Tag: ناز شاہ

  • ناز شاہ کو ہراساں کرنے والے شخص کو سزا سنادی گئی

    ناز شاہ کو ہراساں کرنے والے شخص کو سزا سنادی گئی

    برطانیہ کے بریڈ فورڈ سے رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کو دوران الیکشن ہراساں کرنے والے شخص کو سزا سنادی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بریڈ فورڈ سے رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کو ہراساں کرنے پر ناہید خان کو 12 ہفتے قید کی سزا، 12 ماہ کے لیے معطل کردیا گیا۔

    اس کے علاوہ ناہید خان کو 200 گھنٹے غیر معاوضہ کام اور 300 پاؤنڈ ہرجانہ بھی دینا ہوگا۔

    ناہید خان پر 12 جون کو الیکشن مہم کے دوران برٹش پاکستانی رکن پارلیمنٹ کو ہراساں، دھمکیاں دینے اور توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کا الزام تھا۔

    رکن پارلیمنٹ کا فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہراساں کرنے کا عمل جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    اس سے قبل برطانوی رکن پارلیمنٹ نے برطانوی وزیر اعظم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت اسلاموفوبیا کے خلاف پالیسی دینے میں ناکام رہی، مسلمان برطانیہ چھوڑ کر جارہے ہیں۔

    بریڈ فورڈ سے لیبر پارٹی کی پاکستانی نژادبرطانوی رُکن پارلیمنٹ نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    برطانوی رکنِ پرلیمنٹ ناز شاہ غزہ کے بچوں کی حالت بیان کرتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں

    ایوان میں انہوں نے اسلاموفوبیا کے حوالے سے مؤثر اقدامات نہ اُٹھانے اور پالیسی ترتیب نہ دینے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔

  • ’7 گھنٹے میں لندن سے اسلام آباد پہنچنے والے مسافروں کو 18 سے 20 گھنٹے لگیں گے‘

    ’7 گھنٹے میں لندن سے اسلام آباد پہنچنے والے مسافروں کو 18 سے 20 گھنٹے لگیں گے‘

    لندن: رکن برطانوی پارلیمنٹ ناز شاہ نے برٹش ایئر ویز کا فلائٹ آپریشن معطل ہونے پر کہا ہے کہ 7 گھنٹے میں لندن سے اسلام آباد پہنچنے والے مسافروں کو اب 18 سے 20 گھنٹے لگیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برٹش ایئر ویز نے پاکستان کے لیے 15 سے 30 جون تک فلائٹ آپریشن معطلی کا اعلان کر دیا ہے، برٹش ایئر ویز کا کہنا تھا کہ فلائٹ معطلی کا فیصلہ آپریشن وجوہ کی بنا پر کیا گیا۔

    رکن برطانوی پارلیمنٹ ناز شاہ نے اس پر ایئر لائن کے سی ای او کو خط لکھ کر متوجہ کیا ہے کہ برٹش ایئر ویز کے اس اقدام سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    انھوں نے خط میں لکھا کہ جو مسافر لندن سے 7 گھنٹے میں اسلام آباد پہنچ جاتے تھے، اب وہ اس فیصلے کی وجہ سے 18 سے 20 گھنٹوں میں پہنچیں گے۔

    اسلام آباد : برٹش ایئرویز کی پروازیں معطل کرنے کا فیصلہ

    ناز شاہ نے برٹش ایئر ویز سے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے حلقہ انتخاب میں پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد آباد ہے، ان میں برٹش ایئر ویز کے اعلان کے بعد بے چینی پائی جا رہی ہے۔

  • برطانیہ میں قومی شخصیات کے مجسموں کی حفاظت کے نئے قانون پر ناز شاہ نے اہم ترین سوال اٹھا دیا

    برطانیہ میں قومی شخصیات کے مجسموں کی حفاظت کے نئے قانون پر ناز شاہ نے اہم ترین سوال اٹھا دیا

    لندن: برطانیہ میں قومی شخصیات کے مجسموں کی حفاظت کے لیے نئے قانون پر ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے اہم ترین سوال اٹھا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے ناموس رسالتﷺ کا معاملہ برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھا دیا ہے، انھوں نے کہا کہ حکومت قومی شخصیات کے مجسموں کی حفاظت کے لیے قانون لا رہی ہے، مسلمانوں کے جذبات کو بھی سمجھا جائے۔

    انھوں نے پارلیمنٹ میں کہا کہ حکومت قومی شخصیات کے مجسموں کی حفاظت کے لیے بل لا رہی ہے، دلیل یہ ہے دی جا رہی ہے کہ مجسموں کو توڑنے اورگرانے سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔

    ایم پی ناز شاہ نے کہا مجسموں سے جذباتی وابستگی رکھنے والے نبیﷺ سے متعلق بھی مسلمانوں کے جذبات کو سمجھیں، حضرت عیسیٰ، حضرت محمدﷺ، حضرت موسیٰ، رام، گوتم بدھ، گرونانک سب قابل احترام ہیں، کیا پیغمبروں کے احترام سے متعلق مسلمانوں کے جذبات کا خیال اہم نہیں۔

    انھوں نے کہا مجسموں کو نقصان پہنچانے پر 10 سال قید کی سزا تجویز کی گئی ہے، مجسمے احساس نہیں رکھتے، نقصان پہنچانے پر زخمی نہیں ہوتے، فولادی اور سنگی مجسموں کے نقصان پر اتنی سخت سزا کا مقصد کیا ہے؟

    ناز شاہ کا کہنا تھا کہ ظاہر ہے کہ مجسمے قوم کی تاریخی، ثقافتی اور سماجی جذبات کی علامت ہیں، کوئی برطانوی ونسٹن چرچل کے علامتی مجسمے کو نقصان پہنچانا قبول نہیں کرے گا، لیکن ناز شاہ نے پارلیمنٹ میں سوال کیا کہ قوم کے جذبات کا معاملہ کیا صرف مجسموں کے لیے ہی اہم ہے؟

  • برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے ریڈ لسٹ پر سوالات اٹھا دیے

    برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے ریڈ لسٹ پر سوالات اٹھا دیے

    لندن: برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے وزیر خارجہ ڈومینک راب کو خط لکھ کر برطانوی ریڈ لسٹ پر سوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے وزیر خارجہ کو خط میں سوال اٹھایا ہے کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں کس سائنٹفک بنیاد پر ڈالا گیا، جب کہ فرانس، جرمنی اور بھارت کی نسبت پاکستان میں کرونا کیسز کی شرح کم ہے۔

    انھوں نے خط میں لکھا کہ برطانوی حکومت اپنے عوام کے تحفظ کی بجائے سیاسی فیصلے کر رہی ہے، حکومت کا یہ اقدام پاکستان اور پاکستانی کمیونٹی کے خلاف ہے۔

    ناز شاہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے ریڈ لسٹ پر پارلیمنٹ میں بھی سوال اٹھایا لیکن جواب نہیں دیا گیا، کہا گیا کہ یہ بتانے میں وقت لگے گا، میں اپنے سوال کے جواب کا اب بھی انتظار کر رہی ہوں۔

    پاکستان برطانوی ریڈ لسٹ میں، پی آئی اے کا مسافروں کے لیے بڑا اعلان

    انھوں نے کہا تازہ اعداد و شمار کے مطابق فرانس، جرمنی اور بھارت میں کرونا تیزی سے پھیل رہا ہے، فرانس میں ہر ایک لاکھ میں سے 403 افراد روزانہ، جرمنی میں ہر ایک لاکھ میں سے 137 افراد، جب کہ بھارت میں ہر ایک لاکھ میں سے 24 افراد روزانہ متاثر ہو رہے ہیں۔

    خط ناز شاہ نے لکھا فرانس، جرمنی اور بھارت کی نسبت پاکستان میں کرونا کیسز کی شرح کم ہے، پاکستان میں ہر ایک لاکھ میں سے 13 افراد روزانہ کرونا سے متاثر ہو رہے ہیں، جنوبی افریقا سے کرونا کی نئی قسم پاکستان کو متاثر نہیں کر رہی، اس پس منظر میں برطانیہ نے فرانس، جرمنی، بھارت کو ریڈ لسٹ میں کیوں شامل نہیں کیا؟

    انھوں نے سوال اٹھایا کہ کیا برطانوی حکومت ریڈ لسٹ سے متعلق مربوط لائحہ عمل نہیں رکھتی؟ برطانوی حکومت اپنے عوام کے تحفظ کی بجائے سیاسی فیصلے کر رہی ہے، حکومت کے فیصلوں میں حقیقی اعداد و شمار نظر انداز ہو رہے ہیں۔

  • برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر پارٹی کا بڑا قدم

    برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر پارٹی کا بڑا قدم

    بریڈ فورڈ: برطانوی رُکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کے واقعے کے بعد کنزرویٹو پارٹی نے کمنٹس کرنے والی عہدے دار کو معطل کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کے خلاف کنزرویٹو پارٹی کی خاتون عہدے دار تھیوڈورا ڈکنسن نے سوشل میڈیا پر نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کر دیے تھے، جس پر پارٹی نے ان کی رکنیت معطل کر دی۔

    ناز شاہ نے سوشل میڈیا پر بچوں کی غربت پر اپنی پارلیمنٹ میں کی گئی تقریر کی ویڈیو شیئر کی تھی، اس تقریر میں ناز شاہ نے اپنے بچپن کے حوالے سے بھی باتیں کیں، کنزرویٹو پارٹی کی پولیٹکل کمیونیکیشنز اینڈ سوشل میڈیا کنسلٹنٹ تھیوڈورا ڈکنسن نے اس پر نسلی تعصب پر مبنی کمنٹس کیے۔

    تھیوڈورا نے لکھا کہ اگر یہ ملک پسند نہیں تو پاکستان واپس منتقل ہو جاؤ۔ اپنے کمنٹس میں خاتون عہدے دار نے ناز شاہ کو نسل پرست بھی کہا۔

    کنزرویٹو پارٹی نے عہدے دار کو معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، مذکورہ عہدے دار نے معطلی کے بعد اپنے کمنٹس پر ناز شاہ سے معافی بھی مانگ لی، تھیوڈرا نے کہا کہ میرے کمنٹس غیر مناسب تھے جن پر ناز شاہ سے معافی مانگی ہے۔

    ناز شاہ کا کہنا تھا کہ 2020 میں ایسے کمنٹس یہ ظاہر کرتے ہیں کہ نسلی تعصب کس قدر بڑھ چکا ہے۔ دریں اثنا، ناز شاہ سے نامناسب برتاؤ پر لیبر پارٹی کی مرکزی قیادت اور مسلم کونسل آف بریٹن نے بھی مذمت کر دی ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 6 سال مکمل ہو گئے: رکن برطانوی پارلیمنٹ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 6 سال مکمل ہو گئے: رکن برطانوی پارلیمنٹ

    لندن: برطانوی پارلیمنٹ کی رکن ناز شاہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور کے 6 سال مکمل ہونے پر ٹویٹ میں لکھا کہ اس سانحے کے شہدا اور زخمی اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق رکن برطانوی پارلیمنٹ ناز شاہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آج سانحہ ماڈل ٹاؤن کو 6 سال مکمل ہو گئے ہیں، شہدا اور زخمی آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

    ناز شاہ نے لکھا کہ میں ماڈل ٹاؤن قتل عام میں بے دردی سے مارے جانے والوں بالخصوص شازیہ مرتضیٰ اور تنزیلہ امجد کو یاد کر رہی ہوں، مجھے امید ہے کہ پی ٹی آئی حکومت اس سانحے کو یاد رکھے گی۔

    یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہایش گاہ کے باہر بیریئر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا تھا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

    13 فروری 2020 کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کو کیس کا فیصلہ 3 ماہ میں کرنے اور نیا بینچ تشکیل دینے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تھی، عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں کئی زندگیاں چلی گئیں اور کئی لوگ زخمی بھی ہوئے، اب اس کا فیصلہ ہونا چاہیے۔

  • مودی کو سول اعزازکے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، ناز شاہ کی ابو ظہبی کے ولی عہد سے اپیل

    مودی کو سول اعزازکے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، ناز شاہ کی ابو ظہبی کے ولی عہد سے اپیل

    لندن : برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے ابو ظہبی کے ولی عہد سے اپیل کی ہے کہ نریندر مودی کو یو اے ای کا سول اعزاز دینا کشمیریوں پر جاری مظالم سے چشم پوشی ہو گی، اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے ابو ظہبی کے ولی عہد کو خط ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو یو اے ای کا سب سے بڑا سول اعزاز دینے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی ہے۔

    ناز شاہ نے اپنے خط میں بھارتی افواج کی جانب سے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کی طرف توجہ دلائی، ناز شاہ نے کہا کہ مودی کو اس کی ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے انسانیت کے قصائی کا خطاب دیا گیا ہے۔

    مودی کو سول اعزاز دینا مظلوم کشمیریوں پر جاری مظالم سے چشم پوشی ہو گی، انہوں نے مزید کہا کہ معاشی مفاد کی وجہ سے اگر مودی حکومت کے اقدامات کے کی مذمت نہ کرسکیں تو اسے دل میں ہی برا جانیں۔

    خط میں ابو ظہبی کے ولی عہد سے درخواست ک یگئی ہے کہ بھارتی وزیراعظم کو یہ اعزاز دینے سے اجتناب کیا جائے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایک غیر ملکی نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر غیر مسلم برطانوی ارکان پارلیمنٹ کو بھی تشویش ہے۔

    لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی سول آبادی پر گولہ باری کا مسئلہ بھی برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک مسلمانوں پر ظلم کرے گا اس کے خلاف آواز اٹھائیں گے، ناز شاہ کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ میں ابھی بھی مسلمان خواتین کو حجاب پہننے پر مشکلات کا سامنا ہے۔

  • الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرنا ناممکن نہیں، برطانوی رکن پارلیمنٹ

    الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرنا ناممکن نہیں، برطانوی رکن پارلیمنٹ

    لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے ریڈ وارنٹ جاری ہونا بہت بڑی بات ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ برطانیہ کسی ملزم کو پاکستان کے حوالے نہیں کرسکتا، حوالگی کا معاہدہ نہ ہونے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان ملزمان کا تبادلہ ہوا ہے۔

    یہ بات انہوں ںے اے آر وائی نیوز سے لندن سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    ناز شاہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا کوئی قانون نہیں ہے لیکن حکومت پاکستان کی جانب سے بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کیے جارہے ہیں اور یہ ایک بہت بڑی پیش رفت ہے اس لیے دونوں حکومتو ں کےدرمیان ملزم کی حوالگی کے معاملے پر بات چیت شروع ہوسکتی ہے کیوں کہ قانونی طور پر کوئی نہ کوئی تو بات ہے جو پاکستان ریڈ وارنٹ جاری کررہا ہے۔


    یہ پڑھیں: بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری


    اینکر کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آج اسکاٹ لینڈ یارڈ کے کمانڈر اور ہوم سیکریٹری سے ملاقات متوقع ہے تو ان سے سوال کروں گی کہ اگر ریڈ وارنٹ ملتا ہے تو ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟ ویسے بھی وہ مجھے الطاف حسین کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے کی گئی پیش رفت پر آج آگاہ کریں گے کیوں کہ گزشتہ ہفتے میں نے ان سے تحقیقات کی پیش رفت پر سوال کیا تھا۔

    ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ معاہدہ نہ ہونے کے باوجود برطانیہ اور پاکستان کے درمیان پہلے بھی کئی ملزمان کی حوالگی ہوئی ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں، حال ہی ایسا کئی بار ہوا ہے تو یہ کہنا درست نہیں کہ برطانیہ ملزم کو حوالے نہیں کرے گا مگر یہ حکومتی اور قانونی معاملہ ہے برطانیہ کو پاکستانی عدالت کے احکامات ہی دیے جائیں۔

    ناز شاہ نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے الطاف حسین اس وقت بھی پاکستانی اور برطانوی دونوں شہریت کے مالک ہے، اگر وہ اپنی پاکستانی شہریت خود ہی واپس کردیں تو الگ بات ہے تاہم پاکستان کا بھی کچھ حق ہے، کوئی وجہ ہے تو ریڈ وارنٹ جاری کررہا ہے، مزید تفصیلات اسکاٹ لینڈ یارڈ اور ہوم منسٹر سے ملاقات کے بعد بتاؤں گی۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ الطاف حسین کی حوالگی انٹرپول کے ذریعے ہی ہوگی، یہ بہت اہم بات ہے، ریڈ وارنٹ جاری ہونا چھوٹی بات نہیں تاہم یہ نہیں بتاسکتے یہ اس پر عمل درآمد میں کتنا عرصہ لگے گا۔