Tag: ناظم جوکھیو قتل کیس

  • ناظم جوکھیو قتل کیس : پیپلزپارٹی کے ایم پی اے  سمیت دیگر ملزمان  بری

    ناظم جوکھیو قتل کیس : پیپلزپارٹی کے ایم پی اے سمیت دیگر ملزمان بری

    کراچی: سیشن عدالت ملیر نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس سمیت دیگر ملزمان کو بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیشن عدالت ملیر میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی،سماعت میں عدالت نے ملزمان کی مقتول کے ورثا سے صلح کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

    فیصلے میں پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس سمیت دیگر ملزمان کو بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا۔

    فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج ملیر کی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں رکن سندھ اسمبلی جام اویس گہرام کی صلح نامے کی درخواست منظور کرلی ہے جب کہ دو ملزمان کی صلح نامے کی درخواست مسترد کردی۔

    عدالت نے کہا کہ دو ملزمان پر اغوا کا الزام ہے، اس لیے ان کی صلح کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جام اویس گہرام، معراج جوکھیو اور احمد خان کی صلح کی درخواست منظور کی گئی ہے جب کہ ملزمان دودو خان اور سومار کو قتل کے الزام سے رہا کیا جاتا ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ دو ملزمان پر مقتول کے اغو اکا مقدمہ چلے گا۔

    مقدمے کے ایک ملزم سلیم سالار نے صلح نامے کی بنیاد پر کیس سے رہا ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا اس کیس میں کوئی کردار نہیں ہے، صلح نامے کی بنیاد پر رہا نہیں ہوسکتا۔

    واضح رہے کہ ناظم جوکھیو کو نومبر 2022 میں تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا، رکن قومی اسمبلی جام کریم کے خلاف پولیس نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر پہلے ہی مقدمہ ختم کردیا تھا۔

    امکان ہے کہ آج ایم پی اے جام اویس گہرام سمیت دیگر ملزمان کو ملیر جیل سے رہا کیا جائے۔

  • ناظم جوکھیو کی بیوہ کا  بچوں کیلئے قصاص اور  دیت لینے کا دعویٰ

    ناظم جوکھیو کی بیوہ کا بچوں کیلئے قصاص اور دیت لینے کا دعویٰ

    کراچی : ناظم جوکھیو کی بیوہ نے جام اویس و دیگر سے بچوں کیلئے قصاص اور دیت لینے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کیس میں مقتول کےورثا اور رکن اسمبلی جام اویس سمیت6ملزمان کے درمیان صلح کے معاملے پر ناظم جوکھیو کی بیوہ نے جام اویس و دیگر سے بچوں کیلئے قصاص اور دیت لینے کا دعویٰ کردیا۔

    شیرین جوکھیو نے کہا کہ میں نے اپنے حصے کی قصاص اوردیت معاف کردی ہے، ملزمان کے ساتھ صلح کیلئے کوئی دباؤ نہیں، اللہ کے نام پر معاف کیاہے۔

    بیوہ ناظم جوکھیو کا کہنا تھا کہ مجھےاپنے 4 بچوں کیلئےقصاص اور دیت دی جائے۔

    دوسری جانب بھائی افضل جوکھیو نے کہا کہ ہم نے اللہ کے نام پر ملزمان کو معاف کردیا ہے،اپنے بڑوں کے کہنے پر جام اویس ودیگرملزمان کے ساتھ صلح کر لی ہے۔

    مدعی مقدمے کا کہنا تھا کہ اگر عدالت ملزمان کو کیس سےبری کرتی ہےتوکوئی اعتراض نہیں۔

    ناظم جوکھیو قتل کیس کے ملزمان میں ایم پی اےجام اویس، معراج،سلیم، دودا خان،محمدسومار،احمدخان شامل ہیں۔

    مقتول کی اہلیہ اور بھائی نے 22 اکتوبر کو عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس:  فریقین کے درمیان صلح نامہ ہوگیا

    ناظم جوکھیو قتل کیس: فریقین کے درمیان صلح نامہ ہوگیا

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں فریقین کے درمیان صلح نامہ ہوگیا، جس کے بعد ناظم جوکھیو کے ورثاء نے حلف نامہ عدالت میں جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق ،ناظم جوکھیو کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت میں فریقین کے درمیان صلح نامہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں جمع کروادیا گیا۔

    حلف نامہ ناظم جوکھیو کی بیوہ، بچوں اور والدہ کی جانب سے جمع کروایا گیا۔

    ورثا نے کہا ہماری ملزمان سے صلح ہوچکی ہے، کیس ختم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔

    جس پر عدالت نے قانونی ورثا سے متعلق اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا حکم دیتے ہوئے نادرا سے بھی آئندہ سماعت تک رپورٹ طلب کرلی۔

    ملزمان پر آج فرد جرم عائد ہونا تھی تاہم سماعت پندرہ اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے ناظم جوکھیو کے قتل کیس میں پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت چھ ملزمان گرفتار ہیں۔

    واضح رہے ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا، ناظم جوکھیو کے قتل کا مقدمہ ملیر میمن گوٹھ تھانے میں درج ہے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس: پولیس چالان پر فیصلہ ایک بار پھر موخر

    ناظم جوکھیو قتل کیس: پولیس چالان پر فیصلہ ایک بار پھر موخر

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں عدالت نے پولیس کی جانب جمع کروائے گئے چالان پر فیصلہ ایک بار پھر موخر کردیا ۔

    تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت نے پولیس کی جانب جمع چالان پر فیصلہ ایک بار پھر موخر کردیا۔

    عدالت نے کہا کہ پولیس چالان منظور کرنےیانہ کرنے کا فیصلہ 16 جولائی کوہوگا۔

    پولیس نے جام کریم،جام اویس سمیت13ملزمان کےنام خارج کرنےکی سفارش کررکھی ہے جبکہ کیس میں صرف 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پولیس نے عدالتی حکم پر کیس سے دہشت گردی کی دفعات ختم کردی تھیں۔

    یاد رہے ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں ملیر میمن گوٹھ کی حدود میں تشدد کر کے قتل کردیا تھا۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس، دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کا اقدام سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    ناظم جوکھیو قتل کیس، دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کا اقدام سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کا اقدام سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیوقتل کیس میں انسداد دہشت گردی کی دہشت گردی کی دفعات خارج کرنے کے فیصلے کیخلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    فیصلےکیخلاف کیس کے گواہ مظہر جونیجو ایڈووکیٹ نےدرخواست دائرکی ، درخواست میں کہا گیا کہ انسداددہشت گردی عدالت نےحقائق کونظراندازکیاہے، مدعی مقدمہ بھی ملزمان کےساتھ مل گیا ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ناظم جوکھیوکو تشددکرکےقتل کیاگیا ہے، قتل سےخوف وہراس پھیلاہے، ملزم اراکین اسمبلی اور بہت بااثرہیں۔

    دائر درخواست میں کہا کہ کیس واپس انسداددہشت گردی عدالت میں منتقل کیاجائے، کیس میں دہشت گردی کی دفعات دوبارہ شامل کی جائیں، جام عبدالکریم اور جام اویس کو ملزم نامزد کیا جائے۔

    خیال رہے انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمہ سیشن عدالت میں منتقل کرنےکا حکم دیا تھا۔

    دوسری جانب جوکھیو قتل کیس سےمتعلق جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں سماعت ہوئی ، جس میں چالان منظوری سےمتعلق فریقین کے وکلاکے دلائل مکمل کئے۔

    جس کے بعد عدالت نے کیس کے چالان سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ 2 جولائی کو سنایا جائے گا۔

    یاد رہے پولیس نے عدالتی حکم پرکیس میں سے دہشت گردی کی دفعات ختم کی تھیں ، ایم این اےجام عبدالکریم ،ایم پی اےجام اویس سمیت 13 ملزمان کے نام خارج کرنے کی سفارش کی گئی۔

    واضح رہے ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا، ناظم جوکھیو کے قتل کا مقدمہ ملیر میمن گوٹھ تھانے میں درج ہے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس  : پیپلزپارٹی کے ممبر قومی اسمبلی اور دیگر ملزمان کو بڑا ریلیف مل گیا

    ناظم جوکھیو قتل کیس : پیپلزپارٹی کے ممبر قومی اسمبلی اور دیگر ملزمان کو بڑا ریلیف مل گیا

    کراچی:انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کا مقدمہ اے ٹی سی سے سیشن عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی، کیس میں پی پی کے ممبر قومی اسمبلی اورممبرصوبائی اسمبلی نامزدہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ناظم جوکھیو کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان کے وکلاء نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات کا اطلاق نہیں ہوتا ہے ، پراسکیوشن،مدعی مقدمہ اور مقتول ناظم جوکھیو کی اہلیہ اور تفتیشی افسر نے ملزمان کے موقف کی تائید کی تھی۔

    جس پر عدالت نے ممبر قومی اسمبلی اور دیگر ملزمان کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے مقدمہ اے ٹی سی سے سیشن عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی اور کہا ملزمان کا نام چالان سے نکالنے کیلئے سیشن عدالت فیصلہ کرے گی۔

    عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو کیس کا چالان سیشن عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی، جس پر وکلاء ملزمان نے کہا کہ عدالت نے کیس کے چالان سے جام کریم ،جام اویس سمیت 13 ملزمان کا نام خارج کرنے کی سفارش پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    یاد رہے ناظم جوکھیو قتل کیس میں ملزمان کے وکلا نے مقدمہ سیشن کورٹ منتقلی کی درخواست دائر کی تھی۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ انسداد دہشت گردی کے منتظم جج کی عدالت میں تفتیشی افسر نے مقدمے کا چالان جمع کرایا تھا ، چالان سے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام کریم اور رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 8 افراد کے نام خارج کر دیے گئے تھے۔

    چالان کے متن میں کہا گیا تھا کہ کیس میں دو ملزمان حیدر علی اور میر علی گرفتار جب کہ ملزم نیاز کو مفرور قرار دیا گیا ہے، کیس میں استغاثہ کے 31 گواہان کے نام شامل ہیں، مقدمے میں حیدر، معراج اور نیاز کو بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح رہے ناظم جوکھیو کو نومبر 2021 میں میمن گوٹھ تھانے کی حدود میں قتل کیا گیا تھا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل

    ناظم جوکھیو قتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل

    کراچی : پولیس نے ناظم جوکھیوقتل کیس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کردیں ، مقدمے میں پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس سمیت پانچ ملزمان گرفتار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس نے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کردیں اور مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات لگانے کے بعد چالان پراسیکیوٹرجنرل آفس جمع کرادیا۔

    پراسیکیوشن کی اسکروٹنی کے بعد چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا ، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں پیپلز پارٹی ایم پی اے جام اویس سمیت 5ملزمان گرفتار ہیں جبکہ ایم این اے جام عبدالکریم سمیت 4ملزمان مفرور ہیں۔

    اظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس نے دہشت گردی کی دفعات شامل کردیں۔۔ چالان اسکروٹنی کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ کیس میں پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس سمیت 5 ملزمان گرفتار ہیں جب کہ ایم این اے جام عبدالکریم سمیت 4 ملزمان تاحال فرار ہیں۔

    رواں ماہ کے شروع میں جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر نے ناظم جوکھیو قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مدعی مقدمہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے سات ملزمان کو فہرست سے خارج کرنا بدنیتی ہے، مدعی اور ناظم جوکھیو کی بیوہ نے ضابطہ فوجداری کی سیکشن 161 کے تحت ریکارڈ کروائے گئے بیان میں تمام ملزمان کے کردار واضح کئے ہیں، گواہان کے واضح بیانات کے باوجود ملزمان کو ریلیف دیا گیا۔

    واضح رہے کراچی کے علاقے ملیر میں 3 اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی کے فارم ہاؤس سے ایک شخص کی لاش ملی تھی، جسے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

    مقتول کے بھائی اور کراچی کے علاقے گھگر پھاٹک کے سابق کونسلر افضل جوکھیو نے پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس اور رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم پر اپنے بھائی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا، ان سمیت دیگر رشتے داروں نے یہ الزام ایک ویڈیو کی بنیاد پر لگایا تھا جو ان کے بقول ناظم نے ریکارڈ کی تھی۔

    مذکورہ ویڈیو میں ناظم نے بتایا تھا کہ انہوں نے نے ٹھٹہ کے جنگشاہی قصبے کے قریب اپنے گاؤں میں تلور کا شکار کرنے والے کچھ بااثر افراد کے مہمانوں کی ویڈیو بنائی تھی جس پر انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ دھمکیاں بھی دی گئی تھیں۔

    مذکورہ ویڈیو میں مقتول نے بتایا تھا کہ اس نے تلورکا شکار کرنے والے چند افراد کی ویڈیو اپنے موبائل فون پر بنائی تھی جس کی وجہ سے اس کا فون چھین لیا گیا اور مارا پیٹا بھی گیا تھا، انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ان کا فون واپس کر دیا گیا تھا۔

    مقتول نے ویڈیو میں بتایا تھا کہ انہیں دھمکی آمیز فون آئے اور کہا گیا کہ وہ ویڈیو ڈیلیٹ کردیں یا پھر سنگین نتائج کے لیے تیار رہیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا اگر انہیں کسی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کے ذمے دار وہ لوگ ہوں گے جن افراد کے گھر ’شکاری مہمان‘ ٹھہرے تھے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس :  ضمانت منسوخ ہونے پر ملزمان احاطہ عدالت سے فرار

    ناظم جوکھیو قتل کیس : ضمانت منسوخ ہونے پر ملزمان احاطہ عدالت سے فرار

    کراچی : ناظم جوکھیوقتل کیس کے ملزمان عبوری ضمانت منسوخ ہونے پر عدالت سے فرار ہوگئے، ملزمان میں سلیم سالار، دودو خان، محمد سومار، محمد اسحاق اور محمدخان جوکھیو شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر میں ناظم جوکھیوقتل کیس کے ملزمان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس کے ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کردی ، جس کے بعد ملزمان احاطہ عدالت فرار ہو گئے، فرار ہونے والے ملزمان میں سلیم سالار، محمد سومار، محمد اسحاق، دودو خان اور محمد خان جوکھیو شامل ہیں۔

    یاد رہے ناظم جوکھیو کی بیوہ بااثر ملزمان کے سامنے ڈٹ گئیں اور کسی بھی قسم کی مفاہمت کے امکان کو مسترد کردیا تھا۔

    بیوہ ناظم جوکھیو نے انکشاف کیا کہ ایم این اے جام عبدالکریم ہم سے ڈیل کرنا چاہتا ہے، وہ اپنے حامیوں کو بھیج کر ہم پر دباؤ ڈال رہا ہے، آپ لوگ ہمارے بڑوں کو بلا کر ڈیل کی باتیں کرتے ہو مگر میں واضح کردوں کہ ہم ناظم جوکھیو کی لاش کا سودانہیں کریں گے۔

    اس سے قبل عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پولیس کے عبوری چالان پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پولیس چالان منظور کرلیا تھا۔

    وکیل مدعی مظہر جونیجو نے کہا کہ پولیس چالان میں سقم ہے، تفتیشی افسر نے ملزمان کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، عبوری چالان میں ضمانت پر رہا5 ملزمان کے نام کا اندراج نہیں کیا گیا۔

    مدعی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ضمانت پر رہا ملزمان کو مکمل فائدہ پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے، ملزم زاہد کو بے گناہ قرار دینا تفتیشی افسر کی بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس:  تفتیشی افسر مقدمہ کا چالان جمع کرانے میں ناکام، عدالت برہم

    ناظم جوکھیو قتل کیس: تفتیشی افسر مقدمہ کا چالان جمع کرانے میں ناکام، عدالت برہم

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں تفتیشی افسر مقدمہ کا چالان جمع کرانے میں ناکام رہا ، جس پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا آئندہ سماعت پر حتمی چالان طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی ملیر کورٹ میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت کےدوران دیگر 5ملزمان کوعدالت میں پیش کیا گیا۔

    تفتیشی افسر مقدمہ کا چالان جمع کرانے میں ناکام رہا ، جس پرعدالت نے تفتیشی افسر پر اظہار برہمی کیا، تفتیشی افسر نے بتایا پوسٹ مارٹم اورفرانزک رپورٹ ابھی موصول نہیں ہوئی، جس پر عدالت نے کہا مزید تحقیقات مکمل کرنےمیں کتنے روزلگیں گے۔

    دوران سماعت تفتیشی افسر کی جانب سے 10روز کی مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ 10روزمیں رپورٹس موصول ہونے پر حتمی چالان جمع کراسکتے ہیں۔

    عدالت نے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے مقدمے کا حتمی چالان طلب کرلیا۔

    جیل حکام نے بتایا کہ سندھ اسمبلی نے ایم پی اےجام اویس کےپروڈکشن آڈرجاری کئےتھے، ایم پی اے جام اویس کو سندھ اسمبلی اجلاس کے لیے بھیجا گیا ہے۔

    جس پر عدالت نے ایم پی اے جام اویس کوآئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

  • ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم موڑ ،  تحقیقاتی ٹیم کو تبدیل کردیا گیا

    ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم موڑ ، تحقیقاتی ٹیم کو تبدیل کردیا گیا

    کراچی : ناظم جوکھیو قتل کیس میں اہم موڑ آگیا ، مدعی افضل جوکھیو کی درخواست پر نئی تین رکنی ٹیم تشکیل دے کر پرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو ختم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کیس کی تفتیش میں مدعی مقدمہ کی جانب سے عدم اطمینان کےاظہار کے بعد نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی اور اس حوالے سے ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشن سندھ عاصم قائمخانی کی جانب سے حکمنامہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    جس میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی رینج، بورڈ کی منظوری کے بعد تحقیقاتی ٹیم کو تبدیل کیا گیا ہے، ناظم جوکھیو کے بھائی نے کیس کی پیش رفت اور تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے تحقیقاتی ٹیم تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔

    درخواست میں اے آئی جی فنانس تنویر عالم اوڈھو ، انسپکٹر سراج لاشاری اور ڈی ایس پی غلام علی جمانی کے نام پیش کیے تھے اور کہا تھا کہ تفتیش متعلقہ افسران کو سونپی جائے۔

    جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے بنائے گئے بورڈ نے درخواست منظور کرتے ہوئے قانون کے مطابق تفتیش میں تبدیلی کی منظوری دے دی۔

    حکمنامے کے مطابق انسپکٹر سراج لاشاری حیدرآباد اور ڈی ایس پی غلام علی جمانی سکھر سے تعلق رکھتے ہیں ، ٹیم کے دونوں ارکان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اے آئی جی فنانس تنویر عالم اوڈھو کو کیس سے متعلق باقاعدہ رپورٹ کریں گے جب کہ تنویر عالم اوڈھو کو کیس منصفانہ طریقے سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے جی ہدایت بھی کردی گئی۔

    نئی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کے بعد پرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم خود بخود تحلیل ہو جائے گی، ذرائع کے مطابق تین رکنی ٹیم پرانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سے اب تک ہونے والی تمام تفصیلات حاصل کرے گی اور فورا اپنا کام شروع کرے گی۔