Tag: نازیبا ویڈیوز

  • ہاسٹل میں طالبات کی نازیبا ویڈیوز ریکارڈنگ کا انکشاف

    ہاسٹل میں طالبات کی نازیبا ویڈیوز ریکارڈنگ کا انکشاف

    بھارت کے ایک گرلز ہاسٹل میں خفیہ کیمرے سے طالبات کی نازیبا ویڈیوز بنانے کے الزام میں ایک شخص کوحراست میں لے لیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ریاست اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں ملزم ایک سال سے ہاسٹل میں خواتین کی نہاتے ہوئے نازیبا ویڈیوز خفیہ طور پر ریکارڈنگ کرنے میں مصروف تھا، جو ہاسٹل میں اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔

    رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت ہمانشو رائے کے نام سے ہوئی ہے، اتوار کے روز دسویں جماعت کی ایک طالبہ نے چھت پر نصب موبائل کیمرہ دیکھ کر شور مچایا، جس کے بعد دیگر لڑکیاں جمع ہوگئیں اور ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم متاثرہ لڑکیوں کو دھمکاتا بھی تھا کہ اگر شکایت کی تو وہ ویڈیوز کو وائرل کردوں گا، دوران تفتیش ملزم کے موبائل اور لیپ ٹاپ سے تقریباً 40 فحش ویڈیوز برآمد کرلی گئیں۔

    ہاسٹل میں انجینئرنگ کی طالبہ سے زیادتی

    ملزم کو طالبات نے رنگے ہاتھوں دھر لیا، جس کے پاس سے متعدد نازیبا ویڈیوز ملی ہیں، ملزم کے خلاف کیس رجسٹرڈ کرکے مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

  • جنوبی پنجاب : سینکڑوں اسکول طلبہ کے ساتھ جنسی زیادتی، نازیبا ویڈیوز کا مکروہ دھندا بے نقاب

    جنوبی پنجاب : سینکڑوں اسکول طلبہ کے ساتھ جنسی زیادتی، نازیبا ویڈیوز کا مکروہ دھندا بے نقاب

    مظفر گڑھ : پاکستان کی تاریخ کا بچوں کی نازیبا ویڈیوز کا نیٹ ورک جنوبی پنجاب سے پکڑا گیا، یہ گروہ گزشتہ کئی ماہ سے اس مکروہ دھندا کررہا تھا۔

    پاکستان میں بچوں کی نازیبا ویڈیوز کو ڈارک ویب پر بیچنے کا مکروہ دھندا کرنے والے گینگ کے کارندے کو مظفر گڑھ سے گرفتار کرلیا گیا، اسکول ٹیچر سے 14 سو سے زائد ویڈیوز برآمد ہوئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے اس مکروہ کام میں گرفتار ملوث ملزم ذیشان کا اعترافی بیان بھی سنایا

    جرمن باشندے کا گینگ مظفر گڑھ میں بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث تھا، جس نے 50 بچوں کی نازیبا ویڈیو بنائیں، ان ویڈیو کو ڈارک ویب پر لاکھوں ڈالرز میں بیچا گیا۔

    بچوں کو باندھ کر جرمن باشندے کی ہدایات پر انتہائی غیراخلاقی ویڈیوز بنائی جاتی تھیں، سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے مؤثر کارروائی کے بعد اس دھندے میں ملوث لوگوں کے گرد گھیرا تنگ کیا۔

    پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل خان پور سے متصل علاقے نوا کوٹ میں قائم دی لیڈر اسکول سسٹم کی عمارت سے ایک ہولناک اور تہلکہ خیز اسکینڈل شروع ہوا جس نے ہمارے معاشرے کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔

    اس اسکول میں سیکڑوں بچوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیا جاتا تھا اور مبینہ طور پر اسکول کا دیگر عملہ اور عہدیدار بھی اس کام میں ملوث ہیں۔

    بچوں کی ویڈیوز کو عالمی مارکیٹ میں بیچا جاتا تھا، بچوں کے جنسی استحصال کی ویڈیوز بنائی جاتی تھیں، 6 سے 10 سال کے 50 بچوں کی ویڈیوز بنائی گئیں جس میں غریب خاندان کے بچوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے اس مکروہ کام میں گرفتار ملوث ملزم ذیشان کا اعترافی بیان بھی سنایا

    پولیس کا مشکوک کردار

    علاقے کے مکین جہانزیب نامی وکیل نے بتایا کہ ملزم ذیشان کو اسکول سے پکڑ کر متعلقہ تھانے بھیجوا دیا تھا اور پوری بات واضح کی جس کے باوجود پولیس نے ایف آئی آر کاٹنے میں تاخیر سے کام لیا اور متن میں اسکول اور پرنسپل عرفان کا نام ہی نہیں لکھا گیا۔

    جہانزیب نامی وکیل نے ٹیم سرعام کو بتایا کہ اسکول انتظامیہ کی ملی بھگت سے پولیس نے متاثرہ والدین کی شکایت سننے کے بجائے انہیں ہی تھانے میں بٹھا لیا۔

  • امریکا میں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے پر بھارتی ڈاکٹر گرفتار

    امریکا میں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنانے پر بھارتی ڈاکٹر گرفتار

    امریکی ریاست مشی گن میں رہنے والے بھارتی ڈاکٹر کو خواتین اور بچوں کی نازیبا ویڈیوز، تصاویر بنانے اور جنسی زیادتی کے جرم میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آکلینڈ کے کاؤنٹی شیرف کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بھارتی ڈاکٹر عمیر اعجاز کو 8 اگست کو اپنے اسپتال کے کمروں اور باتھ روم، یہاں تک کہ گھر کے مختلف مقامات پر خفیہ کیمرے لگانے کے جرم میں حراست میں لیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی سے تعلق رکھنے والا ڈاکٹر عمیر اعجاز خفیہ کیمروں کے ذریعے بچوں اور خواتین کی نازیبا ویڈیوز ریکارڈ کرتا تھا۔

    بھارتی ڈاکٹر عمیر اعجاز کی اہلیہ نے اس معاملے کی اطلاع پولیس کو دی جبکہ اہم شواہد فراہم کرنے کے بعد بھارتی ڈاکٹر کو گرفتار کیا گیا۔

    پولیس نے دورانِ تفتیش مجرم کے کمپیوٹر اور موبائل سے بچوں اور خواتین کی ہزاروں غیر اخلاقی ویڈیوز برآمد کی ہیں۔

    سعودی عرب: لاپتہ لڑکی مل گئی

    پولیس نے ملزم پر لوگوں کی نازیبا تصاویر، بچوں سے جنسی زیادتی اور ویڈیوز رکھنے کے اور جرائم کے لیے کمپیوٹر کا استعمال کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔جبکہ مزید تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

  • قصورکے بعد اب جڑانوالہ میں لڑکوں سے زیادتی کا انکشاف

    قصورکے بعد اب جڑانوالہ میں لڑکوں سے زیادتی کا انکشاف

    فیصل آباد : قصور کے بعد اب جڑانوالہ میں لڑکوں سے زیادتی کا انکشاف ہوا ہے، ملزمان لڑکوں کی نازیبا ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں لڑکوں سے زیادتی کا انکشاف ہوا ہے،  کئی لڑکوں سے زیادتی کی تصویریں اور ویڈیوز سامنے آگئیں، جڑانوالہ پولیس نے زیادتی کے کئی ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    ملزمان کمسن لڑکوں سے زیادتی کے بعد ویڈیو بناتے اور پھر بلیک میل کرتے تھے۔ زیادتی کے واقعات کا انکشاف علاقے کے ایک متاثرہ لڑکے نے کیا تھا۔

    فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ میں بچوں سے زیادتی کے اسکینڈل کے بعد پولیس حکام حرکت میں آگئے، ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ بچوں سے زیادتی میں چار ملزمان ملوث ہیں،3ملزمان عاقب، راشد اور کاشف کو گرفتار کیا جا چکا ہے،جبکہ چوتھا ملزم اعجاز بھی بہت جلد قانون کی گرفت میں ہوگا۔

    ایس ایس پی آپریشنز کا مزید کہنا تھا کہ متاثرہ بچوں کو مکمل انصاف فراہم کرنے کی کوشش کریں گے اور دیگرمتاثرین کے آنے پر ملزمان کیخلاف مزید مقدمات درج کیے جائیں گے۔

    دوسری جانب اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا کہ جڑانوالہ میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتا کیونکہ اس قسم کے واقعات کا مجھے علم ہی نہیں، معاشرتی برائیوں کو روکنے کیلئے قانون کو حرکت میں آکر ایسے واقعات کی بیخ کنی کرنی چاہئے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل قصور میں بھی لڑکوں سے زیادتی اور بلیک میلنگ کا انکشاف ہوا تھا کم از کم پانچ رکنی گروہ سال دو ہزارتیرہ سے یہ گھناؤنا کام کر رہا تھا، ایک ملزم آصف حکمران سیاسی جماعت کا سرگرم رکن ہے ۔

    مذکورہ ملزم سولہ سال کی لڑکی کے قتل میں گرفتار ہوا تو اس کے موبائل سے گھناؤنی ویڈیوز اور تصاویر ملیں،  دو ملزمان آصف اور راشد کو گرفتار کرلیا گیاتھا، ملزمان پر قتل کے تین مقدمات درج ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اوکاڑہ : طلباء وطالبات کی نازیبا ویڈیوزبنا نے والا اسکول پرنسپل گرفتار

    اوکاڑہ : طلباء وطالبات کی نازیبا ویڈیوزبنا نے والا اسکول پرنسپل گرفتار

    اوکاڑہ : پولیس نے طلباء و طالبات کی نازیبا ویڈیو بنانے والے اسکول پرنسپل کو حراست میں لے لیا، ملزم کے قبضے سے ویڈیوز برآمد کر کے دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرگودھا اور قصور ویڈیو اسکینڈل کے بعد اب پنجاب کے ایک اور شہر میں بھی بچوں کی نازیبا ویڈیوز بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ملزم بچوں کی ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کیا کرتا تھا۔

    اوکاڑہ کے حجرہ شاہ مقیم کے ایک اسکول پرنسپل کی جانب سے طلباء و طالبات کی قابل اعتراض ویڈیوز بنائے جانے کی اطلاع پر پولیس نے اس کے دفترپر چھاپہ مارا۔

    چھاپے کے دوران ملزم یوسف کے قبضے سے طلبا وطالبات کی نازیبا ویڈیوز برآمد کر لی گئیں، پولیس نے ملزم یوسف کو گرفتارکرکے اس کیخلاف مقدمہ درج کرلیا، مقدےمیں دہشت گردی ایکٹ سمیت مختلف دفعات شامل کی گئیں ہیں، پولیس کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں: سرگودھا، بچوں کی نازیبا فلمیں بنانے والا ملزم گرفتار


    واضح رہے کہ اس سے قبل مشہور قصور ویڈیو اسکینڈل کے علاوہ سرگودھا میں بھی معصوم بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز بنا کر انہیں فروخت کیے جانے کی اطلاعات ملتی رہی ہیں۔

    ایف آئی اے نے سرگودھا میں کارروائی کر کے بچوں کی نازیبا فلمیں بنانے اور ان کی ترسیل کا کام کرنے والے ملزم سعادت امین کو گرفتار کیا تھا اور اب اس قسم کا واقعہ اوکاڑہ میں بھی رونما ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔