Tag: نان فائلرز

  • ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنیکا فیصلہ

    ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنیکا فیصلہ

    اسلام آباد: ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی شرط پر عمل درآمد کا آغاز کرتے ہوئے ملک بھر کے 18 لاکھ نان فائلرز کی موبائل فون سم کارڈ بلاک کرنیکا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز کے سم کارڈ بلاک کرنے کی منظوری دیدی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رولز متعلقہ افسران کو بھیج دیے ہیں۔

    ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشنز کو 2023 میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنیوالوں کاڈیٹا جمع کرانے اور چیف کمشنرز کو نان فائلرز کی فائنل لسٹ مرتب کر کے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملک بھر کے 18 لاکھ ٹیکس ڈیفالٹر اور نان فائلرز کے خلاف کارروائی ہوگی، ایف بی آر کے پاس نان فائلرز کے سم کارڈ کے علاوہ بجلی کنکشنز منقطع کرنے کے بھی اختیارات ہیں۔

    ملک میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسرز کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے، نان فائلرز کے خلاف سیکشن 114بی کے تحت کارروائی کی جائیگی، ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانیوالوں کیخلاف بھی ایکشن لیا جائیگا۔

    پولیو مہم، ویکسین سے انکار کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف

    ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ 2022کے مقابلے 2023میں 18 لاکھ افراد نے انکم ٹیکس ریٹرن فائل نہیں کی، جنوری کے بعد نان فائلرز کو گوشوارے جمع کرانے کیلئے مواقع دیے گئے، کارروائی جنوری سے ہونی تھی لیکن اب عیدکے بعد شروع ہوگی۔

  • آئی ایم ایف کی شرط ، نان فائلرز کی شامت آگئی

    آئی ایم ایف کی شرط ، نان فائلرز کی شامت آگئی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرط پر نان فائلرز کے بجلی، گیس، موبائل کنکشن منقطع کرنے کا انتباہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی شرط پر نان فائلرز کیخلاف گھیرا تنگ کردیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال 15 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانےکا ہدف ہے، ملک میں 145ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسرز کو خصوصی اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نان فائلرز کے بجلی، گیس، موبائل کنکشن منقطع کرنے کا انتباہ جاری کردیا ہے، ایف بی آر 15 جنوری سے ملک گیر کارروائیوں کا آغاز کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق نان فائلرز کےبجلی اور گیس کے میٹر منقطع کیے جائیں گے جبکہ ایف بی آر 15 جنوری سے نان فائلرز کی موبائل سم معطل کرے گا۔

    ایف بی آر کی جانب سے نان فائلرز کو حتمی نوٹس جاری کر دیئے گئے، ٹیکس گوشوارے فائل نہ کرنےکی صورت میں قانون حرکت میں آئے گا،۔

    حکام ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس قوانین پر عمل نہ کرنے والوں کیخلاف ایکشن لیا جائے گا، ایف بی آر نے لاکھوں نان فائلرز کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

  • نان فائلرز ہوشیار !  موبائل سمیں بلاک کرنے کی حتمی تاریخ آگئی

    نان فائلرز ہوشیار ! موبائل سمیں بلاک کرنے کی حتمی تاریخ آگئی

    اسلام آباد : نان فائلرز کے موبائل سم کارڈ بلاک کرنے اور بجلی و گیس کے کنکشن منقطع کرنے کی حتمی تاریخ آگئی، ترجمان ایف بی آر کا کہنا ہے جنوری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک حکم جاری کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹیکس اکٹھا کرنے کے مجاز ادارے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ’سخت اقدامات‘کے تحت ٹیکس گوشوارے داخل نہ کرنے والوں (نان فائلرز) کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ایف بی آر کے ترجمان آفاق قریشی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ادارے نے نان فائلرز کے موبائل سم کارڈ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ایف بی آر جنوری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کرے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ آرڈر کی تاریخ ابھی تک حتمی نہیں ہوئی اور اس کا انحصار ادارہ کی قانونی کارروائی کے مکمل ہونے اور ڈیفالٹرز کو نوٹس جاری ہونے پر کرتا ہے، جنوری کے دوسرے یا تیسرے ہفتے تک یہ آرڈر جاری کر دیا جائے گا۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی جانب سے نان فائلرزکو جاری کیے گئے نوٹسز کا جواب دینے کی آخری تاریخ اٹھائیس اور انتیس دسمبر دوہزارتیئس تھی، اب ایف بی آر ایک عام آرڈر جاری کرے گا، جس میں نائن فائلرز کے نام ہوں گے، جن کے بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کردیے جائیں گے، نان فائلرز کو نوٹس جاری ہونے کے بعد نام جاری کرنا قانونی تقاضا ہے۔۔

    ٹیکس نادہندگان کے قومی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ بلاک کرنے کی تجویز زیر غور ہونے سے متعلق سوال پر آفاق قریشی نے کہا قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    واضح رہے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 114 بی کے مطابق ’جاری کیے گئے نوٹسز کے جواب میں ٹیکس ریٹرنز فائل نہ کرنے کی صورت میں ایف بی آر کو یوٹیلیٹی کنکشنز بشمول بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع کرنے اور موبائل سمز بلاک کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

    گذشتہ برس 31 دسمبر کو جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ایف بی آر نے دسمبر کے مہینے میں ایک کھرب روپے سے زیادہ محصولات جمع کیے، جب کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے اہداف کو بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔

    نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ ایف بی آر کا اصلاحاتی ایجنڈا ٹریک پر ہے اور حکومت ادارے کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پر عزم ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مختلف تجاویز پیش کی گئیں ہیں، جن پر انہوں نے اتفاق کیا، جس کے بعد وزیر خزانہ کو اصلاحات لانے کی منظوری دے دی گئی۔

    دو ماہ قبل ایف بی آر نے 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس افسران کے قیام کی منظوری دی، جو رواں سال جون تک 15 سے 20 لاکھ کے قریب نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر توجہ دیں۔

  • نان فائلرز ہوشیار ہوجائیں !  بڑی خبر آگئی

    نان فائلرز ہوشیار ہوجائیں ! بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سات لاکھ سے زائد نان فائلرزکونوٹس جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ٹیکس جمع نہ کرانے والوں کی موبائل فون سم بلاک کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے سات لاکھ سے زائد نان فائلرزکونوٹس جاری کردیئے گئے۔

    ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کو نوٹس آئی ایم ایف کی گائیڈ لائن کے بعد جاری کیے گئے، نوٹسز بینکوں اوربجلی کےبلوں کے مطابق جانچ کرکے بھجوائےگئے ہیں۔

    ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں سے کہا گیاکہ وہ فوری طورپرگوشوارے جمع کروائیں۔

    نوٹس کے بعد ٹیکس جمع نہ کرانے والوں کی موبائل فون سم بلاک کی جائے گی اور دوسرے مرحلے میں ٹیکس نادہندگان کے بجلی کے کنکشن منقطع کر دیے جائیں گے۔

    ایف بی آرنے اس سال دس لاکھ سے زائد نئے افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا ہدف رکھا ہے۔

  • نان فائلرز کے بجلی گیس کنکشن اور سم بلاک کرنے کا فیصلہ

    نان فائلرز کے بجلی گیس کنکشن اور سم بلاک کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں ضلعی ٹیکس دفاتر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نان فائلرز کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔

    اس حوالے سے ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکس وصولی کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے ملک بھر میں145 ضلعی ٹیکس دفاتر قائم کیے جائیں گے۔

    نگراں وزیراعظم نے حالیہ اجلاسوں میں ٹیکس فائلرز کی تعداد اور ریونیو میں اضافےپر زور دیا تھا، نئے دفاتر جون2024 تک20لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے پر کام کریں گے۔

    ایف بی آر حکام کے مطابق نان فائلرز کیخلاف انکم ٹیکس آرڈیننس2001 میں متعارف سیکشن 114 بی کے تحت کارروائی ہوگی۔

    نوٹس ملنے پر ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے بجلی، گیس کنکشنز منقطع کرنے کے علاوہ ان کی سمز بلاک کی جائیں گی۔

    متعلقہ حکام نے بتایا کہ حکومت کے اس اقدام سے ٹیکس وصولی کی بنیاد وسیع، ٹیکس ٹوجی ڈی پی تناسب مطلوبہ سطح تک بڑھانے میں مدد ملے گی۔

    ایف بی آر کے مطابق ان لینڈ ریونیو کے گریڈ17اور18کے افسران ان دفاتر کی سربراہی کریں گے، ان دفاتر کے قیام سے ممکنہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی راہ ہموار ہوگی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ان لینڈ ریونیو کے ڈسٹرکٹ افسران مختلف محکموں اور اداروں سے ڈیٹا حاصل کریں گے، افسران ممکنہ ٹیکس دہندگان سے متعلق تھرڈ پارٹی ڈیٹا حاصل اور اسے استعمال کرسکیں گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ایک نیا دستاویزی قانون بھی متعارف کرایا جارہا ہے، اس قانون کے تحت مختلف ادارے اور محکمے ایف بی آر افسران کو خود کار سسٹم سے ڈیٹا فراہمی کے پابند ہونگے۔

    چیئرمین نادرا نے ڈیٹا انٹیگریشن کے ذریعےٹیکس بنیاد وسیع کرنے میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے، ڈسٹرکٹ ٹیکس دفاتر کے قیام سے ٹیکس دہندگان کو گوشوارے جمع کرانے میں سہولت ملے گی۔

  • نان فائلرز کیلئے 50 ہزار روپے کی ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد ٹیکس سے متعلق بڑی خبر آگئی

    نان فائلرز کیلئے 50 ہزار روپے کی ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد ٹیکس سے متعلق بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : قائمہ کمیٹی خزانہ کے ارکان نے نان فائلرز کیلئے 50 ہزار روپے کی ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد ٹیکس کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہوا، نان فائلرز کیلئے 50 ہزار روپے کی ٹرانزیکشن پر 0.6 فیصد ٹیکس لگانے کے معاملے پر قائمہ کمیٹی خزانہ کے ارکان نے یومیہ کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کی مخالفت کر دی۔

    ایف بی آر حکام نے بتایا کہ قانون کا مقصد معیشت کو دستاویزی شکل دینا ہے، یہ ٹیکس ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل نہ ہونے والوں سے لیا جائے گا۔

    کمیٹی نے ٹرانزیکشن کی رقم کم کرکے 25 ہزار اور ایڈوانس ٹیکس ایک فیصد کرنے کی تجویز دے دی، سعدیہ عباسی نے کہا کہ اگر کوئی ٹیکس پیئر نہیں ہے، اس کا بینک اکاؤنٹ ہی نہ کھولا جائے۔

    دوسری جانب کمیٹی نے 50 کروڑ سے زائد آمدن پر 7 فیصد سپر ٹیکس اور 40 کروڑ روپے سے زائد آمدن پر سپر ٹیکس کی شرح 6 فیصد کرنے کی سفارش کردی۔

    ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے 50 کروڑ آمدن پر 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی اور 40کروڑ روپے سے زائد آمدن پر 8 فیصد سپر ٹیکس کی تجویز ہے۔

  • نئے بجٹ میں کریڈٹ کارڈ کے استعمال اور بینکوں سے کیش نکلوانے پر ٹیکس:  نان فائلرز کے لیے اہم خبر آگئی

    نئے بجٹ میں کریڈٹ کارڈ کے استعمال اور بینکوں سے کیش نکلوانے پر ٹیکس: نان فائلرز کے لیے اہم خبر آگئی

    کراچی : پاکستان بزنس کونسل نے آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دے دی، جائیداد کی خریداری ،بینکوں سے کیش نکلوانے اور کریڈٹ کارڈ کے استعمال سے متعلق تجاویز سامنے آئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بزنس کونسل نے نئے مالی سال کے بجٹ کیلئے تجاوز تیار کرلی، بجٹ تجاوز حکومت اور ایف بی آر کو دے دی گئیں۔

    پاکستان بزنس کونسل نے نان فائلرزپر بھاری ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دے دی اور کہا نان فائلرز پر ٹیکس کا مقصدٹیکس نیٹ کوبڑھانا ہے۔

    پی بی سی نے نان فائلرز یا غیر رجسٹرڈ افراد پر ٹیکس بڑھانے کی پالیسی لاگو کرنے کی سفارش کرتے ہوئے نان فائلرز پری غیر منقولہ جائیداد کخریداری پر ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح 7 فیصد تک بڑھانے کی تجویز دی ، ابھی نان فائلرز پر جائیداد کی خریداری پرایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح 4 فیصد ہے۔

    تجویز میں کہا گیا کہ نجی ہاوسنگ سوسائیٹز اپنے ریکارڈ میں مالک کے نام تبدیل کرتے وقت یہ ٹیکس وصول کریں۔

    پاکستان بزنس کونسل نے بجلی اور گیس کے ماہانہ ایک لاکھ روپے سے زائد بل پر بھی ٹیکس بڑھانے سمیت غیر رجسٹرڈ صنعتی، تجارتی اداروں کیلئے گیس بجلی کے بلوں پر ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک بڑھانے کی تجویز بھی دی۔

    پی بی سی کی جانب سے اندرون ملک اور بین الاقوامی بزنس کلاس کے فضائی ٹکٹوں پر نان فائلرز کیلئے 20 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس لگانے، دو ہزار سی سی سے زائد کی گاڑی رکھنے پر نان فائلرز پر سالانہ 2 لاکھ 50 ہزار روپے ایڈوانس انکم ٹیکس عائد کرنے کی تجویز سامنے آئی ہیں۔

    پاکستان بزنس کونسل نےبینکوں سے کیش نکلوانے پر نان فائلرزپر ودہولڈنگ ٹیکس پھر سے لاگو کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا نئے مالی سال بجٹ میں بینک سے ایک دن میں 50 روپے کیش نکلوانے پر نان فائلرز پر ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیاجائے۔

    اس کے علاوہ نان ٹیکس فائلرزکوغیرملکی کرنسی میں سامان یا سروسز خریدنے کے لئے پاکستانی کریڈٹ کارڈ کے استعمال سے روکنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

  • نان فائلرز کے خلاف اقدامات، نئی گاڑیاں خریدنے والوں کو نوٹس بھیجے جائیں گے

    نان فائلرز کے خلاف اقدامات، نئی گاڑیاں خریدنے والوں کو نوٹس بھیجے جائیں گے

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز کے خلاف اقدامات سخت کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر نے نان فائلرز، بے نامی دار، ٹیکس چوروں اور بڑی ٹرانزکشنز کی چھان بین کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں ٹیکس انفارمیشن پروسیسنگ یونٹ قائم کر لیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈیٹا کی چھان بین کے لیے ایف بی آر میں آئی ٹی ماہرین تعینات کیے جائیں گے، خود کار نظام کے تحت بیرون ملک سفر اور نئی گاڑیاں خریدنے والوں کو نوٹسز بھیجے جائیں گے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ فیلڈ فارمیشن سے حاصل ڈیٹا کی آئی ٹی کی مدد سے جانچ پڑتال کی جائے گی، اور خود کار نظام کے ذریعے ہی نوٹسز جاری اور جرمانے کیے جائیں گے۔

    ٹیکس کے سلسلے میں 51 سو ارب کا مجوزہ ہدف مقرر کیا گیا ہے جسے حاصل کرنے کے لیے فیلڈ فارمیشنز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

    اتوار کو ایف بی آر نے مئی 2020 میں وصول ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی تفصیلات جاری کی تھیں، جس میں بتایا گیا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں رواں سال مئی تک 7.7 فی صد اضافہ ہوا، مئی 2020 میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی مد میں کُل 227 ارب روپے حاصل ہوئے۔ ایف بی آر کے مطابق رواں سال مئی 2020 تک کُل حاصل کردہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز 3518 ارب روپے ہیں، گزشتہ سال ٹیکسز اور ڈیوٹیز 3266 ارب روپے تھیں۔

  • نیشنل سیونگز میں سرمایہ کاری کرنے والے نان فائلرز کےگردگھیرا تنگ

    نیشنل سیونگز میں سرمایہ کاری کرنے والے نان فائلرز کےگردگھیرا تنگ

    اسلام آباد : قومی بچت اسکیم میں پانچ لاکھ تک کی سرمایہ کاری پر ٹیکس ریٹ میں اضافہ کر دیا گیا، نان فائلرز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس بیس فیصد جبکہ پانچ لاکھ سے زائدسرمایہ کاری پر تیس فیصد ٹیکس ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل سیونگز میں سرمایہ کاری کرنے والے نان فائلرز کےگردگھیرا تنگ کردیا ، قومی بچت اسکیم میں پانچ لاکھ تک کی سرمایہ کاری پر ٹیکس ریٹ میں اضافہ بھی کیا گیا ہے، پانچ لاکھ سے زائدسرمایہ کاری پر تیس فیصد ٹیکس ہوگا۔

    نان فائلرز کیلئے ودہولڈنگ ٹیکس بیس فیصدکردیا گیا جبکہ گزشتہ سال ٹیکس دس فیصد تھا۔

    جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا نیشنل سیونگز میں ٹیکس نیٹ میں نہ آنے والے شہریوں کیلئے سہولت ہوگی، نان فائلر شہری ٹیکس کمشنر کو تحریری درخواست دیکراستثنیٰ لے سکتے ہیں، نان فائلر شہری کو تحریری درخواست میں ٹھوس وجہ بتانا ہوگی، ٹیکس کمشنر نان فائلر کی درخواست پر30 دن میں فیصلہ کرے گا۔

    مزید پڑھیں : قومی بچت اسکیموں کے منافع میں اضافہ کردیا گیا

    نوٹیفکیشن کے مطابق 5 لاکھ سےتک بینک کھاتہ سرمایہ کاری پر نان فائلر کیلئے شرح20 فیصد ہوگی جبکہ 5 لاکھ سے زائد پربینک کھاتہ سرمایہ کاری پر نان فائلر کیلئے شرح30فیصد ہوگی۔

    سکوک بونڈپر نان فائلر کیلئےٹیکس کی شرح 30فیصد ہوگی جبکہ سکوک بونڈ میں 10 لاکھ تک سرمایہ کاری پرٹیکس کی شرح 20فیصد ہوگی۔

    یاد رہے چند روز قبل ہی حکومت کی جانب سے قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں اضافہ کیا گیا تھا ، پنشن اور بہبود سرٹیفکیٹس پر 48 بیسز پوائنٹس بڑھ گئے تھے۔

  • نان فائلرز کی گنجایش آئین میں بھی نہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: شبر زیدی

    نان فائلرز کی گنجایش آئین میں بھی نہیں، سب کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے: شبر زیدی

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ نان فائلرز رہنے کی گنجایش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی انٹرویو دے رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ری ٹیلرز اور دکان داروں کو فکس طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، 240 اسکوائر فٹ کی دکان سے 25 ہزار سے زاید سالانہ ٹیکس نہیں لیں گے، بڑے دکان داروں اور مالز کو ٹیکس نظام سے براہ راست جوڑیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا، حکومت نے مالی سال کے لیے 5500 ارب کا ریونیو ہدف رکھا ہے۔

    [bs-quote quote=”اسمگلنگ اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے ہماری صنعت تباہ کر دی، مسئلے کے حل تک پاکستانی انڈسٹری آگے نہیں جا سکتی۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین ایف بی آر”][/bs-quote]

    شبر زیدی نے کہا کہ ہم نے نان فائلر کا لفظ قانون سے مٹا دیا ہے، نان فائلر کو نوٹس دیں گے اور ان سے ٹیکس لیں گے، تکنیکی طور پر نان فائلر کرمنل کہلاتا ہے، اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے ایک لاکھ 5 ہزار میں سے زیادہ تر نان فائلر ہیں، امید ہے حکومت کو 45 بلین سے بھی زیادہ رقم ملے گی، سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کمپیوٹر کے ذریعے ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ بے نامی قانون پر آج رات سے عمل درآمد شروع کر دیا ہے، بے نامی جائیدادیں زیادہ تر سیاسی فیملیز کی ہوں گی۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یکم ایگست سے شناختی کارڈ این ٹی این نمبر بن جائے گا، جو فائلر نہیں وہ منی ایکس چینج سے کرنسی نہیں حاصل کر سکتا، ایکسچینج کنٹرول کو ریفارم کر دیا ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے شہری کی کہیں بھی پراپرٹی ہے تو ٹیکس دینا ہوگا، پاکستانی شہری غیر قانونی رقم بچانے کے لیے باہر چلے جاتے تھے، جائیداد کا کرایہ پاکستان بھیجنے کے بجائے کہیں اور بھیجا جاتا تھا، سندھ اور پنجاب کی زمینوں کا ریکارڈ ہمارے پاس آ چکا ہے، جائیداد ڈکلیریشن سسٹم کے لیے ڈرانے دھمکانے کے بجائے وقت دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ دنیا میں ٹیکس سیشن شہریت کی بنیاد پر ہوتا ہے، اگر کوئی 83 دن پاکستان میں رہا ہے تو آپ شہری بن جائیں گے، اب یہ قانون تبدیل کر کے 83 کے بجائے 120 دن کی شرط رکھی گئی ہے، اس کے بعد ٹیکس دینا ہوگا۔

    چیئرمین ایف بھی آر نے کہا کہ اسمگلنگ اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ نے ہماری صنعت تباہ کر دی، مسئلے کے حل تک پاکستانی انڈسٹری آگے نہیں جا سکتی، انڈر انوائس پالیسی کے ذریعے پیسا باہر جاتا رہا ہے، اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ایس ای سی پی کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملک کے بازاروں میں اسمگلنگ شدہ چیزیں موجود ہیں، اسمگلنگ شدہ چیزوں کے انٹری پوائنٹس ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، اسمگلنگ روکنے تک دکانوں پر چھاپا مار کارروائی مؤثر نہیں ہوگی، اسمگلنگ ختم کرنے کے لیے ہمیں سب چیزوں کو ساتھ دیکھنا پڑے گا، 6 رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے جو یہ بتائے گی کہ معاملات کو حل کیسے کرنا ہے۔