Tag: ناصر حسین شاہ

  • صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی: ناصر حسین شاہ

    صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی: ناصر حسین شاہ

    کراچی: صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ احتیاط کے طور پر غذائی اشیا سے متعلق انتظامات کیے جا رہے ہیں، صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے فوڈ سیکیورٹی پروگرام کے انتظام کا کہہ دیا ہے، احتیاط کے طور پر فوڈ آئٹمز سے متعلق انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو جا رہے ہیں، تفتان سے سندھ کے شہریوں کو سکھر لا کر ان کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سکھر سے زائرین کے سیمپل کراچی لا کر ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تفتان بارڈر پر کرونا کی اسکریننگ اور انتظامات ناکافی ہیں۔ جلسوں اور اجتماعات سے متعلق 4 اپریل کو سی ای سی فیصلہ کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ شادی ہالز اور اجتماعات پر پابندی سے متعلق تاریخوں کو کم یا زیادہ بھی کیا جا سکتا ہے، مختلف مقامات پر اسپرے کیا جا رہا ہے۔ کرونا کا کوئی عام ٹیسٹ نہیں اور سب کو یہ ٹیسٹ کروانے کی ضرورت بھی نہیں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ نزلہ و زکام والے افراد احتیاط کے طور پر گھروں میں رہیں، جو کرونا وائرس کے خاتمے کی دوا بنائے گا اسے انعام دیا جائے گاْ

  • سندھ حکومت اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کر سکی

    سندھ حکومت اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کر سکی

    کراچی: شہر اور ملک میں بڑھتے ہوئے کرونا وائرس کیسز کے پیش نظر سندھ حکومت تاحال گومگوں کی کیفیت کا شکار ہے، اسکول کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہ کیا جا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کھولنے سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ کرنا باقی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سعید غنی نے کل اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ کی تھی، جس میں طے ہوا ہے کہ اسکولوں کو کھولا جائے، بچوں کے امتحانات کو بھی مد نظر رکھا گیا ہے، کل کی میٹنگ میں اسکول چھٹیوں کو نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے بھی آج پریس کانفرنس میں کہا کہ 16 مارچ نہیں آئی، چھٹیوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے، سندھ حکومت وہ فیصلہ کرے گی جوعوام کے بہتر مفاد میں ہوگا، کل بھی پریس کانفرنس کا مقصد وفاقی حکومت کو نیند سے جگانا تھا اور آج کی پریس کانفرنس کا بھی۔

    ناصر حسین نے کہا کہ چھٹیاں صرف بچوں کے لیے تھیں انتظامیہ کے لیے نہیں، اساتذہ کی چھٹیاں نہیں تھیں امتحانات کا کام چل رہا ہے، ہم نے ایڈوائزری جاری کی ہے کہ جن بچوں کی ٹریول ہسٹری ہے وہ اسکول نہ جائیں، امتحان ہوتے بھی ہیں تو ایسے بچوں سے بعد میں امتحان لیا جائے گا۔

    صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس وقت کرونا وائرس اہم ایشو ہے، سی ایم ہاؤس میں روزانہ کی بنیاد پر میٹنگز ہو رہی ہیں، مختلف ادارے روزانہ رپورٹس دیتے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ بہت زیادہ سنجیدہ ہیں، کل جو 28 لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے وہ سب نیگٹو ہیں، جتنے بھی پازیٹو کیس آئے ہیں وہ سب باہر ممالک سے آئے تھے، مقامی لوگوں کو باہر سے آنے والوں سے اب تک کوئی نقصان نہیں پہنچا، جو لوگ تفتان سے آ رہے ہیں ان کے لیے سکھر میں انتظامات کیے ہیں، علامات پائی گئیں تو انھیں سکھر ہی میں رکھا جائے گا اور مکمل ٹریٹمنٹ کے بعد جانے کی اجازت دی جائے گی۔

    انھوں مزید بتایا کہ ہم نے 198 ٹیسٹ کرائے ہیں، تمام اخراجات سندھ حکومت برداشت کر رہی ہے، جو کٹس وفاقی حکومت کی طرف سے ملی تھیں وہ بھی ناکافی تھیں، وزیر اعلیٰ نے اپنے خصوصی فنڈز سے کٹس باہر سے منگوائیں، وفاقی حکومت کی سطح پر صرف ڈاکٹر ظفر ہیں جو سب معاملات میں ایکٹو نظر آتے ہیں۔

  • وزیراطلاعات سندھ کا آئی جی سندھ کو چھٹی پر جانے کا مشورہ

    وزیراطلاعات سندھ کا آئی جی سندھ کو چھٹی پر جانے کا مشورہ

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کو چھٹی پر جانے کا مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیگر صوبوں میں فوری طور پر 4 سے 5 آئی چیز تبدیل ہو جاتے ہیں لیکن سندھ میں نہیں ہوتے۔

    ناصر حسین شاہ نے آئی جی سندھ کو چھٹی پر جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کلیم امام سینئر افسر ہیں مسئلہ حل کرنے کے لیے فوری چھٹی پر چلے جائیں۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں آئی جی اس لیے تبدیل نہیں ہوتے کیوں کہ یہاں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر پورے پاکستان میں آپ کو کہیں ترقیاتی کام نظر آئے گا تو وہ سندھ ہے جہاں ترقیاتی منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں اور کچھ مکمل ہوچکے ہیں جن کا افتتاح چیئرمین پیپلزپارٹی نے کیا تھا۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کی 131 اسکیمز جاری ہیں جس میں کراچی کی 17 اسکیمز ہیں جن کے آئندہ آنے والے مہینوں میں افتتاح کیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سندھ اسمبلی عوام کے منتخب کردہ لوگوں کی ہے، عوام کے منتخب کردہ ایوان نے آئی جی سندھ کو مسترد کر دیا ہے۔

  • سندھ حکومت کا مخدوش عمارتیں فوری گرانے کا حکم

    سندھ حکومت کا مخدوش عمارتیں فوری گرانے کا حکم

    سکھر: صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے ناقص، زبوں حال عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے سکھر میں پرانی عمارتوں کو چیک کرنے کے بعد گرایا جائے گا، نو تعمیرعمارتوں میں اگر ناقص میٹریل استعمال ہوا تو وہ بھی گرائی جائیں گی، سکھرمیں حالیہ گرنے والی عمارت بھی 15 سال قبل بنی تھی۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے والی عمارتوں کے نقشے منسوخ کیے جائیں گے، نئی تعمیر ہونے والی عمارتوں میں پارکنگ، متبادل راستہ لازم قراردیا جائے گا۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ناقص میٹریل استعمال کرنے والے بلڈرز کے خلاف سخت کاروائی ہوگی، پہلے مرحلے میں سکھر، پھر پورے سندھ میں چیکنگ کی جائے گی۔

    یاد ر ہے کہ گزشتہ ہفتے صونہ سندھ کے شہر سکھر میں حسینی روڈ پر عمارت گرنے کے نتیجے میں 8 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    کراچی: رنچھوڑ لائن میں 6 منزلہ عمارت گرگئی

    اس سے قبل گزشتہ ماہ کراچی میں رنچھوڑ لائن سومرا گلی میں عمارت منہدم ہوگئی تھی، خوش قسمتی سے مخدوش عمارت سے تمام افراد کو نکال لیا گیا تھا۔

  • ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی، ناصر حسین شاہ

    ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی، ناصر حسین شاہ

    کراچی : وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور منصوبے کی لاگت بڑھی، بلاول بھٹو نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ پانی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

    یہ بات انہوں نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کے خطاب کے جواب میں کہی، ان کا کہنا تھا کہ ناکردہ گناہ پیپلزپارٹی کے گلے ڈال دئیے جاتے ہیں کیونکہ جب کے فور منصوبے کا ڈیزائن بنا تھا تو اس وقت واٹربورڈ کا چیئرمین کون تھا؟

    ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کے فور کی لاگت بھی بڑھی، ہماری نیت اور ہاتھ صاف ہیں، کے فور منصوبے کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے۔

    ناصرحسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کے فور منصوبے پر بہت زیادہ کام کررہے ہیں، بلاول بھٹو نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ پانی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔

    بلدیات کی65فیصد اسکیمز کراچی کی ہیں،انہوں نے بتایا کہ کے ایم سی کو ماہانہ45کروڑ روپے تنخواہوں کی مد میں دیتے ہیں، بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس 14اکتوبر تک ملتوی کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں : پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، فردوس شمیم نقوی

    واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا تھا کہ پانی کے منصوبوں پر سندھ حکومت ہمیشہ لالی پاپ دیتی آئی ہے، ہرشہری پوچھ رہا ہے کہ کراچی میں پانی کے منصوبے کب مکمل ہوں گے، صاف پانی کی فراہمی کراچی کی اولین ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہر کے مسائل پر سیاست نہ کی جائے بلکہ انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اپوزیشن لیڈر نے سندھ حکومت کو پیشکش کی کہ بہت پیسہ ضائع ہوچکا آئیں پانی کے مسئلے کو سنجیدگی سے حل کریں۔

  • کراچی کا کچرا صاف کرنے کا ٹاسک میرے چیئرمین نے دیا: وزیر بلدیات

    کراچی کا کچرا صاف کرنے کا ٹاسک میرے چیئرمین نے دیا: وزیر بلدیات

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کا کچرا صاف کرنے کا ٹاسک مجھے میرے چیئرمین نے دیا، سندھ میں ہماری حکومت ہے اس لیے کراچی میں کچرا صاف کرنے کی 100 فی صد ذمہ داری ہماری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات ’کراچی سب کا ۔۔ کراچی کا کوئی نہیں‘ میں بات کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی میں روزانہ 15 سے 16 ہزار ٹن کچرا اکھٹا ہو رہا ہے۔

    ایسا نظام بنانا ہے جس سے کراچی سے ہمیشہ کے لیے کچرا ختم ہو جائے، بلاول بھٹو نے مجھے ٹاسک دیا ہے، اسے پورا کر کے دکھاؤں گا۔

    انھوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ سندھ حکومت کے ماتحت آتی ہے، یہ کام کر رہا ہے، تاہم اسے مزید بہتر کیا جا رہا ہے، کراچی سب کا ہے، سب کو ایک ہونا ہوگا، کراچی میں جو کوتاہیاں، کمیاں رہ گئی ہیں اسے ٹھیک کریں گے۔

    وسیم اختر کا مؤقف:  قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا

    وزیر بلدیات کا پروگرام میں کہنا تھا کہ وہ موجودہ کارکردگی سے 100 فی صد مطمئن نہیں ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کی کارگردگی 100 فی صد نہیں رہی، تمام یوسیز کے چیئرمین کو آن بورڈ لے کر ہی کچھ کریں گے، بہت جلد کراچی کے حوالے سے بہتری آئے گی۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ عاشورہ کے بعد کراچی کے کچرے پر مکمل حل کی طرف جائیں گے، عاشورہ کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیں گے۔

    مصطفیٰ کمال کا مؤقف:  میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں

    انھوں نے کراچی میں صفائی کے سلسلے میں وفاقی وزیر علی زیدی کے اقدامات کی تعریف کی، اور کہا کہ ان کے اقدامات سے بہتری آئی ہے۔

    ناصر شاہ نے کا کہ وہ وزیر بلدیات رہیں گے تو کراچی کا مسئلہ حل ہو جائے گا، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ حکومت نے شہری حکومت کو 55 کروڑ روپے دیے ہیں۔

  • میئر کراچی کے استعفے کی کوئی خواہش نہیں: وزیر بلدیات سندھ

    میئر کراچی کے استعفے کی کوئی خواہش نہیں: وزیر بلدیات سندھ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل سے متعلق سب کو آن بورڈ لیا جائے گا، میئر کراچی استعفا دیں اس کی کوئی خواہش نہیں، کوشش ہوگی سب کو ساتھ لے کر چلیں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ شہر کی صفائی سے متعلق تمام متعلقہ حکام اور نمایندوں سے بات کریں گے۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے لیے جاری کاموں میں تیزی لائیں گے، کچرے کے لیے ڈمپنگ سائٹس بھی بہتر کریں گے، کراچی کے مسائل حل ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ عوام کا پیسا ہے، فنڈز کی صورت میں عوام پر ہی خرچ کیا جاتا ہے، عوام ٹیکس دیتے ہیں، کسی ادارے کا آڈٹ ہوتا ہے تو ناراض نہیں ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    انھوں نے کہا کہ علی زیدی کی مہم اچھی تھی، کچرا صاف ہو رہا تھا، علی زیدی نے جن کو کام سونپا تھا وہ کچرا ڈمپنگ سائٹس تک نہیں پہنچا رہے تھے، وفاقی وزیر نے نوٹس لیا جس کے بعد کچرا لینڈ فل سائٹس پہنچایا جا رہا ہے۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں: کراچی : سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سب کو ہدایات دی ہیں کہ کچرا لینڈ فل سائٹس تک پہنچائیں، کراچی میں کچرا ضرور ہے لیکن کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ اس کی صفائی ضرور ہو، وعدہ کرتا ہوں ڈیڈ لاک جلد ختم کر دیا جائے گا اور کچرا اٹھا لیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ’میں درخواست کرتا ہوں کہ جو تھوڑا بہت کام ہم کر رہے ہیں، اس کو بھی میڈیا پر دکھایا جائے۔‘

  • سندھ حکومت جو کام کرتی ہے وہ اپوزیشن کو نظر نہیں آتا، ناصر حسین شاہ

    سندھ حکومت جو کام کرتی ہے وہ اپوزیشن کو نظر نہیں آتا، ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت جو کام کرتی ہے وہ اپوزیشن کو نظر نہیں آتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کراچی میں 50 ملی میٹر بارش ہوتی تھی تو تین دن راستے بند ہوجاتے تھے، مجھے سزا کے طور پر وزیر بلدیات نہیں بنایا گیا، قیادت کا فیصلہ ہے۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت کے ایم سی کو ہر سال نالوں کی صفائی کے لیے فنڈ دیتی ہے، جہاں مسئلہ ہے وہاں نالوں پر قبضے ہیں۔

    وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ علی زیدی نے کچرا نالوں سے نکال کر کناروں پر رکھ دیا، برسات آنے کے بعد وہ کچرا نالوں میں بہہ گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے سیوریج سسٹم کی تباہی کا سب سے بڑا سبب پلاسٹک ہے، مرتضیٰ وہاب

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ہمارے سیوریج سسٹم کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں، یہ تھیلیاں کوئی ادارہ نہیں بلکہ ہم آپ خود ڈال رہے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں قوانین تو بنائے جاتے ہیں مگر ان پر مکمل طریقے سے عمل درآمد نہیں ہوتا جس کی اہم وجہ شعور کی بیداری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے پلاسٹک کی تھیلیوں پر مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا، اب صوبے میں پلاسٹک کی تھیلیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ درخت لگانے کے ساتھ ساتھ اس کی نگہداشت اور دیکھ بھال بھی بہت ضروری ہے ، صوبائی حکومت پورے سندھ کو سرسبزاور صاف ستھرا کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کے لئے آپ سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔

  • گورنر اور پی ٹی آئی اتحادیوں سے روابط کی وجہ سے ناصر حسین شاہ کو ہٹایا گیا، ذرائع

    گورنر اور پی ٹی آئی اتحادیوں سے روابط کی وجہ سے ناصر حسین شاہ کو ہٹایا گیا، ذرائع

    کراچی: صوبائی وزیر سندھ سے پیپلزپارٹی کی قیادت نے خوف کے باعث استعفیٰ لیا، ذرائع کے مطابق ناصر حسین شاہ سے گورنر سندھ اور علی گوہر مہر سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں سے قریبی مراسم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی نے ایک روز قبل اچانک اپنی 5 وزارتوں کو چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کو اپنا استعفیٰ ارسال کیا تھا البتہ اب کہانی کا نیا موڑ سامنے آگیا۔

    ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ناصر حسین شاہ اپنی وزارتوں سے مستعفی نہیں ہوئے بلکہ اُن سے پی پی قیادت نے استعفیٰ لیا کیونکہ اُن کے گورنر سندھ، علی گوہر مہر اور پی ٹی آئی رہنماؤں سے قریبی مراسم ہیں جس کی وجہ سے پی پی قیادت کو شدید تحفظات تھے۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہےاعلیٰ قیادت کی ہدایت پر ناصر حسین کو وزیراعلیٰ ہاؤس طلب کر کے زبردستی پانچ وزارتوں سے استعفیٰ لیا گیا۔

    یہ بھی اطلاع سامنے آئی کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما علی گوہر مہر اور ناصر حسین شاہ کے آپس میں دیرینہ تعلقات اور مراسم ہیں، چونکہ گھوٹکی میں علی گوہر پی پی امیدوار کے مخالف مہم چلا رہے تھے اس لیے قیادت کو شبہ تھا کہ ناصر حسین شاہ بھی امیدوار کو سپورٹ نہیں کریں گے یا پھر اُس کے لیے مہم نہیں چلائیں گے۔

    ناصر حسین کے اچانک استعفے کی وجہ سے پی پی کے سینئر رہنما بھی لاعلم تھے جبکہ وزیر اعلیٰ نے ابھی تک انہیں وزارت سے ہٹانے کی بھی کوئی مضبوط وجہ بیان نہیں کیا۔ یاد رہے کہ صوبائی وزیر کسی بھی ممکنہ تبدیلی کی صورت میں وزارتِ اعلیٰ کے متبادل سب سے مضبوط امیدوار تصور کیے جاتے ہیں۔

  • سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والے خود تقسیم ہوگئے:‌ ناصر حسین شاہ

    سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والے خود تقسیم ہوگئے:‌ ناصر حسین شاہ

    حیدرآباد: صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والے خود تقسیم ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ناصر شاہ نے حیدر آباد میں‌ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا.

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ اب ’منتشر قومی موومنٹ‘ ہوگئی ہے، وزیر اعظم سندھ صوبےکی تقسیم کےحوالےسے وضاحت کرچکے ہیں.

    صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر ہمیشہ فرینڈلی اپوزیشن کا الزام لگایا گیا، ہم ایسی اپوزیشن نہیں کرتے، جس سےجمہوریت کونقصان پہنچے.

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے معیشت تباہی کے دہانے پرآپہنچی ہے، کوئی جمہوریت کو ڈی ریل کرے گا، تو ہم اس کے خلاف ہیں.

    صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ شہر کراچی کے لئے جس پیکیج کا اعلان کیا گیا تھا، اس پرعمل کیاجائے.

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے متعدد بار نئی صوبے اور انتظامی یونٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے. البتہ وزیر اعظم نے اپنے آخری دورہ کراچی میں واضح کیا تھا کہ نئے  بلدیاتی نظام کے بعد سندھ میں نئے صوبوں کی ضرورت نہیں رہے گی.