Tag: ناکارہ طیارے

  • کراچی سے ایک اور ناکارہ طیارے کی حیدرآباد منتقلی کا عمل شروع

    کراچی سے ایک اور ناکارہ طیارے کی حیدرآباد منتقلی کا عمل شروع

    کراچی : کراچی سے ایک اور ناکارہ طیارہ حیدرآباد منتقل کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ، 60 ٹن وزنی طیارہ 2011 سے کراچی ایئرپورٹ پر ناکارہ کھڑا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئرپورٹ پرکھڑے ایک اور ناکارہ طیارہ کو آج حیدرآباد منتقل کیا جا رہا ہے، ساٹھ ٹن وزنی ناکارہ طیارے کو ویلر ٹریلر پر رکھ کر حیدرآباد منتقل کیا جائے گا۔

    یہ طیارہ سنہ 2011 سے کراچی ایئرپورٹ پر کھڑا تھا، طیارے کو سول ایوی ایشن ٹریننگ انسٹیٹیوٹ حیدرآباد منتقل کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے طیارے کی منتقلی کیلئے این او سی جاری کیا تھا ، طیارہ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ میں تربیتی مقاصد کیلئے استعمال ہوگا۔

    مزید پڑھیں : مسافر بردار طیارہ کراچی سے بذریعہ سڑک حیدرآباد پہنچ گیا

    گزشتہ چند روز قبل پہلا طیارہ سپر ہائی وے کے ذریعے حیدرآباد منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح ہے کہ پاکستان میں پہلی بار کسی بڑے مسافر ہوائی جہاز کو سڑک کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔

    اس سے قبل سعودی عرب میں جہازوں کو بذریعہ سڑک منتقل کیا گیا تھا اور اس کارنامے میں بھی ایک پاکستانی ٹرک ڈرائیور کی محنت شامل تھی

  • کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے طیارے کباڑ بن گئے

    کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے طیارے کباڑ بن گئے

    کراچی ایئرپورٹ پر ناکارہ طیارے کھڑے کھڑے کباڑ میں تبدیل ہوگئے، شاہین ایئر لائن کے مالکان واجبات ادا کیے بغیر ملک سے چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہین ایئرلائن کے درجنوں گراؤنڈ کیے گئے طیارے کئی برس سے کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے طیارے کباڑ بن گئے ہیں، ایئرپورٹ پر کھڑے طیاروں سے پرزہ جات چوری بھی ہوگئے ہیں۔

    کسٹمز اور سی اے اے کے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث گراؤنڈ کیے گئے ناکارہ طیارے پرندوں کی آماجگاہ بن گئے جس کی وجہ سے ایئر پورٹ آنے اور جانے والے جہازوں کے لئے بھی خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

    مذکورہ طیاروں کا مسئلہ حل کرنے کیلئے کسٹمز حکام نے ڈی جی سی اے اے سے ملاقات کی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ واجبات کی وصولی کیلئے کسٹمز اور سی اےاے طیاروں کو نیلام کرنا چاہتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق شاہین ایئرلائن پر کسٹمز اور سی اےاے کے2ارب روپے سے زائد کےواجبات ہیں جبکہ شاہین ایئرلائن کے مالکان واجبات ادا کیے بغیر ملک سے باہر چلے گئے ہیں۔

  • کراچی ایئرپورٹ پر کئی سال سے کھڑے ناکارہ طیارے، محکمہ کسٹم نے اہم فیصلہ کرلیا

    کراچی ایئرپورٹ پر کئی سال سے کھڑے ناکارہ طیارے، محکمہ کسٹم نے اہم فیصلہ کرلیا

    کراچی : قائد اعظم انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر کھڑے ناکارہ جہازوں کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کی خبر پر محکمہ کسٹم حرکت میں آگیا، ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئر پورٹ پر گزشتہ کئی سال سے کھڑے ناکارہ طیاروں کی خبر نشر کرنے پر محکمہ کسٹم کو ہوش آگیا، ناکارہ جہازوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکنکل کمیٹی میں سول ایوی ایشن اتھارٹی،پی آئی اے اور نجی ائیر لائین کے انجینئرز شامل ہیں، مذکورہ کمیٹی اس بات کا تعین کرے گی کہ ناکارہ جہازوں کو نیلام کیا جائے یا اسکریپ میں شامل کردیا جائے، دو سے تین ماہ میں ٹیکنیکل کمیٹی ناکارہ جہازوں سے متعلق سفارشات طے کرکے متعلقہ حکام کو پیش کرے گی۔

    کلکٹر کسٹم فیروز جونیجو نے نمائندہ اے آر وائی نیوز صلاح الدین کو بتایا کہ40 تا 45 قومی اور نجی ائیر لائنز کے ناکارہ طیارے ناکارہ حالت میں ایئرپورٹ پر موجود ہیں، ان ناکارہ جہازوں پر محکمہ کسٹم کے اربوں روپے کے واجبات ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے ناکارہ طیارے خطرے کی علامت بن گئے

    یاد رہے کہ کراچی ایئر پورٹ پر گزشتہ کئی سال سے کھڑے ناکارہ طیارے پرندوں کا گھر بن گئے ہیں جس کے باعث طیاروں کی حفاظت کو خدشات لاحق ہوگئے ہیں، اس کے علاوہ یہ ناکارہ طیارے پارکنگ کے مسائل کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ خراب طیاروں میں پرندوں نے گھونسلے بنا لیے، جس کی وجہ سے جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔

    ایوی ایشن ذرائع کے مطابق کئی ناکارہ طیارے ویٹ اور ڈرائی لیز پر حاصل کیے گئے تھے، غیر ملکی کمپنیاں ناکارہ طیاروں کو بھاری ٹیکس ادائیگی کے باعث نہیں ہٹا رہیں، طیارے گزشتہ کئی سال سے کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے ہیں۔

  • کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے ناکارہ طیارے خطرے کی علامت بن گئے

    کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے ناکارہ طیارے خطرے کی علامت بن گئے

    کراچی: کراچی ایئر پورٹ پر گزشتہ کئی سال سے کھڑے ناکارہ طیارے پرندوں کا گھر بن گئے جس کے باعث طیاروں کی حفاظت کو خدشات لاحق ہوگئے، ناکارہ طیارے پارکنگ کے مسائل کا سبب بھی بن رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے ایئرپورٹ پر کھڑے ناکارہ طیارے خطرے کی علامت بن گئے، ناکارہ طیاروں کے باعث اڑتے جہازوں کو خطرات لاحق ہیں۔

    ناکارہ طیارے کھڑے رہنے سے کئی مسائل جنم لے رہے ہیںِ، خراب طیاروں میں پرندوں نے گھونسلے بھی بنا لیے۔ پرندوں کی وجہ سے جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات بھی رونما ہورہے ہیں۔

    ایئرپورٹ پر کھڑے طیاروں میں سے کسی کا انجن خراب تو کسی کے پر غائب ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ناکارہ طیارے ہٹانے کے لیے متعلقہ اداروں کو متعدد خطوط لکھے ہیں۔

    سول ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ طیاروں پر ٹیکس ادئیگی کے کروڑوں روپے واجب الادا ہیں، سول ایوی ایشن ناکارہ طیاروں کو ہٹانے یا بیچنے کا فیصلہ از خود نہیں کر سکتی، ناکارہ طیاروں کو ہٹانے کی ذمہ دار کسٹم کلکٹریٹ ہے۔

    ایوی ایشن ذرائع کے مطابق کئی ناکارہ طیارے ویٹ اور ڈرائی لیز پر حاصل کیے گئے تھے۔ غیر ملکی کمپنیاں ناکارہ طیاروں کو بھاری ٹیکس ادائیگی کے باعث نہیں ہٹا رہیں، طیارے گزشتہ کئی سال سے کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے ہیں۔

    انتظامیہ ناکارہ طیاروں سے پرندوں کو دور رکھنے کے لیے بھاری رقم بھی خرچ کر رہی ہے۔