Tag: ناصر جمشید

  • ناصر جمشید فکسنگ کیس، برطانوی استغاثہ کا پی سی بی قوانین پر اظہار تشویش

    ناصر جمشید فکسنگ کیس، برطانوی استغاثہ کا پی سی بی قوانین پر اظہار تشویش

    مانچسٹر: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی ناصر جمشید کے خلاف مانچسٹر کراؤن کورٹ میں اسپاٹ فکسنگ کیس کی کارروائی کے دوران برطانوی استغاثہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قوانین پر بھی اظہار تشویش کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مانچسٹر کراؤن کورٹ میں ناصر جمشید اور ان کے دو ساتھیوں یوسف انور اور اعجاز احمد کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کی کارروائی کے دوران پی سی بی کے قوانین بھی زیر بحث آئے۔

    کارروائی کے دوران ناصر جمشید کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ برطانیہ میں میچ فکسنگ میں ملوث افراد کو کرمنل چارجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کو کرمنل چارجز کی بہ جائے صرف پابندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کھلاڑی پابندی کی مدت پوری کر کے واپس آجاتے ہیں، جب کہ برطانیہ میں سزا کا بنیادی مقصد اس گھناؤنے کام میں ملوث کھلاڑیوں کو نشان عبرت بنانا ہوتا ہے تاکہ فکسنگ کے جرم کی روک تھام کی جا سکے۔

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    عدالت کو کرکٹر شرجیل خان کی مثال بھی دی گئی، شرجیل پر پانچ سال کی پابندی عائد کی گئی تھی تاہم بورڈ نے اسے کم کر کے اڑھائی سال کر دیا تھا، سزا پوری کرنے کے بعد شرجیل نے دوبارہ کرکٹ کھیلنی شروع کر دی ہے۔

    استغاثہ نے اس امر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کو اسپاٹ فکسنگ اور کرپشن کے قوانین مزید سخت کرنے چاہیئں، تاکہ کرکٹ کھیل پر لوگوں کا اعتماد بحال رکھا جا سکے۔

    یاد رہے کہ جمعے کے روز مانچسٹر کراؤن کورٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی ناصر جمشید اور ان کے دو ساتھیوں یوسف انور اور اعجاز احمد کو اسپاٹ فکسنگ میں قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں جس کے بعد انھیں کمرہ عدالت سے گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا تھا، پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے پہلے ہی ناصر جمشید پر 10 سال کی پابندی عائد ہے جسے نہ صرف آئی سی سی بلکہ مانچسٹر کراؤن کورٹ میں بھی سراہا گیا۔

  • ناصر جمشید کو سزا، اہلیہ کا بیان سامنے آگیا

    ناصر جمشید کو سزا، اہلیہ کا بیان سامنے آگیا

    مانچسٹر: اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے سابق قومی کرکٹر ناصر جمشید کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ناصر جمشید کی غلطی سے دوسرے سبق سیکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر ثمرہ افصل نے اپنے پیغام میں کہا کہ پچھلے 3 سال سے ہم جس تکلیف میں تھے اس سے کوئی نہ گزرے، امید ہے ناصر جمشید کی غلطی سے دوسرے سبق سیکھیں گے۔

    ثمرہ افصل نے کہا ناصر جمشید کا اچھا مستقبل ہو سکتا تھا اگر وہ محنت کرتے اور کرکٹ کے کھیل سے مخلص ہوتے، انہوں نے شارٹ کٹ کو اپنایا اور اپنی عزت، آزادی کیریئر سب کچھ کھو دیا۔

    ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر ثمرہ افصل کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ تمام کرکٹر کرپشن سے پچنے کے لیے ناصر کی مثال کو اپنے سامنے رکھیں گے۔

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو گرفتار کر لیا تھا۔ ناصر جمشید کو 17 ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال اور اعجاز احمد کو ڈھائی سال کی سزا سنائی گئی تھی، تینوں مجرمان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا گہا تھا۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    مانچسٹر: اسپاٹ فکسنگ کیس میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو گرفتار کر لیا گیا۔ ناصر جمشید کو 17 ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال اور اعجاز احمد کو ڈھائی سال کی سزا سنائی گئی، تینوں مجرمان کو کمرہ عدالت سے گرفتارکر لیا گیا۔

    نیشنل کرائم ایجنسی نے اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کے بعد سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو سزا سنائی۔

    کراؤن کورٹ میں ٹرائل کے دوران ناصر جمشید نے اپنے اوپر عائد ہونے والے الزامات کا اعتراف بھی کیا تھا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا تھا کہ ساتھی کرکٹرز کو بھی میں نے میچ فکسنگ کرنے پر اکسایا تھا۔

    میچ فکسنگ کے حوالے سے حراست میں لیے جانے والے دو افراد یوسف انور اور محمد اعجاز نے بھی ٹرائل کے دوران اپنے اوپر عائد ہونے والے الزامات کا اعتراف کیا تھا۔

    اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی کی جانب سے پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے 35 سالہ برطانوی شہری یوسف انور اور 33 سالہ محمد اعجاز کو دو برس قبل فروری میں گرفتار کیا تھا اور ناصر جمشید سمیت تینوں افراد پر بنگلہ دیش اور پاکستان کے کرکٹ میچز میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام تھا۔

  • ناصرجمشید نے اسپاٹ فکسنگ کا اعتراف کر لیا

    ناصرجمشید نے اسپاٹ فکسنگ کا اعتراف کر لیا

    مانچسٹر: پاکستانی کرکٹرناصرجمشید نےاسپاٹ فکسنگ کااعتراف کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراون کورٹ میں3 دسمبرسے کیس کی سماعت جاری تھی جس میں آج کرکٹر ناصر جمشید نے اسپاٹ فکسنگ اور ساتھی کرکٹرز کو میچ فکسنگ پر اکسانے کا اعتراف کیا۔

    نیشنل کرائم ایجنسی نےتحقیقات کےبعدملوث افرادکوگرفتارکیاتھا جب کہ دیگر2 افراد نے دوران تفتیش ہی عائدالزام کااعتراف کرلیا تھا۔

    ملزمان کی جانب سے اعتراف جرم کرنے کے بعد اگلی سماعت پرعدالت سزاسنائےگی۔

    یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹربیونل نے پی ایس ایل فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ناصرجمشید پر10سال کی پابندی عائد کر رکھی ہے، اس دوران وہ کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔

  • اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا

    لاہو: لاہور ہائیکورٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر ناصر جمشید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیسٹ کرکٹر کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا، جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی تھی۔

    اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی سفارش پر ناصر جمشید کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ ایف آئی اے کے وکیل نے اس موقع پر موقف اختیار کیا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنا وزارت داخلہ کا اختیار ہے، ناصر جمشید کی کوئی انکوائری ایف آئی اے کے پاس زیر التوا نہیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ اسپاٹ فکسنگ میں سزاکے بعد نام ای سی ایل میں ڈالا کر قانون کی خلاف ورزی کی گئی، عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد ناصر جمشید کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم جاری کیا.

    مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کیس: ناصرجمشید پر10 سال کی پابندی عائد

    یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں ناصر جمشید سمیت شرجیل خان، محمد عرفان اور خالد لطیف کے نام سامنے آئے تھے، جنھیں بعدازاں معطل کیا گیا۔

    پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 17 اگست 2018 کو ناصر جمشید کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ان پر 10 سال کے لئے کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کی تھی۔

  • فکسنگ اسکینڈل: ناصر جمشید پر برطانیہ میں فرد جرم عائد

    فکسنگ اسکینڈل: ناصر جمشید پر برطانیہ میں فرد جرم عائد

    لندن: سابق پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید سمیت دو افراد پر پر لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جینٹل مین گیم کو داغ دار کرنے پر کرکٹر ناصر جمشید کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا، لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ناصر جمشید سمیت دو افراد پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد کردی۔

    [bs-quote quote=”فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کرچکا ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    ناصر جمشید کے ساتھ دو برطانوی شہری یوسف اور محمد اعجاز پر رشوت کے الزام پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے ناصر جمشید کے لندن والے گھر پر 15 جنوری 2019 کے سمن بھی جاری کردئیے ہیں، ناصر جمشید برطانیہ میں قید کی سزا بھی کاٹ چکے ہیں۔

    کرائم ایجنسی کے مطابق فکسنگ اسکینڈل کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    مزید پڑھیں: ناصر جمشید پر اسپاٹ فکسنگ کیس میں فرد جرم عائد

    واضح رہے کہ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کرچکا ہے۔

    یاد رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے 35 سالہ برطانوی شہری یوسف انور اور 33 سالہ محمد اعجاز کو گزشتہ سال فروری میں گرفتار کیا تھا اور ناصر جمشید سمیت تینوں افراد پر بنگلہ دیش اور پاکستان کے کرکٹ میچز میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام ہے۔

  • ناصرجمشید پرقسمت کی دیوی مہربان، ایک اورچانس کا امکان

    ناصرجمشید پرقسمت کی دیوی مہربان، ایک اورچانس کا امکان

    نیپئیر: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے دبے لفظوں میں ناصر جمشید کی پیٹ تھپتھپادی اور غیرتسلی بخش کارکردگی کے باوجود ایک اور چانس ملنے کا امکان نظر آنے لگاہے۔

    مصباح کا کہنا ہے کہ ناصرجمشید صرف دو اننگز میں ناکام ہوئے۔ ان کے بارے میں اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ورلڈ کپ میں ناصرجمشید نے دو میچوں میں ٹیم کے لئے کچھ نہیں کیا، لیکن کپتان نہ جانے کیوں ان کے بارے میں فیصلہ نہیں کرپارہے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسی کیا بات ہے جو رکاوٹ بن رہی ہے۔ ناصر پراتنی مہربانی کیوں کی جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے آئندہ میچ میں ناصر جمشید کی جگہ سرفراز کو کھلانے کی بات کی تھی، لیکن کپتان تو پھر کپتان ہے۔

    مصباح الحق نے نیپئیر میں نیوز کانفرنس میں سب کہہ بھی دیا اور کچھ کہا بھی نہیں۔ کہتے ہیں ناصرصرف دو اننگز میں ناکام ہوا۔ یو اے ای کے میچ میں ان کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا۔ اس کا کیا مطلب ہے؟

    کیا ناصر کو ایک اور چانس ملنے والا ہے؟ اور سرفراز پھر ڈریسنگ روم کی زینت بنیں گے؟ ان کا کہنا تھا کہ پول بی اوپن ہے،سب ٹیموں کےپاس کوارٹرفائنل کاچانس ہے۔

    ایک میچ خراب کھیلاتوباہرہوجائیں گے،نیٹ رن ریٹ بھی بہترکرناہوگا۔