Tag: نان فائلرز

  • نان فائلرز کیلیے بڑی خوشخبری، حکومت نے ریلیف دے دیا

    نان فائلرز کیلیے بڑی خوشخبری، حکومت نے ریلیف دے دیا

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے نان فائلرز کیلئے بینک سے کیش نکالنے کی حد 50 سے بڑھا کر 75 ہزار کرنے کی تجویز منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سید نوید قمر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں بینک سے کیش نکالنے پر ٹیکس کی رد و بدل کی تجویز منظور کرلی گئی۔

    قائمہ کمیٹی خزانہ نے نان فائلرز کیلئے بینکوں سے کیش نکلوانے کی حد 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 75 ہزار روپے کرنے کی تجویز منظور کر لی۔

    مزید پڑھیں : کتنا کیش نکالنے پر ٹیکس لگایا جائے؟ اہم مطالبہ

    نان فائلرز پر یومیہ 75 ہزار روپے نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8  فیصد کرنے کی تجویز بھی منظور کی گئی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ قائمہ کمیٹی خزانہ نے نقد رقم نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس ایک فیصد کرنے کی منظوری دی تھی، ہماری درخواست ہے کہ اس کو ایک فیصد کر دیا جائے۔

    چیئرمین کمیٹی نے کہا سینیٹ ہاوس آف لارڈز ہے اور ہم ہاؤس آف کامنز ہیں اس کو وہیں رہنے دیں، عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھانے کی تجویز کی منظوری نہیں دے سکتے۔

    اجلاس میں انکم ٹیکس تجاویز کی شق وار منظوری پر غور کیا گیا، 6 لاکھ سے 12 لاکھ سالانہ آمدن پر ٹیکس 2.5 فیصد سے کم کر کے ایک فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی گئی۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں کارپوریٹ سیکٹر پر سپر ٹیکس میں 0.5 فیصد کمی کی تجویز بھی منظور کی گئی۔

  • نان فائلرز  کے بینک اکاؤنٹس منجمد ! چیئرمین ایف بی آر  کا بڑا بیان سامنے آگیا

    نان فائلرز کے بینک اکاؤنٹس منجمد ! چیئرمین ایف بی آر کا بڑا بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد: فنانس بل 2025 کے تحت نان فائلرز کیخلاف سخت اقدامات متعارف کرا دیے، جس میں ایف بی آر کو بینک اکاؤنٹس منجمد کروانے کا اختیار مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کے خلاف شکنجہ مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا اور ایف بی آر کو زبردستی رجسٹریشن کا اختیار مل گیا۔

    وفاقی حکومت نے فنانس بل دو ہزارپچیس کےتحت نان فائلرزکیخلاف سخت اقدامات متعارف کرا دیے، نئے قوانین کے مطابق ایف بی آر کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ سیلزٹیکس کے اہل مگر غیر رجسٹرڈ افراد کو زبردستی رجسٹر کرے، کمشنر ان لینڈ ریونیو کو اختیار ہوگا کہ وہ غیر رجسٹرڈ افراد کے بینک اکاؤنٹس بند کروا سکے، جو رجسٹریشن کے بعد ہی بحال کیے جائیں گے۔

    اس سے قبل نویدقمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں سیلز ٹیکس میں نان رجسٹرڈ افراد کو زبردستی رجسٹریشن کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے غیر رجسٹرڈ کاروباروں کے خلاف سخت اقدامات کی مشروط طور پر منظوری دے دی ہے جس میں بینک اکاؤنٹس چلانے پر پابندی اور بجلی اور گیس کی خدمات منقطع کرنا شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : نان فائلرز پر کون کون سی پابندیاں لگنے والی ہے؟

    چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کنان رجسٹرڈ افراد کو نوٹس جاری کیا جائے گا انکار پر بینک اکاؤنٹ بند کر دیں گے تاہم رجسٹریشن پر 2 روز میں بینک اکاؤنٹ بحال کر دیا جائے گا۔

    ، ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس میں رجسٹرڈمگرسیلزٹیکس میں نان رجسٹرڈ افراد کی شناخت ہو رہی ہے، متعددصنعتی میٹر رکھنے والی فیکٹریاں سیلز ٹیکس میں رجسٹر نہیں، کراچی میں نان رجسٹرڈ فیکٹریاں اربوں روپے کی سیلز کرتی ہیں۔

    عثمان احمد میلا نے کہا کہ نان رجسٹرڈ افراد کی جائیداد سیل کرنا درست نہیں، جس پر چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ نان رجسٹرڈ مینو فیکچرنگ یونٹس کی تعداد بہت زیادہ ہے، ہم ٹیکس نہیں مانگ رہے صرف اس کو رجسٹریشن کا کہہ رہے ہیں۔

    نوید قمر نے کہا کہ آپ نے بجلی اور گیس بھی کاٹ دی، اب بینک اکاؤنٹ بھی بند کر دیں گے تو ایف بی آر حکام نے بتایا کہ کراچی میں لوگ ٹیکس سے بچنے کیلئے فراڈ سے کام لیتے ہیں، کئی لوگ ایک پلاٹ پر 8 ماہ کام کرکے اگلے پلاٹ پر چلے جاتے ہیں، ایسے لوگ 8 ماہ میں اربوں روپے کی مینیوفیکچرنگ اور سیلز کرتے ہیں۔

    رکن کمیٹی مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ ایسا نہ کریں نان رجسٹرڈ کے خلاف یہ بہت سخت اقدامات ہیں،سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کیلئے سیلز کی کوئی حد مقرر کردیں، ایسا نہ ہو کہ چھوٹے دکاندار یا کسی کے خلاف بھی یہ سب ہو رہا ہو۔

    چیئرمین کمیٹی سید نوید قمر کا کہنا تھا کہ اس میں چھوٹے دکاندار اور کاٹج انڈسٹری شامل نہیں ہے تو چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسی کی 8 ملین سے اوپر کی سیل ہے تو اسے رجسٹر ہونا چاہئیے ، 8 ہو یا 10 ملین کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم حد 10 ملین کر دیں گے،مینوفیکچرنک یونٹس ہمیں سے ایک تہائی بھی رجسٹرڈ نہیں ۔ ہم نان رجسٹرڈ کو کو کہہ سکتے ہیں کہ 6 ماہ کیلئے سیلز ٹیکس نہیں لیں گے۔

  • نان فائلرز کو  ٹیکس نیٹ میں کیسے لایا جائے؟ سابق نگراں وفاقی وزیر نے فارمولا بتادیا

    نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں کیسے لایا جائے؟ سابق نگراں وفاقی وزیر نے فارمولا بتادیا

    اسلام آباد : سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز  نے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے ایف بی آرکو تجاویز پیش کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے ایف بی آر کو ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لئے تجاویز پیش کردیں۔

    سابق نگراں وفاقی وزیر تجارت و داخل نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ایف بی آرموجودہ ٹیکس گزاروں پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہ ڈالے اور بینک اکاؤنٹس ہولڈرز کا ڈیٹا استعمال کرکے ٹیکس نیٹ بڑھائے۔

    ایف بی آر نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کرے اور تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جائے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں ٹیکس فائلرز کی تعداد 59 لاکھ ہے، جب کہ 17 کروڑ 70 لاکھ بینک اکاؤنٹس ہولڈرز موجود ہیں، بینک اکاؤنٹس ہولڈرز کے پاس 32.7 ٹریلین کے ڈیپازٹس موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں : نان فائلرز پر کون کون سی پابندیاں لگنے والی ہے؟

    معروف صنعت کار کا کہنا تھا کہ ایف بی آر ٹیکسوں کا دائرہ کار بڑھائے ، نان فائلرز کے فنانشل پروفائلز کو دیکھا جا سکتا ہے، تمام بینکس اکاؤنٹس ہولڈرز کی تمام معلومات جانتے ہیں، ایف بی آر نان فائلرز کی بینکنگ ٹرانزیکشنز اور ڈیپازٹس کو دیکھ سکتا ہے۔

    سابق نگران وزیر تجارت نے کہا کہ ٹیکس فائلرز اور بینک اکاؤنٹس ہولڈرز کی تعداد میں بہت بڑا فرق ہے، ٹیکس فائلرز ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں اٹھا سکتے ہیں، ٹیکس فائلرز رواں سال 12 سو ارب روپے کا ٹیکس ادا کر رہے ہیں، ایف بی آر نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرے۔

  • نان فائلرز کیلئے پراپرٹی فروخت کرنے پر تاریخ کا بلند ترین ودہولڈنگ ٹیکس عائد

    نان فائلرز کیلئے پراپرٹی فروخت کرنے پر تاریخ کا بلند ترین ودہولڈنگ ٹیکس عائد

    اسلام آباد: نان فائلرز کیلئے پراپرٹی فروخت کرنے پر تاریخ کا بلند ترین ودہولڈنگ ٹیکس عائد کردیا گیا، 9.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس لاگو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نوید قمر کی زیرِصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، حکام نے بتایا کہ نان فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس کے تحت 10کروڑ روپے کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 9.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس عائد ہو گا۔

    حکام نے بتایا کہ 10 کروڑروپے کی پراپرٹی فروخت کرنے پر ٹیکس 8فیصد سے بڑھاکر 9.5فیصد کیا گیا ہے، 10 کروڑروپے سے کم کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 8.5فیصد ودہولڈنگ ٹیکس دینا ہوگا۔

    5کروڑ روپے سے کم کی پراپرٹی فروخت کرنے پر 7.5فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ہوگا، نئے فنانس بل 2025 میں نان فائلرز کیلئے انتہائی سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

    حکام نے مزید بتایا کہ فنانس بل 2025-26 میں نان فائلرز کے پراپرٹی خریدنے پر ٹیکس کم کیا گیا ہے، پراپرٹی خریدنے پر جو ٹیکس کم ہوا وہ پراپرٹی فروخت کرنے والے پر منتقل کیاگیا ہے۔

    فاٹا/پاٹا کیلئے سیلزٹیکس کے علاوہ باقی تمام ٹیکس چھوٹ کو مزید ایک سال بڑھادیا گیا، اسپیشل اکنامک زونز کیساتھ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کیلئے بھی تمام ٹیکس چھوٹ ختم کیے گئے ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر ٹیکس عائد کرنے کے حوالے سے کہا کہ آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ بندھے ہیں ٹیکس چھوٹ ممکن نہیں۔

    دوسری طرف پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ میں ترامیم کیلئے تجویز کی سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ سے مخالفت سامنے آئی ہے۔

    کمیٹی نے کہا کہ تمام سرکاری ملکیتی اداروں کے ریونیو فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں منتقل ہونے چاہیے، کمیٹی نے تجویز دی کہ ان اداروں کو ریونیو جمع کر کے اپنے ہی پاس رکھنے کا اختیار نہیں دیا جا سکتا۔

    https://urdu.arynews.tv/non-filers-to-face-these-restrictions-in-pakistan/

  • نان فائلرز پر کون کون سی  پابندیاں لگنے والی ہے؟

    نان فائلرز پر کون کون سی پابندیاں لگنے والی ہے؟

    اسلام آباد : نان فائلرز پر پابندیاں لگنے والی پابندیوں کے تفصیلات سامنے آگئیں، جس میں پراپرٹی اور گاڑی کی خریداری شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نان فائلرز پر پابندیاں لگانے کی تجویز سامنے آگئی ، جس میں ایف بی آر حکام نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلروں پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نان فائلر کے لیے پراپرٹی کی خریداری پر 130 فیصد کی حد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔

    سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ پراپرٹی کی خریداری کے لیے 130 فیصد کی حد کو بڑھایا جائے، اگر کسی نان فائلر کے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے تو اسے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت دی جائے۔

    مزید پڑھیں : بینک سے کتنے ہزار تک کیش نکلوانے پر ٹیکس نہیں کٹے گا ؟ نان فائلرز کے لئے بڑی چھوٹ

    کمیٹی نے نان فائلر کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کرلی، ابتدائی طور پر نان فائلر کے ظاہر کردہ اثاثوں کے مقابلے پراپرٹی ویلیو پر 130 فیصد کیپ کی تجویز دی تھی۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گذشتہ برس نان فائلرز پر جرمانے بڑھائے گئے تھے، نان فائلر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

  • بینک سے کتنے ہزار تک کیش نکلوانے پر ٹیکس نہیں کٹے گا ؟ نان فائلرز کے لئے بڑی چھوٹ

    بینک سے کتنے ہزار تک کیش نکلوانے پر ٹیکس نہیں کٹے گا ؟ نان فائلرز کے لئے بڑی چھوٹ

    اسلام آباد : نان فائلرز کیلئے بینک سے ٹیکس فری رقم نکلوانے کی حد بڑھا دی گئی، اب ایک دن میں کتنے ہزار نکلوائے تو ٹیکس نہیں کٹے گا؟

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ اجلاس میں فنانس بل پر ایف بی آر حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا نان فائلرز کیلئے بینک سے روزانہ 75 ہزار تک کیش نکلوانے پر ایڈوانس ٹیکس چھوٹ ہوگی، اس سے قبل 50 ہزار روپے نکلوانے پر ایڈوانس ٹیکس چھوٹ حاصل تھی۔

    حکام نے کہا نان فائلرز کیلئے 75 ہزار سے زائد کیش نکلوانے پر 0.6 فیصد سے ٹیکس بڑھا دیا گیا، اب بینک سے کیش نکلوانے پر اب ایڈوانس ٹیکس 0.8 فیصد تک عائد ہوگا۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ ای کامرس کاروبار پر 2 فیصد تک انکم ٹیکس عائدکردیاگیا، کپڑوں کے آن لائن کاروبار پر 2 فیصد اور الیکٹرونکس پر 0.5 فیصد ٹیکس عائدہوگا جبکہ کپڑوں، الیکٹرونکس اور الیکٹریکل کے علاوہ کوئی اور کاروبارکرنے پر 1 فیصد ٹیکس ہوگا۔

    مزید پڑھیں : کتنا کیش نکالنے پر ٹیکس لگایا جائے؟ اہم مطالبہ

    ایف بی آر نے بتایا کہ رجسٹرڈ آن لائن کاروبار کرنے والے آمدن سے انکم ٹیکس عائد کرنے کے پابند ہونگے، کسٹمرز کے آرڈر بُک کرانے پر بِلنگ ڈیٹیل کو آن لائن ریٹرن تصور کیا جائے گاْ

    حکام کے مطابق بینک یا کورئیر سروس ایف بی آر کے اتھرائزڈایجنٹ کے طورپر ٹیکس رقم جمع کرائیں گے، آن لائن کاروبارکرنے والے انکم ٹیکس کیلئے کسٹمرز سےاضافی پیسے نہیں لیں گے۔

    ایف بی آر نے مزید بتایا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل سروسز فراہم کرنے والوں پر ایڈوانس ٹیکس مدمیں 5فیصداضافہ کیاجائےگا،گوگل، یوٹیوب، فیس بک سمیت ڈیجیٹل سروسزپر ایڈوانس ٹیکس 10 سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے ۔ اقدام کا مقصد ڈیجیٹل کمپنیوں کے پاکستان میں دفاترقائم کرانا ہے، جن ڈیجیٹل کمپنیوں کے پاکستان میں دفاترقائم ہونگے ان پر 5 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

  • نان فائلرز کیلئے بڑی خبر

    نان فائلرز کیلئے بڑی خبر

    اسلام آباد: نان فائلرز کیلئے بڑی خبر آگئی، تعمیراتی شعبہ میں نان فائلرز کو 1 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت ہوگی۔

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق تعمیراتی شعبہ میں نان فائلر اب ایک کروڑ روپے تک سرمایہ کاری کرسکتے ہیں، نان فائلر ایک کروڑ روپے تک گھر، پلاٹ یا فلیٹ بھی خرید سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلر ایک مکان فروخت کر کے ایک کروڑ روپے مالیت کا دوسرا مکان بھی خرید سکے گا، ایک کروڑ روپے تک کی پراپرٹی خریدنے والے نان فائلر سے اثاثے کی چھان بین نہیں ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نان فائلر ایک کروڑ 30 لاکھ تک کی ویلیو کی پراپرٹی کو ایک کروڑ تک ظاہر کر سکے گا، نان فائلر کی مورثی جائیداد اور مویشی کالا دھن تصور نہیں کیے جائیں گے، نان فائلر مورثی جائیداد اور مویشیوں کی فروخت سے ایک کروڑ کی جائیداد بھی خرید سکتا ہے۔

    ذرائع ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ نان فائلر سونا، قیمتی گھڑی، پرائز بانڈ، اسٹاک حصص سے بھی ایک کروڑ روپےکی پراپرٹی خرید سکتا ہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے ن لیگی اراکین کو پارلیمنٹ میں تعمیراتی شعبہ کا مقدمہ لڑنے کی ہدایت کردی، پارلیمنٹ فروی کے وسط تک تعمیراتی شعبہ کی بحالی کیلئے قانونی سازی کرے گی۔

  • گاڑی اور  پلاٹ کی‌ خریداری ، نان فائلرز کے لئے بڑی خبر آگئی

    گاڑی اور پلاٹ کی‌ خریداری ، نان فائلرز کے لئے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے گاڑی اور پلاٹ کی‌ خریداری کے حوالے سے نان فائلرز کو خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو ٹیکس قوانین پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس قوانین میں تبدیلی ٹیکس بیس بڑھانے کیلئےہے، زیادہ آمدن اورخاص رقم سےزیادہ کا کاروبارکرنے والوں کیلئے قوانین ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ کچھ اختیارات ایف بی آر افسران کو نئے قوانین کے تحت دیے جارہے ہیں اور کسی کے پاس کالا دھن ہے یا ٹیکس چوری کرتا ہے اس پر پابندی لگا رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی نان فائلر ہے تو اکنامک ٹرانزیکشن نہیں کرسکتا، نان فائلر گاڑی، پلاٹ نہیں خرید سکتا اور سرمایہ کاری بھی نہیں کرسکتا۔

    راشد لنگڑیال نے کہا کہ کابینہ نے آڈیٹرزکی بھرتی کا اختیار دیدیا ہے، کابینہ میں بل پرمکمل غور ہوگا اس کے بعد فیصلہ ہوگا۔

    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت

    وزیرمملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ پائیدار ترقی کی بات کرتے ہیں تورسمی معیشت کاعدم توازن دور کرناہوگا اور کالے دھن سے گاڑیاں خریدنے کو روکنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے.

    چیئرمین نے بتایا کہ سال 2008 میں جتنا ٹیکس اکھٹا کیا تھا اتنا ہی 2024 میں ہوا، ہم نے ایک فیصد سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کو بھی بڑھایا ہے، تنخواہ دار طبقے پر بھی ٹیکس میں اضافہ کیا گیا، شرح نمو ، مہنگائی کے تناسب سے ٹیکس محصولات میں اضافہ نہیں ہوا.

    چیئرمین ایف بی آر نے اعتراف کیا کہ ایف بی آر میں اب بھی کرپشن ہورہی ہے تاہم زرمبادلہ کی کمی کا سامنا ہونے کی وجہ سے معیشت پر دباؤ ہے۔

  • اب تک کتنے لاکھ نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک ہوچکی ہے؟

    اب تک کتنے لاکھ نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک ہوچکی ہے؟

    اسلام آباد : ترجمان ایف بی آر بختیار محمد نے اب تک نان فائلرز کی بلاک کی جانے والی موبائل سمز کی تفصیلات بتادی دیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان ایف بی آر بختیار محمد کی اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایف بی آرنان فائلرز کے خلاف بھرپور ایکشن لے رہا ہے، اب تک ایک لاکھ 65ہزار موبائل سمز بلاک کرچکےہیں۔

    ترجمان ایف بی آر کا کہنا تھا کہ گوشوارے جمع کرانے پر 41 ہزار 991 سمزبحال کی ہیں، گوشوارہ جمع کرانے کے بعد 24 گھنٹے میں سم بحال کررہے ہیں۔

    بختیار محمد نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار نان فائلرز کا ڈیٹا پی ٹی اے کو فراہم کرتے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل ایف بی آر نے کہا تھا کہ ابتدائی فہرست میں5 لاکھ 6 ہزار 671 بڑے نان فائلرز کی نشاندہی کی گئی،انکم ٹیکس جنرل آرڈرکےتحت سمز بلاک کی جارہی ہیں۔

    حکام نے بتایا تھا کہ ٹیکس فائلرز کی سم بلاک کرنے کا کوئی نظام نہیں، ٹیکس فائلرز کی سم بلاک کرنے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے۔

  • بیرون ملک سفر : نان فائلرز بڑی مشکل میں پھنس گئے

    بیرون ملک سفر : نان فائلرز بڑی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد : نان فائلرز بڑی مشکل میں پھنس گئے ، اب بیرون ملک سفر نہیں کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، کمیٹی نے نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے اور بیرون ملک سفر پر پابندی کی تجویز منظور کرلی۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ نان فائلر کی سمیں بلاک کر رہے ہیں، آئندہ مالی سال سے ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی تجویز کی ہے۔

    امجد زبیر ٹوانہ نے کہا کہ 24 لاکھ افراد کی نشاندہی کی جو ریٹرن فائل کرنے کے پابند ہیں، پاور ڈویژن سے نان فائلر کے بجلی، گیس میٹرز کا معاملہ بھی اٹھایا۔

    جس پر انوشہ رحمان کا کہنا تھا کہ نان فائلر پر پینلٹی بڑھا رہے ہیں ، سمز بلاک کریں یا بیرون ملک جانے سے روکا جائے۔

    سینیٹرفاروق نائیک کا بھی کہنا تھا کہ نان فائلر کو فائلر بنانے کیلئے یہ سب اقدامات کرنے ہوں گے۔