ناریل پانی میں غذائی اجزا

    ناریل کا پانی 94 فی صد پانی اور بہت کم چکنائی پر مبنی ہوتا ہے، مجموعی طور پر ایک کپ پانی میں 60 کیلوریز ہوتی ہیں۔ اس سے 15 گرام کاربوہائیڈریٹس، 8 گرام شکر، کیلشیئم کی روزانہ درکار مقدار کا 4 فی صد حصہ، میگنیشم کی روزانہ درکار مقدار کا 4 فی صد حصہ، فاسفورس کی روزانہ درکار مقدار کا 2 فی صد حصہ اور پوٹاشیم کی روزانہ درکار مقدار کا 15 فی صد حصہ جسم کو ملتے ہیں۔

    جانوروں پر اہم تحقیق

    جانوروں پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ ناریل کے پانی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ فری ریڈیکلز ایسے غیر مستحکم مالیکیولز کو کہا جاتا ہے جو میٹابولزم کے دوران خلیات بناتے ہیں، ان مالیکیولز کی پیداوار تناؤ یا انجری کے دوران بڑھ جاتی ہے۔ جب جسم میں ان مالیکیولز کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے تو جسم میں تکسیدی تناؤ بنتا ہے جو خلیات کو نقصان پہنچا کر مختلف امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

    روزانہ کتنے قدم چلنے سے ‘موت کا خطرہ’ پچاس فی صد کم ہو جاتا ہے؟

  • موسم سرما میں گلے کی تکلیف سے بچنے کا آسان نسخہ

    موسم سرما میں گلے کی تکلیف سے بچنے کا آسان نسخہ

    موسم سرما میں گلے کی تکالیف اور نزلہ زکام عام بات ہے خصوصاً اگر آپ کی رہائش آلودہ شہروں میں ہو تو اس موسم میں گلے کی تکالیف بڑھ کر خطرناک ہوسکتی ہیں۔

    رواں برس کا موسم سرما یوں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے سخت احتیاط کا متقاضی ہے، ایسے میں صحت کا خیال رکھنا اور تمام احتیاطی تدابیر اپنانا نہایت ضروری ہیں۔

    ماہرین کے مطابق وہ افراد جنہیں پورا سال ہی گلے کی تکلیف کی شکایت رہتی ہے، موسم سرما ان کے لیے نہایت مشکل ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد کے گلے کے غدود یعنی تھائیرائڈز بہت حساس ہوتے ہیں اور ذرا سی ٹھنڈی یا کھٹی چیز کھانے پر فوراً گلے میں تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔

    تاہم اس مشکل کو نہایت آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے، ناریل کے تیل کے باقاعدہ استعمال سے آپ گلے کی خرابی سے نجات پاسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل گلے کی تکالیف کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ناریل کے تیل کا صرف ایک یہی فائدہ نہیں ہے، ماہرین کے مطابق اس کا ایک اور فائدہ قوت مدافعت میں اضافہ کرنا اور میٹا بولزم کو بہتر بنانا بھی ہے۔

    ناریل کا تیل جسم میں موجود غذائی اجزا کو توڑ کر ان سے توانائی حاصل کرنے کے عمل کو تیزی سے انجام دیتا ہے جس کے باعث وزن میں کمی ہوتی ہے، ناریل کے تیل میں موجود چکنائی انسانی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ اپنے کھانوں میں باقاعدگی سے ناریل کے تیل کے 3 چمچے ملانے سے ہم اس کے تمام فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

  • مالی مشکلات کا شکار طلبا فیس کی جگہ ناریل دے سکتے ہیں

    مالی مشکلات کا شکار طلبا فیس کی جگہ ناریل دے سکتے ہیں

    کرونا وائرس نے دنیا بھر کی معیشت کو متاثر کیا ہے، خصوصاً کم آمدنی والے طبقے کی مشکلات میں بے حد اضافہ کردیا ہے، ایسے میں کچھ ادارے اپنے صارفین کو بھی آسانی فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انڈونیشیا میں بھی ایسے ہی ایک اسکول نے معاشی مشکلات کا شکار اپنے طلبا سے کہا ہے کہ وہ فیس کی جگہ اسکول کو ناریل کا تحفہ دے سکتے ہیں۔

    انڈونیشین جزیرے بالی میں قائم وینس ون ٹور ازم اکیڈمی کا کہنا ہے کہ طلبا کے لائے ہوئے ناریلوں کو تیل بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    طلبا سے کہا گیا ہے کہ وہ ناریل کے علاوہ مورنگا کے پتے بھی جمع کروا سکتے ہیں جو ہربل صابن سمیت دیگر اشیا بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔

    اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ناریل اور مورنگا سے بنے تیل اور صابن وغیرہ کو کیمپس میں فروخت کیا جائے گا جس سے اسکول کے اخراجات پورے کیے جائیں گے۔

  • اربوں ڈالر کی صنعت بندروں کی جان توڑ محنت کی مرہون منت

    اربوں ڈالر کی صنعت بندروں کی جان توڑ محنت کی مرہون منت

    دنیا بھر میں اس وقت ناریل کے مختلف استعمالات کی صنعت تقریباً 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد کی مالیت رکھتی ہے، تاہم یہ صنعت بندروں کی جان توڑ محنت اور مشقت کی مرہون منت ہے۔

    دنیا بھر میں ناریل کے تیل اور پانی کی بہت زیادہ طلب ہے جبکہ ناریل کو دیگر مختلف اشیا میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

    ہر سال اس کی طلب میں مزید 10 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے۔ ناریل حاصل کرنے کے مرکزی ذرائع تھائی لینڈ، انڈونیشیا اور فلپائن ہیں۔

    بڑی کمپنیاں یہاں کے چھوٹے کسانوں سے ناریل لیتی ہیں، یہ کسان خط غربت سے نیچے زندگی گزارتے ہیں۔

    یہ کسان اونچے بلند و بالا درختوں سے ناریل اتارنے کے لیے بندروں کا سہارا لیتے ہیں۔

    اس کام کے لیے بندر کی ایک نسل مکاک کو استعمال کیا جاتا ہے جو تیزی سے نایاب نسل کی فہرست میں شامل ہورہی ہے۔

    اس کام کے لیے ننھے بندروں کو ان کی پناہ گاہوں سے نکال لیا جاتا ہے جس کے بعد ان کی تربیت کی جاتی ہے کہ کس طرح درخت سے ناریل اتارنا ہے۔

    یہ بندر عموماً 24 گھنٹے لوہے کی زنجیر سے بندھے رہتے ہیں۔

    زنجیروں سے بندھے یہ بندر روزانہ 9 گھنٹے تک بار بار درختوں سے اترتے اور چڑھتے ہیں۔ ایک دن میں یہ 1 ہزار ناریل درخت سے اتارتے ہیں۔

    ماہرین ان بندروں کا استحصال روکنے اور ان کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے پر زور دے رہے ہیں۔