Tag: نان آئل سیکٹر

  • سعودی عرب نے ناممکن کو ممکن بنا ڈالا

    سعودی عرب نے ناممکن کو ممکن بنا ڈالا

    سعودی عرب جس کے بارے میں یہ کہا جاتا تھا کہ وہ آئل کی پیداوار کے باعث خود کفیل ہے تاہم اب اس نے اس تاثر کو زائل کردیا ہے۔

    جی ہاں سعودی عرب کے نان آئل سیکٹر کی ترقی رفتار پکڑنے لگی ہے، جس کی تصدیق ایک کاروباری سروے نے کی ہے۔

    سروے کے مطابق سعودی عرب کے نان آئل سیکٹر نے مئی میں خاطر خواہ رفتار حاصل کی ہے، ریاض بینک سعودی عرب پرچیزنگ منیجرز انڈیکس کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مملکت کا پی ایم آئی مئی میں 58.5 پر تھا جو کہ اقتصادی ترقی کی نشاندہی کرتا ہے۔

    ریاض بینک کے چیف اکنامسٹ نایف الغیث نے بتایا کہ معمولی کمی کے باوجود حالیہ اعداد و شمار اس خیال کو تقویت دیتے ہیں کہ سعودی عرب میں مجموعی اقتصادی سرگرمیاں بہترین انداز میں جاری ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مملکت میں غیر تیل کے نجی شعبے کے کاروبار میں نئے آرڈر کی آمد میں مئی میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا جب اپریل میں ترقی صرف ساڑھے آٹھ سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق نئے آرڈرز میں اضافے نے سعودی عرب میں سیاحت اور تعمیراتی شعبوں پر مثبت اثر ڈالا جس کے نتیجے میں مئی میں ملازمتوں کے مواقع میں اضافہ ہوا۔

    ریاض بینک کے چیف اکنامسٹ نے کہا کہ ملک میں گیگا پراجیکٹس کی ترقی جس کا مقصد معیشت کو متنوع بنانا ہے، اس سال کے بقیہ مہینوں میں نجی شعبے کی ترقی کو جاری رکھے گا۔

    نایف الغیث نے کہا کہ ’حکومت بڑے پیمانے پر تنوع کی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہے، گیگا پراجیکٹس کی ترقی کا مقصد نجی شعبے کو فروغ دے کر ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

    ہمیں یقین ہے کہ غیر تیل کا شعبہ اس سال ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

  • سعودی عرب: تیل کے علاوہ دیگر شعبوں کی ترقی بھی عروج پر

    سعودی عرب: تیل کے علاوہ دیگر شعبوں کی ترقی بھی عروج پر

    ریاض: سعودی عرب میں تیل کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی روز افزوں ترقی ہورہی ہے۔ رواں برس دوسری سہ ماہی میں مملکت کی نان آئل جی ڈی پی میں نمایاں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق ایک کاروباری سروے سے علم ہوا کہ سعودی عرب کے نان آئل سیکٹر نے مئی میں خاطر خواہ رفتار حاصل کی ہے کیونکہ مملکت کی اقتصادی تنوع کی حکمت عملی جاری ہے۔

    ریاض بینک سعودی عرب پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مملکت کا پی ایم آئی مئی میں 58.5 پر تھا جو کہ اقتصادی ترقی کی نشاندہی کرتا ہے، یہ اپریل میں 59.6 کے اعداد و شمار کے مقابلے میں معمولی کمی تھی۔

    ریاض بینک کے چیف اکنامسٹ نایف الغیث کا کہنا ہے کہ چھوٹی کمی کے باوجود اعلیٰ اعداد و شمار اس خیال کو تقویت دیتے ہیں کہ سعودی عرب میں مجموعی اقتصادی سرگرمیاں اچھی طرح سے جاری ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کی بدولت اس سال دوسری سہ ماہی میں مملکت کی نان آئل جی ڈی پی (مجموعی گھریلو پیداوار) میں نمایاں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ مملکت میں غیر تیل کے نجی شعبے کے کاروبار میں نئے آرڈر کی آمد میں مئی میں نمایاں طور پر اضافہ ہوا جبکہ اپریل میں ترقی صرف ساڑھے 8 سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق نئے آرڈرز میں اضافے نے سعودی عرب میں سیاحت اور تعمیراتی شعبوں پر مثبت اثر ڈالا جس کے نتیجے میں مئی میں ملازمتوں کے مواقع میں اضافہ ہوا۔

    نایف الغیث کا کہنا ہے کہ نئے آرڈرز میں کافی اضافہ ہوا جو خاص طور پر سیاحتی سرگرمیوں اور تعمیرات میں مانگ میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔

    اس سے 2018 کے بعد سے ملازمتوں کی تخلیق کی مشترکہ تیز ترین شرح ہوئی جس نے فرموں کو اس ماہ تیز رفتاری سے بیک لاگ کے ذریعے کام کرنے کی اجازت دی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ ملازمت اور سرگرمی نے اجرتوں میں سات برسوں میں دوسری تیز ترین رفتار سے اضافہ کیا۔

    رپورٹ کے مطابق مئی میں اگلے 12 ماہ کے لیے کاروباری توقعات میں قدرے نرمی آئی تاہم فرمیں ترقی کے امکانات میں مدد کے لیے بہتر مارکیٹ کے حالات، مضبوط فروخت اور معاون حکومتی اقتصادی پالیسی کی توقع کر رہی ہیں۔