Tag: ناشتہ

  • ناشتے میں سلاد کھانا بیماریوں سے بچانے میں معاون

    ناشتے میں سلاد کھانا بیماریوں سے بچانے میں معاون

    ایک طویل عرصے سے ماہرین کے درمیان بحث جاری ہے کہ دن کے پہلے کھاںے یعنی ناشتے میں کون سی غذائیں شامل کی جانی چاہئیں جو دماغ کو بھرپور توانائی پہنچائیں اور جسم کو چاق و چوبند رکھیں۔

    یوں تو ناشتے میں کھائی جانے والی اشیا مخصوص ہیں تاہم ماہرین کے مطابق ان اشیا میں اگر سلاد کا اضافہ کردیا جائے تو یہ حیران کن نتائج دے سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ہمارے ناشتہ میں شامل 6 نقصان دہ غذائیں

    ایک ماہر غذائیات رتی شاہ کا کہنا ہے کہ ناشتے میں سلاد کھانا آپ کو بے شمار بیماریوں سے تحفظ دے سکتا ہے۔

    ان کے مطابق سلاد صرف سبز پتوں کا نام نہیں ہے۔ سلاد میں چنے، خشک میوہ جات اور پھل بھی شامل کیے جاسکتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق صبح کے وقت پہلی کھائی جانے والی خوراک چونکہ دماغ کو توانائی پہنچاتی ہے لہٰذا کچی یا ابلی ہوئی سبزیاں کھانا دماغ کو براہ راست ان مفید غذائی اشیا کی فراہمی کرنا ہے۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورہ کا سبب

    ماہرین کے مطابق ایسا ناشتہ جس میں پھل اور سبزیاں شامل ہوں آپ کو دن بھر چاق و چوبند اور حاضر دماغ رکھے گا۔

    یہ ناشتہ آپ کی غذائی ضروریات بھی پوری کرے گا اور جسم کے اندرونی افعال جیسے نظام ہضم اور نظام اخراج کی کارکردگی کو بھی بہتر بنائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ان 6 غذاؤں سے ناشتہ نہ کریں

    ان 6 غذاؤں سے ناشتہ نہ کریں

    یہ بات تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ ناشتہ کرنا صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔ یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے جس سے آپ ایک پرجوش اور کارآمد دن گزار سکتے ہیں۔ یہ جسم کو موٹاپے سے بھی بچاتا ہے۔

    لیکن اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ ناشتے میں کیا کھاتے ہیں۔ اگر آپ ناشتہ میں غذائیت سے بھرپور، پروٹین اور فائبر والی چیزیں کھاتے ہیں تب تو آپ ناشتہ کے فوائد حاصل کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ لیکن اگر آپ غیر صحت مند، مرغن یا میٹھی اشیا استعمال کریں گے تو یہ ناشتہ فائدہ دینے کے بجائے نقصان دے سکتا ہے۔

    یہاں ہم آپ کو کچھ چیزیں بتارہے ہیں جو ناشتے میں استعمال نہیں کرنی چاہئیں۔ اگر آپ اپنے ناشتے میں ان چیزوں کا استعمال کرتے ہیں تو فوراً سے بیشتر ان چیزوں کا استعمال چھوڑ دیں۔


    سیریلز

    b6

    ناشتے میں استعمال کیے جانے والے مختلف قسم کے سیریلز دکانوں پر رنگین پیکنگ میں دستیاب ہوتے ہیں۔ یہ ابتدا میں تو توانائی فراہم کرتے ہیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں موجود شگر جسم کی چربی میں اضافے کا باعث بننے لگتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ سیریلز ہرگز ایسے نہیں ہوتے جنہیں دن کے پہلے کھانے کے طور پر استعمال کیا جائے۔


    ڈونٹس / پیسٹریز

    b1

    ناشتے میں کھانے کے لیے بعض دفعہ ڈونٹس اور لائٹ پیسٹریز بھی دستیاب ہوتی ہیں۔ یہ وقتی طور پر آپ کی بھوک کو ختم کردیتی ہیں لیکن یہ سارا دن گزارنے کے لیے مناسب ناشتہ ہرگز نہیں ہے۔ یہ آپ کے وزن میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔


    فروٹ جوس

    b2

    ناشتے میں فروٹ جوس لینا عام بات ہے۔ لیکن اگر یہ خالص پھلوں سے بنایا جائے تب بھی وہ فوائد نہیں دے سکتا جو ایک غذائیت سے بھرپور ناشتہ سے جسم کو ملنے چاہئیں۔ ان جوسز میں پروٹین اور فائبر نہیں ہوتے جس کی وجہ سے انہیں ایک آئیڈیل ناشتے کی فہرست سے خارج سمجھا جاتا ہے۔


    فرنچ ٹوسٹ

    b3

    ڈیپ تیل میں تلے جانے کے باعث فرنچ ٹوسٹ کو ناشتے میں استعمال کی جانے والی غذا بالکل نہیں سمجھی جاتی کیونکہ یہ وزن میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ ناشتے میں فرنچ ٹوسٹ سے جتنا ممکن ہو پرہیز کرنا چاہیئے۔


    نوڈلز

    b4

    وقت کی کمی کے باعث فوری طور پر تیار ہونے والے نوڈلز سے جتنا ممکن ہو بچنا چاہیئے۔ نوڈلز میں سوڈیم ملایا جاتا ہے جو ہمارے جسم کے لیے نقصان دہ ہے۔


    فلیورڈ یوگرٹ

    b5

    ناشتے میں فلیورڈ یوگرٹ سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔ گو کہ یہ شوگر فری ہوتے ہیں تاہم ان میں اصل دہی والی غذائیت نہیں ہوتی۔ اس کی جگہ سادہ دہی کا استعمال مناسب ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری

    ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری

    آج کل کی مصروف زندگی میں دماغ کو حاضر رکھنا بہت مشکل کام ہے جب بے شمار کام اور ذمہ داریاں آپ کی منتظر ہوں، ایسے میں مختلف چیزوں کو بھول جانا یا دماغی طور پر غیر حاضر ہوجانا ایک عام مسئلہ ہے۔

    یہ صورتحال اس وقت بھی پیش آسکتی ہے جب کوئی شخص طویل عرصے سے مختلف دماغی و ذہنی پیچیدگیوں کا شکار ہو۔ اسی طرح مستقل ڈپریشن کا شکار رہنا بھی دماغی کارکردگی کو کم کردیتا ہے یوں ہم غائب دماغی کا مظاہر کرنے لگتے ہیں۔

    معروف ماہر غذائیات ڈاکٹر شہلا جاوید اکرم دماغ کو چاک و چوبند بنانے اور اسے حاضر رکھنے کے لیے نہایت مفید اور کارآمد طریقہ بتاتی ہیں۔ ان کے مطابق گھر سے نکلنے سے پہلے ناشتہ کرنا دماغ کو فعال رکھنے کا آسان ذریعہ ہے۔

    breakfast-3

    ڈاکٹر شہلا کے مطابق عمر کے کسی بھی حصے میں ناشتہ نہیں چھوڑنا چاہیئے اور اسے اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنا لینا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورے کا سبب

    ماہرین کے مطابق جب ہم 8 سے 10 گھنٹے کی نیند لے کر اٹھتے ہیں تو اس وقت ہمارا دماغ نہایت سست ہوتا ہے۔

    اس وقت دماغ کو توانائی پہنچانا نہایت ضروری ہے اور اٹھنے کے بعد ہم جو بھی پہلی غذا کھائیں گے وہ جسم کو لگنے کے بجائے دماغ کو توانائی فراہم کرنے میں صرف ہوجائے گی۔

    اگر ہم دماغ کو توانائی پہنچائے بغیر دماغی کام شروع کردیں گے تو یہ دماغ کو مزید سست اور کمزور کرنے کا سبب بنے گا لہٰذا گھر سے نکلنے اور دفتر یا کسی بھی کام پر جانے سے قبل ناشتہ ضرور کریں۔

    breakfast-4

    ڈاکٹر شہلا کے مطابق ناشتے میں کاربو ہائیڈریٹس اور پروٹین سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کریں جیسے روٹی، دلیہ، سیریلز، انڈے، دودھ اور دہی وغیرہ۔

    ناشتے میں مصنوعی مٹھاس، مصالحہ دار یا چکنائی بھرے کھانے کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے جو صرف وزن بڑھا سکتے ہیں لیکن دماغ کو کسی بھی قسم کی کوئی توانائی نہیں پہنچا سکتے۔

    مزید پڑھیں: ہمارے ناشتہ میں شامل 6 نقصان دہ غذائیں

    اسی طرح ناشتے میں پھلوں کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔ ناشتے میں سیب، کیلے یا گرے فروٹ کا استعمال آپ کو ذہنی و جسمانی توانائی فراہم کرے گا۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ اور وزن میں کمی کر سکتا ہے۔ صبح کے وقت کھائی جانے والی چاکلیٹ دماغ کو فائدہ پہنچاتی ہے اور وزن میں اضافے کا سبب نہیں بنتی۔

    breakfast-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ صرف دماغی طور پر فعال بناتا ہے بلکہ سارا دن جسمانی توانائی کو بھی برقرار رکھتا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے کی وجہ سے بہت جلد جسمانی توانائی ختم ہوجاتی ہے اور سارا دن سستی میں گزرتا ہے۔

    مضمون بشکریہ: مرہم


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں

    دماغی طور پر حاضر بنانے والی غذائیں

    ہماری زندگی کے مصروف ترین معمولات ہمارے دماغ کو الجھا کر رکھ دیتے ہیں اور ہم ذہنی طور پر تھکاوٹ محسوس کرنے لگتے ہیں۔

    بہت سے کام، گھر اور باہر کی بہت سی ذمہ داریاں، اہل خانہ کی ضروریات کو یاد رکھنا اور انہیں پورا کرنا، اس کے ساتھ ساتھ اسمارٹ فونز میں سوشل میڈیا کا استعمال اور ان کے ذریعے دوستوں سے جڑے رہنا، یہ سب ہمارے دماغ پر اضافی بوجھ ڈالتا ہے جس سے ہمارے دماغ کی کارکردگی آہستہ آہستہ کم ہونے لگتی ہے۔

    اس کے ساتھ ساتھ بڑھتی عمر، طویل عرصے تک یکساں معمولات سر انجام دینا اور ان میں کوئی تبدیلی نہ کرنا بھی دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بند دماغ کو کھولیں

    ایسی صورتحال میں ہم معمولی معمولی چیزیں بھولنے لگتے ہیں۔ ہم بہترین دماغی کارکردگی کا مظاہر نہیں کر پاتے اور بعض اوقات ہمیں سوچنے سمجھنے اور فیصلہ کرنے میں بھی مشکل پیش آرہی ہوتی ہے۔

    تاہم اس صورتحال کو مخصوص ورزشوں اور غذاؤں سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ یہاں آپ کو کچھ ایسی غذائیں بتائی جارہی ہیں جو آپ کی دماغی کارکردگی کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔


    مچھلی

    دماغ کے لیے سب سے بہترین غذا مچھلی ہے۔ ہفتے میں 2 بار مچھلی کھانا آپ کی جسمانی و دماغی صحت کے لیے بہترین ہے۔


    خشک میوہ جات

    خشک میوہ جات بھی دماغی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ یہ چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں لہٰذا ان کا معمولی مقدار میں استعمال کیا جائے البتہ روزانہ استعمال ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے


    چاکلیٹ

    چاکلیٹ کے بے شمار فوائد میں سے ایک فائدہ دماغی صلاحیت کو بڑھانا بھی ہے۔

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ ناشتے میں یا دن کے آغاز میں چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے اور آپ اپنا کام بہتر طور پر سرانجام دے سکتے ہیں۔

    لیکن بہت زیادہ چاکلیٹ موٹاپے کا سبب بھی بن سکتی ہے لہٰذا اسے صرف صبح کے وقت اور تھوڑی مقدار میں کھایا جائے۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ صبح کے وقت کھائی جانے والی غذا جسم کے بجائے دماغ کو توانائی پہنچاتی ہیں اور جزو بدن ہو کر موٹاپے کا سبب نہیں بنتی۔

    مزید پڑھیں: چاکلیٹ کے فوائد


    بیریز

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے بلو بیریز، بلیک بیریز، اسٹرابیریز میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس دماغی صحت کو بہتر بناتی ہیں اور مختلف امور پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔


    ناشتہ نہ چھوڑیں

    دماغ کو چاق و چوبند رکھنے کے لیے ناشتہ سب سے زیادہ ضروری ہے۔ ناشتہ چھوڑ دینا اور طویل عرصہ تک اس معمول پر کاربند رہنا دماغ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ 8 گھنٹے کی نیند کے بعد ہمارا دماغ سست ہوجاتا ہے اور اسے فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں غذائیت سے بھرپور ناشتہ ہمارے دماغ کو توانائی پہنچاتا ہے اور ہم ذہنی طور پر بہت فعال ہوجاتے ہیں۔

    علاوہ ازیں ناشتہ وزن میں کمی کا سبب بھی بنتا ہے کیونکہ ناشتہ کرنے کے بعد ہم دن بھر ایک معمول کے مطابق کھاتے پیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری


    متوازن غذا

    ان غذاؤں کے علاوہ روزانہ متوازن غذا کا استعمال کریں۔ دودھ، دہی، انڈے، سبزیوں، گوشت اور پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔ جنک فوڈ اور باہر کے کھانوں سے پرہیز کریں۔ متوازن غذا جسمانی و ذہنی صحت کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔

    دماغی صحت کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورے کا سبب

    ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورے کا سبب

    ہم میں سے بہت سے افراد دن کے آغاز پر ناشتہ کرنے کے عادی نہیں ہوتے۔ دیر سے اٹھنے اور اسکول، کالج یا دفتر کے لیے دیر ہوجانے کے سبب اکثر افراد عموماً ناشتہ چھوڑنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

    اگر آپ کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے تو آپ اپنے لیے دل کے امراض اور کسی بھی دن اچانک دل کے جان لیوا دورے کی راہ ہموار کر ر ہے ہیں۔

    breakfast-3

    حال ہی میں امریکی ڈاکٹروں کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دن کے آغاز میں زیادہ کیلوریز لینا اور رات کے وقت کم کھانا کھانا امراض قلب، فالج اور خون کی شریانوں سے متعلق دیگر کئی امراض کا خطرہ کم کردیتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق جب آپ صبح سو کر اٹھتے ہیں تو آپ کے دماغ کو فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس وقت آپ جو بھی غذا کھاتے ہیں وہ آپ کے جسم کے بجائے آپ کے دماغ کو توانائی پہنچانے میں صرف ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ہمارے ناشتہ میں شامل 6 نقصان دہ غذائیں

    اسی طرح اگر ہم ناشتے میں صحت مند اور غذائیت سے بھرپور غذائی اشیا کھائیں گے تو وہ سارا دن چلنے پھرنے کے دوران ہمارا جزو بدن بن جائے گی اور ہضم ہوجائے گی۔ اس کے برعکس اگر ہم دن ڈھلنے کے بعد مختلف غذائیں کھائیں گے تو وہ ہضم ہونے میں وقت لیں گی۔

    breakfast-4

    کولمبیا یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق دن کے آغاز پر بھرپور ناشتہ کرنا ہمیں توانائی پہنچاتا ہے اور ہم فٹ رہتے ہیں۔ علاوہ ازیں ہم دماغی طور پر چاک و چوبند اور بہترین ذہنی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا آپ کی دماغی صلاحیت میں اضافہ اور وزن میں کمی کر سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • موٹاپے سے بچنے کے لیے رات کا کھانا ’دن‘ میں کھائیں

    موٹاپے سے بچنے کے لیے رات کا کھانا ’دن‘ میں کھائیں

    ماہرین موٹاپا کم کرنے کے بے شمار طریقے بتاتے ہیں۔ ان کے مطابق بے وقت کھانا یا بار بار کھانا موٹاپے کا سبب بنتا ہے جبکہ اگر جسم کو ایک مخصوص وقت کھانے کا عادی بنایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ کے لیے بہتر ہوتا ہے۔

    حال ہی میں ماہرین نے موٹاپے پر قابو پانے کے لیے ایک اور دلچسپ تحقیق پیش کی ہے۔ انہوں نے دن کے ایک مخصوص حصہ میں رات کا کھانا کھانے اور اگلی صبح تک بھوکا رہنے کو موٹاپے میں کمی اور اس سے حفاظت کرنے والا عمل قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق اگر آپ سر شام ہی رات کا کھانا کھا لیں اور اگلی صبح تک دوبارہ کچھ نہ کھائیں تو یہ عمل آپ کے نظام ہاضمہ کو آرام پہنچا کر اسے زیادہ فعال کرے گا۔ نتیجتاً آپ موٹاپے اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچ سکیں گے۔

    طبی ماہرین کی تجویز ہے کہ دن کا پہلا کھانا یعنی ناشتہ اگر جلدی کیا جائے یعنی کم از کم صبح 8 بجے تو یہ جسم اور دماغ دونوں کی توانائی کی ضروریات پورا کرتا ہے اور آپ کو موٹاپے سے محفوظ رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: سورج کی کرنیں موٹاپا کم کرنے میں مددگار

    اس سے قبل کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بہت صبح کیا جانے والا ناشتہ ہمارے جسم سے زیادہ دماغ کے لیے فائدہ مند ہے۔ رات بھر سونے کے بعد ہمارا دماغ سست اور غیر فعال ہوتا ہے اور اسے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں جو بھی پہلی غذا جسم میں جاتی ہے دماغ اسے اپنے لیے استعمال کرلیتا ہے۔

    ماہرین نے ناشتے میں چاکلیٹ کھانے کی بھی تجویز دی جس کے دماغی کارکردگی پر مفید اثرات ثابت کیے جاچکے ہیں۔ تحقیق کے مطابق صبح ناشتے میں کھائی جانے والی چاکلیٹ براہ راست دماغی خلیوں کی طرف جاتی ہے اور دماغی کارکردگی اور اس کی استعداد میں اضافہ کرتی ہے۔

    چونکہ اس کا بہت معمولی حصہ بقیہ جسم میں جاتا ہے لہٰذا یہ موٹاپے کا باعث بھی نہیں بنتی۔

    مزید پڑھیں: مرچیں کھانے سے موٹاپا کم کرنے میں مدد ملتی ہے

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بار بار کھانے کے وقت کو تبدیل کرنا نظام ہاضمہ پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے جس سے ہاضمے کا نظام غیر فعال ہو کر جسم کو موٹا کرنے لگتا ہے۔ لہٰذا متناسب اور چاق و چوبند جسم کے لیے ضروری ہے کہ کھانے کا مخصوص وقت مقرر کیا جائے اور اس پر سختی سے عمل کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    غذا کے کھانے کا صحیح وقت

    ہماری روزمرہ میں استعمال ہونے والی تمام غذائی اشیا اپنے اندر علیحدہ افادیت رکھتی ہیں۔ اگر انہیں مناسب مقدار اور وقت پر کھایا جائے تو یہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند بن جاتی ہیں۔

    یہ نقصان صرف اس صورت میں دیتی ہیں جب انہیں زیادہ مقدار میں کھایا جائے یا کسی ایسی بیماری کے دوران کھایا جائے جب یہ اس بیماری کو بڑھاوا دیں۔

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر چیز کے کھانے کا ایک مقررہ وقت ہے۔ اگر اس مناسب وقت پر اس شے کو کھایا جائے تو نہ صرف یہ آسانی سے ہضم ہوجاتی ہیں بلکہ یہ جسم کو فائدہ بھی پہنچاتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہماری غذا میں شامل اجزا کے کھانے کا مناسب وقت کون سا ہے۔


    :چاکلیٹ

    11

    چاکلیٹ کے کچھ ٹکڑے ناشتہ کے وقت کھانا جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں جو بڑھاپے کے عمل کو سست کرتے ہیں۔ چاکلیٹ امراض قلب کے لیے بھی مفید ہے۔

    لیکن اس کی زیادہ مقدار سے جسم میں چربی ذخیرہ ہونا شروع ہوجائے گی جو موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنے گی۔


    دودھ

    نیم گرم دودھ جسم اور دماغ کے خلیات کو پرسکون کر کے اچھی نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے لہٰذا اسے رات میں سونے سے قبل پینا چاہیئے۔

    اس کے برعکس دن میں دودھ پینا نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے اور آپ کے دن بھر کے کھانے کا معمول خراب ہوسکتا ہے۔


    دہی

    دہی کو کھانے کا بہترین وقت دن میں ہے۔ یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر کرتا ہے۔

    لیکن رات کے وقت دہی کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر آپ گلے کی خرابی یا کھانسی کا شکار ہیں تو ایسی صورت میں رات میں دہی کھانے سے گریز کریں۔


    :پنیر

    4

    کم چکنائی والا پنیر ان افراد کے لیے بہترین ہے جو اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس کے کھانے کا صحیح وقت صبح ناشتہ کا ہے۔ رات میں پنیر کھانا ہاضمہ کے مسائل پیدا کرسکتا ہے۔


    :گوشت

    9

    گوشت کو دوپہر کے کھانے میں کھانا چاہیئے۔ یہ ہضم ہونے میں تقریباً 5 گھنٹے لیتا ہے اور اگر اسے رات کے کھانے میں کھایا جائے تو یہ نظام ہاضمہ پر بوجھ بن سکتا ہے۔

    گوشت آئرن حاصل کرنے ک بہترین ذریعہ ہے اور یہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔


    دالیں

    دالوں میں ریشہ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور یہ نظام ہاضمہ میں بہتری اور کولیسٹرول میں کمی کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اسی طرح دالیں بہتر نیند لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    دالوں کی ان خصوصیات کو دیکھتے ہوئے انہیں شام یا رات میں کھانا چاہیئے۔ صبح ناشتے کے وقت یا دن کے درمیان دالوں سے بنی ڈش جلدی ہضم ہو کر بے وقت بھوک پیدا کرسکتی ہے۔


    :چاول

    2

    اکثر افراد رات کے کھانے میں چاول کھاتے ہیں جو ان میں موٹاپے کا سبب بنتا ہے۔ چاول کھانے کا بہترین وقت دوپہر میں ہے۔


     :آلو

    6

    آلو سے بنی اشیا کا ناشتہ میں استعمال آپ کے جسم کو توانائی فراہم کرے گا۔ البتہ رات کے کھانے میں آلو کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔


    :ٹماٹر

    7

    ناشتہ میں ایک ٹماٹر کھانا نظام ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرسکتا ہے۔ لیکن خیال رہے اس کی زیادہ مقدار گردوں میں پتھری اور جسم کو سوجن میں مبتلا کرسکتی ہے۔


    :چینی

    1

    چینی سے بنی اشیا کا استعمال کیلوریز میں اضافہ کا سبب بنتا ہے لہٰذا بہتر ہے کہ میٹھی چیزوں کو شام سے پہلے کھا لیا جائے تاکہ دن بھر چلنے پھرنے کے دوران یہ ہضم ہوجائے۔ رات کے وقت چینی سے بنی اشیا کھانا آپ کے وزن میں اضافہ کر سکتی ہیں۔


    :خشک میوہ جات

    10

    دن بھر میں خشک میوہ جات کا استعمال آپ کو بے وقت کھانے سے بچائے گا یوں آپ کے وزن میں اضافہ نہیں ہوگا۔ لیکن خیال رہے کہ خشک میوہ جات جیسے بادام، پستہ، اخروٹ وغیرہ بھرپور غذائیت کے حامل ہوتے ہیں لہٰذا انہیں رات میں کھانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔


    :نارنگی

    8

    نارنگی کو دن میں کسی بھی وقت کھایا جاسکتا ہے لیکن اسے صبح ناشتہ میں خصوصاً خالی پیٹ کھانے سے گریز کریں۔ صبح نہار منہ نارنگی کھانے سے جسم میں الرجی پیدا ہوسکتی ہے۔


    :کیلا

    5

    کیلا ایک ریشہ دار غذا ہے۔ ناشتہ میں یا دن کے کسی بھی حصہ میں کیلا کھانا آپ کے ہاضمہ کے عمل کو تیز کرسکتا ہے۔ البتہ شام یا رات میں کیلا کھانا نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔


    :سیب

    3

    روزانہ ایک سیب کھانا ویسے تو آپ کو ڈاکٹر سے محفوظ رکھ سکتا ہے لیکن خیال رہے یہ سیب صبح ناشتہ میں کھایا جائے۔ رات میں سیب کھانا آپ کو ڈاکٹر کے پاس جانے پر مجبور کرسکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورہ کا سبب

    ناشتہ نہ کرنا دل کے جان لیوا دورہ کا سبب

    ہم میں سے بہت سے افراد دن کے آغاز پر ناشتہ کرنے کے عادی نہیں ہوتے۔ دیر سے اٹھنے اور اسکول، کالج یا دفتر کے لیے دیر ہوجانے کے سبب اکثر افراد عموماً ناشتہ چھوڑنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

    اگر آپ کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے تو آپ اپنے لیے دل کے امراض اور کسی بھی دن اچانک دل کے جان لیوا دورے کی راہ ہموار کر ر ہے ہیں۔

    breakfast-3

    حال ہی میں امریکی ڈاکٹروں کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دن کے آغاز میں زیادہ کیلوریز لینا اور رات کے وقت کم کھانا کھانا امراض قلب، فالج اور خون کی شریانوں سے متعلق دیگر کئی امراض کا خطرہ کم کردیتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق جب آپ صبح سو کر اٹھتے ہیں تو آپ کے دماغ کو فوری طور پر توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس وقت آپ جو بھی غذا کھاتے ہیں وہ آپ کے جسم کے بجائے آپ کے دماغ کو توانائی پہنچانے میں صرف ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ہمارے ناشتہ میں شامل 6 نقصان دہ غذائیں

    اسی طرح اگر ہم ناشتے میں صحت مند اور غذائیت سے بھرپور غذائی اشیا کھائیں گے تو وہ سارا دن چلنے پھرنے کے دوران ہمارا جزو بدن بن جائے گی اور ہضم ہوجائے گی۔ اس کے برعکس اگر ہم دن ڈھلنے کے بعد مختلف غذائیں کھائیں گے تو وہ ہضم ہونے میں وقت لے گی۔

    breakfast-4

    کولمبیا یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق دن کے آغاز پر بھرپور ناشتہ کرنا ہمیں توانائی پہنچاتا ہے اور ہم فٹ رہتے ہیں۔ علاوہ ازیں ہم دماغی طور پر چاک و چوبند اور بہترین ذہنی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا آپ کی دماغی صلاحیت میں اضافہ اور وزن میں کمی کر سکتا ہے۔

  • دماغ کو بیمار کرنے والی خطرناک عادات

    دماغ کو بیمار کرنے والی خطرناک عادات

    ہم اپنی زندگی میں بے شمار ایسے کام انجام دیتے ہیں جو ہماری جسمانی و دماغی صحت کے لیے مضر ہوتے ہیں اور ہمیں بیمار کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ یہ کام ہماری عادت بن کر غیر محسوس انداز میں ہماری طرز زندگی کا حصہ بن جاتی ہیں اور ہمیں علم بھی نہیں ہوتا لیکن یہ ہمیں خطرناک طریقے سے متاثر کر رہی ہوتی ہیں۔

    ایسی ہی کچھ عادات جو ہماری زندگی کا حصہ ہیں، ہمارے دماغ کو بے حد نقصان پہنچاتی ہیں۔ یہ ہمارے دماغ کی کارکردگی کم کر کے اسے غیر فعال بناتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے 10 ورزشیں

    سب سے پہلے تو یہ بات سمجھنی ضروری ہے کہ ہمارا دماغ ہمارے جسم کا وہ واحد حصہ ہے جسے جتنا زیادہ استعمال کیا جائے یہ اتنا ہی فعال ہوگا۔ غیر فعال دماغ آہستہ آہستہ بوسیدگی کا شکار ہوتا جائے گا اور اسے مختلف امراض گھیر لیں گے۔

    ماہرین کے مطابق اگر بڑھاپے میں بھی دماغ کا زیادہ استعمال کیا جائے تب بھی یہ کوئی نقصان دہ بات نہیں بلکہ یہ آپ کو مختلف بیماریوں جیسے الزائمر یا ڈیمینشیا سے بچانے میں معاون ثابت ہوگا۔

    مزید پڑھیں: ذہنی صحت بہتر بنانے کی تجاویز

    آئیے وہ عادات جانیں جو ہمارے دماغ کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

    :تخیلاتی تصورات کی کمی

    imagination

    اگر آپ کا دماغ تخیلاتی پرواز سے محروم ہے، یعنی آپ حقیقی زندگی کو پوری طرح اپنے اوپر حاوی کر چکے ہیں اور اپنے دماغ کو اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ وہ تصوراتی اور غیر حقیقی چیزوں کے بارے میں سوچے، تو جان جائیں کہ آپ اپنے دماغ کو محدود کر رہے ہیں۔

    کسی انسان کی قوت تخیل جتنی زیادہ بلند ہوگی اس کا دماغ اتنا ہی زیادہ فعال ہوگا۔

    :فضائی آلودگی

    pollution

    ہمارا دماغ جسم کا وہ عضو ہے جو پورے جسم میں سب سے زیادہ آکسیجن جذب کرتا ہے اور اپنے افعال سر انجام دینے کے لیے اس سے توانائی حاصل کرتا ہے۔

    آلودہ فضا میں آکسیجن کم اور دیگر مضر صحت گیسیں زیادہ شامل ہوتی ہیں جس کے باعث دماغ کو پہنچنے والی آکسیجن کی مقدار کم ہوجاتی ہے یوں دماغ  آہستہ آہستہ سست ہوتا چلا جاتا ہے۔

    :کم بولنا

    speak

    کم بولنا ویسے تو ذہانت کی نشانی ہے لیکن ماہرین کے مطابق دانشورانہ بحثوں میں حصہ لینا، اپنے خیالات کا اظہار کرنا اور دوسروں کی رائے سننا بھی آپ کے دماغ کے سوئے ہوئے حصوں کو بیدار کرتا ہے اور دماغ کے سوچنے کا دائرہ کار وسیع ہوتا ہے۔

    :سوتے ہوئے سر کو ڈھانپنا

    covering-head

    اگر آپ سوتے ہوئے سر کو چادر یا تکیے سے ڈھانپ لیتے ہیں تو محتاط ہوجائیں کیونکہ یہ دماغ کے لیے تباہ کن عادت ہے۔ سر ڈھانپنے سے یہ 8 سے 9 گھنٹے تک ہوا سے محروم رہتا ہے جس سے مختلف دماغی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    :بیماری کے دوران دماغی کام

    sickness

    کسی بھی جسمانی بیماری کے دوران زیادہ دماغی کام کرنا دماغی خلیات کو تباہ کرسکتا ہے۔ بیماری کی حالت میں جسم اور دماغ دونوں کمزور ہوجاتے ہیں اور ایسے میں دماغ کو اس کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے پر مجبور کرنا اسے تباہ کرسکتا ہے۔

    :موٹاپا

    obesity

    شاید بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ موٹاپا ہمارے دماغ کی کارکردگی کو متاثر کرتا ہے۔ موٹاپے کے باعث دماغ کی شریانوں کو اپنا کام سر انجام دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے یوں موٹے افراد آہستہ آہستہ کند ذہن ہوتے چلے جاتے ہیں۔

    :سگریٹ نوشی

    smoking

    سگریٹ نوشی دماغی خلیات کو تباہ کرنے کا سبب بنتی ہے اور یہ وقت سے بہت پہلے الزائمر کا شکار بناسکتی ہے۔

    :ناشتہ نہ کرنا
    breakfast

    ناشتہ نہ کرنے کی عادت ہمیں جسمانی و دماغی طور پر بری طرح نقصان پہنچاتی ہے۔ صبح کے وقت کھایا جانے والا پہلا کھانا جسم سے زیادہ دماغ کو توانائی پہنچاتا ہے لہٰذا اگر آپ صبح ناشتہ نہیں کرتے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اپنے دماغ کی صحت سے کھیل رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ میں چاکلیٹ کھانا دماغی صلاحیت میں اضافے کا باعث

    صبح ناشتہ نہ کرنا ہمارے جسم میں شوگر کی سطح کو کم کردیتا ہے۔ ہمارے جسم کے تمام اعضا مختلف اجزا سے اپنی توانائی حاصل کرتے ہیں لیکن دماغ وہ واحد عضو ہے جو اپنے افعال سر انجام دینے کے لیے زیادہ تر گلوکوز یا شوگر پر انحصار کرتا ہے۔

    جب ہمارے جسم میں شوگر کی مقدار کم ہوگی تو دماغ اپنے افعال درست طریقے سے سر انجام نہیں دے سکے گا نتیجتاً آپ کام کرنے کے لیے دماغی توانائی سے محروم ہوجائیں گے۔

    :میٹھے کا زیادہ استعمال

    sugar

    ویسے تو دماغ اپنی توانائی شوگر سے حاصل کرتا ہے لیکن اگر جسم میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوجائے تب بھی یہ دماغ کے لیے نقصان دہ بات ہے۔

    مزید پڑھیں: بعض لوگ بھوکے ہو کر غصہ میں کیوں آجاتے ہیں؟

    شوگر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے ہمارا جسم صرف شوگر کو ہضم کرنے کی تگ و دو میں لگا رہتا ہے اور دوسرے صحت مند اجزا جیسے پروٹین اور نمکیات وغیرہ کو ہضم نہیں کر پاتا جس کا منفی اثر دماغ پر بھی پڑتا ہے۔

    :نیند کی کمی

    sleep

    نیند کی کمی ہماری دماغی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور ہم کام کے دوران چاق و چوبند نہیں رہ پاتے۔

  • ذہنی یکسوئی حاصل کرنے کے 5 طریقے

    ذہنی یکسوئی حاصل کرنے کے 5 طریقے

    آج کل کی تیز رفتار زندگی میں ہمیں اپنی طرف متوجہ کرنے والی بے شمار اشیا ہیں جن کی وجہ سے ہم کسی ایک چیز پر توجہ مرکوز نہیں کرپاتے۔ یہ آج کل کے نوجوانوں کا سب سے بڑا مسئلہ بھی بن گیا ہے۔

    والدین کو بھی اکثر شکایت ہوتی ہے کہ ان کے نوعمر بچے پڑھائی پر اپنی توجہ مرکوز نہیں رکھ پاتے باوجود اس کے کہ وہ پڑھائی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسی طرح دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو بھی اکثر عدم مستقل مزاجی کی شکایت ہوتی ہے جس کے باعث ان کا کام تاخیر سے انجام پاتا ہے۔

    یہاں آپ کو ایسے کچھ طریقے بتائے جارہے ہیں جن کو اپنا کر آپ اپنی ذہنی یکسوئی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    :ملٹی ٹاسکنگ بند کریں

    c2

    ایک وقت میں بہت سارے کام انجام دینا شاید آپ کے ساتھیوں کے لیے باعث رشک ہو لیکن دراصل ایسا کر کے آپ اپنے دماغ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اگر ایک وقت میں ایک ہی کام سر انجام دیا جائے تو وہ اچھے طریقے سے اور کم وقت میں انجام پاتا ہے۔ اس کے برعکس ایک وقت میں بہت سارے کام کرنا آپ کے دماغ کو سست کردیتا ہے نتیجتاً آپ کوئی بھی کام درست طریقے سے انجام نہیں دے پاتے۔

    :نیند پوری کریں

    c4

    ہمارے جسم کو 7 سے 8 گھنٹوں کی مکمل اور بھرپور نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے کم نیند ہمارے جسم و دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور ہم سست ہوجاتے ہیں۔ نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں ہمارے دماغ کی کارکردگی کم ہوجاتی ہے اور ہم اپنا کام درست طریقے سے انجام نہیں دے پاتے۔ اس کے برعکس نیند پوری ہونے کی صورت میں ہمارا دماغ چاق و چوبند رہتا ہے اور اپنے افعال بھرپور طریقے سے انجام دیتا ہے۔

    :ٹیکنالوجی سے دور رہیں

    c3

    کوئی کام کرتے ہوئے موبائل کو دور رکھیں اور اسے سائلنٹ موڈ پر رکھ دیں تاکہ اس کی گھنٹی سے بار بار آپ کا دماغ الجھاؤ کا شکار نہ ہو۔ کمپیوٹر پر کام کرنے کے دوران سوشل میڈیا سائٹس جیسے فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ کو مت استعمال کریں۔ کام ختم ہونے کے بعد انہیں آرام سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    :ناشتہ کریں

    c6

    صبح گھر سے نکلنے سے پہلے ایک بھرپور ناشتہ آپ کو دن بھر مختلف چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے۔ اچھا اور غذائیت سے بھرپور ناشتہ ہمارے جسم سے زیادہ ہمارے دماغ کو توانائی فراہم کرتا ہے اور ہم جوش و جذبے کے ساتھ اپنا کام سر انجام دیتے ہیں۔

    :مراقبہ کریں

     

    c5

    مستقل مزاجی اورذہنی یکسوئی حاصل کرنے کا سب سے آزمودہ طریقہ مراقبہ کرنا ہے۔ دن کے کسی بھی حصہ میں 10 سے 15 منٹ کے لیے کسی نیم اندھیرے گوشے میں سکون سے بیٹھ جائیں، آنکھیں بند کرلیں اور دماغ کو تمام سوچوں سے آزاد چھوڑ دیں۔ یہ طریقہ آپ کے دماغ کو نئی توانائی فراہم کرتا ہے۔