Tag: نالہ ڈیک

  • نالہ ڈیک میں دوبارہ طغیانی کا خطرہ، نقل مکانی کی ہدایات جاری

    نالہ ڈیک میں دوبارہ طغیانی کا خطرہ، نقل مکانی کی ہدایات جاری

    نارووال کے علاقے ظفر وال کے مقام پر نالہ ڈیک میں دوبارہ طغیانی کا خطرہ ہے 4 روز قبل نالہ ڈیک میں تاریخ کا  بلند ترین 80 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا تھا۔

    لہڑی ،سکروڑ گاؤں کو فوری خالی کرنے کےاعلانات کیے جارہے ہیں، انتظامیہ مساجد اور مختلف مقامات پر اعلانات کررہی ہے۔

    اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اے کی طرف سے شدید بارشوں کا بھی الرٹ ہے، نالہ ڈیک کے نزدیکی گاؤں لہڑی، سکروڑ کو مکمل طور پر خالی کرایا جارہا ہے۔

    دوسری جانب جلالپوربھٹیاں میں متعدد دیہات میں سیلاب کا پانی جمع ہوگیا جسکے باعث علاقہ مکین اپنے گھر بار چھوڑ کر جانے لگے، راشن ختم ہونے اور بیماریوں کی وجہ سے دیہات کے مکینوں کی بڑی تعداد پریشانی کا شکار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق لاہور میں سیلابی صورتحال کے باعث پولیس کو مکمل الرٹ کردیا گیا ہے، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران رات گئے راوی پل شاہدرہ پہنچ گئے۔

    فیصل کامران نے امدادی و حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا، انہوں نے بتایا کہ دریائے راوی سے متعلقہ تھانے ہائی الرٹ پر ہیں۔

    ڈی آئی جی آپریشنز لاہور پولیس کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار ہے، راوی پل پر ٹریفک کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، کسی شہری کو بھی فلائی اوور پر بلاوجہ ٹھہرنے کی اجازت نہیں ہے۔

    اس موقع پر ڈی آئی جی آپریشنز نے راوی ناکہ پر سیکیورٹی کی صورتحال بھی چیک کی، انہوں نے شہر میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی چیکنگ کے عمل کا بھی معائنہ کیا۔

  • بھارت آبی جارحیت  سے باز نہ آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا

    بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا

    پسرور: بھارت اپنی آبی جارحیت سے باز نہیں آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے آبی جارحیت کا ایک بار پھر مظاہرہ کرتے ہوئے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا ہے جس سے نالے میں طغیانی کی کیفیت ہے۔

    محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ نالہ ڈیک میں کنگرہ، چہور کے مقام پر 20 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، اور مذکورہ مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    محکمہ آب پاشی نے پسرور میں چہور، ڈوگری، روپووالی، تمبو غالب، اور کالووالی سیداں کے علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے الرٹ بھی جاری کر دیا، ریسکیو کی امدادی ٹیمیں علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔

  • بھارت  نے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا، درجنوں دیہات زیر آب ، فصلوں کو نقصان

    بھارت نے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا، درجنوں دیہات زیر آب ، فصلوں کو نقصان

    پسرور: بھارت اپنی آبی دہشت گردی سے باز نہیں آیا اور نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا، جس کے باعث نالہ ڈیک پر اونچے درجے کا سیلاب ہے ، تحصیل کے درجنوں دیہات زیر آب آگئے اور دھان کی فصل کو نقصان پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت ایل او سی پر جارحیت کے بعد آبی دہشت گردی پر اتر آیا اور نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا، بھارت کے پانی چھوڑنے سے نالہ ڈیک میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، درجنوں دیہات زیرآب آگئے اور سینکڑوں ایکڑپر کھڑی دھان کی فصل زیر آب آگئیں۔

    یونین کونسل تخت پورکے12دیہات کازمین رابطہ منقطع ہوگیا، نالہ ڈیک میں کنگرہ اور چہور کے مقام سے14ہزارکیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہےجبکہ نالہ ڈیک کے کناروں سے پانی باہر آنے سے قاضی پہاڑنگ، ماکھن پور ، دولت پور،سکندرپور،دھاریوال،کوٹلی خواجہ،کالووالی سیداں،تنبوغالب،روپووالی دیہات زیرآب آگئے ہیں۔

    جھنگی کے، واہگہ، کالووالی خورد،رسول پور،بھکھی، سمیت درجنوں دیہات بھی زیر آب آئے اور سینکڑوں ایکڑپر دھان،جواراورمکئی کی کھڑی فصلیں زیرآب آگئیں۔

    انتظامیہ موقع سے غائب ہیں اور مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

    دوسری جانب محکمہ انہار کے مطابق ہیڈمرالہ کےمقام پرپانی کی آمد182243کیوسک اور پانی کا اخراج 156043 کیوسک ہے، ہیڈخانکی کےمقام پر پانی کی آمد 159601، اخراج 153307 کیوسک ہے جبکہ ہیڈ قادرآبادکےمقام پر پانی کی آمد 90041،اخراج 72041 کیوسک ہے۔

    محکمہ انہار کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں نچلے درجہ کا سیلاب ہے، بھارتی علاقہ کنور میں بارشوں سےپانی میں مزید اضافےکا خدشہ ہے۔

  • بھارت کی آبی جارحیت، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑنے سے اونچے درجے کا سیلاب

    بھارت کی آبی جارحیت، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑنے سے اونچے درجے کا سیلاب

    لاہور: بھارت نے ایک بار پھر آبی جارحیت کا مظاہرہ کیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث اونچے درجے کا سیلاب آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی اس آبی جارحیت کے باعث سیلابی صورت حال کا سامنا ہے، چھہو کے مقام پر پچیس ہزار کیوسک کاریلہ گزر رہا ہے، جبکہ نالہ ڈیک میں کنگرہ کے مقام پر پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

    بھارت کی جانب سے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑنے کے باعث دریائے چناب بھی تباہی پھیلانے لگا، سیالکوٹ اور ظفر وال کے کئی علاقے پانی کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔

    نالہ ڈیک میں طغیانی کے باعث ظفر وال کے کئی دیہات پانی کی لپیٹ میں ہیں، سیکڑوں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں بھی ڈوبی ہوئی ہیں۔


    نالہ ڈیک میں بھارت نے35ہزارکیوسک پانی چھوڑدیا 4 افراد ہلاک


    قبل ازیں اگست 2016 میں بھارت نے آبی جارحیت کا مظاہرہ کیا تھا، چالیس لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد درجنوں دیہات سیلابی ریلے کی زد میں آگئے تھے۔

    یاد رہے کہ جولائی 2015 میں بھی بھارت نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا تھا، بھارت کی جانب سے نالہ ڈیک میں سیلابی ریلہ چھوڑنے سے چار افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے اور متعدد دیہات زیرِ آب آگئے تھے۔

    خیال رہے کہ ایک طرف موسلا دھار بارشیں تو دوسری طرف بھارت کی آبی جارحیت جاری ہے، دریائے چناب میں بھی پانی کی بلند ہوتی سطح نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔