Tag: ناکامی کا اعتراف

  • غزہ میں امدادی کارکنوں کی شہادت : اسرائیلی فوج کا ناکامی کا اعتراف

    غزہ میں امدادی کارکنوں کی شہادت : اسرائیلی فوج کا ناکامی کا اعتراف

    اسرائیل فوج نے گزشتہ ماہ غزہ میں 15 فلسطینی امدادی کارکنوں کی شہادت پر پیشہ وارانہ ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کمانڈنگ افسر کو معطل اور ڈپٹی کمانڈر کو برطرف کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے غزہ میں 15 فلسطینی طبی و امدادی کارکنوں کے قتل کی تحقیقات کی تفصیلات جاری کردیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران کئی سنگین کوتاہیوں کا انکشاف ہوا ہے، مذکورہ واقعہ غلط فہمی اور احکامات کی خلاف ورزی کا نتیجہ تھا، واقعے میں شامل یونٹ کے ڈپٹی کمانڈر کو نامکمل اور غلط رپورٹ دینے پر برطرف کر دیا گیا ہے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اہلکاروں نے واقعے کے دوران "اندھا دھند فائرنگ” نہیں کی بلکہ انہوں نے ایک واضح خطرہ محسوس کرتے ہوئے فائرنگ کی تھی جسے فوج نے ‘عملی غلط فہمی’ قرار دیا۔

    یاد رہے کہ اس واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ ایمبولینسیں اور امدادی کارکن واضح طور پر پہلے ریسپانڈرز کے طور پر شناخت نہیں ہو رہے تھے اور انہوں نے "مشکوک انداز” میں فوجیوں کے قریب آنے کی کوشش کی تھی۔

    تاہم نیویارک ٹائمز کو حاصل ہونے والی ایک موبائل ویڈیو جو مارے گئے ایک امدادی کارکن نے ریکارڈ کی تھی، ظاہر کرتی ہے کہ ٹیم کے ارکان واضح طور پر شناخت کے قابل تھے اور ان پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کئی منٹوں تک جاری رہی۔

    دوسری جانب فلسطینی ہلال احمر اور اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیم "بریکنگ دی سائلنس” نے اتوار کو اسرائیلی تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کر دیا۔ تنظیم کے صدر یونس الخطيب نے العربیہ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رفح میں ہونے والی ہلاکتوں پر اسرائیلی بیانیے میں تضاد پایا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی فوج کی 15 طبی کارکنوں کو قتل کرنے کی ویڈیو منظر عام پر

    یونس الخطيب نے کہا کہ یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ قابض فوجیوں نے طبی کارکنوں کی لاشیں مجرمانہ انداز میں کیوں دفن کیں؟۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی اقوام متحدہ کے کسی غیر جانبدار ادارے کے ذریعے آزادانہ اور غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہیے۔

  • اسرائیلی میڈیا نے غزہ میں اپنی فوج کی ناکامی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیلی میڈیا نے غزہ میں اپنی فوج کی ناکامی کا اعتراف کرلیا

    اسرائیلی میڈیا اور اخبارات کے تبصروں میں غزہ میں اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدے کے بعد کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے حماس کی 20 بٹالینز ختم کیں مگر وہ تباہ نہیں ہوئی۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد حماس غزہ پر کنٹرول برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حماس غزہ میں سرنگوں سے نکل کر دوبارہ کنٹرول ظاہر کرتی دکھائی دے رہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق فلسطینی میڈیا جنگ بندی کو حماس کی فتح کے طور پر پیش کررہا ہے جبکہ حماس کی پولیس دوبارہ منظم ہوتی اور غزہ کا انتظام سنبھالتی نظر آرہی ہے۔

    دوسری جانب حماس کی جانب سے 3 یرغمالی خواتین رہا کرنے کے چند گھنٹے بعد اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو بھی رہائی مل گئی۔

    رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کو ہلال احمر کی ٹیم نے اسرائیل کی عوفر جیل سے مغربی کنارے تک منتقل کیا۔

    ایران نے زیر آب میزائل کمپلیکس کی ویڈیو جاری کردی

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جیل سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کا مغربی کنارے پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔

  • کراچی پولیس کا لاپتہ بچوں کی بازیابی میں ناکامی کا اعتراف، سندھ ہائیکورٹ برہم

    کراچی پولیس کا لاپتہ بچوں کی بازیابی میں ناکامی کا اعتراف، سندھ ہائیکورٹ برہم

    کراچی : پولیس نے عدالت میں لاپتہ بچوں کی بازیابی میں اپنی ناکامی کا اعتراف کرلیا، عدالت نے حکم دیا کہ کچھ بھی کریں بچوں کو بازیاب کرائیں، ہمیں پیش رفت چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کراچی سے لاپتہ بچوں کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر پولیس نے رپورٹ جمع کرائی جس میں اعتراف کیا گیا کہ اٹھارہ بچوں کی بازیابی میں کامیابی تاحال نہیں ملی ہے۔

    ڈی آئی جی کرائم برانچ نے عدالت کو بتایا کہ بازیابی کی پوری کوشش کررہے ہیں، ایک بچی عاصمہ سے متعلق معلوم ہوا ہے کہ وہ بچی بلوچستان میں ہے۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے نے اپنے بیان میں کہا کہ اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل بچوں کی بازیابی کیلئے کام کررہا ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ باربارحکم کے باوجود بچوں کو بازیاب نہیں کرایاجارہا ، ہمیں پیشرفت چاہئے، کچھ بھی کریں بچوں کو بازیاب کرائیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی سے تمام بچوں کو بازیاب کراکر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے: اے آئی جی سندھ

    عدالت نے پولیس کو لاپتہ بچوں کا مکمل نادرا ریکارڈ ایف آئی اے کو دینے کا حکم دیتے ہوئے پولیس اور ایف آئی اے سے اکتیس جنوری تک پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    واضح رہے کہ ساڑھے تین ماہ قبل اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اے آئی جی سندھ ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا تھا کہ سال2018میں اب تک اغواء کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے، تمام آٹھ بچوں کو بازیاب کراکر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر امیر شیخ کا مزید کہنا تھا کہ 2018 میں اب تک 186 بچے لاپتہ ہوئے جن میں سے 90 فیصد مل گئے، اس کے علاوہ اغوا کا کوئی واقعہ ہے تو وہ ہماری اطلاع میں لایا جائے۔