Tag: ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

  • رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

    رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

    گوجرانوالہ : عدالت نے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے گرفتار کر کے 12 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ سدرہ گل نواز نے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ رانا ثنا اللہ کو 12 دسمبر کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے، مسلسل غیرحاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے رانا ثنا کیخلاف تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں درج مقدمہ زیرسماعت ہے ، پولیس نے ان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے 173 کی رپورٹ جمع کروائی تھی اور عدالت نے پولیس رپورٹ کومسترد کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کو طلب کیا تھا۔

    مقدمہ 16 اکتوبر 2020 کو گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم جلسے پر درج کیا گیا تھا، ایف آئی آر میں کنٹینر ہٹانے اور پولیس اہلکاروں پر گاڑی چڑھانے کا الزام ہے۔

    پولیس نے ن لیگی رہنما سے متعلق مقدمے کا چالان تاخیر سے جمع کروایا تھا تاہم مقدمےمیں خرم دستگیر، عمران خالد بٹ،سلمان خالد بٹ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔

    رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی

  • عدالت نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

    عدالت نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کی سول جج شائستہ خان کنڈی نے وزیر اعلیٰ کے پی کے خلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس کی سماعت کی، عدالت نے علی امین گنڈاپور کی طبعی بنیادوں پر کیس میں عدالت حاضری سے معافی کی درخواست مسترد کر دی، اور ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    عدالت نے ایس ایچ او تھانہ بارہ کہو کو کل علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا، کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے میڈیا نمائندگان کو بھی کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا، بعد ازاں کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔

    علی امین گنڈاپور کے وکیل ظہور الحسن راجہ عدالت میں پیش ہوئے، جج شائستہ کنڈی نے استفسار کیا ملزم کہاں ہے صبح سے 3 بار کیس کال ہوا وہ پیش نہیں ہوئے، معاون وکیل فتح اللہ برکی نے بتایا کہ پشاور میں سیلاب کی صورت حال ہے۔ خاتون جج نے کہا کیا آپ کو پتا ہے گزشتہ تاریخ پر وکیل صاحب کو کہا تھا کہ کیا آپ کے یہی معاملات چلتے رہیں گے، وکیل ظہور الحسن سے استفسار کرتے ہوئے انھوں نے کہا آپ کا انڈر ٹیکنگ کیا تھا؟ یاد ہے نا آپ کو۔

    گورنرکے پی نے وزیر اعلیٰ سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مطالبہ کر دیا

    وکیل ظہور الحسن ایڈووکیٹ نے کہا علی امین گنڈاپور کی میڈیکل رپورٹ جمع کرائیں گے، ان کی طبیعت ناساز ہے، جج شائستہ کنڈی نے کہا آپ کے وکیل نے کہا کہ سیلاب کا مسئلہ ہے اور آپ کہہ رہیں ہیں طبیعت ناساز ہے، آپ کو میں نے پچھلی بار بھی ریلیف دیا آپ نے کہا لمبی تاریخ دیں میں نے دی۔

    ایڈووکیٹ نے کہا 5 کیسز تھے ابھی فری ہو کر عدالت میں پیش ہوا ہوں، ہماری بریت کی درخواست التوا میں ہے، جج نے کہا سپریم کورٹ ججمنٹ ہے کیس آخری مراحل میں ہو تو میرٹ پر فیصلہ کیا جائے، 8 ویں بار 342 کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا پھر کہتے ہیں فئیر ٹرائل کا حق نہیں ملتا۔

    وکیل نے کہا یہ زیادتی ہے ملزم ایک صوبے کے چیف منسٹر ہیں، میں موجود ہوں آپ اس کے باوجود سخت آرڈر کر رہی ہیں، جج نے کہا اگر کیس میں کچھ نہیں تو بہادر بنیں عدالت کا سامنا کریں۔

  • علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ

    علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور  نے تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے جاری ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کے لیے درخواست دی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ مصروفیات کی وجہ سے عدالت حاضر نہیں ہوسکا، عدالت کے سامنے سرنڈر کرتا ہوں، جس کے بعد عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے۔

    خیال رہے عدالت نے مسلسل غیرحاضری پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔

    جج طاہر عباس سپرا نے کہا عمر ایوب ، شبلی فراز ، علی امین ، محمد عاصم ، اور علی نواز اعوان اس کیس میں اشتہاری ہیں، جس پر وکیل راجہ ظہور الحسن نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کے پی چار اپریل 2023 کو گرفتار ہوئے، پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں کیوں گرفتار نہیں کیا، پولیس نے بدنیتی کی وجہ سے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں گرفتاری نہیں ڈالی۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کو تمام کیسز کا علم تھا پولیس کو اگر علی امین مطلوب ہوتے تو وہ گرفتاری ڈال لیتی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے زریعے ان کے تمام کیسز کی فہرست مانگی جس میں اس کیس کا پتہ چلا۔

    جج طاہر عباس سپرا نے کہا عدالت نے تو وزیراعلیٰ کے پی کو اشتہاری قرار دیا وہ آرڈر تو موجود ہے ، اگر عدالت نے غلط طور پر اشتہاری قرار دیا تو کیا اس آڈر کو چیلنج کیا گیا، اشتہاری ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کیسے منظور کی جاسکتی گھر بیٹھ کر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ بدنیتی پر مقدمہ بنایا گیا ہم پیش نہیں ہونگے۔

    راجہ ظہور الحسن نے مزید کہا علی امین گرفتار تھے تو وہ اشتہاری کیسے ہوسکتے ہیں، وزیر اعلیٰ کو عدالت ابلانے کا کوئی شوق نہیں مگر کیس کی سماعت تو کرنی ہے ، جس پر جج طاہر عباس سپرا نے کہا عدالت کو کوئی ججمنٹ دے دیں کہ ضمانت قبل از گرفتاری میں اشتہاری ہونے کی کوئی حیثیت نہیں، وکلا عدالت کو ملزمان کے اشتہاری ہونے سے متعلق مطمئن کریں۔

    وزیراعلیٰ کے پی نے عدالت سے استدعا کی کہ محرم کے بعد سماعت رکھ لیں، جس پر عدالت نے درخواستوں پر سماعت 29 جولائی تک ملتوی کردی۔

  • مونس الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    مونس الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور: سیشن عدالت نے رشوت لینے، دینے اور اعانت جرم کے مقدمے میں مونس الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں ایف آئی اے کی جانب سے مونس الٰہی کے دائمی وارنٹ گرفتاری کے لیے درخواست دائر کی گئی۔

    ایف آئی اے نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ملزم کو شامل تفتیش کرنے کی کوشش کی گئی ، اطلاع کے لیے ملزم کے گھر، شارع عام اور احاطہ عدالت میں اشتہار چسپاں کیے گئے۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم دیدہ دانستہ طور پر روپوش ہے، ملزم شامل تفتیش ہونے سے گریزاں ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم مونس الٰہی اور شریک ملزم عامر سہیل کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔

    جس پر عدالت نے مونس الٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔

    اس سے قبل عدالت نے منی لانڈرنگ اور کرپشن سرکل کے مقدمے میں ملوث سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کو اشتہاری قرار دیا تھا جبکہ عدالت نے مونس الٰہی کا شناختی کارڈ، پاسپورٹ، بینک اکاؤنٹ، تمام جائیداد کے منجمد ہونے کی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

    عدالت نے پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور رہائش گاہ کا درست ایڈریس سمیت مونس الہٰی کی ٹریول ہسٹری، بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلیں۔

  • غیر قانونی اراضی الاٹمنٹ کیس: نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    غیر قانونی اراضی الاٹمنٹ کیس: نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور: احتساب عدالت نے غیر قانونی اراضی الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں نواز شریف اور میر شکیل الرحمان کے خلاف غیر قانونی  اراضی الاٹمنٹ کیس کی جج  اسد علی نے کی۔میر شکیل الرحمان کو جیل حکام کی جانب سے عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت کے استفسار پر پولیس نے آگاہ کیا کہ نواز شریف کے گھر سمن نوٹس جاری کر دیے ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا میاں نواز شریف کی رہائش گاہ پر  بتایا گیا کہ وہ چھ ماہ سے بیرون ملک ہیں، عدالت میاں نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔

    عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے اور پاکستانی ہاٸی کمیشن کو وارنٹ پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔

    احتساب عدالت نے میر شکیل الرحمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17  ستمبر تک  توسیع کر دی۔

    واضح رہے کہ نیب ریفرنس میں میاں  نواز شریف، میر شکیل الرحمان، سابق ڈی جی ایل ڈی اے ہمایوں فیض اور میاں بشیر احمد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ریفرنس کے مطابق میر شکیل الرحمان نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 54 کنال زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کروائی۔

    میر شکیل کو غیر قانونی طور پر دو گلیاں بھی الاٹ کر دی گئیں۔میر شکیل اور نواز شریف کی وجہ سے قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔

  • بچی اغواء کیس:  سینیٹر سرفراز بگٹی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    بچی اغواء کیس: سینیٹر سرفراز بگٹی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    کوئٹہ : ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے سینیٹر سرفراز بگٹی کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور گرفتار کرکے 24 جولائی کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے بچی کے اغواء میں معاونت کیس میں سینیٹر سرفراز بگٹی کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیےگئے ہیں۔

    جج سیون نے پولیس کو سینیٹر سرفراز بگٹی کوگرفتار کرکےعدالت میں 24 جولائی کو پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری نے سینیٹر سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے گرفتاری کے احکامات جاری کئے تھے۔

    جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے تھے کہ ضمانت بنتی ہوگی تو دیں گے، سرفراز بگٹی کو 6 ماہ سے کسی نے گرفتار نہیں کیا اب کون گرفتار کرے گا جبکہ جسٹس مظہر عالم کا کہنا تھا کہ سرفراز بگٹی با اثر شخص ہیں، کوشش کریں بچی مل جائے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر سرفراز بگٹی پر کوئٹہ کے بجلی گھر تھانے میں دفعہ 7519 اور 364A کے تحت اغوا کا مقدمہ گزشتہ ماہ درج کیا گیا تھا، مقدمہ خاتون کی مدعیت میں بچی کے اغوا میں سہولت کاری سے متعلق تھا۔

    عدالت میں سرفراز بگٹی کے خلاف درخواست دینے والی خاتون کا مؤقف تھا کہ ان کی بیٹی سحرش کے 2013 میں قتل کے بعد وہ اپنی دس سالہ پوتی ماریہ علی کی کفالت کر رہی تھیں، تاہم 7 دسمبر 2019 کو جب وہ پوتی کو اس کے والد توکل علی بگٹی سے ملانے عدالت لائیں، تو انھوں نے میری پوتی کو اغوا کر کے سرفراز بگٹی کے گھر میں چھپا دیا تھا۔

    بعد ازاں 16 جنوری کو کوئٹہ کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے 9 سالہ بچی کو زبردستی ساتھ رکھنے کے مقدمے میں سینیٹر سرفراز بگٹی کی عبوری درخواست ضمانت خارج کردی تھی ، جس کے بعد انھیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • توشہ خانہ ریفرنس : نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    توشہ خانہ ریفرنس : نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور دفتر خارجہ کو برطانیہ میں پاکستانی سفارتحانے کےذریعے وارنٹ کی تعمیل کا حکم دے دیا، جبکہ آصف زرداری کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت ہوئی، سماعت احتساب عدالت نمبر3کےجج سیداصغرعلی نے کی، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی اورتفتیشی افسرعدالت میں پیش ہوئے۔

    نیب پراسیکیوٹر سردارمظفر نے ملزم کےبیرون ملک ہونے پر کارروائی کرنے اور نوازشریف کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔

    سردارمظفر نے کہا قانون کےمطابق عدالت حالات دیکھتےہوئےکوئی بھی راستہ اپناسکتی ہے، عدالت چاہےتوبرطانوی اخبارات میں نوازشریف کےوارنٹ شائع کرا سکتی ہے، تفتیشی افسرخودقابل ضمانت وارنٹ لیکرجاتی امراگئےتھے، جاتی امراپرسیکیورٹی گارڈنےکہانوازشریف یہاں موجودنہیں، نوازشریف ایون فیلڈاپارٹمنٹس میں اس وقت رہائش پذیرہیں۔

    وکیل نے بتایا کہ ریفرنس میں شریک ملزم انورمجیددیگرریفرنسزمیں کراچی جیل میں ہیں، ملزم انورمجید کے وکیل اور سابق صدرآصف زرداری کی جانب سے فاروق نائیک نے عدالت میں وکالت نامہ جمع کرایا۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا آصف زرداری کراچی میں ہیں اوربیمارہیں، زرداری اگراسلام آبادآئےتویہ کمرہ عدالت لوگوں سےبھرجائےگا،کوروناکی صورتحال میں زرداری کوذاتی حیثیت میں طلب نہ کیاجائے، زرداری نےپہلےبھی مقدمات کا سامنے کیا ہے کہیں نہیں بھاگیں گے۔

    جج کا کہنا تھا کہ آپ کوآصف زرداری نےوکالت نامہ کہاں دستخط کرکے دیا،ہم ان کےجس پتےپرسمن بھیجتےہیں جواب آتا ہےزرداری یہاں نہیں، ہمیں بھی وہ پتہ لکھ کردیں جہاں آصف زرداری موجودہیں، جس پر فاروق نائیک نےآصف زرداری کا کراچی کا پتہ لکھ کردے دیا۔

    سردارمظفر نے کہا آصف زرداری کوایک بارخودلازمی پیش ہوناپڑےگا، آصف زرداری کواب سمن نہیں وارنٹ بھیجیں، جس پر جج کا کہنا تھا کہ ایک باران کےموجودہ پتےپرسمن بھیج کردیکھ لیتےہیں۔

    دوران سماعت یوسف رضاگیلانی نےحاضری سےمستقل استثنیٰ کی درخواست دائرکردی ، درخواست میں کہا گیا کوروناکی وجہ سےباربارپیش ہونامشکل ہے،استثنیٰ دیاجائے، کئی ارکان پارلیمنٹ کوروناکاشکارہوچکےہیں۔

    عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور دفتر خارجہ کو برطانیہ میں پاکستانی سفارتحانے کےذریعے وارنٹ کی تعمیل کا حکم دیا، نوازشریف کی مسلسل عدم حاضری پرناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے۔

    عدالت نے سابق صدرآصف زرداری کی آج کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے بلاول ہاؤس کراچی کے پتے پر دوبارہ طلبی کےنوٹس جاری کر دیے جبکہ یوسف رضاگیلانی کی مستقل حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پرنیب کو نوٹس جاری کیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت 30 جون تک ملتوی کردی۔

  • کیس میں پیش ہونا چاہتی ہوں لیکن طبیعت خراب ہے، ماڈل ایان علی

    کیس میں پیش ہونا چاہتی ہوں لیکن طبیعت خراب ہے، ماڈل ایان علی

    اسلام آباد : ماڈل ایان علی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری واپس لینے کی درخواست کردی اور کہا کیس میں پیش ہونا چاہتی ہوں لیکن طبیعت خراب ہے، جب بھی ڈاکٹراجازت دے واپس آجاؤں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی نے کرنسی اسمگلنگ سے متعلق کیس میں جاری ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری واپس لینے کی درخواست کردی، ایان علی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کیس میں پیش ہونا چاہتی ہوں تاہم طبیعت خراب ہے،ا عدالت وارنٹ واپس لےجب بھی ڈاکٹراجازت دے واپس آجاؤں گی۔

    دوسری جانب ایان علی نے سینئرقانون دان آفتاب باجوہ اورس رفرازمیتھلو کو وکیل مقرر کردیا۔

    خیال  رہے 12 نومبر کو ماڈل ایان علی نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں جاری ہونے والے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کیا تھا ، ملزمہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ بیماری کی درخواست اور میڈیکل پیش کیا لیکن وارنٹ جاری کردیے گئے۔

    جس کے بعد عدالت نے ماڈل ایان علی کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے کسٹم ٹیم کو نوٹس جاری کردیے  تھے جبکہ ماڈل ایان علی کے وکیل نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ان کی موکل آٹھ دسمبر تک عدالت میں پیش ہوجائیں گی۔

    یاد رہے  6 اکتوبر کو کرنسی اسمگلنگ کیس میں عدالت نےماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کردیے، عدالت نے کہا کہ پرانے میڈیکل سرٹیفکیٹ پراتنااستثنیٰ نہیں دیاجا سکتا۔

    مزید پڑھیں : کرنسی اسمگلنگ کیس ، ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری

    محکمہ کسٹمز کے وکیل نے کہا یہ لوگ بہانے بناتے اور عدالت کا وقت ضائع کرتے ہیں، اتناعرصہ گزر گیا ملزمہ کوجان بوجھ کرپیش نہیں کیا جا رہا، ایان علی کےپہلےبھی دو باروارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔

    بعدازاں 22 اکتوبر کو سماعت میں کسٹم عدالت کے جج کے رخصت ہونے پر کیس کی سماعت بینکنگ عدالت جج نے بطور ڈیوٹی جج کی تھی ، عدالت نے ماڈل ایان علی کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ ماڈل ایان علی 2015 میں اسلام آباد ائیرپورٹ سے دبئی پانچ لاکھ ڈالرز غیر قانونی طورپر لے جاتے ہوئے پکڑی گئیں تھیں، جس کے بعد انہیں تین ماہ جیل کی ہوا کھانی پڑی تھی جبکہ ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔

  • ماڈل ایان علی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کردیا

    ماڈل ایان علی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کردیا

    راولپنڈی : کرنسی اسمگلنگ کیس میں ماڈل ایان علی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کردیا اور وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ ان کی موکل آٹھ دسمبر تک عدالت میں پیش ہوجائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں جاری ہونے والے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو چیلنج کردیا، ملزمہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ بیماری کی درخواست اور میڈیکل پیش کیا لیکن وارنٹ جاری کردیے گئے۔

    جس کے بعد عدالت نے ماڈل ایان علی کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے کسٹم ٹیم کو نوٹس جاری کردیے جبکہ ماڈل ایان علی کے وکیل نے یقین دہانی کرائی کہ ان کی موکل آٹھ دسمبر تک عدالت میں پیش ہوجائیں گی۔

    یاد رہے 6 اکتوبر کو کرنسی اسمگلنگ کیس میں عدالت نےماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کردیے، عدالت نے کہا کہ پرانے میڈیکل سرٹیفکیٹ پراتنااستثنیٰ نہیں دیاجا سکتا۔

    مزید پڑھیں : کرنسی اسمگلنگ کیس ، ماڈل ایان علی کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری

    محکمہ کسٹمز کے وکیل نے کہا یہ لوگ بہانے بناتے اور عدالت کا وقت ضائع کرتے ہیں، اتناعرصہ گزر گیا ملزمہ کوجان بوجھ کرپیش نہیں کیا جا رہا، ایان علی کےپہلےبھی دو باروارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔

    بعدازاں 22 اکتوبر کو سماعت میں کسٹم عدالت کے جج کے رخصت ہونے پر کیس کی سماعت بینکنگ عدالت جج نے بطور ڈیوٹی جج کی تھی ، عدالت نے ماڈل ایان علی کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ ماڈل ایان علی 2015 میں اسلام آباد ائیرپورٹ سے دبئی پانچ لاکھ ڈالرز غیر قانونی طورپر لے جاتے ہوئے پکڑی گئیں تھیں، جس کے بعد انہیں تین ماہ جیل کی ہوا کھانی پڑی تھی جبکہ ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔

  • سانحہ 12 مئی،ایم کیو ایم کے دواراکین اسمبلی کے وارنٹ جاری

    سانحہ 12 مئی،ایم کیو ایم کے دواراکین اسمبلی کے وارنٹ جاری

    کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی کیس میں متحدہ قومی موومنٹ کے دو اراکین صوبائی اسمبلی سمیت 36 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں آج 12 مئی 2007 کو کراچی میں ہونے والی قتل و غارت گری کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے 2 اراکین صوبائی اسمبلی عدنان احمد اور کامران فاروقی سمیت 36 نامزد ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

    واضح رہے عدنان احمد گلشن اقبال سے متحدہ قومی مومنٹ کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے جو رینجرز آپریشن کے آغآز کے بعد سے منظر عام سے غائب ہیں جب کہ کامران فاروق کھارادر سے منتخب ہوئے وہ گزشتہ چھ ماہ سے روپوش ہیں۔

    عدالت نے مفرور ملزمان کو گرفتار کرکے 4 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کاحکم بھی جاری کیا ہے مفرور ملزمان میں ایم کیو ایم کے کارکنان شجاعت ہاشمی ،عمیر صدیقی، اعجاز شاہ جنید بلڈوگ اور عرفان عرف میجر شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ سانحہ 12 مئی کیس میں مئیرکراچی وسیم اختر اور اسلم کالا سمیت 11 دیگر ملزمان پہلے سے پی گرفتار ہیں۔