Tag: نافذ

  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ

    پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ

    لاہور (17 جولائی 2025): صوبہ پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور اس سلسلے میں محکمہ داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور اس سلسلے میں محکمہ داخلہ کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    صوبے بھر میں دفعہ 144 حالیہ طوفانی بارشوں اور شدید مون سون کے باعث لگائی گئی ہے اور اس کے تحت عائد کی جانے والی تمام پابندیوں کا اطلاق 30 اگست تک ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں اور جھیلوں میں ہر قسم کی تیراکی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ شہری گلیوں، سڑکوں، کھلی جگہوں یا عوامی مقامات پر جمع شدہ پانی میں بھی نہیں نہا سکیں گے۔

    دفعہ 144 کے تحت ڈیموں، دریاؤں، نہروں، جھیلوں اور ڈسٹری بیوٹرز میں پیشگی اجازت کے بغیر کشتی رانی پر بھی پابندی ہوگی۔

    ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ یہ پابندی موسمی حالات کے تناظر میں قیمتی جانوں کی حفاظت کے لیے لگائی گئی ہے۔ عوامی آگہی کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کی بھرپور تشہر کی جائے۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں مون سون زور وشور سے جاری ہے اور 36 گھنٹوں کے تباہ کن بارش کے اسپیل میں خواتین اور بچوں سمیت 63 اموات جب کہ 290 زخمی ہوچکے ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق رواں سال مون سون بارشوں سے اب تک 103 شہری جاں بحق اور 393 زخمی ہوئے جبکہ بارشوں کے باعث 128 مکانات متاثر اور 6 مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/devastating-rainfall-paralyzes-life-claim-63-lives-in-punjab/

  • پنجاب کے3 شہروں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    پنجاب کے3 شہروں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت 3 شہروں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے 12 مقامات پر مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا، شہر کی 19،538 کی آبادی کو مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا گیا۔لاہور کے 12 مقامات سے 28 کرونا کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

    کرونا کے 7 کیسز رپورٹ ہونے پر راولپنڈی کے 947 افراد کو لاک ڈاؤن کیا گیا۔صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں مثبت کیسز سامنے آنے پر شہر کے دو مقامات پر گھروں کا لاک ڈاؤن کیا گیا۔

    صوبہ پنجاب کے 2 شہروں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کا اطلاق 14 دن کے لیے ہوگا، ان علاقوں میں پولیس کی نفری کو تعینات کر دیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق لاک ڈاؤن والے علاقوں میں داخلے اور باہر جانے پر پابندی ہوگی تاہم اشیا خورونوش، ادویات، جنرل اسٹور، تندور اور ایمرجنسی سروس کی دکانیں کھلی رہیں گی۔

  • پشاور کے4 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    پشاور کے4 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

    پشاور: ڈپٹی کمشنر پشاور نے کہا کہ پشاور کے 4 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر پشاور نے صوبائی دارالحکومت کے 4علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔اسمارٹ لاک ڈاؤن اشرفیہ کالونی، چنار روڈ یونیورسٹی ٹاؤن، دانش آباد اور سیکٹر ای ٹو فیز ون حیات آباد میں لگایا گیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر پشاور کا کہنا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران ان علاقوں سے آنا جانا بند رہےگا،علاقوں میں تیزی سے پھیلتے کیسز کی وجہ سے اسمارٹ لاک ڈاؤن لگایاگیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران جنرل،میڈیکل اسٹور، تندور، ایمرجنسی سروس کی دکانیں کھلی رہیں گی،علاقوں کی مساجد میں صرف 5 افراد کو باجماعت نماز پڑھنے کی اجازت ہوگی۔

    کرونا سے پاکستان میں مزید 97 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 97 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جبکہ 5,248 نئے کیسز سامنے آئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 144,478 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,729 ہو گئی ہے۔

  • ملک میں کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کی جائے، بھارتیوں شہریوں کا مطالبہ

    ملک میں کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کی جائے، بھارتیوں شہریوں کا مطالبہ

    نئی دہلی : بھارت میں موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظر کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کرنے کےلیے ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد نے دو مختلف پٹیشنوں پر دستخط کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد نے دو مختلف پٹیشنوں پر دستخط کیے ہیں، جن میں وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ملک میں کلائمٹ ایمرجنسی نافذ کریں۔

    بھارتی ٹی وی کے مطابق سولہ سالہ طالب علم امن شرما نے رواں سال مئی میں انٹرنیٹ پر ایک پٹیشن لانچ کی، جس پر اب تک ایک لاکھ ستر ہزار افراد دستخط کر چکے ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دوسری پٹیشن ممبئی کے انسٹاگرامر جیتندرا شرما نے لانچ کی جس کی تین لاکھ لوگ حمایت کر چکے ہیں۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ ان پٹیشنز میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت پیرس معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد کرے اور ملک میں ہرے بھرے، سر سبز علاقے بڑھائے جائیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں شامل ہے اور اسی سبب ملک کو پانی کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    خرطوم : سوڈانی صدر عمر البیشر  30 سال بعد عہدے سے مستعفی ہوگئے او فوج نے ملکت کے امور سنبھال کر عبوری کونسل تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عوض بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عوض سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

    خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ دارالحکومت خرطوم کے ہوائی اڈے کو پروازوں کی آمد و ورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جبکہ ملک میں اقتدار کی تبدیلی کے حوالے سے سوڈانی فوج کی جانب سے ایک اہم بیان جلد جاری کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فوج نے سبکدوش صدر عمر البشیر کے ساتھ ساتھ ان کے قریب سمجھے جانے والے 100 افراد کو بھی گرفتار کیا ہے جن میں کئی موجودہ اور سابق سرکاری عہدے داران بھی شامل ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں سابق وزیر دفاع عبد الرحیم محمد حسین، نیشنل کانگریس پارٹی کے نامزد سربراہ احمد ہارون اور صدر عمر البشیر کے سابق نائب علی عثمان محمد کے علاوہ عمر لابشیر کے ذاتی محافظین شامل ہیں۔

    دوسری جانب خرطوم میں مزید مظاہرین فوج کی جنرل کمان کے صدر دفتر کے اطراف پہنچ رہے ہیں جہاں کئی روز سے عوامی دھرنا جاری ہے، اس دوران بعض شاہراہوں پر عوام کو عمر البشیر کے مستعفی ہونے پر جشن مناتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں حالات مزید کشیدہ، چارافراد ہلاک، فوج نے کرفیو لگا دیا

    یہ بھی پڑھیں : انقلاب کے گیت گاتی سوڈانی خاتون جدوجہد کا استعارہ بن گئی

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سرکاری ریڈیو نے جمعرات کی صبح بتایا تھا کہ مسلح افواج کی جانب سے ایک اہم بیان جاری کیا جائے گا، اس دوران ملک میں فوجی انقلاب واقع ہونے کی بھی خبریں موصول ہو رہی تھیں۔

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ کئی ماہ سے اشیاء خورد و نوش میں اضافے کے خلاف احتجاج کررہے تھے احتجاج کے دوران درجنوں شہری ہلاک بھی ہوئے جبکہ مظاہروں کے دوران ایک خاتون اس وقت دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئیں جب انہوں نے انقلاب کے نعرے بلند کیے اور بدعنوانی اور مہنگائی کا شکار عوام نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

  • ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان

    ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان

    انقرہ : ترکی کے صدر طیب اردوگان نے دو برس قبل ملک میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ہونے والی ایمرجنسی آج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی ختم کردی ہے، ملک بھر میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی دو برس قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے فوجی بغاوت کے ناکام ہونے کے بعد نافذ کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے سنہ 2016 میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ایمرجنسی نافذ کرکے ہزاروں افراد کو ملازمتوں سے برطرف کرکے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    ترکی میں دو سال سے نافذ ایمرجنسی کو صدر طیب اردوگان نے دوبارہ مملکت کا صدر منتخب ہونے کے ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی میں آج دو سال بعد مذکورہ ایمرجنسی کو ختم کیا گیا ہے تاہم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    اس پيش رفت کے چند روز بعد صدر اردگان نے ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر ديا تھا، عموماً ہنگامی حالت کا نفاذ تين ماہ تک جاری رہتا ہے ليکن اس ميں سات مرتبہ توسيع کی گئی۔

    ایک جانب ایمرجنسی کا خاتمہ کیا جارہا ہے تو دوسری جانب فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کا ٹرائل بھی جاری ہے اور اب تک فوجیوں اور صحافیوں کے علاوہ دیگر ملوث افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ اب تک 1 لاکھ 7 ہزار افراد کو ریاست کے خلاف بغاوت کرنے کے شبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد عوامی ملازمتوں سے جبراً دستبردار کردیا تھا، جن میں سے 50 ہزار افراد کو ٹرائل کے بعد جیل منتقل کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 18 جولائی 2016 کو ترکی میں فوج کے باغی گروہ نے اقتدار پر قابض ہونے کی کوشش کی تھی جسے عوام نے ناکام بنادیا تھا، اس دوران عوام سڑکوں پر نکل کر آئے اور فوجی ٹینکوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے جس کے بعد ترک فوج کے باغی ٹولے نے ہتھیار ڈال کر اپنی شکست تسلیم کی تھی اور پھر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔