Tag: نامناسب لباس

  • سابق مِس کروشیا کو قطر میں نامناسب لباس پہننے پر اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا

    سابق مِس کروشیا کو قطر میں نامناسب لباس پہننے پر اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا

    دوحا: قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ کے دوران نامناسب لباس پہننے پر  سابق مِس کروشیا کو سیکیورٹی گارڈ نے اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا۔

    گزشتہ روز ایجوکیشن سٹی اسٹیڈیم میں کھیلے گھئے کواٹر فائنل میچ کے دوران سابق مِس کروشیا ایوانانول نامناسب لباس پہن کر اسٹیڈیم پہنچی، سیکیورٹی پر معمور اہلکار نے انہیں اسٹیڈ سے باہر نکال دیا۔

    نامناسب لباس کا دفاع کرتے ہوئے سابق مِس کروشیا سیکیورٹی اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے  کہ بہت سے لوگوں کے ساتھ تصاویر بنوائی ہیں اور ہر کوئی مجھے دیکھ کر خوش دکھائی دیتا ہے۔

    یاد رہے کہ فیفا ورلڈکپ کے آغاز سے قبل قطر نے شائقین کو پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ میچ کے دوران شائقین کو مختصر لباس یعنی (کندھوں کو کُھلا رکھنے یا گھٹنے سے اوپر) کپڑے پہن کر میچ دیکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، جس پر یورپی ممالک کی جانب سے قطری حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

     

    واضح رہے کہ قطر میں مسلم قوانین کے تحت ورلڈکپ کے دوران شائقین کو بھی مختصر لباس پہننے پر جرمانہ یا جیل بھیجا جاسکتا ہے۔

  • نامناسب لباس اور اونچی آواز میں موسیقی سننے پر کئی افراد گرفتار

    نامناسب لباس اور اونچی آواز میں موسیقی سننے پر کئی افراد گرفتار

    مکہ مکرمہ: سعودی عرب میں نامناسب لباس پہننے اور اونچی آواز میں موسیقی سننے پر پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں اخلاق عامہ کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر مکہ ریجن کی پولیس نے 22 افراد کو گرفتار کرلیا، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے نامناسب لباس پہنا، اونچی آواز میں موسیقی سنی اور عوامی مقامات پر آگ جلائی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں اخلاق عامہ قوانین کے تحت نامناسب لباس پہننے، اونچی آواز میں موسیقی سننے اور عوامی مقامات پر آگ جلانے پر پابندی ہے۔ پولیس نے بائیس افراد کو گرفتار کرکے قانون کی شق 444 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس کی جانب سے یہ گرفتاریاں تین دن کے دوران گشت کے نتیجے میں عمل میں آئیں۔

    سعودی عرب: عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر 200 ریال جرمانہ

    سعودی کابینہ نے اخلاق عامہ کا قانون گزشتہ سال متفقہ طور پر منظور کیا تھا اور وزارت داخلہ سمیت متعلقہ اداروں تک قانون کی سمری پہنچائی گئی تھی۔ بعد ازاں اداروں کو سخت عمل درآمد کرانے کا بھی حکم دیا گیا۔

    اخلاق عامہ قانون کے تحت عوامی مقامات پر کسی بھی مقصد کے لیے آگ نہیں جلائی جاسکتی۔ مذکورہ قانون سے قبل ساحل پر بڑی تعداد میں لوگ باربی کیو کیا کرتے تھے جس سے اٹھنے والے دھوئیں سے وہاں موجود دیگر افراد کو پریشانی ہوتی تھی۔

  • جہاز کے عملے نے نامناسب لباس پر خاتون کو طیارے سے نکال دیا

    جہاز کے عملے نے نامناسب لباس پر خاتون کو طیارے سے نکال دیا

    میڈرڈ : اسپین سے برطانیہ جانے کی خواہشمند ایک خاتون کوقابل اعتراض لباس پہننے پر پرواز سے نکال دیا گیا، ایئرلائن نے بیان دیا کہ خاتون نیم عریاں لباس زیب تن کی ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق31سالہ ہیریٹ اوسبورن اسپین کے شہر مالاگا سے لندن کا سفر کررہی تھیں اور ان کے لباس پر مسافروں کے اعتراضات کے بعد جب فضائی عملے نے لباس بدلنے کو کہا۔

    برطانیہ کی سب سے بڑی ائیرلائن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خاتون نے ایسا لباس پہن رکھا تھا جس سے جسم ظاہر ہورہا تھا اور مسافروں کے اعتراض کے بعد ہیریٹ کو اضافی قمیض پہننے کے لیے دی گئی تاہم اس کے باوجود اسے طیارے سے اتار دیا گیا۔

    ایزی جیٹ کے ترجمان کے مطابق ہم تصدیق کرتے ہیں کہ 23 جون کو ایک خاتون مسافر اس وقت سے سفر کرنے سے قاصر رہی کیونکہ اس کا رویہ ٹھیک نہیں تھا، اس خاتون کے لباس پر مسافروں کی جانب سے اعتراض بھی کیا جارہا تھا جس پر عملے کے نرمی سے ایک اور قمیض پہننے کی درخواست کی، جس پر وہ راضی بھی ہوگئی، تاہم خاتون کی جانب سے عملے کے ایک رکن کے ساتھ شرانگیزرویہ اختیار کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارے کیبین اور زمینی عملے کو ہر طرح کی صورتحال کے تجزیے کی تربیت دی گئی ہے اور وہ حالات کے مطابق فوری اور مناسب اقدام کرتے ہیں، ہم اپنے عملے کے ساتھ کسی طرح کا دھمکی آمیز یا بدسلوکی پر مبنی رویہ برداشت نہیں کرتے۔

    دوسری جانب 31 سالہ خاتون نے برطانوی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جہاز کے عملے کا رویہ ایسا تھا جیسے اس کا لباس کم عمر مسافروں کے لیے نامناسب ہے۔

    خاتون کے بقول عملہ بہت برا تھا اور مجھے چھوٹے پن کا احساس دلا رہا تھا، ائیرہوسٹس پورے طیارے میں میرے سامنے آتی رہی اور کہا کہ اس قمیض کے ساتھ میں کیبن میں نہیں گھوم سکتی، اس کے بعد اپنے ہاتھوں سے مجھے ڈھانپنے کی بھی کوشش کی۔

    ہیریٹ اوسبورن نے بتایا کہ اس کے بعد ائیرہوسٹس نے مجھے طیارے سے نکلنے کی ہدایت کی، تو پھر میں نے اضافی قمیض پہن لی، جب میں نے واپس نشست پر جانے کی کوشش کی، تو اس نے زمینی عملے کو کہا کہ اب میرے طیارے میں اسے دوبارہ سوار نہ ہونے دیں، جس کے بعد مجھے طیارے سے نکال کر وہ عملہ لے گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا تھا کہ طیارے سے اتارے جانے کے بعد خاتون ایک مقامی دوست کے گھر گئی اور مزید149 پاؤنڈ ادا کرکے اگلی پرواز کے لیے بکنگ کرائی۔