Tag: ناصرجنجوعہ

  • ہم نے امریکا کا ساتھ دیا، ردعمل میں طالبان نے پاکستان پر حملہ کیا، ناصرجنجوعہ

    ہم نے امریکا کا ساتھ دیا، ردعمل میں طالبان نے پاکستان پر حملہ کیا، ناصرجنجوعہ

    اسلام آباد : مشیر قومی سلامتی ناصرخان جنجوعہ کا کہنا ہے کہ ہم نےطالبان کےخلاف امریکاکاساتھ دیا،ردعمل میں طالبان نےپاکستان پر حملہ کیا، ہمارے60ہزارلوگ شہید ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر قومی سلامتی ناصرخان جنجوعہ نے نیکٹاکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے طالبان کےخلاف امریکاکاساتھ دیا،ردعمل میں طالبان نے پاکستان پر حملہ کیا، ہمارے 60ہزارلوگ شہید ہوئے، کوئی شک نہیں پاکستان اخلاقی طور پر بلند درجے پر فائز ہے۔”

    ناصرجنجوعہ کا کہنا تھا کہ ہمیں فاٹا،بلوچستان اور کراچی میں الجھایا گیا،ہم نے فاٹا سمیت ہر جگہ مقابلہ کیا،دشوارترین علاقےمیں عالمی برادری آئےاورلڑکردکھائے۔

    مشیرقومی سلامتی نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال سےافغان معاشرہ تباہ ہوا،عالمی برادری کا ساتھ دینے پردہشت گردی کا شکار ہوئے،دہشت گردوں کا پاکستان سےکوئی تعلق نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں : افغان جنگ جیتنےکی کوشش کے بجائےاسےختم کرنا ہوگا، ناصر جنجوعہ


    امریکا کی جانب سے دھمکیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف امریکا الزام عائد کر رہا ہے کہ ہم طالبان کی حمایت کر رہے ہیں تو دوسری طرف طالبان ہم پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ ہم امریکا کی حمایت کر رہے ہیں۔

    چند روز قبل مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا قومی مفاد ہے،افغان جنگ جتنےکی کوشش کے بجائےاسےختم کرناہوگا اور سب کو مل کر افغانستان میں قیام امن کے لیے کام اور محرمیوں کو دور کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاک ایران مشترکہ کاوشیں ایشیا کو باہم جوڑسکتی ہیں، ناصرجنجوعہ

    پاک ایران مشترکہ کاوشیں ایشیا کو باہم جوڑسکتی ہیں، ناصرجنجوعہ

    اسلام آباد : قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ پاک ایران مشترکہ کاوشیں ایشیا کو باہم جوڑ سکتی ہیں، ایران ہمارا پڑوسی ہے، ہماری مذہبی اور ثقافتی تاریخ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ایرانی وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مشیرقومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے ایرانی وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر دوطرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ ایران ہمارا پڑوسی ہے، ہماری مذہبی اور ثقافتی تاریخ ہے، ترقی و خوشحالی کیلئے مشترکہ جغرافیہ ہمارا اثاثہ ہے، پاک ایران مشترکہ کاوشیں ایشیا کو باہم جوڑ سکتی ہیں۔

    ناصرجنجوعہ نے کہا کہ پاک ایران اشتراک سے آگے بڑھنے کی وجوہات موجودہیں، دوطرفہ دورے باہمی تعلقات مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

    ایرانی وفد کے سربراہ کمال خرازعی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ چیلنجز کو مواقع میں بدلنے کیلئے پاکستان اور ایران کو مل کر کام کرنا ہو گا، افغان عدم استحکام کے باعث سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔

    کمال خرازعی نے مواصلاتی نظام کو باہم منسلک کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ اس کے علاوہ ملاقات میں پاکستان اور ایران کی جانب سے افغان صدر اشرف غنی کی امن پیشکش کا خیر مقدم کیا گیا۔

    ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں فریقین کو دیرپا امن کیلئے آگے بڑھنا ہو گا اور ہم سب کو افغان استحکام کیلئے مل کر کام کرنا ہو گا۔

    مزید پڑھیں: پاک ایران سرحدی تنازعات ختم کرنے پر دونوں ممالک رضامند

    یاد رہے کہ گزشتہ سال پاک ایران سرحد پر امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور دونوں ممالک کے مابین تعلقات مزید بہتر کےلیے مفاہمتی یادداشت پر دستخظ کیے گئے جس کے تحت سرحد کے دونوں اطراف اقدامات کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی۔

    مفاہمتی یادداشت کے مطابق سرحد پر منشیات کی اسمگلنگ، غیر قانونی تارکین وطن کی آمد اور دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے دونوں ممالک کی فورسز ایک دوسرے کو معاونت فراہم کریں گی۔

  • جنگ کے بجائے امن کے لئے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، ناصرجنجوعہ

    جنگ کے بجائے امن کے لئے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، ناصرجنجوعہ

    اسلام آباد : مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ ہمیں جنگ کے بجائے امن کے لئے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، امریکا اور افغانستان کے ساتھ تعاون پر مبنی فریم ورک پر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں امریکی میڈیا کے 4 رکنی وفد سے ملاقات کے موقع پر کیا، مشیرقومی سلامتی نے وفد کو علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تفصیل سے آگاہ کیا۔

    ناصر جنجوعہ نے زمینی حقائق جاننے کیلئے پاکستان آمد پر وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے وفد کو موجودہ صورتحال سمجھنے میں مدد ملے گی۔

    مشیر قومی سلامتی کا 1979 اور نائن الیون کے بعد سیکیورٹی فورسز کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہنا تھا کہ عسکری حکمت عملی نے افغان معاشرے کو ہمیشہ زخم دیئے، طاقت کے استعمال سے محبت کی کہانیاں پیدا نہیں ہوتیں، ہمیں جنگ کے بجائے امن کے لئے سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

     ہم امریکا اور افغانستان کے ساتھ تعاون پرمبنی فریم ورک پرکام کرنا چاہتے ہیں۔ ناصر جنجوعہ نے مزید کہا کہ ہمیں مجموعی طور پرامن کو فروغ دینا چاہیےتاکہ اس پیچیدہ تنازع کو ختم کیا جا سکے۔

    انہوں نے کہا کہ افغان صدر کی طالبان کوسیاسی مصالحت کی پیشکش ایک مثبت قدم،قابل تعریف ہے، پاکستان بھی ایک طویل عرصے سے سیاسی مصالحت پر اسرار کر رہا تھا کیونکہ پاکستان خطے کے ملکوں کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے۔

    ناصر جنجوعہ نے کہا کہ امریکا اور مغربی ممالک خطے کی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے مثبت کردار ادا کریں۔ امریکی میڈیا کے وفد نے ملاقات کو مفید قرار دیتے ہوئے مشیر قومی سلامتی کا شکریہ ادا کیا۔

  • سی پیک کی امریکی مخالفت سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا، ناصرجنجوعہ

    سی پیک کی امریکی مخالفت سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا، ناصرجنجوعہ

    اسلام آباد : قومی سلامتی کے مشیر ناصرجنجوعہ نے کہا ہے کہ سی پیک پورے خطے اوردنیا کیلئے معاشی خوشحالی کامنصوبہ ہے، اس کی مخالفت سے کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کر لیا گیا۔

    یہ بات انہوں نے سی پیک سے متعلق امریکی عہدیرارکے حالیہ بیان پر اپنے رد عمل میں کہی، انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع جیمس میٹ کے بیان سے بھارت کی طرفداری اور سی پیک کی مخالفت سے مسئلہ کشمیر پھر اجاگر ہوگیا ہے، امریکا بھارتی فریق بننے کےبجائے مسئلہ کشمیر کےحل میں کردارادا کرے۔

    ناصرجنجوعہ کا مزید کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیرحل ہونے سے انسانی حقوق کی پامالی ختم ہوگی، خطہ ہمیشہ کیلئے پرامن اور پاک بھارت جنگ کا خدشہ بھی ختم ہوجائے گا۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، مشیر وقومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان چین بذریعہ سلک روٹ 1960سے زمینی رابطے میں ہیں، پاک چین زمینی رابطے پراب اعتراض کا جواز کیا ہے؟


    مزید پڑھیں: پاکستان اور چین نے سی پیک پر امریکی اعتراض مسترد کردیا


    واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ون بیلٹ ون روڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے معاشی اجارہ داری قائم کرنے اور دیگر ممالک کی خود مختاری کے خلاف قرار دیا گیا تھا۔

    امریکی وزیر دفاع جیمس میٹ نے گزشتہ روز اقتصادی راہداری کو متنازع منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ منصوبہ گلگت بلتستان سے گزرے گا اور یہ خطہ متنازع خطہ ہے، جبکہ بھارت کے مطابق یہ خطہ مقبوضہ جموں اینڈ کشمیر کا حصہ ہے پاکستان کا نہیں۔

  • بھارت نے پاکستان سے سرحدی کشیدگی کم کرنے کی اپیل کردی

    بھارت نے پاکستان سے سرحدی کشیدگی کم کرنے کی اپیل کردی

    اسلام آباد : پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت پر سخت ردعمل نے بھارتی سورماؤں کے غبارے سے ہوا نکال دی، سرجیکل اسٹرائیک کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے کشیدگی کم کرانے کے لیے منت سماجت پر اتر آئے، بھارت نے اب پاکستان سے سرحدی کشیدگی کم کرنےکی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم پر پردہ ڈالنے کے لیے اپنی جانب سے پاکستان کے خلاف بھرپور پراپیگنڈا کیا،بھارتی فوج دو ہاتھ آگے نکل گئی اور پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کرڈالا جس کا پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے بھرپور جواب دیا۔

    پاکستانی سپہ سالار نے نریندر مودی کا نام لے کر دوٹوک پیغام دیا، پاکستان کی جانب سے منہ توڑ جواب دینے پر بھارتی سورماؤں کے غبارے سے ہوا نکل گئی۔

    تصدیق ہوئی ہے کہ بھارت کے قومی سلامتی امور کے مشیر اجیت دوول نے پاکستان میں اپنے ہم منصب ناصر جنجوعہ کو ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب فون کیا اور دونوں اطراف کشیدگی کم کرنے کی اپیل کردی۔

    دونوں رہنماﺅں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کیلئے فوری طور پر اقدامات کرنے پر اتفاق کیا.

    سرجیکل اسٹرائیک کی بڑھکیں مارنے والے بھارتی سورما نہ صرف ملک میں ہزیمت کا سامنا کررہے ہیں بلکہ عالمی سطح پربھی شرمندگی کا شکار ہیں۔