Tag: ناریل کا تیل

  • ناریل کا تیل صرف فائدہ مند نہیں نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    ناریل کا تیل صرف فائدہ مند نہیں نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    ناریل کے تیل میں بے شمار فوائد اور خصوصیات پوشیدہ ہیں اس کا استعمال انسانی صحت کیلئے انتہائی مفید ہے لیکن اس کے نقصانات سے بھی آگاہی حاصل کرنا ضروری ہے۔

    زیر نظر مضمون میں ماہرین صحت کی آرا اور مشورے کی روشنی میں ناریل کے تیل کے فوائد اور نقصانات پر تفصیل سے بیان کئے گئے ہیں۔

    ناریل کھایا جائے یا اس کا تیل استعمال کیا جائے، دونوں صورتوں میں یہ جسم کے لیے فائدہ مند ہے۔ لوگ خود کو صحت مند رکھنے کے لیے ناریل پانی سے لے کر ناریل تیل تک ہر چیز کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔

    امراض جلد کے ماہر بھارتی ڈاکٹر امیت کمار کے مطابق ناریل کا تیل موئسچرائزنگ خصوصیات سے بھرپور ہے، اس کے علاوہ اس میں سیچوریٹڈ فیٹس اور بہت سے امینو ایسڈز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

    ناریل کے تیل کی اس خوبی کی وجہ سے جلد کیلئے ناریل کا تیل بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ ناریل کے تیل میں ایسی کئی خصوصیات ہیں جو آپ کی جلد کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہیں۔ اس لیے ناریل تیل استعمال کرنے سے پہلے آپ کو اس کے نقصانات کے بارے میں جان لینا ضروری ہے۔

    جلد پر برے اثرات

    ماہرین صحت کے مطابق ناریل کا تیل کافی بھاری ہوتا ہے جس کی وجہ سے کئی بار بیوٹی پراڈکٹس میں اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے چہرے پر جھریاں اور لکیریں نمودار ہوجاتی ہیں۔

    اس لیے جسم بالخصوص چہرے پر ناریل کے تیل کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ بعض اوقات ناریل کے تیل کا استعمال ہماری جلد پر الرجی کا باعث بنتا ہے۔

    ماہر صحت کا کہنا ہے کہ چہرے پر ناریل کا تیل لگانے کے بعد الرجی کا خدشہ ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ناریل تیل میں موجود ٹرانس فیٹ چہرے پر موجود تہہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے جس کی وجہ سے نمی ہماری جلد کے اندر جانے سے تقریباً رک جاتی ہے اور ہماری جلد اندر سے خشک ہونے لگتی ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی جلد کی قسم کی شناخت کے بعد ناریل تیل کے استعمال کو محدود کریں۔

    اس کے علاوہ آپ کو اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ اگر آپ کی جلد پہلے سے تیل والی ہے تو آپ کو رات بھر اپنے چہرے پر ناریل تیل نہیں لگانا چاہیے۔

    ماہرین صحت ناریل تیل کے استعمال کو چہرے پر مہاسوں کے پیدا ہونے کی ایک بڑی وجہ بھی قرار دیتے ہیں۔ حساس اور تیل والی (آئلی) جلد والے لوگوں کے لیے ناریل تیل کا استعمال فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسے لوگوں کی جلد میں تیل کی پیداوار بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے چہرے پر بہت سے دانے نکل آتے ہیں۔

    فوائد 

    ناریل خون پیدا کرتاہے، جسمانی کمزوری اور فالج میں بہت مفید ہے۔ مثانہ کی سردی و کمر کے درد کو بھی نافع ہے۔ کچے پھل کا پانی پتھری میں فائدہ پہنچاتا ہے، ناریل کا تیل مقوی دماغ اور درد دل کے لیے مفید ہے۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • چہرے پر ناریل کا تیل لگانا فائدہ مند ہے یا نقصان دہ ؟

    چہرے پر ناریل کا تیل لگانا فائدہ مند ہے یا نقصان دہ ؟

    ناریل کا تیل خوبصورتی بڑھانے نرم و ملائم جِلد کا حصول، بالوں کی نشوونما یا پھر دانتوں کو جگمگاتا رکھنے کا ذریعہ بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔

    ویسے تو ناریل کا تیل نا صرف جلد اور بالوں کی حفاظت کرتا ہے بلکہ بڑھاپا دور کرنے، آنکھوں کے سیاہ حلقوں کو ختم کرنے، جلد کو نرمی بخشنے والا قدرت کا انمول تحفہ ہے۔

    ناریل کا تیل خوبصورت جلد کے لیے کسی جادوئی تیل سے کم نہیں ہے اس میں ایسے خواص پائے جاتے ہیں جو جلد کے کئی مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    لیکن یہ تقریباً 90 فیصد سیر شدہ چکنائی پر مشتمل ہوتا ہے جس کے استعمال سے جلد کے مسامات بند ہوسکتے ہیں، خشکی اور ایگزیما کی صورت میں اسے جسم کے کسی بھی حصے پر لگائیں تاہم چہرے پر لگانے سے گریز کریں بصورت دیگر ی ہفائدے کے بجائے نقصان کا پیش خیمہ بھی بن سکتا ہے۔

    اس کے علاوہ ناریل کا تیل جراثیم کش ہوتا ہے جو کہ معدے میں موجود ایسے جراثیموں سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے جو کہ بدہضمی کا باعث بنتے ہیں۔

    یہ تیل غذائی نالی میں آسانی سے جذب ہوجاتا ہے اور دیگر غذائی اجزا کو بھی آسانی سے ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔

    ایک کھانے کا چمچ خالص ناریل کا تیل پینا بھی نہایت مفید ہے، اس کے علاوہ خشک ناریل کھانے سے پیٹ کے متعدد امراض سے بچاؤ کا ذریعہ ہے، دن میں ایک بار اس کے تیل یا ناریل کا استعمال کرنا جلد کیلیے بہترین ہے۔

  • ناریل کے تیل میں ٹاٹ کا ٹکڑا اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بال لمبے گھنے اور سیاہ کرنے کا راز

    ناریل کے تیل میں ٹاٹ کا ٹکڑا اور ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بال لمبے گھنے اور سیاہ کرنے کا راز

    ہر خاتون کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت نظر آئے اور اس کے بال گھنے، لمبے اور چمکدار ہوں اور اس مقصد کیلئے وہ ہر طرح سے اقدامات بھی کرتی ہیں۔

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ بالوں کو لمبے اور مضبوط بنانے کے لیے ان کو تیل روزانہ لگانا چاہیے، جس کی وجہ سے سر میں خشکی، بال ٹوٹنے اور گرنے کی شکایت نہیں ہوتی۔

    خواتین کی اس مشکل کو دور کرنے کیلئے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر خرم مشیر نے مخصوص اور کارآمد تیل کا نسخہ بنانے کا طریقہ بتایا۔

    انہوں نے بتایا کہ آدھا لیٹر ناریل کا تیل فرائینگ پین میں ڈال کر اس میں دو چٹکی کلونجی شامل کریں، تھوڑے سے سورج مکھی کے بیج اور دو سے تین چٹکی کالا پتھر اور سرمہ بھی ڈال دیں اور ساتھ ہی آدھی پیاز کاٹ کر شامل کرلیں۔

    لمبے بال‎

    اس کے بعد تقریباً 5 سے 6انچ چوکور ٹاٹ کا ٹکڑا لے اسے توے پر گرم اتنا گرم کرلیں کہ اس کا رنگ براؤن ہوجائے جس کے بعد اسے تیل میں ڈال کر اچھی طرح گرم کریں۔

    ڈاکٹر خرم مشیر نے بتایا کہ اس تیل کو روزانہ لگائیں اور سات دن بعد اس کا بہترین رزلٹ آپ کے سامنے آجائے گا، اور اس تیل کو ہر عمر کے افراد بلاخوف لگا سکتے ہیں کیونکہ اس کے کوئی سائیڈ افیکٹ بھی نہیں ہیں۔

  • دانتوں کو صحت مند بنانے کے لیے یہ چیز استعمال کریں

    دانتوں کو صحت مند بنانے کے لیے یہ چیز استعمال کریں

    ناریل کا تیل مختلف استعمالات کے لیے عام شے ہے جو بے حد فوائد رکھتا ہے، لیکن اس کا استعمال گلے اور دانتوں کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے۔

    ناریل کا تیل کھانا پکانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ اس میں شامل اینٹی مائکروبیل اور اینٹی آکسیڈنٹ صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔

    اس کا استعمال دانتوں کے امراض اور کیڑوں کی روک تھام، مسوڑھوں کی سوزش کم کرنے اور دانتوں کی چمک دمک برقرار رکھنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

    دانتوں کے امراض سے نجات کے لیے اس کا استعمال انتہائی سہل ہے، روزانہ ایک چمچ ناریل کے تیل سے غرارے کریں اور اس کے لیے اسے دیر تک منہ میں گھماتے رہیں، پھر برش یا مسواک سے دانت صاف کرلیں۔

    باقاعدگی سے برش نہ کرنے سے دانتوں میں غذا کے ذرات پھنس کر ان پر میل جمنے کے علاوہ خردبینی حیوانیے، بیکٹریاز بھی جمع ہوجاتے ہیں، جن کے سبب رفتہ رفتہ دانتوں کی چمک دمک ختم ہونے لگتی ہے۔

    ایسی صورت میں ناریل کے تیل سے غرارے کرنا انتہائی سود مند ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ غراروں کے دوران ناریل کا تیل منہ کی جھلی میں جذب ہوکر نہ صرف ورم کم کرتا ہے، بلکہ دانتوں کے اندر موجود نقصان دہ بیکٹریاز کو تلف بھی کردیتا ہے۔

    علاوہ ازیں یہ سانس کو خوشبودار کرتا ہے اور مسوڑھوں کی حفاظت کے ساتھ دانتوں کو گلنے سڑنے سے بھی بچاتا ہے۔

    بعض افراد کو ناریل کے تیل سے الرجی بھی ہوسکتی ہے، ایسے لوگ اس کے استعمال سے گریز کریں۔

  • گلے کی خرابی سے نجات پانا بہت آسان

    گلے کی خرابی سے نجات پانا بہت آسان

    موسم سرما میں گلے کی خراش اور تکلیف عام بات بن جاتی ہے جو بعض اوقات شدت بھی اختیار کر لیتی ہے، تاہم اس سے آسانی سے چھٹکارہ پایا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کے باقاعدہ استعمال سے آپ گلے کی خرابی سے نجات پاسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل گلے کی تکالیف کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ناریل کے تیل کا صرف ایک یہی فائدہ نہیں ہے، ماہرین صحت و غذائیت کے مطابق اس کا ایک اور فائدہ قوت مدافعت میں اضافہ کرنا اور میٹا بولزم کو بہتر بنانا ہے۔

    ناریل کا تیل میٹا بولزم یعنی جسم میں موجود غذائی اجزا کو توڑ کر ان سے توانائی حاصل کرنے کے عمل کو تیزی سے انجام دیتا ہے جس کے باعث وزن میں کمی ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کے تیل میں موجود چکنائی انسانی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ اپنے کھانوں میں باقاعدگی سے ناریل کے تیل کے 3 چمچے ملانے سے ہم اس کے تمام فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

  • موسم سرما میں گلے کی تکلیف سے بچنے کا آسان نسخہ

    موسم سرما میں گلے کی تکلیف سے بچنے کا آسان نسخہ

    موسم سرما میں گلے کی تکالیف اور نزلہ زکام عام بات ہے خصوصاً اگر آپ کی رہائش آلودہ شہروں میں ہو تو اس موسم میں گلے کی تکالیف بڑھ کر خطرناک ہوسکتی ہیں۔

    رواں برس کا موسم سرما یوں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے سخت احتیاط کا متقاضی ہے، ایسے میں صحت کا خیال رکھنا اور تمام احتیاطی تدابیر اپنانا نہایت ضروری ہیں۔

    ماہرین کے مطابق وہ افراد جنہیں پورا سال ہی گلے کی تکلیف کی شکایت رہتی ہے، موسم سرما ان کے لیے نہایت مشکل ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد کے گلے کے غدود یعنی تھائیرائڈز بہت حساس ہوتے ہیں اور ذرا سی ٹھنڈی یا کھٹی چیز کھانے پر فوراً گلے میں تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔

    تاہم اس مشکل کو نہایت آسانی سے حل کیا جاسکتا ہے، ناریل کے تیل کے باقاعدہ استعمال سے آپ گلے کی خرابی سے نجات پاسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل گلے کی تکالیف کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ناریل کے تیل کا صرف ایک یہی فائدہ نہیں ہے، ماہرین کے مطابق اس کا ایک اور فائدہ قوت مدافعت میں اضافہ کرنا اور میٹا بولزم کو بہتر بنانا بھی ہے۔

    ناریل کا تیل جسم میں موجود غذائی اجزا کو توڑ کر ان سے توانائی حاصل کرنے کے عمل کو تیزی سے انجام دیتا ہے جس کے باعث وزن میں کمی ہوتی ہے، ناریل کے تیل میں موجود چکنائی انسانی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ اپنے کھانوں میں باقاعدگی سے ناریل کے تیل کے 3 چمچے ملانے سے ہم اس کے تمام فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

  • ناریل کا تیل گلے کی تکلیف سے بچائے

    ناریل کا تیل گلے کی تکلیف سے بچائے

    گلے کی خرابی ایک عام تکلیف ہے اور سردیوں کے موسم میں تقریباً ہر شخص اس تکلیف کا شکار ہوجاتا ہے۔

    بعض افراد کا گلا سردیوں کے علاوہ گرمیوں میں بھی خراب رہتا ہے۔ ایسے افراد کے گلے کے غدود یعنی تھائیرائڈز بہت حساس ہوتے ہیں اور ذرا سی ٹھنڈی یا کھٹی چیز کھانے پر فوراً ان میں تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔

    لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کے باقاعدہ استعمال سے آپ گلے کی خرابی سے نجات پاسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل گلے کی تکالیف کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ناریل کا تیل کئی فوائد کا باعث

     ناریل کے تیل کا صرف ایک یہی فائدہ نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کا ایک اور فائدہ قوت مدافعت میں اضافہ کرنا اور میٹا بولزم کو بہتر بنانا ہے۔

    ناریل کا تیل میٹا بولزم یعنی جسم میں موجود غذائی اجزا کو توڑ کر ان سے توانائی حاصل کرنے کے عمل کو تیزی سے انجام دیتا ہے جس کے باعث وزن میں کمی ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کے تیل میں موجود چکنائی انسانی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ اپنے کھانوں میں باقاعدگی سے ناریل کے تیل کے 3 چمچے ملانے سے ہم اس کے تمام فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔